30 اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما
اور مجھے ایسے قرض سے نجات دے ، جس سے تو میری
آبرو پر حرف آنے دے اور میرا ذہن پریشان اور
فکرپراگنده رہے اور اس ی فکر و تدبر میں ہمہ وقت
مشغول رہوں ۔ اے میرے پروردگار ! میں تجھ سے پناہ
مانگتا ہوں قرض کے فکرواندیشہ سے اور اس کے
جھمیلوں سے اور اس کے باعث بے خوابی سے تو محمد ور
ان کی آل پر رحمت نازل فرما ۔ اور مجھے اس سے پناہ
دے ۔ پروردگار ! میں تجھ سے زندگی میں اس کی ذلت
اور مرنے کے بعد اس کے وبال سے پناہ مانگتا ہوں ۔
تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے
مال و دولت کی فراوانی اور پیہم رزق رسانی کے
ذریعے اس سےچھٹکارا دے ۔اے اللہ محمد اور ان کی آل
پر رحمت نازل فرما ۔ اور مجھے فضول خرچی اور مصارف
کی زیادتی سے روک دے اور عطا و میانہ روی کے ساتھ
نقطہ اعتدال پر قائم رکھ اور میرے لۓ حلال طریقوں
سےروزی کا سامان کر اور میرے مال کو مصرف امور خیر
میں قرار دے اور اس مال کو مجھ سے دور ہی رکھ جو
میرے اندر غرور و تمکنت پیدا کرے یا ظلم کی راہ پر
ڈال دے یا اس کا نتیجہ طغیان وسرکشی ہو ۔ اے اللہ
! درویشوں کی ہم نشینی میری نظروں میں پسندیدہ بنا
دے اور اطمینان افزا صبر کے ساتھ ان کی رفاقت
اختیار کرنے میں میری مدد فرما ۔ دنیاۓ فانی کے
مال میں سے جو تو نے مجھ سے روک لیا ہے ۔ اسے اپنے
باقی رہنے والے خزانوں میں میرے لۓ ذخیرہ کر دے
اور اس کے سازو برگ میں سے جو تو نے دیا ہے اور اس
کے سروسامان میں سے جو بہم پہنچایا ہے اسے اپنے
جوار( رحمت ) تک پہچنے کا زاد راہ ، حصول تقرّب کا
وسیلہ اور جنت تک رسائی کا ذریعہ قرار دے اس لۓ کہ
تو فضل عظیم کا مالک اور سخی و کریم ہے ۔ |
أَللَّهُمَّ
صَلِّ
عَلَى
مُحَمَّد
وَآلِهِ وَهَبْ
لِيَ
الْعَافِيَةَ
مِنْ
دَيْن
تُخْلِقُ
بِهِ
وَجْهِي، وَيَحَارُ
فِيهِ
ذِهْنِي،
وَيَتَشَعَّبُ
لَهُ
فِكْرِي، وَيَطُولُ
بِمُمَارَسَتِهِ
شُغْلِي،
وَأَعُوذُ
بِكَ
يَا
رَبِّ
مِنْ
هَمِّ
الدَّيْنِ
وَفِكْرِهِ، وَشُغْلِ
الدَّيْنِ
وَسَهَرِهِ. فَصَلِّ
عَلَى
مُحَمَّد
وَآلِهِ
وَأَعِذْنِي
مِنْهُ. وَأَسْتَجيرُ
بِكَ
يَا
رَبِّ
مِنْ
ذِلَّتِهِ
فِي
الْحَيَاةِ
وَمِنْ
تَبِعَتِهِ
بَعْدَ
الْوَفَاةِ. فَصَلِّ
عَلَى
مُحَمَّد
وَآلِهِ
وَأَجِرْنِي
مِنْهُ بِوُسْع
فاضِل
أَوْ
كَفَاف
وَاصِل. أَللَّهُمَّ
صَلِّ
عَلَى
مُحَمَّد
وَآلِـهِوَاحْجُبْنِي
عَنِ
السَّرَفِ
و
َالازْدِيَادِ، وَقَوِّمْنِي
بِالْبَذْلِ
وَالاقْتِصَـادِ، وَعَلِّمْنِي
حُسْنَ
التَّقْدِيرِ، وَاقْبِضْنِي
بِلُطْفِكَ
عَنِ
التَّبْذِيرِ وَأَجْرِ
مِنْ
أَسْبَابِ
الْحَلاَلِ
أَرْزَاقِي، وَوَجِّهْ
فِي
أَبْوَابِ
الْبِرِّ
إنْفَاقِي، وَازْوِ
عَنِّي
مِنَ
الْمَالِ
مَا
يُحْدِثُ
لِي
مَخِيلََةً أَوْ
تَأَدِّياً
إلَى
بَغْي،
أَوْ
مَا
أَتَعَقَّبُ
مِنْهُ
طُغْيَـاناً. أللَّهُمَّ
حَبِّبْ
إلَيَّ
صُحْبَـةَ
الْفُقَرَاءِ، وَأَعِنِّي
عَلَى
صُحْبَتِهِمْ
بِحُسْنِ
الْصَّبْرِ، وَمَـا
زَوَيْتَ
عَنِّي
مِنْ
مَتَاعِ
الدُّنْيَاالفَانِيَةِ فَاذْخَرْهُ
لِيْ
فِي
خَزَائِنِكَ
البَاقِيَةِ، وَاجْعَلْ
مَا
خَوَّلْتَنِي
مِنْ
حُطَامِهَا، وَعَجَّلْتَ
لِي
مِنْ
مَتَاعِهَا
بُلْغَةً
إلَى
جِوَارِكَ، وَوُصْلَةً
إلَى
قُرْبِكَ،
وَذَرِيعَةً
إلَى
جَنَّتِكَ إنَّكَ
ذو
الْفَضْلِ
الْعَظِيمِ، وَأَنْتَ
الْجَوَادُ
الْكَرِيْمُ. |