﴾فضائل سورۃ یاسین﴿

عربی PDF

مفاتیح النجاح میں سورۃ یاسین کے فضائل کے ضمن میں حضرت رسول اکرم سے منقول ہے کہ جو شخص خدا کی خوشنودی کیلئے سورۃ یاسین پڑھے تو خدا اسکے گناہ معاف کردیگا اور اسے بارہ مرتبہ قرآن کو ختم کرنے ثواب عطافرمائیگا ۔نیزجب یہ سورۃ کسی مریض کے پاس تلاوت کیا جائے تو اسکے سامنے ہر حرف کے بدلے میں دس فرشتے صف بستہ ہوکرنازل ہوتے ہیں جو اس کیلئے مغفرت طلب کرتے ہیں اور اسکی روح قبض ہونے تک حاضر رہتے ہیں اسکے جنازے کے ساتھ چلتے ہیں اس پر نماز پڑھتے ہیں اور اسکے دفن میں شریک ہوتے ہیں اگر کوئی مریض وقت نزع خود یا کوئی دوسرا شخص اس کے پاس سورۃ یاسین کی تلاوت کرے تورضوان جنت بہشت کے پانی کا ایک کا سہ لا کر اسے دیتا ہے جسے وہ پیتا ہے اور سیراب ہوکر اس دنیا سے رخصت ہوتا ہے اور اپنی قبرسے سیراب ہی اٹھے گااورنبیوں کے کسی حوض کامحتاج نہ ہو گاحتی کہ وہ سیراب ہو کر جنت میں داخل ہو گا۔نیزمنقول ہے کہ سورۃ یاسین اپنے پڑھنے والے کو دنیا اور آخرت کی بھلائی عنایت کرے گا، قیامت کی ہولناکی اور دنیا کی بلاؤں سے بچائے گا نیز ہر شر کو اس سے دور کرے گا اور اسکی ہر حاجت برلائے گا سو رہ یاسین پڑھنے والے کے لیے بیس حج کا ثواب ہے اور اسے سننے والے کے لیے ہزار نور، ہزار رحمتیں اور ہزار برکتیں ہوں گی اور یہ سورۃ اس کو ہر مصیبت سے نجات دلائے گاحضور سے مروی ہے کہ جو شخص قبرستان میں سورۃ یاسین کی تلاوت کرے تو خدا وہاں مدفون لوگوں کے عذاب میں کمی کریگا اور اسکو مرد وں کی تعداد کے برابر نیکیاں عطا فرمائیگاامام جعفرصادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص دن میں سورۃ یاسین پڑھے وہ رات تک محفوظ رہے گا اور روزی سے نوازا جائے گااور جو شخص رات کوسو نے سے پہلے یہ سورۃ پڑھے تو خدا اسکو ہر آفت اور شیطان کے ہر شر سے بچانے کیلئے ہزار فرشتے مقرر کرے گا اور اگروہ اسی روز مر جائے تو خدا اسکو جنت میں داخل فرمائے گا

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

یاسین  ۔  پُرحکمت قرآن کی قسم۔(اے رسول)بے شک آپ ضرور پیغمبروں میں سے ہیں۔ سیدھے راستے پر (قائم) ہیں  

یہ (قرآن) بڑے مہربان غالب خدا کانازل کردہ ہے تاکہ تم ان لوگوں کو ڈراؤ جن کے باپ دادا نہیں ڈرائے گئے پس وہ بے خبر ہیں

ہیں یقینًا ان میں اکثر پر حق واضح ہو چکا لیکن وہ ایمان نہ لائیں گے بے شک ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیئے ہیں جو انکی

ٹھوڑیوں تک ہیں اور انہوں نے منہ اٹھا رکھے ہیں ہم نے ان کے آگے اور پیچھے دیوار کھڑی کر کے انہیں ڈھانپ دیا

