تعقیب نمازصبح

          روا یت ہے کہ جو شخص نما ز صبح سے پہلے تین مر تبہ یہ ورد کرے تو اسکے گنا ہ بخش دئیے جاتے ہیں چا ہے در یا کی جھاگ سے بھی زیا دہ ہی کیوں نہ ہوں

میں اس خد اسے مغفر ت چاہتا ہو ں جسکے سو اکو ئی معبو د نہیں وہ ہمیشہ زند ہ و قائم ہے اسی کے حضو ر تو بہ کرتا ہوں۔

 

أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِی لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ ۔

 

اے معبود ! محمد وآل محمد پر رحمت نازل فرما اور حق میں اختلاف کے مقام پر اپنے حکم سے مجھے ہدایت دے۔ بے شک توجسے چاہے سیدھی راہ کی ہدایت فرماتا ہے

 

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاھْدِنِی لِمَا اخْتُلِفَ فِیہِ مِنَ الْحَقِّ بِإذْنِکَ، إِنَّکَ تَھْدِی مَنْ تَشَاءُ إِلی صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ

 

اس کے بعد دس مرتبہ (10)کہیں:

 

 اے معبود ! محمد و آل محمد پر رحمت فرما جو اوصیاء ہیں کہ جو خدا سے راضی اور خدا ان سے راضی ہے،ان کے لیے اپنی بہترین رحمتیں اور اپنی بہترینبرکتیں قرار دے، ان پر اوران کی ارواح واجسام پرسلام ہو اور الله کی رحمت وبرکت نازل ہو۔

 

 اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ الْاَوْصِیاءِ الرَّاضِینَ الْمَرْضِیِّینَ بِأَفْضَلِ صَلَواتِکَ، وَبارِکْ عَلَیْھِمْ بِأَفْضَلِ بَرَکَاتِکَ، وَاَلسَّلاَمُ عَلَیْھِمْ وَعَلی أَرْواحِھِمْ وَأَجْسَادِھِمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَکَاتُہُ

 

          اس درود و سلام کی جمعہ کے عصر میں پڑھنے کی بڑی فضیلت بیان ہوئی ہے اسکے بعد کہیں:

 

اے معبود ! مجھے اس راہ پر زندہ رکھ جس پر تو نے علی(ع) ابن ابی طالب(ع) کوزندہ رکھا اور مجھے اسی راہ پر موت دے جس پر تونے امیر المومنین علی(ع) بن ابی طالب(ع) کو شہادت عطا فرمائی

 

اَللّٰھُمَّ أَحْیِنِی عَلی مَا أَحْیَیْتَ عَلَیْہِ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ، وَأَمِتْنِی عَلَی مَا ماتَ عَلَیْہِ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طالِبٍ عَلَیْہِ اَلسَّلاَمُ

پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

أَسْتَغْفِرُ اللهَ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ۔

 میں الله سے بخشش چاہتاہوں اور اسکے حضور توبہ کرتا ہوں خدا سے

پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

 أَسْأَلُ اللهَ الْعَافِیَةَ۔

صحت وعافیت مانگتاہوں

پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

أَسْتَجِیرُ بِاللهِ مِنَ النَّارِ۔

میں آتش جہنم سے خدا کی پناہ چاہتا ہوں

پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

وَأَسْأَلُہُ الْجَنَّةَ۔

 اس سے جنت کا طالب ہوں

پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

 أَسْأَلُ اللهَ الْحُورَ الْعِینَ۔

 میں الله سے حورعین کا طالب ہوں

پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ۔

 الله کے سواء کوئی معبود نہیں جو بادشاہ اور روشن حق ہے۔

سومرتبہ  (100)سورۃ اخلاص پڑھیں اور پھر سو مرتبہ (100)کہیں:

صَلَّی اللهُ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ۔

 محمد وآل(ع) محمد پر خدا کی رحمت ہو

سو مرتبہ (100)کہیں:

سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُللهِ وَلاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَاللهُ أَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔

الله پاک ہے اور اسی کیلئے حمد ہے اور الله کے سوا کوئی معبود نہیں اور الله برتر ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو الله بزرگ وبرتر سے ملتی ہے۔

سو مرتبہ (100)کہیں:

