خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان
نہایت رحم والا ہے میرے معبود کیا تجھے ایسا سمجھوں کہ
تجھ پر ایمان رکھنے کے باوجود مجھے عذاب دے گا یا تجھ سے محبت کروں تو بھی مجھے
دورکرے گایا تیری رحمت و چشم پوشی کی امید رکھوں تو
بھی محروم کرے گا یا تیرے عفو کی پناہ لوں تو بھی مجھے آگ کے سپرد کرے گانہیں تیری
ذات کریم ہے بعید ہے کہ مجھے نا امید کرے
کاش میں جان سکتا کہ آیا میری ماں نے مجھے بدبختی کے لیے جنا یا دکھ کے لیے پالا
کاش وہ مجھے نہ جنتی اور مجھے نہ پالتی اور کاش مجھے یہ علم
ہوتا کہ آیاتو نے مجھے نیک بختوں میں قرار دیا اور قرب و نزدیکی کے لیے مجھے خاص
کیا ہے تو اس سے میری آنکھیں روشن اور دل مطمئن ہوجاتا میرے معبود
آیا توان چہروں کو سیاہ کردے گا جو تیری عظمت کو سجدے کرتے ہیں یا ان زبانوں کو گنگ
کرے گا جو تیری
اونچی
شان اور جلالت کی تعریف میں تر ہیں یا ان دلوں پر مہر لگائے گا جو اپنے اندر تیری
محبت لیے ہوئے ہیں یا ان کانوں کو بہرا کرے گاجو تیرا ذکر سننے کا شرف حاصل کرتے ہیں یاان ہاتھوں کو
باندھے گاجن کو تیری رحمت کی امید نے تیرے حضور پھیلایا ہے یا ان بدنوں کوعذاب دے گا جنہوں نے تیری اطاعت کی حتیٰ
کہ اس کوشش میں لاغر ہوگئے یا ان پاؤں کو عذاب کرے گا جو عبادت کیلئے دوڑتے ہیں میرے معبود جو تیری
توحید کے پرستار ہیں ان پر رحمت کے دروازے بند نہ کر اور جو تیرا شوق دیدار رکھتے
ہیں ان کو اپنی تجلیوں پر نظر کرنے سے
محروم نہ کرنا میرے معبود جس جان کو تو نے اپنی توحید پر ایمان کی عزت دی کیونکراسے
ہجر کی اہانت سے ذلیل کرے گا اور
جس دل میں تیری محبت سمائی ہوئی ہے اسکو اپنی آگ کی تپش میں کسطرح جلائے گا میرے
معبود مجھے دردناک غضب اور سخت ناراضی سے بچانا اے
محبت والے اے احسان والے اے مہربان اے رحم والے اے زبردست اے غلبے والے اے بخشنے
والے اے پردہ پوش مجھے اپنی رحمت سے عذاب جہنم سے نجات دے رسوائی پر شرمندگی سے
بچا جب نیک لوگ الگہوں گے برے لوگوں سے جب حالات دگرگوں ہوں گے اور خوف و خطر گھیر
لیںگے اچھے لوگ قریب کیے جائیں گے اور برے
لوگ دھتکارے جائیں گے اور ہر نفس نے جو کیا وہ پورا پورا پائے گا اور ان پر ظلم
نہیں ہوگا |
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
إِلھِی أَتَراکَ بَعْدَ الْاِیمانِ
بِکَ تُعَذِّبُنِی أَمْ بَعْدَ حُبِّی إِیَّاکَ تُبَعِّدُنِی أَمْ مَعَ رَجائِی
لِرَحْمَتِکَ وَصَفْحِکَ تَحْرِمُنِی أَمْ مَعَ
اسْتِجارَتِی بِعَفْوِکَ تُسْلِمُنِی حَاشَا لِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ أَنْ
تُخَیِّبَنِی لَیْتَ شِعْرِی أَلِلشَّقاءِ
وَلَدَتْنِی أُمِّی أَمْ لِلْعَناءِ رَبَّتْنِی فَلَیْتَہا لَمْ تَلِدْنِی،وَلَمْ
تُرَبِّنِی ،وَلَیْتَنِی عَلِمْتُ أَمِنْ أَھْلِ السَّعادَةِ
جَعَلْتَنِی، وَبِقُرْبِکَ وَجِوارِکَ خَصَصْتَنِی، فَتَقِرَّ بِذلِکَ عَیْنِی،
وَتَطْمَئِنَّ لَہُ نَفْسِی۔إِلھِی ھَلْ تُسَوِّدُ
وُجُوہاً خَرَّتْ ساجِدَةً لِعَظَمَتِکَ أَوْ تُخْرِسُ أَلْسِنَةً نَطَقَتْ
بِالثَّناءِ عَلی مَجْدِکَ وَجَلالَتِکَ أَوْ
تَطْبَعُ عَلی قُلُوبٍ انْطَوَتْ عَلی مَحَبَّتِکَ أَوْ تُصِمُّ أَسْماعاً
تَلَذَّذَتْ بِسَماعِ ذِکْرِکَ فِی إِرادَتِکَ
أَوْ تَغُلُّ أَکُفّاً رَفَعَتْھَا الْآمالُ إِلَیْکَ رَجاءَ رَأْفَتِکَ أَوْ
تُعاقِبُ أَبْداناً عَمِلَتْ بِطاعَتِکَ
حَتَّی نَحِلَتْ فِی مُجاھَدَتِکَ أَوْ تُعَذِّبُ أَرْجُلاً سَعَتْ فِی عِبادَتِکَ إِلھِی لاَ تُغْلِقْ عَلی
مُوَحِّدِیکَ أَبْوابَ رَحْمَتِکَ وَلاَ تَحْجُبْ مُشْتاقِیکَ عَنِ النَّظَرِ إِلی
جَمِیلِ رُؤْیَتِکَ۔إِلھِی نَفْسٌ
أَعْزَزْتَہا بِتَوْحِیدِکَ کَیْفَ تُذِلُّہا بِمَہانَةِ ھِجْرانِکَ وَضَمِیرٌ
انْعَقَدَ عَلی مَوَدَّتِکَ کَیْفَ تُحْرِقُہُ
بِحَرارَةِ نِیرانِکَ إِلھِی أَجِرْنِی مِنْ أَلِیمِ غَضَبِکَ، وَعَظِیمِ سَخَطِکَ، یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا
رَحِیمُ یَا رَحْمانُ، یَا جَبَّارُ یَا قَہَّارُ یَا غَفَّارُ یَا سَتَّارُ،
نَجِّنِی بِرَحْمَتِکَ مِنْ عَذابِ النَّارِ، وَفَضِیحَةِ
الْعارِ، إِذا امْتازَ الْاَخْیارُ مِنَ الْاَشْرارِ، وَحَالَتِ الْاَحْوالُ
وَھَالَتِ الْاَھْوالُ، و قَرُبَ الْمُحْسِنُونَ وَبَعُدَ الْمُسِیئُونَ، وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ ما کَسَبَتْ وَھُمْ لاَیُظْلَمُونَ
|