لہذا وہ کچھ نہیں دیکھتے اور ان کیلئے برابر ہے آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں وہ ایمان نہیں لائیں گے بس آپ اسی

کو ڈرا سکتے ہیں جو نصیحت مانے اوران دیکھے خدا سے ڈرے آپ اسے بخشش اورباعزت اجر کی نوید دے دیں یقینا ہم ہی مردوں

کو زندہ کرتے ہیں اور جو کچھ پہلے لوگ کر چکے اور ہم انکے آثار کو لکھتے جاتے ہیں اور ہم نے ہر چیز کو ایک واضح پیشوا کے تابع کر دیا ہے

اور ان کیلئے( بستی انطاکیہ) والوں کی مثال بیان کریں جب انکے پاس رسول آئے جب ہم نے انکی طر ف دو رسول بھیجے تو انھوں انکو

جھٹلایا تب ہم نے انکو تیسرے(رسول) سے قوت دی تو انہوں نے کہا ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں ان لوگوں نے کہا تم بھی ہمارے جیسے آدمی ہی ہو

اور رحمن نے کچھ بھی نازل نہیں کیا تم واضح جھوٹ بول رہے ہو انہوں نے کہا ہمارا رب جانتا ہے کہ ہم ضرور تمہاری طرف

بھیجے گئے ہیں اور ہمارا کام تو بس پیغام پہنچا دینا ہے وہ بولے ہم نے تمہیں بد شگون پایا اگر تم باز نہ آئے تو ہم تمہیں

ضرور سنگسار کریں گے اور ہمارے ہاتھوں تمہیں درد ناک عذاب پہنچے گا وہ بولے تمہاری بدشگونی تمہارے ساتھ ہے کیا تم نصیحت کو برا سمجھتے ہو

بلکہ تم حد سے بڑھنے والے ہو اور شہر کے آخری کنارے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اس نے کہا اے لوگو ان رسولوں کی

پیروی کرو ۔ہاں ان کی پیروی کرو جو تم سے کوئی اجر نہیں مانگتے اوریہ تو ہدایت یافتہ ہیں مجھے کیا ہوا ہے کہ میں اپنے پیدا کرنے والے کی

عبادت نہ کروں اور تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔کیا میں اس کے سوا دوسرے معبود بنا لوں؟ اگر خدا مجھے کوئی تکلیف دے تو نہ

انکی شفاعت کام آئے نہ وہ مجھے چھڑا سکیں تب یقینا میں کھلی گمراہی میں ہوں گا میری مانو

کہ میں تمہارے رب پر ایمان لایا ہوں (قوم نے اسے مار ڈالا تو) کہا گیا جنت میں داخل ہو جا اس نے کہا کاش میری قوم جان لیتی

کہ میرے رب نے مجھے بخش دیا اور عزت والوں میں شامل کردیا ہے اس شہید کے بعد ہم نے اسکی قوم پر آسمان سے لشکر نہ اتارا

نہ ہم اتارنے والے تھے وہ تو ایک چنگھاڑ ہی تھی جس سے وہ بجھ کر رہ گئے

 لوگوں کے حال پر افسو س ہے کہ ان کے پاس جو بھی رسول آیا وہ اس کا مذاق اڑاتے تھے ۔کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ ہم

نے ان سے پہلے کئی قومیں ہلاک کر دیں جو ان کی طرف لوٹنے والی نہیں۔البتہ وہ اکھٹے ہمارے سامنے حاضر ہوں گے

اور مردہ زمین بھی ان کیلئے ایک نشانی ہے جسے ہم نے زندہ کیا ہم نے اس سے غلہ نکالا اور وہ اسے کھاتے ہیں اور ہم نے اس

میں کھجوروں اور انگوروں کے باغ اگائے اور ہم نے اس میں کچھ چشمے جاری کیے تاکہ وہ زمین کے ان پھلو ں کو کھا ئیں جسے ان