مَا شَاءَ اللهُ کَانَ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔

 جو خدا چاہے وہی ہوتا ہے اور الله بزرگ و بر ترسے بڑھ کر کوئی طاقت وقوت نہیں ہے۔

پھر کہیں:

 اے معبود میں نے تیری عظیم نگہبانی میں صبح کی ہے ،جس تک کسی کا ہاتھ نہیں پہنچتا، نہ کوئی نیرنگ بار شب میں اس پر یورش کر پاتا ہے، اس مخلوق میں سے جو تو نے خلق فرمائی ہے اور نہ وہ مخلوق جسے تو نے زبان دی اور جسے زبان نہیں دی ہر خوف میں تیری پناہ میں تیرے نبی کے اہلبیت(ع) کی ولا سے ساختہ لباس میں ملبوس ہر چیز سے محفوظ جو میرے اخلاص کی مضبوط دیوار میں رخنا ڈالنا چاہے، یہ مانتے ہوئے کہ وہ حق ہیں ان کی رسی سے وابستگی ہے اس یقین سے کہ حق ان کیلئے ان کے ساتھ اور ان میں ہے جو ان کو چاہے میں اسے چاہتا ہوں جوان سے دور ہو میں اس سے دور ہوں پس اے خدا ان کے طفیل مجھے ہر اس شر سے پناہ دے جسکا مجھے خوف ہے اے بلند ذات زمین وآسمان کی پیدائش کے واسطے سے دشمنوں کو مجھ سے دور کر دے بے شک ہم نے ایک دیوار ان کے سامنے اور ایک دیوار ان کے پیچھے بنا دی پس ان کو ڈھانپ دیا کہ وہ دیکھتے نہیں ہیں۔

 

أَصْبَحْتُ اَللّٰھُمَّ مُعْتَصِماً بِذِمَامِکَ الْمَنِیعِ الَّذِی لاَ یُطاوَلُ وَلاَ یُحاوَلُ مِنْ شَرِّ کُلِّ غاشِمٍ وَطَارِقٍ مِنْ سَائِرِ مَنْ خَلَقْتَ وَمَا خَلَقْتَ مِنْ خَلْقِکَ الصَّامِتِ وَالنَّاطِقِ فِی جُنَّةٍ مِنْ کُلِّ مَخُوفٍ بِلِبَاسٍ سَابِغَةٍ وَلاَءِ أَھْلِ بَیْتِ نَبِیِّکَ مُحْتَجِباً مِنْ کُلِّ قاصِدٍ لِی إِلی أَذِیَّةٍ، بِجِدَارٍ حَصِینِ الِاِخْلاَصِ في الاعْتِرافِ بِحَقِّھِمْ وَالتَّمَسُّکِ بِحَبْلِھِمْ، مُوقِناً أَنَّ الْحَقَّ لَھُمْ وَمَعَھُمْ وَفِیھِمْ وَبِھِمْ، أُوالِی مَنْ وَالَوْا، وَأُجانِبُ مَنْ جَانَبُوا، فَأَعِذْنِی اَللّٰھُمَّ بِھِمْ مِنْ شَرِّ کُلِّ مَا  أَتَّقِیہِ یَا عَظِیمُ۔ حَجَزْتُ الْاَعادِیَ عَنِّی بِبَدِیعِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ، إِنَّا جَعَلْنا مِنْ بَیْنِ أَیْدِیھِمْ سَدّاً وَمِنْ خَلْفِھِمْ سَدّاً فَأَغْشَیْناھُمْ فَھُمْ لاَ یُبْصِرُوُنَ

          یہ امیرالمومنین (ع) کی دعائے لیلة المبیت ہے اور ہر صبح وشام پڑھی جاتی ہے اورتہذیب میں روایت ہے کہ جوشخص نمازِ صبح کے بعددرج ذیل دعا دس مرتبہ پڑھے توحق تعالیٰ اسکو اندھے پن، دیوانگی، کوڑھ، تہی دستی، چھت تلے دبنے، اور بڑھاپے میں حواس کھو بیٹھنے سے محفوظ فرماتا ہے:

سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِیمِ وَبِحَمْدِھِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ باللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔

پاک ہے خدائے برتر اور تعریف سب اسی کی ہے اور نہیں کوئی حرکت وقوت مگر وہ جو خدائے بلند وبرتر سے ملتی ہے۔

