الٓم کیا لوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ وہ اتنا کہہ دینے پر
چھوڑ دیئے جائینگے کہ ہم ایمان لائے اور ان کا امتحان نہ
ہوگا؟ اور ہم نے ان
لوگوں کا بھی امتحان کیا جو ان سے پہلے گزرے پس خدا ضرور
ان لوگوں کو الگ دیکھے گا جو سچے ہیں اور انکو الگ دیکھے
گا جو جھوٹے ہیں یا جو
لوگ برے کام کرتے ہیں کیا انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ وہ
ہماری پکڑ سے نکل جائینگے؟ یہ لوگ کیا ہی برے حکم لگاتے ہیں۔
جو شخص خدا سے ملنے کی امید
رکھتا ہے تو یقیناً خدا کا مقررہ وقت آنے والا ہے اور وہ
سننے والا جاننے والا ہے اور جو شخص عبادت میں کوشش کرتا
ہے تو وہ اپنے ہی لیے کوشاں ہے
بے شک الله لوگوں کی عبادت سے بے نیاز ہے اور جو لوگ ایمان لائے
اور انہوں نے اچھے کام کیے یقیناً ہم انکے گناہوں کو معاف کر دیں
گے
اور یہ جو اچھے کام کرتے ہیں ان پر انکو بہترین جزا دینگے
ہم نے انسان کو اپنے والدین کیساتھ اچھے برتاؤ کا حکم دیا
ہے اور یہ کہ
اگر تیرے ماں باپ تجھے کسی کو میرا شریک بنانے پر مجبور
کریں جسکا تجھ کو علم نہیں تو انکا
کہا نہ
ماننا
آخر تم سب کو میری طرف لوٹنا ہے تب میں بتادونگا
جو کچھ تم کرتے رہے اور جن لوگوں نے
ایمان قبول کیا اور اچھے اچھے کام کیے ٖرور ہم انکو نیکو
کاروں میں داخل کریں گے اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں
جو کہہ دیتے ہیں ہم خدا پرایمان لائے پھر جب خدا کی راہ
میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ لوگوں کی زیادتی کو خدا کا
عذاب قرار دیتے ہیں اور (اے رسول)
اگر تمہارے رب کی مدد آپہنچے تو وہ کہنے لگتے ہیں ہم بھی
تمہارے ساتھ تھے بھلا جو کچھ دنیا والوں کے دلوں میں ہے
کیا خدا اس سے واقف
نہیں ہے؟ اور جو لوگ ایمان لائے خدا یقیناً انکو جانتا ہے
اور منافقین کوبھی ضرور جانتا ہے اور کافر لوگ ایمان والوں
سے کہنے لگے کہ تم ہمارے
طریقے کی پیروی کرو ہم (قیامت میں) تمہارے گناہوں کا بوجھ
اٹھالیں گے
حالانکہ یہ لوگ انکے گناہوں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے
نہیں ہیں
شک یہ لوگ جھوٹے ہیں اور ہاں یہ لوگ اپنے گناہوں کے بوجھ
اٹھائیں گے اور انکے بوجھ بھی جنکو گمراہ بنایا اور جو جو
افتراء یہ باندھتے رہے ان پر
ضرور ان سے باز پرس ہو
گی اور ہم
نے نوح(ع) کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو وہ پچاس کم ہزار
برس ان کو ہدایت دیتے رہے،جب وہ راہ راست پر نہ آئے
تو طوفان نے انکو آگھیرا تب بھی وہ سرکش ہی تھے پس ہم نے
نوح(ع) اور کشتی میں سوار لوگوں کو بچالیا اور اس واقعہ کو
ساری خدائی کیلئے نشانی قرار
دیا
اور ابراہیم(ع) کو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا تم لوگ
خدا کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو یہی تمہارے لیے بہتر ہے
اگرتم سمجھ بوجھ رکھتے
ہو
مگر تم
لوگ خدا کو چھوڑ کر بتوں کی پرستش کرتے ہو اور جھوٹ گھڑتے ہو بے شک
خدا کو چھوڑ کرتم جن چیزوں کی پرستش کرتے ہو وہ تمہاری روزی پر
اختیار نہیں رکھتے پس خدا ہی سے روزی مانگو اسی کی عبادت کرو اور
اس کا شکر ادا کرو کہ تم لوگ اسی کی طرف لوٹا ئے
