تعقیب نماز عشاء |
||
مولف کہتے ہیں کہ یہ طلبِ رزق کی دعا ہے نیز مستحب ہے کہ نماز عشاء کی تعقیب میں سات مرتبہ سورۃ قدر پڑھیں اور نماز وتر ( نماز عشاء کے بعد بیٹھ کر پڑھی جانے والی دو رکعت نمازِ نافلہ ) میں قرآن کی سو آیات پڑھیں اور نیز مستحب ہے کہ ان سوآیتوں کی بجائے پہلی رکعت میں سورۃ واقعہ اور دوسری رکعت میں سورۃ اخلاص پڑھیں: |
||
خداوند ا! مجھے اپنی روزی کے مقام کا علم نہیں اور میں اسے اپنے خیال کے تحت ڈھونڈتا ہوں پس میں طلب رزق میں شہر ودیار کے چکر کاٹتا ہوں پس میں جس کی طلب میں ہوں اس میں سرگرداں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ آیا میرا رزق صحرا میں ہے یا پہاڑ میں زمین میں ہے یا آسمان میں، خشکی میں ہے یا تری میں، کس کے ہاتھ اور کس کی طرف سے ہے اور میں جانتا ہوں کہ اسکا علم تیرے پاس ہے اسکے اسباب تیرے قبضے میں ہیں اور تو اپنے کرم سے رزق تقسیم کرتا ہے اپنی رحمت سے اس کے اسباب فراہم کرتا ہے یا خدایا محمد وآل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور اے پروردگار! اپنا رزق میرے لیے وسیع کر دے اس کا طلب کرنا آسان بنا دے اور اسکے ملنے کی جگہ قریب کر دے جس چیز میں تو نے رزق نہیں رکھا مجھے اسکی طلب کے رنج میں نہ ڈال کہ تو مجھے عذاب دینے میں بینیاز ہے میں تیر ی رحمت کا محتاج ہوں پس محمدوآل محمد پر رحمت فرما اور اس ناچیز بندے کواپنے فضل سے حصہ عطا فرما کہ تو بڑا فضل کرنے والا ہے۔ |
|
اَللَّھُمَّ إِنَّہُ لَیْسَ لِی عِلْمٌ بِمَوْضِعِ رِزْقِی، وَإِنَّما أَطْلُبُہُ بِخَطَراتٍ تَخْطُرُ عَلَی قَلْبِی فَأَجُولُ فِی طَلَبِہِ الْبُلْدانَ، فَأَنَا فِیَما أَنَا طالِبٌ کَالْحَیْرانِ، لاَ أَدْرِی أَفِی سَھْلٍ ھُوَ أَمْ فِی جَبَلٍ، أَمْ فِی أَرْضٍ أَمْ فِی سَماءٍ، أَمْ فِی بَرٍّ أَمْ فِی بَحْرٍ، وَعَلَی یَدَیْ مَنْ، وَمِنْ قِبَلِ مَنْ، وَقَدْ عَلِمْتُ أَنَّ عِلْمَہُ عِنْدَکَ، وَأَسْبابَہُ بِیَدِکَ، وَأَنْتَ الَّذِی تَقْسِمُہُ بِلُطْفِکَ، وَتُسَبِّبُہُ بِرَحْمَتِکَ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَاجْعَلْ یا رَبِّ رِزْقَکَ لِی وَاسِعاً وَمَطْلَبَہُ سَھْلاً وَمَأْخَذَہُ قَرِیباً، وَلاَ تُعَنِّنِی بِطَلبِ مَا لَمْ تُقَدِّرْ لِی فِیْہِ رِزْقاً فَإِنَّکَ غَنِیٌّ عَنْ عَذَابِی وَأَ نَا فَقِیرٌ إِلَی رَحْمَتِکَ، فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَجُدْ عَلَی عَبْدِکَ بِفَضْلِکَ إِنَّکَ ذُو فَضْلٍ عَظِیمٍ |