کے ہاتھوں نے نہیں اگایا۔کیا وہ شکر نہیں کرتے؟ پاک ہے وہ ذات جس نے زمین سے اگنے والی سب چیزوں کے جو ڑے پیدا کیے اور

 انکی جانوں سے بھی اور ان چیزوں سے جنکو وہ نہیں جانتے اور رات بھی ان کیلئے ایک نشانی ہے کہ ہم اس میں سے دن کو کھینچ لیتے ہیں تو

وہ اندھیرے میں رہ جاتے ہیں۔ اور سورج اپنے مدار پر چلتا رہتاہے اور یہ بڑے علم اور غلبے والے کا مقرر کیا ہوا اندازہ ہے

اور ہم نے چاند کے لیے منزلیں مقررکی ہیں کہ آخر میں کھجور کی سوکھی ٹہنی کا سا ہو جاتا ہے نہ سو رج کے بس میں ہے کہ چاند

کو لے جائے اور نہ رات دن پر سبقت کر سکتی ہے اور یہ سب اپنے اپنے مدار میں چکر لگارہے ہیں اور ان کے لیے ایک نشانی یہ ہے

کہ ہم نے بھری کشتی میں ان کی اولاد کو اٹھایا اور ہم نے ان کیلئے کشتی کی مانند ہی چیزیں بنائیں جن پر

و ہ سوار ہوتے ہیں اور اگر ہم چاہیں تو انہیں غرق کر دیں تو نہ کوئی انکا فریاد رس ہو گا نہ وہ بچ سکیں گے مگر یہ کہ ہم ان پر رحمت کریں اور ایک

وقت تک فائدہ پہنچائیں اور جب ان سے کہا جائے کہ اس عذاب سے ڈروجو تمہارے سامنے اور تمہارے پیچھے ہے تاکہ تم پر

رحم کیا جائے تو وہ توجہ نہیں کرتے اور انکے رب کی نشانیوں میں سے جو نشانی بھی انکے پاس آتی ہے وہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں

اور جب ان سے کہا جائے کہ اللہ کے دئیے ہوئے رزق سے خرچ کرو تو کافرموٴمنین سے کہتے ہیں کیا ہم اسے کھلائیں جسے اللہ

چاہتا تو کھلا دیتا۔تم توکھلی گمراہی میں ہو۔ اور وہ کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو بتاوٴ یہ وعدہ کب پورا ہو گا؟

یہ ایک سخت آواز کا ہی تو انتظار کر رہے ہیں جو ان کو آپکڑے گی اور وہ جھگڑ رہے ہوں گے پس نہ وہ

وصیت کر سکیں گے نہ وہ اپنے گھر والوں کی طرف لوٹ سکیں گے اور(جب) صور پھونک دیا جائے گا تو وہ اپنی قبروں

سے (نکل کر )اپنے رب کی طرف چل پڑیں گے اورکہیں گے ہائے ہماری تباہی ہو گئی ہمیں کس نے ہماری خوابگاہ سے اٹھا دیا؟ یہ ہے جس

کا وعدہ رحمن نے کیا تھا اور رسولوں نے سچ کہا تھا کہ وہ ایک سخت آواز ہوگی اور اسی وقت وہ سب ہمارے ہاں حاضر

کیے جائیں گے۔پس آج کسی جان پر کچھ ظلم نہ ہو گااور جو تم کرتے رہے صرف اسی کا تمہیں بدلہ دیا جائے گا

بے شک آج کے دن اہل جنت دل بہلانے میں لگے ہوئے ہیں۔ وہ اور انکی بیویاں گھنے سایوں میں تختوں

پر تکیے لگائے ہوئے ہیں۔ جنت میں ان کے لیے میوے ہیں اور جو کچھ بھی وہ طلب کریں (ان پر) مہربان خداکی

طرف سے سلام آئے گا (حکم ہو گا) گنہگارو آج تم الگ ہو جاؤ۔ اے اولاد آدم کیا میں نے تمہیں حکم نہیں دیا تھاکہ شیطان

