﴾فضائل سورۃ رحمن﴿

عربی PDF

حضرت امام جعفر صادق (ع) سے مروی ہے کہ سورۃ رحمن کی تلاوت کبھی ترک نہ کرو، کیو نکہ یہ سورۃ منافقوں کے دل میں نہیں ٹھہرتا،یہ سورۃ قیامت کے دن ایک خوبصورت شخص کی شکل میں عمدہ ترین خوشبو کیساتھ بارگا ہ الہی میں ایسی جگہ پر آکر کھڑا ہو گا کہ خدا کے نزدیک اس سے زیادہ اور کوئی نہ ہوگااورخدا تعالیٰ اس سورۃ سے فرمائے گا کہ کو ن تجھے اپنی دنیا وی زندگی میں ہمیشہ پڑھاکرتا تھا۔تو یہ عرض کرے گا کہ فلاں فلاں شخص میری تلاوت کرتا تھاتو اسی لمحے میں پڑہنے والوں کے چہرے روشن ہو جائیں گے۔خدا ان سے فرمائے گا کہ تم لوگ جس کی چاہو شفاعت کرو۔ اوروہ اتنی شفاعت کرینگے کہ کوئی بھی ایسا شخص باقی نہ رہیگا کہ جسکی شفاعت کا ارادہ رکھتے ہوں اور اسکی شفاعت نہ کر سکیں پھر خدا ان سب کو فرمائے گا کہ تم جنت میں داخل ہو جاؤ اور جہاں چاہواس میں رہو۔امام جعفر صادق (ع) کا فرمان ہے کہ جوشخص سورۃ رحمن پڑہے اور جب فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ پرپہنچے توکہے:

لَابِشَ ئٍمِنْ اَلاَئِکَ رَبِّ اُکَذِّبُ

  اے پروردگارمیں تیری نعمتوں میں سے    کسی  نعمت کی تکذیب نہیں کرتا

اگر کو ئی شخص رات کو یہ سورۃ پڑھے اور اسی رات مرجائے تو وہ شہید قرار پائے گا اسی طرح اگر دن میں پڑھے اور مرجائے توبھی شہیدکی موت مرے گا ۔

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

بڑا مہربان (خدا ہے) اسی نے قرآن سکھایا (اور)انسان کو پیدا کیا(اور)اسے بات کرنا سکھایا سورج اور چاند

حساب سے چلتے ہیں زمین پر پھیلنے والی بیلیں اور درخت اسے سجدہ کرتے ہیں خدا نے آسمان کو اونچا بنایا اور ترازو کو قائم کیا

کہ تم تولنے میں بے انصافی نہ کرو اور انصاف سے وزن کو درست رکھو اور تولنے میں کمی نہ کرو

اور اسی نے مخلوق کیلئے زمین بنائی کہ جس میں میوے اور کھجور کے درخت ہیں جنکے خوشے غلافوں میں ہیں اوربھوسے دار غلہ

اور خوشبودار پھول پیدا کئے۔ اے جن و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے اس نے انسان کو ٹھیکری کی

طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا اور جنات کو آگ کے شعلے سے بنایا تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا رب ہے تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے اس نے دو سمندر جاری کیے (جو)ملے ہوئے ہیں انکے درمیان آڑ سی ہے وہ تجاوز نہیں کر سکتے تو اے جنّ و انس تم

اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے ان سمندروں سے موتی اور گھونگے نکلتے ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے اور سمندر میں چلنے والی پہاڑ جیسی اونچی کشتیاں بھی اسی کی ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے۔زمین پر موجودہر چیزکو فنا ہے صرف تمہارے رب کی ذات باقی رہے گی جو عزت وکرامت والی ہے

تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے ۔آسمانوں اور زمینوں میں موجودہر کوئی اسی سے مانگتا ہے وہ ہر آن نئی شان

میں ہے تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے اے دونوں گروہو۔ہم عنقریب تمہاری طرف متوجہ ہوں گے

تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے اے گروہ جن و انس اگر آسمانوں اور زمین کے کناروں

سے نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم کہیں نہ جا سکو گے مگر یہ کہ وہاں بھی اسی کی سلطنت ہو گی تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے تم دونوں پر (قیامت میں)آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑا جائے گا تو تم اسے نہ ہٹا سکو گے تو اے جنّ و انس تم اپنے

رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے پھر جب آسمان پھٹ جائے گا تو وہ سرخ چمڑے کی طرح ہو جائے گا تو اے جنّ و انس تم

اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے پس اس دن کسی کے گناہ کے بارے میں کسی جن اور انسان سے نہیں پوچھا جائیگا تو اے جنّ و انس

تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے (اس دن)مجرم اپنی صورتوں سے پہچانے جائیں گے اور انہیں پیشانی اور پاؤں سے پکڑا جائیگا

تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے یہ ہے وہ جہنم جسکا مجرم (لوگ) انکار کیا کرتے تھے وہ آگ اور کھولتے

پانی میں چکر لگاتے پھریں گے تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے اور جو اپنے رب کے سامنے پیشی سے

ڈرے اس کیلئے دو باغ ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے دونوں باغ ہرے بھرے اور لدے ہوئے ہیں

تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے ان باغوں میں دو چشمے جاری ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے ان باغوں میں ہر پھل کی دو دو قسمیں ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے

وہ ایسے بستروں پر تکیئے لگائے ہوں گے جن کے استر موٹے ریشم کے ہونگے اور ان باغوں کے پھل قریب تر ہونگے تو اے جنّ و

انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے ان باغوں میں نیچی نظروں والی بیویاں ہیں جن کو ان سے پہلے کسی جنّ اور انسان نے چھوا تک نہیں

تو اے جن و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے گویا وہ یاقوت اور مونگے ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن

نعمتوں کو نہ مانو گے نیکی کا بدلہ نیکی کے سواء کچھ اور نہیں ہوتا تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں

کو نہ مانو گے اور ان دونوں کے سوا اور بھی باغ ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو نہ مانو گے

وہ دونوں باغ ہرے بھرے ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے ان میں دو چھلکتے ہوئے چشمے ہیں

تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے ان میں کھجوریں انار اور دوسرے درخت ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے

رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے ان میں خوبصورت نیک سیرت بیویاں ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے

وہ حوریں ہیں جو خیموں میں ٹھہرائی ہوئی ہیں تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے ان جنتیوں سے پہلے ان

حوروں کو کسی جن وبشر نے ہاتھ تک نہیں لگایا تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے وہ سبز قالینوں اور نفیس بستروں

پر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے تو اے جنّ و انس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کونہ مانو گے تمہارے رب کا نام بڑا بابرکت ہے جو عظمت وبزرگی کا مالک ہے۔

الرَّحْمٰنُ ﴿۱﴾ عَلَّمَ الْقُرْآنَ ﴿۲﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ ﴿۳﴾ عَلَّمَہُ الْبَیَانَ ﴿۴﴾ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ

بِحُسْبَانٍ ﴿۵﴾ وَالنَّجْمُ والشَّجَرُ یَسْجُدَانِ ﴿۶﴾ وَالسَّمَاءَ رَفَعَھَا وَوَضَعَ الْمِیزَانَ ﴿۷

أَلاَّ تَطْغَوْا فِی الْمِیزَانِ ﴿۸﴾ وَأَقِیمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلاَ تُخْسِرُواالْمِیزانَ ﴿۹

وَالْاَرْضَ وَضَعَھَا لِلاََْنَامِ ﴿۱۰﴾ فِیھَا فَاکِھَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْاَکْمَامِ ﴿۱۱﴾ وَالْحَبُّ ذُو

الْعَصْفِ وَالرَّیْحَانُ ﴿۱۲﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۱۳﴾ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ

صَلْصَالٍ کَالْفَخَّارِ ﴿۱۴﴾ وَخَلَقَ الْجَانَّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَارٍ ﴿۱۵﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ ﴿۱۶﴾ رَبُّ الْمَشْرِقَیْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَیْنِ ﴿۱۷﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ﴿۱۸﴾مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیَانِ ﴿۱۹﴾ بَیْنَھُمَا بَرْزَخٌ لاَ یَبْغِیَانِ ﴿۲۰﴾ فَبِأَیِّ

آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۲۱﴾ یَخْرُجُ مِنْھُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۲۲﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ ﴿۲۳﴾ وَلَہُ الْجَوَارِ الْمُنْشَآتُ فِی الْبَحْرِ کَالْاَعْلاَمِ﴿۲۴﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ ﴿۲۵﴾ کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَانٍ ﴿۲۶﴾ وَیَبْقَی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلاَلِ وَالْاِکْرَامِ