          نیز شیخ کلینی(علیہ الرحمہ)نے حضرت امام جعفر صادق (ع)سے روایت کی ہے کہ جو نماز صبح اور نماز مغرب کے بعد سات مرتبہ درج ذیل دعا پڑھے تو اللہ اس سے ستر قسم کی بلائیں دور کر دیتا ہے( ان میں سب سے معمولی زہرباد ، پھلبھری اور دیوانگی ہے) اور اگر وہ شقی ہے تو اسے اس زمرے سے نکال کر سعیدونیک بخت لوگوں میں داخل کر دیا جائے گا۔

الله کے نام سے (شروع کرتا ہوں) جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے نہیں کوئی حرکت وقوت مگرخدائے بزرگ وبرتر سے ملتی ہے۔

 

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ، لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

          نیز آنحضرت سے روایت ہے کہ دنیا وآخرت کی کامیابی اور دردِچشم کے خاتمے کیلئے صبح اور مغرب کی نماز کے بعدیہ دعا پڑھیں:

خداوندا! محمد وآل محمد کا جو تجھ پر حق ہے میں اس کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ محمد وآل محمد پر پر اپنی رحمت نازل فرما کہ میری آنکھوں میں نور ، میرے دین میں بصیرت، میرے دل میں یقین،میرے عمل میں اخلاص،میرے نفس میں سلامتی اورمیرے رزق میں کشادگی عطا فرما اورجب تک زندہ رہوں مجھے اپنے شکر کی توفیق دیتا رہ

 

اَللَّھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْکَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ واجْعَلِ النُّورَ فِی بَصَرِی وَالْبَصِیرَةَ فِی دِینِی وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی وَالْاِخْلاصَ فِی عَمَلِی وَالسَّلامَةَ فِی نَفْسِی وَالسَّعَةَ فِی رِزْقِی وَالشُّکْرَ لَکَ أَبَداً مَا أَبْقَیْتَنِی

          شیخ ابن فہد نے عدةالداعی میں امام رضا (ع) سے نقل کیا ہے کہ جو شخص نماز صبح کے بعد یہ دعا پڑھے تووہ جو بھی حاجت طلب کرے گا، خداپوری فرمائے گا اور اسکی ہر مشکل آسان کردے گا:

الله کے نام سے شروع کرتا ہوں ۔ خدا رحمت فرمائے محمد وآل محمد پر اور میں اپنا معاملہ سپرد خدا کرتا ہوں بے شک خدا بندوں کو دیکھتا ہےپس خدا اس شخص کو ان برائیوں سے بچائے جو لوگوں نے پیدا کیں۔اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں، پاک ہے تیری ذات ۔بیشک میں ظالموں میں سے تھا تو ہم (خدا)نے اس کی دعا قبول کی اور اسے غم سے نجات دی اور ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیتے ہیں ہمارے لیے خدا کافی ہے  اور بہترین سرپرست ہے پس (مجاہد) خدا کے فضل وکرم سے اسطرح آئے کہ انہیں تکلیف نہ پہنچی تھی جو الله چاہے وہ ہو گا نہیں کوئی طاقت وقوت مگروہ جو الله سے ملتی ہے جو الله چاہے وہ ہوگا نہ وہ جو لوگ چاہیں اور جو الله چاہے وہ ہوگا اگرچہ لوگوں پر گراں ہو میرے لئے پلنے والوں کے بجائے پالنے والا کافی ہے میرے لئے خلق ہونے والوں کی بجائے خلق کرنے والا کافی ہے میرے لیے رزق پانے والوں کی بجائے رزق دینے والا کافی ہے۔جہانوں کا پالنے والا ؛الله؛ میرے لیے کافی ہے۔ وہ جو میرے لیے کافی ہے وہی میرے لیے کافی ہے وہ جو ہمیشہ سے کافی ہے میرے لیے کافی ہے۔وہ جو کافی  ہے میں جب سے ہوں اور کافی رہے گا ،میرے لیے کافی ہے وہ الله جسکے سوا کوئی معبودنہیں میں اسی پر توکل کرتا ہوں اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔

 

