اے اللہ ! میں پورے خلوص کے ساتھ دوسروں سے منہ
موڑ کر تجھ سے لو لگاۓ ہوں اور ہمہ تن تیری طرف
متوجّہ ہوں ، اور اس شخص سے جو خود تیری عطا و
بخشش کا محتاج ہے ، منہ پھیر لیا ہے ۔ اور اس شخص
سے جو تیرے فضل و احسان سے بے نیاز نہیں ہے ،سوال
کا رخ موڑ لیا ہے ۔ اور اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ
محتاج کا محتاج سے مانگنا سراسر سمجھ بوجھ کی سبکی
اور عقل کی گمراہی ہے ۔ کیونکہ اے میرے اللہ ! میں
نے بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو تجھے چھوڑ کر
دوسروں کے ذریعہ عزت کے طلب گار ہوۓ تو وہ ذلیل و
رسوا ہوۓ ۔ اور دوسروں سے نعمت و دولت کے خواہشمند
ہوۓ تو فقیر و نادار ہی رہے ۔ اور بلندی کا قصد
کیا تو پستی پر جا گرے ۔ لہذا ان جیسوں کو دیکھنے
سے ایک دور اندیش کی دوراندیشی بالکل برمحل ہے کہ
عبرت کے نتیجہ میں اسے توفیق حاصل ہوئی اور اس کے
( صحیح ) انتخاب نے اسے سیدھا راستہ دکھایا ۔ جب
حقیقت یہی ہے ۔ تو پھر اے میرے مالک ! تو ہی میرے
سوال کا مرجع ہے نہ وہ جس سے سوال کیا جاتا ہے ۔
اور تو ہی میرا حاجت روا ہے نہ وہ جن سے حاجت طلب
کی جاتی ہے اور ان تمام لوگوں سے پہلے جنہیں پکارا
جاتا ہے تو میری دعا کے لۓ مخصوص ہے اور میری امید
میں تیرا کوئی شریک نہیں ہے ۔ اور میری دعا میں
تیرا کوئی ہم پایہ نہیں ہے ۔ اور میری آواز تیرے
ساتھ کسی اور کو شریک نہیں کرتی ۔ اے اللہ ! عدد
کی یکتائی ، قدرت کاملہ کی کارفرمائی اور کمال
قوّت و توانائی اور مقام رفعت و بلندی تیرے لۓ ہے
اور تیرے علاوہ جو ہے وہ اپنی زندگی میں تیرے رحم
و کرم کا محتاج ، اپنے امور میں درماندہ اور اپنے
مقام پر بے بس و لاچار ہے ۔ جس کے حالات گوناگوں
ہیں اور ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پلٹتا رہتا
ہے ۔ تو مانند و ہمسر سے بلند تر اور مثل و نظیر
سے بالا تر ہے تو پاک ہے تیرے علاوہ کوئی معبود
نہیں ہے ۔
|
اللَهُمَّ
إنِّي
أَخْلَصْتُ
بِانْقِطَاعِي
إلَيْكَ، وَأَقْبَلْتُ
بِكُلِّي
عَلَيْـكَ، وَصَـرَفْتُ
وَجْهِي
عَمَّنْ
يَحْتَاجُ
إلَى
رِفْدِكَ، وَقَلَبْتُ
مَسْأَلَتِي
عَمَّنْ
لَمْ
يَسْتَغْنِ
عَنْ
فَضْلِكَ، وَرَأَيْتُ
أَنَّ
طَلَبَ
الْمُحْتَاجِ
إلَى
الْمُحْتَاجِ
سَفَهٌ
مِنْ
رَأيِهِ
وَضَلَّةٌ
مِنْ
عَقْلِهِ، فَكَمْ
قَدْ
رَأَيْتُ
يَـا
إلهِيْ
مِنْ
أُناس
طَلَبُوا
الْعِزَّ
بِغَيْرِكَ
فَذَلُّوا، وَرَامُوا
الثَّرْوَةَ
مِنْ
سِوَاكَ
فَافْتَقَرُوا، وَحَاوَلُوا
الارْتِفَاعَ
فَاتَّضَعُوا،
فَصحَّ
بِمُعَايَنَةِ
أَمْثَالِهِمْ
حَازِمٌ وَفَّقَهُ
اعْتِبَارُهُ وَأَرْشَدَهُ
إلَى
طَرِيقِ
صَوَابِهِ
بِاخْتِبَارِهِ فَأَنْتَ
يَا
مَوْلايَ دُونَ
كُلِّ
مَسْؤُول
مَوْضِعُ
مَسْأَلَتِي وَدُونَ
كُلِّ
مَطْلُوب
إلَيْهِ
وَلِيُّ
حَاجَتِي.
الْمَخْصُوصُ
قَبْلَ
كُلِّ
مَدْعُوٍّ
بِدَعْوَتِي لاَ
يَشْرَكُكَ
أَحَدٌ
فِي
رَجَائِي، وَلاَ
يَتَّفِقُ
أَحَدٌ
مَعَكَ
فِي
دُعَائِي،
وَلاَ
يَنْظِمُهُ
وَإيَّاكَ
نِدَائِي لَكَ
يَا
إلهِي
وَحْدَانِيَّةُ
الْعَدَدِ، وَمَلَكَةُ
الْقُدْرَةِ
الصَّمَدِ، وَفَضِيلَةُ
الْحَوْلِ
وَالْقُوَّةِ،
وَدَرَجَةُ
الْعُلُوِّ
وَالرِّفْعَةِ وَمَنْ
سِوَاكَ
مَرْحُومٌ
فِي
عُمْرِهِ، مَغْلُوبٌ
عَلَى
أَمْرِهِ،
مَقْهُورٌ
عَلَى
شَأنِهِ،مُخْتَلِفُ
الْحَالاَتِ،
مُتَنَقِّلٌ
فِي
الصِّفَاتِ.
فَتَعَالَيْتَ
عَنِ
الأشْبَاهِ
وَالاضْـدَادِ، وَتَكَبَّـرْتَ
عَنِ
الأمْثَـالِ
وَالأنْدَادِ، فَسُبْحَانَكَ
لاَ
إلهَ
إلاَّ
أَنْتَ. |