کی عبادت نہ کرنا کیونکہ یقینا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا کیونکہ یہی سیدھا راستہ ہے

اور اس(شیطان) نے تم میں سے بہت لوگوں کو گمراہ کیا۔کیا تم سمجھتے نہیں تھے؟یہ وہی جہنم ہے جس کا تم

سے وعدہ کیا تھا آج اس میں داخل ہو جاؤ کیونکہ تم کفر کرتے تھے۔آج ہم ان کے ہونٹوں پر مہر لگادیں گے

تو ان کے ہاتھ ہم سے کلام کریں گے اور انکے پاؤں ان کاموں کی گواہی دیں گے جو وہ کرتے تھے اور اگر ہم چاہتے تو ان کی

آنکھیں اندھی کر دیتے پھر وہ راستے کی طرف دوڑتے تو کہاں دیکھ پاتے؟ اور اگر ہم چاہتے تو ان کے گھروں میں ہی انکی صورتیں بدل دیتے

پھرنہ وہ آگے جاسکتے نہ پیچھے مڑسکتے اور جسے ہم لمبی عمر دیتے ہیں ،اسے کمزور خلقت میں پھیر دیتے ہیں۔کیا یہ سمجھتے نہیں؟

اور ہم نے اپنے نبی کو شعر کہنا نہیں سکھایا اورنہ یہ انکے شایان شان ہے یہ کتاب تو نصیحت اور روشن قرآن ہے تاکہ وہ اسے ڈرائیں

جو زندہ ہو اور کافروں پر حجت قائم ہو جائے کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اپنے دست قدرت سے بنائی ہوئی مخلوق میں سے

ان کیلئے مویشی بنائے جنکے وہ مالک ہیں اور ہم نے چوپاؤں کوانکے تا بع کر دیا تو ان میں سے بعض انکی سواریاں ہیں اور بعض کو وہ کھاتے ہیں

اور ان کیلئے ان میں فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں تو کیا وہ شکر نہیں کرتے ؟اور انہوں نے خدا کے علاوہ معبود بنا لیے شاید کہ ان

سے مدد پائیں وہ انکی مدد نہیں کر سکتے اور یہ کافر انکے لشکر ہیں جو حاضر کیے جائیں گے پس انکی باتیں تمہیں

غمزدہ نہ کریں بے شک ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ چھپاتے اور جو ظاہر کرتے ہیں ۔کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اسے

نطفے سے پیدا کیاپھر اچانک وہ ہمارا ہی کھلا مقابل بن گیا ہے اور ہمارے لیے مثال بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش کو بھول گیا کہنے لگا کون ہڈیوں

کو زندہ کرے گا جبکہ وہ گل سڑگئیں ہونگیں کہہ دو انہیں وہی زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی مرتبہ پیدا کیا اور وہ ہر پیدائش کو جاننے والا ہے

جس نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کی کہ تم فورا ہی اس سے آگ روشن کرتے ہو کیا وہ جس نے

آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا وہ ان جیسے اور لوگوں کو پیدا کرنے پر قادر نہیں ہے ؟ ہاں وہ بہت کچھ پیدا کرنے والا ہے یہی تو اس کا حکم ہے کہ جب وہ کسی چیز

 کا ارادہ کرے اور کہے ہو جا ،تو وہ ہو جاتی ہے پس پاک ہے وہ ذات جس کے دست قدرت میں ہر چیز کی حکومت ہے اور تم اسی کی طرف پلٹائے جاؤ گے ۔

 یٰسٓ﴿۱﴾ وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ ﴿۲﴾ إِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِینَ ﴿۳﴾ عَلَی صِرَاطٍ