جاؤ گے
اور (اے مکہ والو) اگر
تم نے رسول کو جھٹلایا ہے تو پہلی امتوں نے بھی نبیوں کو
جھٹلایا تھا اور رسول کے ذمہ صرف پیغام پہنچادینا ہے کیا
ان لوگوں نے غور نہیں
کیا کہ خدا کسطرح مخلوقات کا آغاز کرتا ہے، پھر دوبارہ
پیدا کریگا بیشک خدا کیلئے یہ بڑی آسان بات ہے (اے رسول)
ان سے
کہہ دوکہ زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ خدا نے مخلوق کو
پہلے پہل کس طرح پیدا کیا پھر خدا ہی دوسری مرتبہ ان کو
پیدا کرے گا یقیناً خدا
ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے وہ جس پر چاہے عذاب کرے اور جس پر
چاہے رحم فرمائے اور تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے اور نہ تم
زمین
میں خدا کو عاجز کر سکتے ہونہ آسمان میں اور نہ ہی خدا کے
سوا تمہارا کوئی سرپرست ہے اور نہ ہی کوئی مددگار اور جن
لوگوں نے خدا کی
نشانیوں کا اور اس سے ملاقات کا انکار کیا یہی لوگ میری
رحمت سے ناامید ہیں اور انہی کے لیے دردناک
عذاب ہے۔
غرض ابراہیم(ع) کی قوم کے پاس کوئی جواب نہ تھا مگر یہ کہ
باہم کہنے لگے کہ اسے قتل کرڈالو یا اسے جلادو، پس خدا نے
ابراہیم کو آگ سے بچالیا
بے شک ایمان والوں کے لیے اس واقعہ میں بہت سی نشانیاں
ہیں اور ابراہیم نے کہا کہ تم نے دنیا میں باہمی تعلق کے
باعث خدا کو
چھوڑ کر بتوں کو اپنا معبود بنا رکھا ہے پھر روز قیامت تم
ایک دوسرے کا انکار کروگے اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجوگے
تمہارا ٹھکانا جہنم ہے
جہاں تمہارا کوئی مددگار نہ ہوگا تب صرف لوط(ع) ہی
ابراہیم (ع)پر ایمان لائے اور ابراہیم(ع) نے کہا میں وطن
چھوڑ کر اپنے رب کیطرف جاؤں گایشک وہ
غالب، حکمت والا ہے ۔ اور ہم نے ابراہیم(ع) کو (بیٹا
)اسحاق اور( پوتا) یعقوب(ع) دیئے اور نبوت و کتاب کو انکی
اولاد میں قرار دیا۔ ہم نے
ابراہیم (ع)کو دنیا میں اچھا بدلہ دیا اور وہ آخرت میں بھی
ضرور نیک لوگوں میں ہوں گے اور جب لوط(ع) نے اپنی قوم سے
کہا تم لوگ جو بے
حیائی کرتے ہو وہ تم سے پہلے دنیا والوں میں سے کسی نے بھی
نہیں کی آیا تم عورتوں کی جگہ مردوں سے نزدیکی کرتے ہو،
مسافروں کو لوٹتے ہو اور اپنی محفلوں میں بری حرکات کرتے
ہو۔ پس انکی قوم کے پاس کوئی جواب نہ تھا، مگر یہ کہ کہنے
لگے تم ہم پر خدا کا عذاب لے آؤ اگر تم سچوں میں سے ہو۔
لوط(ع) نے دعا مانگی، یا رب! ان فسادیوں کے مقابلے میں
میری مدد فرما۔
اور جب ہمارے فرشتے ابراہیم(ع) کے پاس(بیٹے کی) خوشخبری لے
کر آئے تو ان سے یہ بھی کہا کہ ہم اس گاؤں کے لوگوں کو
ہلاک کرنے والے
ہیں، بے شک یہ لوگ بڑے سرکش ہیں ابراہیم(ع) نے کہا کہ اس
گاؤں میں لوط(ع) بھی ہیں فرشتوں نے کہا ہم وہاں رہنے والوں
کو جانتے ہیں ہم لوط(ع)
اور انکے اہل خانہ کو بچائینگے سوائے انکی بیوی کے کہ وہ
پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگی اور جب ہمارے بھیجے ہوئے
فرشتے لوط کے پاس آئے تو وہ
انکے آنے سے پریشان ہوئے اور میزبانی میں دقت محسوس کی۔
فرشتوں نے کہا آپ نہ ڈریں اور غم نہ کریں، یقیناً ہم آپ کو
اور آپ کے اہل خانہ کو
بچائیں گے سوائے آپ کی بیوی کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں
میں ہوگی بیشک ہم اس گاؤں کے لوگوں پر ایک آسمانی عذاب
نازل کرنے والے
ہیں، کیونکہ یہ لوگ بدکاریاں کرتے رہے ہیں اور ہم نے
اس(الٹی ہوئی بستی)سے سمجھدار لوگوں کیلئے ایک واضح نشانی
رکھی ہے ہم نے مدین کے
رہنے والوں کیطرف انکے بھائی شعیب کو بھیجا تو انہوں نے
کہا اے میری قوم خدا کی عبادت کرو۔ روز آخرت کی امید رکھو
اور روئے زمین پر فساد نہ
پھیلاتے پھرو پس ان لوگوں نے شعیب کو جھٹلا یا تو انہیں
زلزلے نے اچک لیا تب وہ اپنے گھروں میں گھٹنوں کے بل
اوندھے پڑے رہ گئے اور قوم
عاد اور ثمود بھی ہلاک ہوئیں اور تمہیں انکے اجڑ ے گھروں
کا پتہ بھی ہے اور شیطان نے ان کیلئے انکے کاموں کو مزین
کردیاپس انہیں سیدھی راہ سے
روک ڈالا حالانکہ وہ بڑے ہی ہوشیار تھے اور ہم نے قارون و
فرعون اور ہامان کو بھی ہلاک کیا جب کہ ان کے پاس موسیٰ
روشن معجزے لے کر آئے تو
بھی وہ لوگ زمین میں سرکشی کرتے رہے اور ہم سے بچ کر نہ جاسکے۔ پس
ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ کے سبب گرفت میں لے لیا تو ان میں سے
بعض پر ہم نے پتھروں والی آندھی بھیجی ان میں وہ بھی تھے
جن کو سخت چنگھاڑنے آلیا ان میں بعض وہ تھے جنکو ہم نے
زمین میں دھنسا دیا اور ان
میں بعض کو ہم نے ڈبو کر مارا اور یہ نہیں کہ خدا نے ان پر
ظلم کیا ہو، بلکہ یہ لوگ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے رہے تھے۔
جن لوگوں نے خدا کے سوا دوسروں
کو کارساز بنا رکھا ہے انکی مثال اس مکڑی کی سی ہے جس نے
ایک گھر بنایا اور بے شک گھروں میں سب سے کمزور گھر مکڑی
کا ہوتا ہے، اگر یہ لوگ
سمجھتے بھی ہوں خدا کو چھوڑ کر یہ لوگ جس چیز کو پکارتے
ہیں خدا یقیناً اس سے واقف ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے
اور ہم یہ مثالیں لوگوں
کیلئے بیان کرتے ہیں اور انکو صاحبان علم کے سوا کوئی نہیں
سمجھتا خدا نے سارے آسمانوں اور زمین کو بالکل ٹھیک بنایا
اس میں شک
نہیں کہ اس میں ایمانداروں کیلئے حتماً نشانی ہے( اے رسول)
جو کتاب تمہاری طرف بھیجی گئی ہے اسکی تلاوت کرو اور نماز
پابندی
سے پڑھو کہ بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے
اور لازماً یاد خدا بڑا مرتبہ رکھتی ہے اور جو کچھ تم لوگ
کرتے ہوخدا اس سے
واقف ہے اور (اے مومنو) اہل کتاب سے مناظرہ نہ کیا کرو مگر بہترین
اندازسے، سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے ظلم کیا اور کہہ دو
ہم ایمان لائے اس پر جو (کتاب) ہم پراتری اور جو تم پراتری
اور ہمارا اور تمہارا معبود ایک ہی ہے۔ اور ہم اسی کے
فرمانبردار ہیں اور (اے رسول)
اسی طرح ہم نے تم پر کتاب نازل کی ہے جیسے تم سے پہلے
لوگوں پر کتاب نازل کی وہ اس پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور
ان (عربوں) میں سے بھی
بعض اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ہماری آتیوں کا سوائے
کافروں کے کوئی انکار نہیں کرتا اور(اے رسول) قرآن سے پہلے
نہ تم کوئی کتاب پڑھتے تھے
اور نہ اپنے ہاتھ سے لکھا کرتے تھے ایسا ہوتا تو یہ جھوٹے
ضرور شک کرتے مگر یہ (قرآن) روشن آیتیں ہیں جوان کے دلوں