﴿۲۷﴾فَبِأَیِّ آلاَئِرَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۲۸﴾ یَسْأَلُہُ مَنْ فِی السَّموَاتِ وَالْاَرْضِ کُلَّ یَوْمٍ ھُوَ

فِی شَأْنٍ ﴿۲۹﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۳۰﴾سَنَفْرُغُ لَکُمْ أَیُّھَا الثَّقَلاَنِ﴿۳۱

فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۳۲﴾ یَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ تَنْفُذُوا مِنْ

أَقْطَارِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ فَانْفُذُوا لاَ تَنْفُذُونَ إِلاَّ بِسُلْطَانٍ ﴿۳۳﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ ﴿۳۴﴾ یُرْسَلُ عَلَیْکُمَا شُوَاظٌ مِنْ نَارٍ وَنُحَاسٌ فَلاَ تَنْتَصِرَانِ ﴿۳۵﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۳۶﴾ فَإِذَا انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَکَانَتْ وَرْدَةً کَالدِّھَانِ ﴿۳۷﴾ فَبِأَیِّ

آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۳۸﴾ فَیَوْمَیِذٍ لاَ یُسْئَلُ عَنْ ذَنْبِہِ إِنْسٌ وَلاَ جَانٌّ ﴿۳۹﴾ فَبِأَیِّ

آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۴۰﴾ یُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِیْمَاھُمْ فَیُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِی وَالْاَقْدَامِ

﴿۴۱﴾فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَان﴿۴۲﴾ ھذِہِ جَھَنَّمُ الَّتِی یُکَذِّبُ بِھَا الْمُجْرِمُونَ ﴿۴۳

یَطُوفُونَ بَیْنَھَا وَبَیْنَ حَمِیمٍ آنٍ ﴿۴۴﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۴۵﴾ وَلِمَنْ خَافَ

مَقَامَ رَبِّہِ جَنَّتَانِ ﴿۴۶﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۴۷﴾ ذَوَاتَا أَفْنَانٍ ﴿۴۸

فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۴۹﴾ فِیھِمَا عَیْنَانِ تَجْرِیَانِ ﴿۵۰﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ ﴿۵۱﴾ فِیھِمَا مِنْ کُلِّ فَاکِھَةٍ زَوْجَانِ ﴿۵۲﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۳

مُتَّکِئِینَ عَلَی فُرُشٍ بَطَایِنُھَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَجَنَی الْجَنَّتَیْنِ دَانٍ ﴿۵۴﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۵﴾ فِیھِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ یَطْمِثْھُنَّ إِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلاَ جَانٌّ ﴿۵۶

فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۷﴾ کَأِ نَّھُنَّ الْیَاقُوتُ وَالْمَرْجَانُ ﴿۵۸﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۹﴾ ھَلْ جَزَاءُ الْاِحْسَانِ إِلاَّ الْاِحْسَانُ ﴿۶۰﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا

تُکَذِّبَانِ ﴿۶۱﴾ وَمِنْ دُونِھِمَا جَنَّتَانِ ﴿۶۲﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۶۳

مُدْھَامَّتَانِ ﴿۶۴﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۶۵﴾ فِیھِمَا عَیْنَانِ نَضَّاخَتَانِ ﴿۶۶

فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۶۷﴾ فِیھِمَا فَاکِھَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ ﴿۶۸﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ

رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۶۹﴾ فِیھِنَّ خَیْرَاتٌ حِسَانٌ ﴿۷۰﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۱

حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِی الْخِیَامِ ﴿۷۲﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۳﴾ لَمْ یَطْمِثْھُنَّ إِنْسٌ قَبْلَھُمْ

وَلاَ جَانٌّ ﴿۷۴﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۵﴾ مُتَّکِئِینَ عَلَی رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِیٍّ حِسَانٍ

﴿۷۶﴾ فَبِأَیِّ آلاَءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۷﴾ تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلاَلِ وَالْاِکْرَامِ ﴿۷۸

مفاتیح انڈیکس پر جایئں

ہوم پیج پر جایئں

قرآن انڈیکس پر جایئں