مُسْتَقِیمٍ ﴿۴﴾ تَنْزِیلَ الْعَزِیزِالرَّحِیمِ ﴿۵﴾ لِتُنْذِرَ قَوْماً مَا أُنْذِرَ آباؤُھُمْ فَھُمْ غَافِلُونَ ﴿۶

لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَی أَکْثَرِھِمْ فَھُمْ لاَ یُؤْمِنُونَ ﴿۷﴾إِنَّاجَعَلْنَا فِی أَعْناقِھِمْ أَغْلاَلاً فَھِیَ

إِلَی الْاَذْقَانِ فَھُمْ مُقْمَحُونَ ﴿۸﴾وَجَعَلْنَا مِنْ بَیْنِ أَیْدِیھِمْ سَدّاً وَمِنْ خَلْفِھِمْ سَدّاً

فَأَغْشَیْنَاھُمْ فَھُمْ لاَیُبْصِرُونَ ﴿۹﴾ وَسَوَاءٌ عَلَیْھِمْ أَ أَ نْذَرْتَھُمْ أَمْ لَمْ تُنْذِرْھُمْ لاَ یُؤْمِنُونَ ﴿۱۰

إِنَّمَاتُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّکْرَ وَخَشِیَ الرَّحْمنَ بِالْغَیْبِ فَبَشِّرْہُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ کَرِیمٍ ﴿۱۱

إِنَّانَحْنُ نُحْیِ الْمَوْتی وَنَکْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَھُمْ وَکُلَّ شَیْءٍ أَحْصَیْنَاہُ فِی إِمَامٍ مُبِینٍ ﴿۱۲

وَاضْرِبْ لَھُمْ مَثَلاً أَصْحَابَ الْقَرْیَةِ إِذْ جَائَھَا الْمُرْسَلُونَ ﴿۱۳﴾ إِذ أَرْسَلْنا إِلَیْھِمُ

اثْنَیْنِ فَکَذَّبُوھُما فَعَزَّزْنا بِثَالِثٍ فَقَالُوا إِنَّا إِلَیْکُمْ مُرْسَلُونَ﴿۱۴﴾ قَالُوا مَا أَ نْتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ

مِثْلُناوَمَا أَ نْزَلَ الرَّحْمنُ مِنْ شَیْءٍ إِنْ أَ نْتُمْ إِلاَّ تَکْذِبُونَ ﴿۱۵﴾قَالُوا رَبُّنَا یَعْلَمُ إِنَّا

إِلَیْکُمْ لَمُرْسَلُونَ ﴿۱۶﴾ وَمَا عَلَیْنَا إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِینُ﴿۱۷﴾ قَالُوا إِنَّا تَطَیَّرْنا بِکُمْ لَئِنْ لَمْ

تَنْتَھُوا لَنَرْجُمَنَّکُمْ وَلَیَمَسَّنَّکُمْ مِنَّا عَذَابٌ أَلِیمٌ ﴿۱۸﴾ قَالُوا طَائِرُکُمْ مَعَکُمْ أَ إِنْ ذُکِّرْتُمْ

بَلْ أَ نْتُمْ قَوْمٌ مُسْرِفُونَ ﴿۱۹﴾ وَجَاءَ مِنْ أَقْصَی الْمَدِینَةِ رَجُلٌ یَسْعَی قَالَ یَا قَوْمِ اتَّبِعُوا

الْمُرْسَلِینَ ﴿۲۰﴾ اتَّبِعُوا مَنْ لاَ یَسْأَ لُکُمْ أَجْراً وَھُمْ مُھْتَدُونَ ﴿۲۱﴾ وَمَا لِیَ لاَ أَعْبُدُ

الَّذِی فَطَرَنِی وَإِلَیْہِ تُرْجَعُونَ ﴿۲۲﴾أَ أَتَّخِذُ مِنْ دُونِہِ آلِھَةً إِنْ یُرِدْنِ الرَّحْمَنُ بِضُرٍّ لاَ

تُغْنِ عَنِّی شَفاعَتُھُمْ شَیْئاً وَلاَ یُنْقِذُونِ ﴿۲۳﴾ إِنِّی إِذاً لَفِی ضَلالٍ مُبِینٍ ﴿۲۴﴾ إِنِّی

آمَنْتُ بِرَبِّکُمْ فَاسْمَعُونِ ﴿۲۵﴾ قِیلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ قَالَ یَا لَیْتَ قَوْمِی یَعْلَمُونَ ﴿۲۶

بِما غَفَرَ لِی رَبِّی وَجَعَلَنِی مِنَ الْمُکْرَمِینَ ﴿۲۷﴾ وَمَا أَنْزَلْنَا عَلَی قَوْمِہِ مِنْ بَعْدِہِ مِنْ جُنْدٍ

مِنَ السَّمَاءِ وَمَا کُنَّا مُنْزِلِینَ ﴿۲۸﴾ إِنْ کَانَتْ إِلاَّ صَیْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا ھُمْ خَامِدُونَ ﴿۲۹

یَا حَسْرَةً عَلَی الْعِبَادِ مَا یَأْتِیھِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ کَانُوا بِہِ یَسْتَھْزِوٴُنَ﴿۳۰﴾أَلَمْ یَرَوْا کَمْ أَھْلَکْنَا

قَبْلَھُمْ مِنَ الْقُرُونِ أَ نَّھُمْ إِلَیْھِمْ لاَ یَرْجِعُونَ ﴿۳۱﴾ وَإِنْ کُلٌّ لَمَّا جَمِیعٌ لَدَیْنَا مُحْضَرُونَ

﴿۳۲﴾وَ آیَةٌ لَھُمُ الْاَرْضُ الْمَیْتَةُ أَحْیَیْنَاھَا وَأَخْرَجْنَا مِنْھَا حَبّاً فَمِنْہُ یَأْکُلُونَ ﴿۳۳

وَجَعَلْنَا فِیھَا جَنَّاتٍ مِنْ نَخِیلٍ وَأَعْنَابٍ وَفَجَّرْنَا فِیھَا مِنَ الْعُیُونِ ﴿۳۴﴾ لِیَأْکُلُوا مِنْ ثَمَرِہِ

وَمَاعَمِلَتْہُ أَیْدِیھِمْ أَفَلاَ یَشْکُرُونَ ﴿۳۵﴾ سُبْحَانَ الَّذِی خَلَقَ الْاَزْوَاجَ کُلَّھَا مِمَّا تُنْبِتُ

الْاَرْضُ وَمِنْ أَ نْفُسِھِمْ وَمِمَّا لاَ یَعْلَمُونَ ﴿۳۶﴾ وَ آیَةٌ لَھُمُ اللَّیْلُ نَسْلَخُ مِنْہُ النَّھَارَ فَإِذا ھُمْ

مُظْلِمُونَ﴿۳۷﴾ وَالشَّمْسُ تَجْرِی لِمُسْتَقَرٍّ لَھَا ذلِکَ تَقْدِیرُ الْعَزِیزِ الْعَلِیمِ ﴿۳۸

وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاہُ مَنَازِلَ حَتَّی عَادَ کَالْعُرْجُونِ الْقَدِیمِ ﴿۳۹﴾ لاَ الشَّمْسُ یَنْبَغِی لَھَا أَنْ

تُدْرِکَ الْقَمَرَ وَلاَ اللَّیْلُ سَابِقُ النَّھَارِ وَکُلٌّ فِی فَلَکٍ یَسْبَحُونَ ﴿۴۰﴾ وَ آیَةٌ لَھُمْ أَنَّا

حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَھُمْ فِی الْفُلْکِ الْمَشْحُونِ﴿۴۱﴾ وَخَلَقْنا لَھُمْ مِنْ مِثْلِہِ مَا