میں ہے جن کو علم عطا ہوا
ہے اورسرکشوں کے سواکوئی ہماری آیتوں کا منکر نہیں۔ اور
کافر کہتے ہیں کہ اس رسول پراسکے رب کی طرف سے کیوں معجزے
نہیں اترتے۔ کہہ
دو کہ معجزے تو بس خدا ہی کے پاس ہیں اور میں تو صرف صاف
صاف ڈرانے والا ہوں کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے
تم پر
قرآن اتارا جو ان کے سامنے پڑھا جاتا ہے۔ بے شک اس میں
ایمانداروں کیلئے بڑی مہربانی اور اچھی نصیحت ہے۔ کہدو کہ
میرے
اور تمہارے درمیان گواہی کیلئے خدا ہی کافی ہے جو آسمانوں اور زمین
کی چیزوں کو جانتا ہے۔ اور جن لوگوں نے باطل کو مانا اور خدا کا
انکار کیا وہ
لوگ بڑے گھاٹے میں رہیں گے۔ اور (اے رسول) یہ لوگ چاہتے
ہیں کہ تم جلد عذاب لاؤ اور اگر وقت مقرر نہ ہوتا تو ضرور
ان پر عذاب
آگیا ہوتا اور وہ یقیناً ان پر اچانک آپڑے گا اور ان کو
خبر بھی نہ ہوگی یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم جلد عذاب لاؤ اور
اس میں شک نہیں کہ
دوزخ کافروں کو گھیر کر رہے گی۔ جس دن عذاب انکے سروں کے
اوپر اور پاؤں کے نیچے سے گھیرے ہوئے ہوگا تب خدا ان
سے کہے گا کہ جو کچھ تم کرتے رہے ہو اب اسکا مزہ چکھو اے
میرا وہ بندہ جو ایمان لایا ہو، میری زمین تو یقیناً کشادہ
ہے پس تم
میری ہی عبادت کرو ہر شخص موت کا مزہ چکھنے والا ہے۔ پھر
تم سب ہماری ہی طرف لوٹائے جاؤگے اور جن لوگوں نے ایمان
قبول کیا
اور اچھے اچھے کام کیے ہم ان کو جنت کے گھروں میں جگہ دیں
گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں
گے،
نیکولوگوں کا کیا خوب اجر ہے، جنہوں نے صبر سے کام لیااور
اپنے رب پر بھر وسہ رکھتے ہیں زمین پر چلنے والوں میں بہت
سے ایسے ہیں
جو اپنی روزی اٹھائے نہیں پھرتے خدا ہی انہیں اور تمہیں روزی دیتا
ہے اور وہ بڑا سننے والا واقف کار ہے اور (اے رسول )اگر تم ان
سے پوچھو کہ کس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور سورج
اور چاند کو کام میں لگایا تو وہ ضرور کہیں گے الله تعالیٰ
نے، پھر وہ کہاں
بہکے جاتے ہیں خدا ہی اپنے بندوں میں سے جسکی چاہے روزی
وسیع کر دے اور جس کیلئے چاہے تنگ کر دے۔ بے شک خدا ہر چیز
سے
واقف ہے اور (اے رسول) اگر تم ان سے پوچھو کہ کس نے آسمان
سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعے سے زمین کو آباد کیا جب کہ
وہ مردہ تھی وہ
ضرور کہیں گے کہ الله نے ،(اے رسول) کہہ دو الحمدالله۔مگر
ان میں سے اکثرسمجھتے نہیں ہیں اور یہ دنیا وی زندگی تو
کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں ہے
اور اگر یہ لوگ سمجھیں بوجھیں تو ہمیشہ زندہ رہنے کی جگہ تو آخرت
ہی کا گھر ہے۔ پھر جب یہ لوگ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خدا کے
عبادت گزار بن
کر اس سے دعا کرتے ہیں۔پس جب وہ خشکی پر پہنچا کر۔ انہیں
بچالیتا ہے تو فوراً شرک کرنے لگتے ہیں تا کہ ہماری دی
ہوئی نعمتوں کا انکار کریں اور
دنیا کے مزے لوٹیں تو نتیجہ جلدہی انکو معلوم ہو جائیگا۔
کیا انہوں نے غور نہیں کیا کہ ہم نے حرمِ مکہ کو امن کی
جگہ بنایا، حالانکہ اسکے گردونواح میں لوگ
لٹ جاتے ہیں تو کیا یہ لوگ جھوٹوں کو مانتے اور خدا کی