بِسْمِ اللهِ وَ صَلَّی اللهُ عَلی مُحَمَّدٍوَآلِہِ وَأُفَوِّضُ أَمْرِيإلَی اللهِ إنَّ اللهَ بَصِیرٌبِالْعِبادِ فَوَقَاھُ اللهُ سَیِّئاتِ مَا مَکَرُوا لاَإِلہَ إِلاَّأَنْتَ سُبْحانَکَ إِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ فَاسْتَجَبْنَالَہُ وَنَجَّیْناہُ مِنَ الْغَمِّ وَ کَذَلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ حَسْبُنَااللهُ وَنِعْمَ الْوَکیلُ، فَانْقَلَبُوا بِنِعْمةٍ مِنَ اللهِ وَفَضْلٍ لَمْ یَمْسَسْھُمْ سُوءٌ مَا شَا ءَ اللهُ لاَ حَوْلَ وَلَا  قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ ، مَا شَاءَ اللهُ لاَ مَا شَاءَ النَّاسُ مَا شَاءَ اللهُ وَإِنْ کَرِہَ النَّاسُ، حَسْبِیَ الرَّبُّ مِنَ  الْمَرْبُوبِینَ حَسْبِیَ الْخالِقُ مِنَ الْمَخْلُوقِینَ حَسْبِیَ الرَّازِقُ مِنَ الْمَرْزُوقِینَ حَسْبِیَ اللهُ رَبُّ الْعالَمِینَ حَسْبِی مَنْ ھُوَ حَسْبِی حَسْبِی مَنْ لَمْ یَزَلْ حَسْبِی حَسْبِی مَنْ کَانَ مُذْ کُنْتُ لَمْ یَزَلْ حَسْبِی حَسْبِیَ اللهُ لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ

          مؤلف کہتے ہیں میرے استاد ثقة الاسلام نوری (علیہ الرحمہ)(خدا انکی قبر کو روشن کرے) کتاب دارالسلام میں اپنے استاد عالم ربانی حاج ملا فتح علی سلطان آبادی سے نقل کرتے ہیں کہ فاضل مقدس اخوند ملا محمد صادق عراقی بہت پریشانی ،سختی اور بد حالی میں مبتلا تھے انہیں اس تنگی سے چھٹکارے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی تھی ۔ ایک رات خواب میں دیکھا کہ ایک وادی میں بہت بڑا خیمہ نصب ہے ، جب پوچھا تو معلوم ہو ا کہ یہ فریادیوں کے فریاد رس اور پریشان حال لوگوں کے سہارے، امام زمانہ (عج)کا خیمہ ہے۔یہ سن کر جلدی سے حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے اپنی بدحالی کا قصہ سنایا اور ان سے غم کے خاتمے اور کشائش کیلئے دعا کے خواستگار ہوئے۔ آنحضرت نے انکو اپنی اولاد میں سے ایک بزرگ کی طرف بھیجا اور انکے خیمہ کی طرف اشارہ کیا اخوند حضرت کے خیمہ سے نکل کر اس بزرگ کے خیمہ میں پہنچے۔مگر کیا دیکھتے ہیں کہ وہاں سید سند حبرمعتمد عالم امجد، مؤید بارگاہ آقای سید محمد سلطان آبادی مصلائے عبادت پر بیٹھے دعا وقرأت میں مشغول ہیں۔ اخوند نے انہیں سلام کیا اور اپنی حالت زار بیان کی تو سید نے انکو رفعِ مصائب اور وسعت رزق کی ایک دعا تعلیم فرمائی ،وہ خواب سے بیدار ہوئے تو مذکورہ دعا انہیں ازبرہوچکی تھی۔ اسی وقت سید کے گھر کا قصد کیا ۔حالانکہ ذہنی طور پر سید سے بے تعلق تھے اور انکے ہاں آمدورفت نہ رکھتے تھے۔ اخوند جب سید کی خدمت میں پہنچے تو انکو اسی حالت میں پایا جیسا کہ خواب میں دیکھا تھا ۔وہ مصلے پر بیٹھے ،اذکارواستغفار میں مشغول تھے۔ جب انہیں سلام کیا تو ہلکے سے تبسم کے ساتھ سلام کا جواب دیا، گویاوہ صورت حال سے واقف ہیں اخوند نے ان سے دعا کی درخواست کی تو انہوں نے وہی دعا بتائی جو خواب میں تعلیم کر چکے تھے اخوند نے وہ دعا پڑھنا شروع کر دی اور پھر چند ہی دنوں میں ہر طرف سے دنیا کی فراونی ہونے لگی۔ سختی اور بدحالی ختم ہوئی اور خوشحالی حاصل ہو گئی۔حاج ملا فتح علی سلطان آبادی علیہ الرحمہ سید موصوف کی تعریف کیا کرتے تھے کیونکہ آپ نے ان سے ملاقات کی بلکہ کچھ عرصہ انکی شاگرد بھی رہے۔ سید نے خواب وبیداری میں حاج ملافتح علی کو جو دعا تعلیم کی تھی اس میں یہ تین اعمال شامل ہیں:

(۱)فجر کے بعد سینے پر ہاتھ رکھ کر ستر مرتبہ یَافَتَّاحُ کہیں۔

(۲)پابندی سے کافی میں مذکورہ دعا پڑھتے رہیں جس کی رسول الله نے اپنے ایک پریشان حال صحابی کو تعلیم فرمائی تھی اوراس دعا کی برکت سے چنددنوں میں اس کی پریشانی دور ہوگئی

(۳)نماز فجر کے بعد شیخ ابن فہد سے نقل شدہ دعا پڑھیں اسکو غنیمت سمجھیں اور اس میں غفلت نہ کریں اور وہ دعا یہ ہے:

نہیں کوئی طاقت وقوت مگر وہ جو خدا سے ملتی ہے میں نے اس زندہ خدا پر توکل کیا جس کیلئے موت نہیں اور حمد اس الله کیلئے ہے جسکی کوئی اولاد نہیں اور نہ کوئی اس کی سلطنت میں اس کا شریک ہے نہ اس کے عجز کی وجہ سے کوئی اس کا مددگار ہے اور تم اس کی بڑائی بیان کیا کرو

 

 لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الَّذِی لاَ یَمُوتُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً، ولَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیراً۔

 جاننا چاہیے کہ نمازوں کے بعد سجدہ شکر مستحب ِمؤکد ہے اور اس کیلئے بہت سی دعائیں اور اذکاربیان ہوئے ہیں امام علی رضا (ع)فرماتے ہیں کہ سجدئہ شکر میں چاہیں تو سومرتبہ شُکْرًا شُکْرًا یا سومرتبہ عَفْوًا عَفْوًا کہیں، حضرت سے یہ بھی منقول ہے کہ سجدئہ شکر میں کم سے کم تین مرتبہ شُکْرًالله کہیں۔نیز رسول الله اورآئمہ طاہرین(ع) سے طلوع وغروب آفتاب کے وقت بہت سی دعائیں اور اذکار نقل ہوئے ہیں نیز معتبر روایات میں ان دونوں وقتوں میں دعا کرنے کی بہت زیادہ ترغیب دی گئی ہے اس مختصر کتاب میں ہم محض چند مستند دعاؤں کے ذکر پر اکتفا کرتے ہیں۔

اول:مشائخِ حدیث نے معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق (ع)سے روایت کی ہے کہ ہر مسلمان پرواجب ہے کہ وہ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے پہلے دس مرتبہ یہ دعا پڑھے:بعض روایات میں ہے کہ اگر یہ دعا وقت پر نہ پڑھ سکے تو اسکی قضا کرنا ضروری ہے

خدا کے سواء کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ملک اسی کا ہے اور اسی کیلئے حمد ہے وہ زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے اور موت دیتا ہے اور زندہ کرتا ہے وہ زندہ ہے اسے موت نہیں آ تی۔ بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے اوروہ ہر چیز پرقدرت رکھتا ہے

 

لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِی وَیُمِیتُ وَیُمِیتُ وَیُحْیِی، وَھُوَ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ

دوم:انہی حضرت(ع) کی معتبر روایات میں یہ بھی وارد ہوا ہے کہ طلوع وغروب سے پہلے دس مرتبہ(10) یہ دعا پڑھیں:

أَعُوذُ بِاللهِ السَّمِیعِ الْعَلِیمِ مِنْ ھَمَزَاتِ الشَّیَاطِینِ وَأَعُوذُ بِاللهِ أَنْ یَحْضُرُونَ، إِنَّ اللهَ ھُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ۔

میں شیاطین کے وسوسوں سے سننے جاننے والے خدا کی پناہ کا طلبگار ہوں اورخدا کی پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ وہ میرے قریب

آئیں بے شک الله ہی سننے اور جاننے والا ہے۔

سوم:آنجناب سے منقول ہے کہ تمہارے لیے کیا رکاوٹ ہے کہ صبح اور شام یہ دعا پڑھ لیا کریں:

اے دلوں اور آنکھوں کے منقلب کرنے والے خدائے پاک میرے دل کو اپنے دین پر جما دے اسکے بعد میرے دل کو ٹیڑھا نہ کر جب تو نے مجھے ہدایت دی ہے۔ مجھ پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما اسمیں شک نہیں کہ تو بڑا ہی عطا کرنے والا ہے اور اپنی رحمت سے مجھے آگ سے بچا اور محفوظ رکھ اے الله میری عمر طویل کر دے میرے رزق میں وسعت پیدا کر دے اور مجھ پر اپنی رحمت کا سایہ فرما دے اور اگر میں لوح محفوظ میں تیرے نزدیک بدبخت ہوں تو مجھے نیک بخت بنا دے یقینا تو جو چاہے مٹاتا اور لکھتا ہے اور لوح محفوظ تیرے پاس ہے۔

 

اَللّٰھُمَّ مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ وَالْاَ بْصَارِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ، وَلاَ تُزِغْ قَلْبِی بَعْدَ إِذْ ھَدَیْتَنِی وَھَبْ لِی مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَةً إِنَّکَ أَنْتَ الْوَہَّابُ، وَأَجِرْنِی مِنَ النَّارِ بِرَحْمَتِکَ اَللّٰھُمَّ امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی وَأَوْسِعْ عَلَیَّ فِی رِزْقِی، وَانْشُرْ عَلَیَّ رَحْمَتَکَ وَ إِنْ کُنْتُ عِنْدَکَ فِی  أُمِّ الْکِتابِ شَقِیّاً فَاجْعَلْنِی سَعِیداً، فَإِنَّکَ تَمْحُو مَا تَشَاءُ وَتُثْبِتُ، وَعِنْدَکَ أُمُّ الْکِتابِ

     

چہارم:آنجناب سے مروی ہے کہ صبح شام یہ دعا پڑھے :

     

ساری تعریف اس الله کیلئے ہے کہ جو وہ چاہے کرتا ہے اور اسکے سوا کوئی نہیں جو چاہے کر پائے ساری تعریف الله کیلئے ہے کہ جیسی تعریف وہ پسندکرتا ہے اور ساری تعریف الله کیلئے ہے جیسا کہ وہ اسکا اہل ہے اے معبود! مجھے ہر اس نیکی میں داخل فرما جس میں تونے محمد وآل محمد کو داخل فرمایا ہے اور مجھے ہر اس برائی سے بچا کہ جس سے تونے محمد وآل محمد کو محفوظ ومامون رکھا خدا کی رحمت ہو محمد وآل محمد پر۔ الله پاک ہے ساری تعریفیں اسی کیلئے ہیں اور الله کے سوا کوئی معبود نہیں اور الله ہی بزرگتر ہے۔

 

اَلْحَمْدُ للهِ الَّذِی یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ، وَلاَ یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ غَیْرہُ، الْحَمْدُ لِلّٰہِ کَمَا یُحِبُّ اللهُ أَنْ یُحْمَدَ، الْحَمْدُ لِلّٰہِ کَمَا ھُوَ أَھْلُہُ ۔ اَللّٰھُمَّ أَدْخِلْنِی فِی کُلِّ خَیْرٍ أَدْخَلْتَ فِیہِ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ، وَأَخْرِجْنِی مِنْ کُلِّ شَرٍّ أَخْرَجْتَ مِنْہُ مَحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ، صَلَّی اللهُ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ۔سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ للهِ، وَلاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ، وَاللهُ أَکْبَرُ

 

تعقیب نماز عشاء تعقیب نمازِ مغرب تعقیب نماز عصر تعقیب نماز ظہر تعقیب نمازصبح تعقیبات مشترکہ
دعائے روز  شنبہ  - ہفتہ دعائے روز آدینہ-جمعہ دعائے روز  پنجشنبہ -جمعرات دعائے رو ز  چہار شنبہ - بدھ دعائے روز  سہ شنبہ -منگل دعا ئے روز  دو شنبہ-سو موا ر   دعا ئے روز  یک شنبہ- اتو ار روزانہ کی دعاء و زیارات

مفاتیح انڈیکس پر جایئں

ہوم پیج پر جایئں

قرآن انڈیکس پر جایئں