تعقیب نمازِ مغرب
تسبیح فاطمہ زہرا کے بعد کہیں:
بے شک الله اور اسکے فرشتے نبی اکرم پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان لانے والو تم بھی نبی پر درود بھیجو اور سلام بھیجو جسطرح سلام کا حق ہے، خداوندا! (ہمارے ) نبی محمد، ان کی اولاد اور ان کے اہلبی(ع)ت پر رحمت فرما۔ |
إِنَّ اللهَ وَمَلائِکَتَہُ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ، یَا أَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیماً اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ النَّبِیِّ وَعَلی ذُرِّیَّتِہِ وَعَلی أَھْلِبَیْتِہِ |
پھر سات مرتبہ کہیں:
خدا کے نام سے (شروع کرتا ہوں) جو رحمن ورحیم ہے۔ خدا ئے بزرگ وبرتر کے علاوہ کسی کو طاقت و قوت نہیں ہے۔ |
|
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ، وَلاَحَوْلَ وَلاَقُوَّةَإِلاَّبِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ : |
تین مرتبہ کہیں |
||
ہر قسم کی تعریف خدا کیلئے ہے وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے اور اسکے سوا کوئی نہیں جو جی چاہے کرسکے |
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ وَلاَ یَفْعَلُ مَا یَشَاءُ غَیْرُہُ۔ |
پھر یہ کہیں:
پاک ہے تو کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں میرے سارے کے سارے گناہ بخش دے کیونکہ تیرے سوا کوئی اور تمام گناہوں کو بخشنے والا نہیں ہے۔ |
|
سُبْحانَکَ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ اغْفِرْلِی ذُنُوبِی کُلَّھا جَمِیعاً، فَإِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ کُلَّھا جَمِیعاً إِلاَّ أَنْتَ۔ |
پھر دو سلاموں کیساتھ مغرب کی چار رکعت نماز نافلہ بجالائیں اور درمیان میں کسی سے بات نہ کریں ۔شیخ مفید (علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں: مروی ہے کہ پہلی رکعت میں سورۃ کافرون اور دوسری رکعت میں سورۃ اخلاص اور دیگر دو رکعتوں میں جو سورۃ چاہے پڑھیں۔البتہ روایت ہے کہ امام علی نقی (ع) تیسری رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ حدید کی پہلی آیت سے وَھُوَ عَلِیْمُ بِذَاتِ الصُّدُوْرِتک اور چوتھی رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ حشر کی آیت لَوْ اَنْزَلْنَا ھَذَا الْقُرْاَنسے آخر سورۃ پڑھا کرتے تھے اور مستحب ہے کہ ہر شب کے نوافل کے آخری سجدہ اور خصوصاً شب جمعہ کو سات مرتبہ یہ دعا پڑھیں:
خدا وندا! تیری ذات کریم ،تیرے بلند وبالا نام اور تیرے قدیم اقتدار کے واسطے سے میں سوال کرتا ہوں کہ تو محمد اور آل(ع) محمد پر رحمت فرما اور میرے کبیرہ(بڑے) گناہ معاف کردے کہ بڑے گناہ کو عظیم ذات ہی معاف کر سکتی ہے ۔ |
|
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ وَاسْمِکَ الْعَظِیمِ وَمُلْکِ الْقَدِیمِ أَنْ تُصَلِّی عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَأَنْ تَغْفِرَ لِی ذَ نْبِیَ الْعَظِیمَ إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الْعَظِیمَ إِلاَّ الْعَظِیمُ۔ |
جب مغرب کے نوافل سے فارغ ہوجائیں تو جو چاہیں پڑھیں۔ اور پھر دس مرتبہ (10)کہیں :
مَا شَاءَ الله لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ أَسْتَغْفِرُ اللهَ
جو کچھ خدا چاہے۔ نہیں کوئی قوت سوائے خدا کے میں اس سے بخشش چاہتا ہوں،
پھر یہ کہیں :