نعمت کی ناشکری کرتے ہیں اور جو شخص خدا پر جھوٹ باندھے یا
جب حق بات
اس کو پہنچے تو اسے جھٹلا دے اس سے بڑا ظالم کون ہوگا۔ کیا
کافروں کا ٹھکانا جہنم میں نہیں ہے؟اور جن لوگوں نے ہمارے
لیے
جہاد کیا تو ضرور ہم ان کو اپنی راہ کی ہدایت کریں گے اور بیشک خدا
نیک لوگوں کا ساتھی ہے۔ |
الٓمَ
﴿۱﴾
أَحَسِبَ النَّاسُ أَنْ یُتْرَکُوا أَنْ یَقُولُوا آمَنَّا وَھُمْ
لاَ یُفْتَنُونَ ﴿۲﴾
وَلَقَدْ فَتَنَّا
الَّذِینَ مِنْ قَبْلِھِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللهُ الَّذِینَ
صَدَقُوا وَلَیَعْلَمَنَّ الکَاذِبِینَ ﴿۳﴾
أَمْ حَسِبَ الَّذِینَ
یَعْمَلُونَ السَّیِّئَاتِ أَنْ یَسْبِقُونَا سَاءَ مَا
یَحْکُمُونَ ﴿۴﴾
مَنْ کَانَ یَرْجُو لِقَاءَ اللهِ فَإِنَّ أَجَلَ
اللهِ
لاََتٍ وَھُوَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ﴿۵﴾
وَمَنْ جَاھَدَ فَإِنَّمَا یُجَاھِدُ لِنَفْسِہِ إِنَّ اللهَ
لَغَنِیٌّ عَنِ
العَالَمِینَ ﴿۶﴾
وَالَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُکَفِّرَنَّ
عَنْھُمْ سَیِّئَاتِھِمْ وَلَنَجْزِیَنَّھُمْ
أَحْسَنَ الَّذِی کَانُوا یَعْمَلُونَ ﴿۷﴾
وَوَصَّیْنَا الاِِنْسَانَ بِوالِدَیْہِ حُسْناً وَ إِنْ جَاھَدٰکَ
لِتُشْرِکَ بِی مَا لَیْسَ لَکَ بِہِ عِلْمٌ فَلاَ تُطِعْھُمَا
إِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَأُنَبِّیُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ
﴿۸﴾
وَالَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُدْخِلَنَّھُمْ
فِی الصَّالِحِینَ ﴿۹﴾
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَقُولُ
آمَنَّا بِاللهِ فَإِذَا أُوذِیَ فِی اللهِ جَعَلَ فِتْنَةَ
النَّاسِ کَعَذَابِ اللهِ وَلَئِنْ جَاءَ نَصْرٌ مِنْ رَبِّکَ
لَیَقُولُنَّ إِنَّا کُنَّا مَعَکُمْ أَوَ لَیْسَ اللهُ بِأَعْلَمَ
بِمَا فِی صُدُورِ العَالَمِینَ﴿۱۰﴾وَلَیَعْلَمَنَّ
اللهُ
الَّذِینَ آمَنُوا وَلَیَعْلَمَنَّ المُنَافِقِینَ ﴿۱۱﴾
وَقَالَ الَّذِینَ کَفَرُوا لِلَّذِینَ آمَنُوا اتَّبِعُوا
سَبِیلَنَا
وَلْنَحْمِلْ خَطَایَاکُمْ وَمَا ھُمْ بِحَامِلِینَ مِنْ
خَطَایَاھُمْ مِنْ شَیءٍ إِنَّھُمْ لَکَاذِبُونَ ﴿۱۲﴾
وَلَیَحْمِلُنَّ أَثْقَالَھُمْ وَأَثْقَالاً مَعَ أَثْقَالِھِمْ
وَلَیُسْئَلُنَّ یَوْمَ القِیَامَةِ عَمَّا کَانُوا یَفْتَرُونَ ﴿۱۳﴾
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحاً إِلَی قَوْمِہِ فَلَبِثَ فِیھِمْ
أَلْفَ سَنَةٍ إِلاَّ خَمْسِینَ عَاماً فَأَخَذَھُمُ الطُّوفَانُ
وَھُمْ
ظَالِمُونَ ﴿۱۴﴾
فَأَنْجَیْنَاہُ وَأَصْحَابَ السَّفِینَةِ وَجَعَلْنَاھَا آیَةً
لِلْعَالَمِینَ ﴿۱۵﴾
وَ
إِبْرَاھِیمَ إِذ قَالَ لِقَوْمِہِ اعْبُدُوا اللهَ وَاتَّقُوہُ
ذلِکُمْ خَیْرٌ لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿۱۶﴾
إِنَّمَا
تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللهِ أَوْثَاناً وَتَخْلُقُونَ إِفْکاً
إِنَّ الَّذِینَ تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللهِ لاَ یَمْلِکُونَ
لَکُمْ
رِزْقاً فَابْتَغُوا عِنْدَ اللهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوہُ
وَاشْکُرُوا لَہُ إِلَیْہِ تُرْجَعُونَ ﴿۱۷﴾
وَ إِنْ
تُکَذِّبُوا فَقَدْ کَذَّبَ أُمَمٌ مِنْ قَبْلِکُمْ وَمَا عَلَی
الرَّسُولِ إِلاَّ البَلاَغُ المُبِینُ ﴿۱۸﴾
أَوَ لَمْ
یَرَوْا کَیْفَ یُبْدِیَُ اللهُ الخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ إِنَّ
ذلِکَ عَلَی اللهِ یَسِیرٌ ﴿۱۹﴾
قُلْ سِیرُوا فِی
الاََرْضِ فَانْظُرُوا کَیْفَ بَدَأَ الخَلْقَ ثُمَّ اللهُ
یُنْشِیَُ النَّشْأَةَ الآخِرَةَ إِنَّ اللهَ عَلَی کُلِّ شَیءٍ
قَدِیرٌ ﴿۲۰﴾
یُعَذِّبُ مَنْ یَشَاءُ وَیَرْحَمُ مَنْ یَشَاءُ وَ إِلَیْہِ
تُقْلَبُونَ ﴿۲۱﴾
وَمَا أَنْتُمْ بِمُعْجِزِینَ
فِی
الاََرْضِ وَلاَ فِی السَّمَاءِ وَمَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللهِ
مِنْ وَلِیٍّ وَلاَ نَصِیرٌ ﴿۲۲﴾
وَالَّذِینَ
کَفَرُوا بِآیَاتِ اللهِ وَلِقَائِہِ أُولٰٓئِکَ یَئِسُوا مِنْ
رَحْمَتِی وَأُولیِکَ لَھُمْ عَذَابٌ أَلِیمٌ ﴿۲۳﴾
فَمَا
کَانَ جَوَابَ قَوْمِہِ إِلاَّ أَنْ قَالُوا اقْتُلُوہُ أَوْ
حَرِّقُوہُ فَأَنْجَاہُ اللهُ مِنَ النَّارٍ إِنَّ فِی ذلِکَ
لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ ﴿۲۴﴾
وَقالَ إِنَّمَا اتَّخَذتُمْ مِنْ دُونِ اللهِ أَوْثَاناً
مَوَدَّةَ بَیْنِکُمْ فِی
الحَیَاةِ الدُّنْیَا ثُمَّ یَوْمَ القِیَامَةِ یَکْفُرُ
بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ وَیَلْعَنُ بَعْضُکُمْ بَعْضاً وَمَأْواکُمُ
النَّارُ
وَمَا
لَکُمْ مِنْ نَاصِرِینَ ﴿۲۵﴾
فَآمَنَ لَہُ لُوطٌ وَقَالَ إِنِّی مُھَاجِرٌ إِلَی رَبِّی إِنَّہُ
ھُوَ العَزِیزُ
الحَکِیمُ ﴿۲۶﴾
وَوَھَبْنَا لَہُ إِسْحقَ وَیَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِی
ذُرِّیَّتِہِ النُّبُوَّةَ وَالکِتَابَ وَآتَیْنَاہُ
أَجْرَہُ فِی الدُّنْیَا وَ إِنَّہُ فِی الآخِرَةِ لَمِنَ
الصَّالِحِینَ ﴿۲۷﴾
وَلُوطاً إِذ قَالَ لِقَوْمِہِ إِنَّکُمْ لَتَأْتُونَ
الفَاحِشَةَ مَا سَبَقَکُمْ بِھَا مِنْ أَحَدٍ مِنَ العَالَمِینَ ﴿۲۸﴾
أَیِنَّکُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ وَتَقْطَعُونَ
السَّبِیلَ وَتَأْتُونَ فِی نَادِیکُمُ المُنْکَرَ فَمَا کَانَ
جَوَابَ قَوْمِہِ إِلاَّ أَنْ قَالُوا ائْتِنَا بِعَذَابِ
اللهِ
إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِینَ ﴿۲۹﴾
قَالَ رَبِّ انْصُرْنِی عَلَی القَوْمِ المُفْسِدِینَ ﴿۳۰﴾
وَلَمَّا جَائَتْ رُسُلُنَا إِبْرَاھِیمَ بِالْبُشْرَی
قَالُوا إِنَّا مُھْلِکُوا أَھْلَ ہذِہِ القَرْیَةِ إِنَّ
أَھْلَھَا کَانُوا
ظَالِمِینَ ﴿۳۱﴾
قَالَ إِنَّ فِیھَا لُوطاً قَالُوا نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَنْ فِیھَا
لَنُنَجِّیَنَّہُ وَأَھْلَہُ إِلاَّ امْرَأَتَہُ
کانَتْ
مِنَ الغَابِرِینَ ﴿۳۲﴾
وَلَمَّا أَنْ جَائَتْ رُسُلُنَا لُوطاً سِیءَ بِھِمْ وَضَاقَ
بِھِمْ ذَرْعاً
وَقَالُوا لاَ تَخَفْ وَلاَ تَحْزَنْ إِنَّا مُنَجُّوکَ وَأَھْلَکَ
إِلاَّ امْرَأَتَکَ کَانَتْ مِنَ الغَابِرِینَ ﴿۳۳﴾
إِنَّا
مُنْزِلُونَ عَلَی أَھْلِ ہذِہِ القَرْیَةِ رِجْزاً مِنَ