یَرْکَبُونَ﴿۴۲﴾وَإِنْ نَشَأْ نُغْرِقْھُمْ فَلاَ صَرِیخَ لَھُمْ وَلاَ ھُمْ یُنْقَذُونَ﴿۴۳﴾ إِلاَّ رَحْمَةً مِنَّا

وَمَتَاعاً إِلَی حِینٍ ﴿۴۴﴾ وَإِذا قِیلَ لَھُمُ اتَّقُوا مَا بَیْنَ أَیْدِیکُمْ وَمَا خَلْفَکُمْ لَعَلَّکُمْ

تُرْحَمُونَ ﴿۴۵﴾ وَمَا تَأْتِیھِمْ مِنْ آیَةٍ مِنْ آیَاتِ رَبِّھِمْ إِلاَّ کَانُوا عَنْھَا مُعْرِضِینَ ﴿۴۶

وَإِذَا قِیلَ لَھُمْ أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللهُ قَالَ الَّذِینَ کَفَرُوا لِلَّذِینَ آمَنُوا أَنُطْعِمُ مَنْ لَوْ یَشَاءُ

اللهُ أَطْعَمَہُ إِنْ أَ نْتُمْ إِلاَّ فِی ضَلاَلٍ مُبِینٍ ﴿۴۷﴾ وَیَقُولُونَ مَتَی ھذَا الْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ

صَادِقِینَ ﴿۴۸﴾ مَا یَنْظُرُونَ إِلاَّ صَیْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُھُمْ وَھُمْ یَخِصِّمُونَ ﴿۴۹﴾ فَلاَ

یَسْتَطِیعُونَ تَوْصِیَةً وَلاَ إِلَی أَھْلِھِمْ یَرْجِعُونَ ﴿۵۰﴾ وَنُفِخَ فِی الصُّورِ فَإِذَا ھُمْ مِنَ

 الْاَجْدَاثِ إِلَی رَبِّھِمْ یَنْسِلُونَ ﴿۵۱﴾قَالُوا یَا وَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا ھذَا مَا وَعَد

الرَّحْمنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ ﴿۵۲﴾ إِنْ کَانَتْ إِلاَّ صَیْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا ھُمْ جَمِیعٌ لَدَیْنَا

مُحْضَرُونَ ﴿۵۳﴾ فَالْیَوْمَ لاَ تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئاً وَلاَ تُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿۵۴

إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِی شُغُلٍ فَاکِھُونَ ﴿۵۵﴾ ھُمْ وَأَزْواجُھُمْ فِی ظِلاَلٍ عَلَی

الْاَرَائِکِ مُتَّکئُونَ ﴿۵۶﴾ لَھُمْ فِیھَا فَاکِھَةٌ وَلَھُمْ مَا یَدَّعُونَ ﴿۵۷﴾ سَلامٌ قَوْلاً مِنْ

رَبٍّ رَحِیمٍ ﴿۵۸﴾ وَامْتَازُوا الْیَوْمَ أَیُّھَا الْمُجْرِمُونَ ﴿۵۹﴾ أَ لَمْ أَعْھَدْ إِلَیْکُمْ یَا بَنِی آدَمَ

أَنْ لاَّ تَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ إِنَّہُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِینٌ ﴿۶۰﴾ وَأَنِ اعْبُدُونِی ھذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِیمٌ

﴿۶۱﴾وَلَقَدْ أَضَلَّ مِنْکُمْ جِبِلاًّ کَثِیراً أَفَلَمْ تَکُونُوا تَعْقِلُونَ ﴿۶۲﴾ ھذِھِ جَھَنَّمُ الَّتِی کُنْتُمْ

تُوعَدُونَ ﴿۶۳﴾ اصْلَوْھَا الْیَوْمَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُونَ ﴿۶۴﴾ الْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلَی أَفْواھِھِمْ