خداوند میں تجھ سے سوال کرتا ہوں۔تیری رحمت کے وسائل اورتیری طرف سے یقینی مغفرت آتش جہنم سے نجات ،بلاؤں سے بچانے، جنت میں داخل کیے جانے ، دارالسلام میں تیری خوشنودی حاصل ہونے اور تیرے نبی حضرت محمد کے قرب کا ، خداوندا ہمارے پاس جو نعمت ہے وہ تیری طرف سے ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے بخشش چاہتا اور تیرے حضور توبہ کرتا ہوں۔ |
|
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مُوجِبَاتِ رَحْمَتِکَ وَعَزائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالنَّجاةَ مِنَ النَّارِ، وَمِنْ کُلِّ بَلِیَّةٍ، وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّةِ، وَالرِّضْوانَ فِی دارِ السَّلاَمِ، وَجِوَارِ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ عَلَیْہِ وَآلِہِ اَلسَّلاَمُ۔ اَللّٰھُمَّ مَا بِنَا مِنْ نِعْمَةٍ فَمِنْکَ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُکَ وَأَتُوبُ إِلَیْکَ۔ |
نماز مغرب وعشاء کے درمیان دو رکعت نماز غفیلہ پڑھیں۔ پہلی رکعت میں حمد کے بعد پڑھیں:
اور جب ذالنون غصے کی حالت میں چلا گیا تو اس کا گمان تھا کہ ہم اسے نہیں پکڑیں گے پھر اس نے تاریکیوں میں فریاد کی کہ تیرے سواء کوئی معبود نہیں تو پاک ہے بے شک میں ہی خطا کار وں میں سے ہوں تب ہم نے اسکی گزارش قبول کی اور اسے پریشانی سے اور ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیتے ہیں۔اور غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں جسے اس کے سوا کوئی نہیں جانتا |
وَذَا النُّونِ إِذْ ذَھَبَ مُغَاضِباً فَظَنَّ أَنْ لَنْ نَقْدِرَ عَلَیْہِ فَنادَی فِی الظُّلُماتِ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْنَا لَہُ وَنَجَّیْناہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ۔ |
دوسری رکعت میں سورۃ حمد کے بعد پڑھیں:
اسی کو معلوم ہے جو کچھ خشکی وتری میں ہے کوئی پتہ نہیں گرتا مگر یہ کہ وہ اسے جانتا ہے اورزمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ نہیں۔ کوئی خشک وتر نہیں مگر وہ روشن کتاب میں مذکور ہے۔ خداوندا میں تجھ سے کلیدہائے غیب کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جسے تیرے سوا کوئی نہیں جانتا کہ محمدوآل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور میرے حق میں یہ کام کر دے کذاوکذا کی جگہ اپنی حاجت بیان کریں اے معبود! تومجھے نعمت عطا کرنے والا ہے |
|
وَعِنْدَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لاَ یَعْلَمُھَا إِلاَّ ھُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَةٍ إِلاَّ یَعْلَمُھا وَلاَ حَبَّةٍ فِی ظُلُماتِ الْاَرْضِ وَلاَ رَطْبٍ وَلاَ یَابِسٍ إِلاَّ فِی کِتَابٍ مُبِینٍ اسکے بعد دعائے قنوت کیلئے ہاتھ اٹھائیں اور پڑھیں: اَللّٰھُمَّ انِّی أَسْأَلُکَ بِمَفَاتِحِ الْغَیْبِ الَّتِی لاَ یَعْلَمُہا إِلاّ أَنْتَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَأَنْ تَفعَل بِی کَذا وَکَذا، |
پھر کہیں :
اَللّٰھُمَّ أَنْتَ وَلِیُّ اَلسَّلاَمُ لَمَّا قَضَیْتَھا لِی۔
اور میری حاجت پر قدرت رکھتا ہے میری حاجت کو جانتا ہے پس محمدوآل محمد کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ میری حاجت پوری فرما۔
اسکے بعد حاجت طلب کریں روایت ہے کہ جو یہ نماز پڑھکر حاجت طلب کرے تو اسکی حاجت پوری ہوجائے گی