السَّمَاءِ بِما کَانُوا یَفْسُقُونَ ﴿۳۴﴾وَلَقَدْ
تَرَکْنَا مِنْھَا آیَةً بَیِّنَةً لِقَوْمٍ یَعْقِلُونَ ﴿۳۵﴾
وَ إِلَی مَدْیَنَ أَخَاھُمْ شُعَیْباً فَقَالَ یَا قَوْمِ
اعْبُدُوا
اللهَ
وَارْجُوا الیَوْمَ الآخِرَ وَلاَ تَعْثَوْا فِی الاََرْضِ
مُفْسِدِینَ ﴿۳۶﴾
فَکَذَّبُوہُ فَأَخَذَتْھُمُ
الرَّجْفَةُ فَأَصْبَحُوا فِی دَارِھِمْ جَاثِمِینَ ﴿۳۷﴾
وَعَاداً وَثَمُودَاْ وَقَدْ تَبَیَّنَ لَکُمْ مِنْ
مَسَاکِنِھِمْ وَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطَانُ أَعْمَالَھُمْ
فَصَدَّھُمْ عَنِ السَّبِیلِ وَکَانُوا مُسْتَبْصِرِینَ ﴿۳۸﴾
وَقَارُونَ وَفِرْعَوْنَ وَھَامَانَ وَلَقَدْ جَائَھُمْ مُوسَیٰ
بِالبَیِّنَاتِ فَاسْتَکْبَرُوا فِی الاََرْضِ وَمَا
کَانُوا سَابِقِینَ ﴿۳۹﴾
فَکُلاًّ أَخَذنَا بِذَنْبِہِ فَمِنْھُم مَنْ أَرْسَلْنَا عَلَیْہِ
حَاصِباً وَمِنْھُمْ مَنْ
أَخَذَتْہُ الصَّیْحَةُ وَمِنْھُمْ مَنْ خَسَفْنَا بِہِ الاََرْضَ
وَمِنْھُمْ مَنْ أَغْرَقْنَا وَمَا کَانَ اللهُ لِیَظْلِمَھُمْ
وَلکِنْ کَانُوا أَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُونَ ﴿۴۰﴾
مَثَلُ الَّذِینَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللهِ أَوْلِیَاءَ
کَمَثَلِ
العَنْکَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَیْتاً وَ إِنَّ أَوْھَنَ البُیُوتِ
لَبَیْتُ العَنْکَبُوتِ لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ ﴿۴۱﴾
إِنَّ
اللهَ یَعْلَمُ مَا یَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ مِنْ شَیءٍ وَھُوَ
العَزِیزُ الحَکِیمُ ﴿۴۲﴾
وَتِلْکَ الاََمْثَالُ
نَضْرِبُھا لِلنَّاسِ وَمَا یَعْقِلُھَا إِلاَّ الْعَالِمُونَ ﴿۴۳﴾
خَلَقَ اللهُ السَّمواتِ وَالاََرْضَ بِالحَقِّ إِنَّ
فِی ذ
لِکَ لاََیَةً لِلْمُؤْمِنِینَ ﴿۴۴﴾
اتْلُ مَا أُوحِیَ إِلَیْکَ مِنَ الکِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلاَةَ
إِنَّ
الصَّلاَةَ تَنْھَی عَنِ الفَحْشَاءِ وَالمُنْکَرِ وَلَذِکْرُ
اللهِ أَکْبَرُ وَاللهُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ ﴿۴۵﴾
وَلاَ
تُجَادِلُوا أَھْلَ الکِتَابِ إِلاَّ بِالَّتِی ھِیَ أَحْسَنُ
إِلاَّ الَّذِینَ ظَلَمُوا مِنْھُمْ وَقُولُوا آمَنَّا بِالَّذِی
أُنْزِلَ إِلَیْنَا وَأُنْزِلَ إِلَیْکُمْ وَ إِلھُنَا وَ
إِلھُکُمْ وَاحِدٌ وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُونَ ﴿۴۶﴾
وَکَذلِکَ
أَنْزَلْنَا إِلَیْکَ الکِتَابَ فَالَّذِینَ آتَیْنَاھُمُ
الکِتَابَ یُؤْمِنُونَ بِہِ وَمِنْ ھٰؤُلاَءِ مَنْ یُؤْمِنُ بِہِ
وَمَا
یَجْحَدُ بِآیاتِنَا إِلاَّ الکَافِرُونَ ﴿۴۷﴾
وَمَا کُنْتَ تَتْلُو مِنْ قَبْلِہِ مِنْ کِتَابٍ وَلاَ تَخُطُّہُ
بِیَمِینِکَ إِذاً لاَرْتابَ المُبْطِلُونَ ﴿۴۸﴾
بَلْ ھُوَ آیاتٌ بَیِّنَاتٌ فِی صُدُورِ الَّذِینَ أُوتُوا
العِلْمَ وَمَا یَجْحَدُ بِآیَاتِنَا إِلاَّ الظَّالِمُونَ ﴿۴۹﴾
وَقَالُوا لَوْلاَ أُنْزِلَ عَلَیْہِ آیَاتٌ مِنْ رَبِّہِ قُلْ
إِنَّمَا الاَْیَاتُ عِنْدَ اللهِ وَ إِنَّمَا أَنَا نَذِیرٌ
مُبِینٌ ﴿۵۰﴾أَوَ