وَتُکَلِّمُنَا أَیْدِیھِمْ وَتَشْھَدُ أَرْجُلُھُمْ بِمَا کَانُوا یَکْسِبُونَ ﴿۶۵﴾ وَلَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَی

أَعْیُنِھِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَأَ نَّی یُبْصِرُونَ ﴿۶۶﴾ وَلَوْ نَشَاءُ لَمَسَخْنَاھُمْ عَلَی مَکَانَتِھِمْ

فَمَا اسْتَطَاعُوا مُضِیّاً وَلاَ یَرْجِعُونَ ﴿۶۷﴾ وَمَنْ نُعَمِّرْہُ نُنَکِّسْہُ فِی الْخَلْقِ أَفَلاَیَعْقِلُونَ

﴿۶۸﴾وَمَا عَلَّمْنَاہُ الشِّعْرَ وَمَا یَنْبَغِی لَہُ إِنْ ھُوَ إِلاَّ ذِکْرٌ وَقُرْآنٌ مُبِینٌ ﴿۶۹﴾ لِیُنْذِرَ

مَنْ کَانَ حَیّاً وَیَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَی الْکَافِرِینَ ﴿۷۰﴾ أَوَ لَمْ یَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَھُمْ مِمَّا عَمِلَتْ

أَیْدِینَا أَنْعَاماً فَھُمْ لَھَا مَالِکُونَ ﴿۷۱﴾ وَذَ لَّلْنَاھَا لَھُمْ فَمِنْھَا رَکُوبُھُمْ وَمِنْھَا یَأْکُلُونَ ﴿۷۲

وَلَھُمْ فِیھَا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُ أَفَلاَ یَشْکُرُونَ ﴿۷۳﴾ وَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللهِ آلِھَةً لَعَلَّھُمْ

یُنْصَرُونَ ﴿۷۴﴾ لاَ یَسْتَطِیعُونَ نَصْرَھُمْ وَھُمْ لَھُمْ جُنْدٌ مُحْضَرُونَ ﴿۷۵﴾ فَلاَ

یَحْزُنْکَ قَوْلُھُمْ إِنَّا نَعْلَمُ مَا یُسِرُّونَ وَمَا یُعْلِنُونَ ﴿۷۶﴾ أَوَ لَمْ یَرَ الْاِنْسانُ أَنَّا خَلَقْنَاہُ مِنْ

نُطْفَةٍ فَإِذَا ھُوَ خَصِیمٌ مُبِینٌ ﴿۷۷﴾ وَضَرَبَ لَنَا مَثَلاً وَنَسِیَ خَلْقَہُ قَالَ مَنْ یُحْیِی الْعِظَامَ وَھِیَ

رَمِیمٌ ﴿۷۸﴾ قُلْ یُحْیِیھَا الَّذِی أَ نْشَأَھَا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَھُوَ بِکُلِّ خَلْقٍ عَلِیمٌ ﴿۷۹﴾الَّذِی جَعَلَ

لَکُمْ مِنَ الشَّجَرِ الْاَخْضَرِ نَاراً فَإِذَا أَ نْتُمْ مِنْہُ تُوقِدُونَ ﴿۸۰﴾ أَوَ لَیْسَ الَّذِی خَلَقَ السَّموَاتِ وَ

الْاَرْضَ بِقَادِرٍ عَلَی أَنْ یَخْلُقَ مِثْلَھُمْ بَلَی وَھُوَ الْخَلاَّقُ الْعَلِیمُ ﴿۸۱﴾إِنَّمَا أَمْرُہُ إِذَا أَرَادَ شَیْئاً أَنْ

یَقُولَ لَہُ کُنْ فَیَکُونُ﴿۸۲﴾ فَسُبْحَانَ الَّذِی بِیَدِہِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَیْءٍ وَإِلَیْہِ تُرْجَعُونَ ﴿۸۳

 

مفاتیح انڈیکس پر جایئں

ہوم پیج پر جایئں

قرآن انڈیکس پر جایئں