لَمْ یَکْفِھِمْ أَ نَّا أَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الکِتَابَ
یُتْلَی عَلَیْھِمْ إِنَّ فِی ذلِکَ لَرَحْمَةً وَذِکْریٰ لِقَوْمٍ
یُؤْمِنُونَ ﴿۵۱﴾
قُلْ کَفٰی بِاللهِ بَیْنِی
وَبَیْنَکُمْ شَھِیداً یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضِ
وَالَّذِینَ آمَنُوا بِالبَاطِلِ وَکَفَرُوا بِاللهِ
أُولیِکَ ھُمُ الخَاسِرُونَ ﴿۵۲﴾
وَیَسْتَعْجِلُونَکَ بِالعَذَابِ وَلَوْلاَ أَجَلٌ مُسَمّیً
لَجَائَھُمُ
العَذَابُ وَلِیَأْتِیَنَّھُمْ بَغْتَةً وَھُمْ لاَ یَشْعُرُونَ ﴿۵۳﴾
یَسْتَعْجِلُونَکَ بِالعَذَابِ وَ إِنَّ جَھَنَّمَ
لَمُحِیطَةٌ بِالکَافِرِینَ ﴿۵۴﴾
یَوْمَ یَغْشَاھُمُ العَذَابُ مِنْ فَوْقِھِمْ وَمِنْ تَحْتِ
أَرْجُلِھِمْ
وَیَقُولُ ذُوقُوا مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿۵۵﴾
یَا عِبَادِیَ الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّ أَرْضِی وَاسِعَةٌ
فَإِیَّایَ
فَاعْبُدُونِ ﴿۵۶﴾
کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ المَوْتِ ثُمَّ إِلَیْنَا تُرْجَعُونَ ﴿۵۷﴾
وَالَّذِینَ آمَنُوا
وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُبَوِّئَنَّھُمْ مِنَ الجَنَّةِ
غُرَفاً تَجْرِی مِنْ تَحْتِھَا الاََنْھَارُ خَالِدِینَ فِیھَا
نِعْمَ
أَجْرُ العَامِلِینَ ﴿۵۸﴾
الَّذِینَ صَبَرُوا وَعَلَیٰ رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُونَ ﴿۵۹﴾
وَکَأَیِّنْ مِنْ دَابَّةٍ
لاَ
تَحْمِلُ رِزْقَھَا اللهُ یَرْزُقُھَا وَ إِیَّاکُمْ وَھُوَ
السَّمِیعُ العَلِیمُ ﴿۶۰﴾
وَلَئِنْ سَأَلْتَھُمْ مَنْ خَلَقَ
السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالقَمَرَ
لَیَقُولُنَّ اللهُ فَأَ نّٰی یُؤْفَکُونَ ﴿۶۱﴾
اللهُ
یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَشَاءُ مِنْ عِبَادِہِ وَیَقْدِرُ لَہُ
إِنَّ اللهَ بِکُلِّ شَیءٍ عَلِیمٌ ﴿۶۲﴾
وَلَئِنْ
سَأَلْتَھُمْ مَنْ نَزَّلَ مِنَ السَّماءِ مَاءً فَأَحْیَا بِہِ
الاََرْضَ مِنْ بَعْدِ مَوْتِھَا لَیَقُولُنَّ اللهُ قُلِ الحَمِدُ
لِلّہِ
بَلْ أَکْثَرُھُمْ لاَ یَعْقِلُونَ ﴿۶۳﴾
وَمَا ھذِہِ الحَیَاةُ الدُّنْیَا إِلاَّ لَھْوٌ وَلَعِبٌ وَ إِنَّ
الدَّارَ
الآخِرَةَ لَھِیَ الحَیَوَانُ لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ ﴿
۶۴
﴾ فَإِذَا رَکِبُوا فِی الفُلْکِ دَعَوُا اللهَ
مُخْلِصِینَ لَہُ الدِّینَ فَلَمَّا نَجَّاھُمْ إِلَی البَرِّ
إِذَا ھُمْ یُشْرِکُونَ ﴿۶۵﴾
لِیَکْفُرُوا بِمَا آتَیْنَاھُمْ
وَلِیَتَمَتَّعُوا فَسَوْفَ یَعْلَمُونَ ﴿۶۶﴾أَوَ
لَمْ یَرَوْا أَ نَّا جَعَلْنَا حَرَماً آمِناً وَیُتَخَطَّفُ
النَّاسُ مِنْ
حَوْلِھِمْ أَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُونَ وَبِنِعْمَةِ اللهِ
یَکْفُرُونَ ﴿۶۷﴾
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَی عَلَی اللهِ
کَذِباً أَوْ کَذَّبَ بِالحَقِّ لَمَّا جَائَہُ أَلَیْسَ فِی
جَھَنَّمَ مَثْویً لِلْکَافِرِینَ ﴿۶۸﴾
وَالَّذِینَ
جَاھَدُوا فِینَا لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا وَ إِنَّ اللهَ
لَمَعَ المُحْسِنِینَ ﴿۶۹﴾۔ |