﴿دعاۓ ختم القرآن 

صحیفہ الکامله - دعاء 42- امام زین العابدین علیھ السلام 

Real Listen Online /Download   Pdf     Video   Mp3

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
بارالہا! تو نے اپنی کتاب کے ختم کرنے پر میری مدد فرمائی۔ وہ کتاب جسے تو نے نور بنا کر اتارا اور تمام کتب سماویہ پر اسے گواہ بنایا اورہر اس کلام پر جسے تو نے بیان فرمایا اسے فوقیت بخشی اور (حق وباطل میں ) حد فاصل قرار دیا ۔ جس کے ذریعہ حلال وحرام الگ الگ کر دیا۔ وہ قرآن جس کے ذریعہ شریعت کے احکام واضح کئے۔ وہ کتاب جسے تو نے اپنے بندوں کے لیے شرح وتفصیل سے بیان کیا اوروہ وحی (آسمانی ) جسے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل فرمایا جسے وہ نور بنایا جس کی پیروی سے ہم گمراہی وجہالت کی تاریکیوں میں ہدایت حاصل کرتے ہیں اور اس شخص کے لیے اسے شفا قرار دیا جو اس پر اعتقاد رکھتے ہوئے اسے سمجھنا چاہے اورخاموشی کے ساتھ اسے سنے اوروہ عدل وانصاف کا ترازو بنایا جس کا کانٹا حق سے ادھر ادھر نہیں ہوتا اور وہ نور ہدایت قرار دیا جس کی دلیل وبرہان کی روشنی ( توحید ونبوت کی) گواہی دینے والوں کے لیے بجھتی نہیں اور وہ نجات کا نشان بنایا کہ جو اس کے سیدھے طریقہ پر چلنے کا ارادہ کرے ۔ وہ گمراہ نہیں ہوتا اورجو اس کی ریسمان کے بندھن سے وابستہ ہو وہ (خوف فقر وعذاب کی ) ہلاکتوں سے دسترس سے باہر ہوجاتا ہے ۔ بارالہا!جب کہ تو نے اس کی تلاوت کے سلسلہ میں ہمیں مدد پہنچائی اور اس کی حسن ادائیگی کے لیے ہماری زبان کی گرہیں کھول دیں تو پھر ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو اس کی پوری طرح حفاظت ونگہداشت کرتے ہوں اوراس کی محکم آیتوں کے اعتراف وتسلیم کی پختگی کے ساتھ تیری اطاعت کرتے ہوں اور متشابہ آیتوں اور روشن وواضح دلیلوں کے اقرار کے سایہ میں پناہ لیتے ہوں ۔ اے اللہ ! تو نے اسے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اجمال کے طور پر اتارا اوراس کے عجائب واسرار کا پورا پورا علم انہیں القا کیا اوراس کے علم تفصیلی کا ہمیں وارث قرار دیا۔ اورجو اس کا علم نہیں رکھتے ان پر ہمیں فضیلت دی اور اس کے مقتضیات پر عمل کرنے کی قوت بخشی تا کہ جو اس کے حقائق کے متحمل نہیں ہو سکتے ان پر ہماری فوقیت وبرتری ثابت کر دے ۔ اے اللہ ! جس طرح تو نے ہمارے دلوں کو قرآن کا حامل بنایا اوراپنی رحمت سے اس کے فضل وشرف سے آگاہ کیا یوں ہی محمد پر جو قرآن کے خطبہ خواں ، اوران کی آل پر جو قرآن کے خزینہ دار ہیں رحمت نازل فرما اور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو یہ اقرار کرتے ہیں کہ یہ تیری جانب سے ہے تاکہ اس کی تصدیق میں ہمیں شک وشبہ لاحق نہ ہو اور اس کے سیدھے راستہ سے رو گرادنی کا خیال بھی نہ آنے پائے۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو اس کی ریسمان سے وابستہ اورمشتبہ امور میں اس کی محکم پناہ گاہ کا سہارا لیتے اوراس کے پروں کے زیر سایہ منزل کرتے اس کی صبح درخشاں کی روشنی سے ہدایت پاتے اور اس کے نور کی درخشندگی کی پیروی کرتے اوراس کے چراغ سے چراغ جلاتے ہیں اوراس کے علاوہ کسی سے ہدایت کے طالب نہیں ہوتے ۔ بارالہا!جس طرح تو نے اس قرآن کے ذریعہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی رہنمائی کا نشان بنایا ہے اوران کی آل کے ذریعہ اپنی رضا وخوشنودی کی راہیں آشکارا کی ہیں یونہی محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے لیے قرآن کو عزت وبزرگی کی بلند پایہ منزلوں تک پہنچنے کا وسیلہ اورسلامتی کے مقام تک بلند ہونے کا زینہ اورمیان حشر میں نجات کو جزا میں پانے کا سبب اورمحل قیام (جنت) کی نعمتوں تک پہنچنے کا ذریعہ قرار دے۔ اے اللہ ! محمد اوران کی آل پررحمت نازل فرما اورقرآن کے ذریعہ گناہوں کا بھاری بوجھ ہمارے سر سے اتار دے اورنیکوکاروں کے اچھے خصائل وعادات ہمیں مرحمت فرما اور ان لوگوں کے نقش قدم پر چلا جو تیرے لیے رات کے لمحوں اور صبح وشام (کی ساعتوں ) میں اسے اپنا دستور العمل بناتے ہیں تا کہ اس کی تطہیر کے وسیلہ سے تو ہمیں ہر آلودگی سے پاک کر دے اور ان لوگوں کے نقش قدم پر چلائے جنہوں نے اس کے نور سے روشنی حاصل کی ہے اور امیدوں نے انہیں عمل سے غافل نہیں ہونے دیا کہ انہیں اپنے فریب کی نیرنگیوں سے تباہ کردیں۔اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور قرآن کو رات کی تاریکیوں میں ہمارا مونس اورشیطان کے مفسدوں اوردل میں گزرنے والے وسوسوں سے نگہبانی کرنے اورہمارے قدموں کو نافرمانیوں کی طرف بڑھنے سے روک دینے والا اورہماری زبانوں کو باطل پیمائیوں سے بغیر کسی مرض کے کنگ کر دینے والا اورہمارے اعضاء کو ارتکاب گناہ سے باز رکھنے والا اورہماری غفلت ومدہوشی نے جس دفتر عبرت وپند اندوزی کو تہہ کر رکھا ہے اسے پھیلانے والا قراردے تا کہ اس کے عجائب ورموز کی حقیقتوں اور اس کی متنبہ کرنے والی مثالوں کو کہ جنہیں اٹھانے سے پہاڑ اپنے استحکام کے باوجود عاجز آچکے ہیں ہمارے دلوں میں اتار دے ۔اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور قرآن کے ذریعہ ہمارے ظاہر کو ہمیشہ صلاح ورشد سے آراستہ رکھ اور ہمارے ضمیر کی فطری سلامتی سے غلط تصورات کی دخل دراندازی کو رو ک دے اور ہمارے دلوں کی کثافتوں اورگناہوں کی آلودگیوں کو دھو دے اور اس کے ذریعہ ہمارے پراگندہ امور کی شیرازہ بندی کر اور میدان حشر میں ہماری جھلسی ہوئی دوپہروں کی تپش وتشنگی بجھا دے اور سخت خوف وہراس کے دن جب قبروں سے اٹھیں تو ہمیں امن وعافیت کے جامے پہنا دے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور قرآن کے ذریعہ فقرواحتیاج کی وجہ سے ہماری خستگی وبدحالی کا تدارک فرما اور زندگی کی کشائش اور فراخ روزی کی آسودگی کا رخ ہماری جانب پھیر دے ، بری عادات اور پست اخلاق سے ہمیں دور کر دے اورکفر کے گڑھے ( میں گرنے ) اور نفاق انگیز چیزوں سے بچا لے تاکہ وہ ہمیں قیامت میں تیری خوشنودی و جنت کی طرف بڑھانے والا اوردنیا میں تیری ناراضگی اور حدود شکنی سے روکنے والا ہو اوراس امر پر گواہ ہو کہ جو چیز تیرے نزدیک حلال تھی اسے حلال جانا اور جو حرام تھی اسے حرام سمجھا ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور اس قرآن کے وسیلہ سے موت کے ہنگام نزع کی اذیتوں ، کراہنے کی سختیوں اور جان کنی کی لگاتار ہچکیوں کو ہم پر آسان فرما جب کہ جان گلے تک پہنچ جائے اورکہا جائے کہ کوئی جھاڑ پھونک کرنے والا ہے ( جو کچھ تدارک کرے) اور ملک الموت غیب کے پردے چیر کر قبض روح کے لیے سامنے آئے اور موت کی گمان میں فراق کی دہشت کے تیر جوڑ کر اپنے نشانہ کی زد پر رکھ لے اورموت کے زہریلے جام میں زہر ہلاہل گھول دے اورآخرت کی طرف ہمارا چل چلاؤ اورکوچ قریب ہو اورہمارے اعمال ہماری گردن کا طوق بن جائیں اور قبریں روز حشر کی ساعت تک آرام گاہ قرار پائیں ۔اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور کہنگی وبوسیدگی کے گھر میں اترنے اورمٹی کی تہوں میں مدت تک پڑے رہنے کو ہمارے لیے مبارک کرنا اور دنیا سے منہ موڑنے کے بعد قبروں کو ہمارا اچھا گھر بنانا اوراپنی رحمت سے ہمارے لیے گور کی تنگی کو کشادہ کر دینا اورحشر کے عام اجتماع کے سامنے ہمارے مہلک گناہوں کی وجہ سے ہمیں رسوا نہ کرنا ۔ اور اعمال کے پیش ہونے کے مقام پر ہماری ذلت وخواری کی وضع پر رحم فرمانا ۔ اور جس دن جہنم کے پل پر سے گززنا ہو گا تو اس کے لڑکھڑانے کے وقت ہمارے ڈگمگاتے ہوۓ قدموں کو جما دینا اور قیامت کے دن ہمیں اس کے ذریعہ ہر اندوہ اورروز حشر کی سخت ہولناکیوں سے نجات دینا۔ اورجبکہ حسرت وندامت کے دن ظالموں کے چہرے سیاہ ہوں گے ہمارے چہروں کو نورانی کرنا اور مومنین کے دلوں میں ہماری محبت پیدا کردے اورزندگی کو ہمارے لیے دشوار گزار نہ بنا ۔ اے اللہ ! محمد جو تیرے خاص بندے اور رسول ہیں ان پر رحمت نازل فرما جس طرح انہوں نے تیرا پیغام پہنچایا ۔ تیری شریعت کو واضع طور سے پیش کیا اورتیرے بندو ں کو پند ونصیحت کی ۔ اے اللہ ! ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قیامت کے دن تمام نبیوں سے منزلت کے لحاظ سے مقرب تر ،شفاعت کے لحاظ سے بر تر قدر ومنزلت کے اعتبار سے بزرگ تر اور جاہ ومرتبت کے اعتبار سے ممتاز تر قرار دے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اوران کے ایوان (عزوشرف ) کو بلند ،ان کی دلیل وبرہان کو عظیم اوران کے میزان (عمل کے پلہ)کو بھاری کر دے ۔ ان کی شفاعت کو قبول فرما اور ان کی منزلت کو اپنے سے قریب کر ان کے چہرے کو روشن ، ان کے نور کو کامل اور ان کے درجہ کوبلند فرما ، اور ہمیں انہی کے آئین پرزندہ رکھ اور انہی کے دین پر موت دے اور انہی کی شاہراہ پر گامزن کر اور انہی کے راستہ پر چلا اور ہمیں ان کے فرمانبرداروں میں سے قراردے اور ان کی جماعت میں محشور کر اور ان کے حوض پر اتار اور ان کے ساغر سے سیراب فرما ۔ اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر ایسی رحمت نازل فرما جس کے ذریعہ انہیں بہترین نیکی ، فضل اورعزت تک پہنچا دے جس کے وہ امید وار ہیں اس لیے کہ تو وسیع رحمت اورعظیم فضل واحسان کا مالک ہے۔ اے اللہ ! انہو ں نے تیرے پیغامات کی تبلیغ کی ۔ تیری آیتوں کو پہنچایا ۔ تیرے بندوں کو پند ونصیحت کی اور تیری راہ میں جہاد کیا،ان سب کی انہیں جزا دے جو ہر اس جزا سے بہتر ہو جو تو نے مقرب فرشتوں اور بزگزیدہ مرسل نبیوں کو عطا کی ہو ان پر اور ان کی پاک وپاکیزہ آل پر سلام ہو اوراللہ تعالی ٰ کی رحمتیں اور برکتیں ان کے شامل حال ہوں ۔

اللّهُمّ إِنّك أعنْتنِي على ختْمِ كِتابِك الّذِي أنْزلْتهُ نُوراً وجعلْتهُ مُهيْمِناً على كُلِّ كِتابٍ أنزلْتهُ وفضّلْتهُ على كُلِّ حدِيثٍ قصصْتهُ وفُرْقاناً فرقْت بِهِ بيْن حلالِك وحرامِك وقُرْآناً أعْربْت بِهِ عنْ شرائِعِ أحْكامِك وكِتاباً فصّلْتهُ لِعِبادِك تفْصِيلاً  ووحْياً أنْزلْتهُ على نبِيِّك مُحمّدٍ صلواتُك عليْهِ وآلِهِ تنْزِيلاً وجعلْتهُ نُوراً نهْتدِي مِنْ ظُلمِ الضّلالةِ والْجهالةِ بِاتِّباعِهِ وشِفاءً لِمنْ أنْصت بِفهْمِ التّصْدِيقِ إِلى اسْتِماعِهِ ومِيزان قِسْطٍ لا يحِيفُ عنِ الْحقِّ لِسانُهُ  ونُور هُدًى لا يطْفأُ عنِ الشّاهِدِين بُرْهانُهُ وعلم نجاةٍ لا يضِلُّ منْ أمّ قصْد سُنّتِهِ ولا تنالُ أيْدِي الْهلكاتِ منْ تعلّق بِعُرْوةِ عِصْمتِهِ اللّهُمّ فإِذْ أفدْتنا الْمعُونة على تِلاوتِهِ وسهّلْت جواسِي ألْسِنتِنا بِحُسْنِ عِبارتِهِ فاجْعلْنا مِمّنْ يرْعاهُ حقّ رِعايتِهِ ويدِينُ لك بِاعْتِقادِ التّسْلِيمِ لِمُحْكمِ آياتِهِ ويفْزعُ إِلى الإِقْرارِ بمُتشابِهِهِ ومُوضحاتِ بيِّناتِهِ اللّهُمّ إِنّك أنْزلْتهُ على نبِيِّك مُحمّدٍ صلّى اللّهُ عليْهِ وآلِهِ مُجْملاً وألْهمْتهُ عِلْم عجائِبِهِ مُكمّلاً وورّثْتنا عِلْمهُ مُفسّراً وفضّلْتنا على منْ جهِل عِلْمهُ وقوّيْتنا عليْهِ لِترْفعنا فوْق منْ لمْ يُطِقْ حمْلهُ اللّهُمّ فكما جعلْت قُلُوبنا لهُ حملةً وعرّفْتنا بِرحْمتِك شرفهُ وفضْلهُ فصلِّ على مُحمّدٍ الْخطِيبِ بِهِ وعلى آلِهِ الْخُزّانِ لهُ واجْعلْنا مِمّنْ يعْترِفُ بِأنّهُ مِنْ عِنْدِك حتّى لا يُعارِضنا الشّكُّ فِي تصْدِيقِهِ ولا يخْتلِجنا الزّيْغُ عنْ قصْدِ طرِيقِهِ اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ واجْعلْنا مِمّنْ يعْتصِمُ بِحبْلِهِ ويأْوِي مِن الْمُتشابِهاتِ إِلى حِرْزِ معْقِلِهِ ويسْكُنُ فِي ظِلِّ جناحِهِ ويهْتدِي بِضوْءِ صباحِهِ ويقْتدِي بِتبلُّجِ إِسْفارِهِ ويسْتصْبِحُ بِمِصْباحِهِ  ولا يلْتمِسُ الْهُدى فِي غيْرِهِ اللّهُمّ وكما نصبْت بِهِ مُحمّداً علماً لِلدّلاةِ عليْك وأنْهجْت بِآلِهِ سُبُل الرِّضا إِليْك فصلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ  واجْعلِ الْقُرْآن  وسِيلةً لنا إِلى أشْرفِ منازِلِ الْكرامةِ وسُلّماً نعْرُجُ فِيهِ إِلى وذرِيعةً نقْدُمُ بِها على نعِيمِ دارِ الْمُقامةِ محلِّ السّلامةِ وسبباً نُجْزى بِهِ النّجاة فِي عرْصةِ الْقِيامةِ  اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ واحْطُطْ بِالْقُرْآنِ عنّا ثِقْل الأوْزارِ وهبْ لنا حُسْن شمائِلِ الأبْرارِ واقْفُ بِنا آثار الّذِين قامُوا لك بِهِ آناء اللّيْلِ وأطْراف النّهارِ حتّى تُطهِّرنا مِنْ كُلِّ دنسٍ بِتطْهِيرِهِ وتقْفُو بِنا آثار الّذِين اسْتضاءُوا بِنُورِهِ  ولمْ يُلْهِهِمُ الأملُ عنِ الْعملِ فيقْطعهُمْ بِخُدعِ غُرُورِهِ اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ واجْعلِ الْقُرْآن لنا فِي ظُلمِ اللّيالِي مُؤنِساً ومِنْ نزغاتِ الشّيْطانِ وخطراتِ الْوساوِسِ حارِساً ولأقْدامِنا عنْ نقْلِها إِلى الْمعاصِي حابِساً ولألْسِنتِنا عنِ الْخوْضِ فِي الْباطِلِ مِنْ غيْرِ ما آفةٍ مُخْرِسا ًولِجوارِحِنا عنِ اقْتِرافِ الآثامِ زاجِراً ولِما طوتِ الْغفْلةُ عنّا مِنْ تصفُّحِ الأعْتِبارِ ناشِراً حتّى تُوصِل إِلى قُلُوبِنا فهْم عجائِبِهِ وزواجِر أمْثالِهِ الّتِي ضعُفتِ الْجِبالُ الرّواسِي على صلابتِها عنِ احْتِمالِهِ اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ وأدِمْ بِالْقُرْآنِ صلاح ظاهِرِنا واحْجُبْ بِهِ خطراتِ الْوساوِسِ عنْ صِحّةِ ضمائِرِنا  واغْسِلْ بِهِ درن قُلُوبِنا وعلائِق أوْزارِنا واجْمعْ بِهِ مُنْتشر أُمُورِنا وارْوِ بِهِ فِي موْقِفِ الْعرْضِ عليْك ظمأ هواجِرِنا واكْسُنا بِهِ حُلل الأمانِ يوْم الْفزعِ الأكْبرِ فِي نُشُورِنا اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ واجْبُرْ بِالْقُرْآنِ خلّتنا مِنْ عدمِ الإِمْلاقِ وسُقْ إِليْنا بِهِ رغد الْعيْشِ وخِصْب سعةِ الأرْزاقِ وجنِّبْنا بِهِ الضّرائِب الْمذْمُومة ومدانِي الأخْلاقِ واعْصِمْنا بِهِ مِنْ هُوّةِ الْكُفْرِ ودواعِي النِّفاقِ حتّى يكُون لنا فِي الْقِيامةِ إِلى رِضْوانِك وجِنانِك قائِداً ولنا فِي الدُّنْيا عنْ سُخْطِك وتعدِّي حُدُودِك ذائِداً ولِما عِنْدك بِتحْلِيلِ حلالِهِ وتحْرِيمِ حرامِهِ شاهِداً اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ وهوِّنْ بِالْقُرْآنِ عِنْد الْموْتِ على أنْفُسِنا كرْب السِّياقِ وجهْد الأنِينِ وترادُف الْحشارِجِ(إِذا بلغتِ النُّفُوسُ التّراقِي وقِيل منْ راقٍ) وتجلّى ملكُ الْموْتِ لِقبْضِها مِنْ حُجُبِ الْغُيُوبِ  ورماها عن قوْسِ الْمنايا بِأسْهُمِ وحْشةِ الْفِراقِ  وداف لها مِنْ ذُعافِ الْموْتِ كأْساً مسْمُومة الْمذاقِ  ودنا مِنّا إِلى الآخِرةِ رحِيلٌ وانْطِلاقٌوصارتِ الأعْمالُ قلائِد فِي الأعْناقِ وكانتِ الْقُبورُ هِي الْمأْوى إِلى مِيقاتِ يوْمِ التّلاقِ اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِهِ وبارِكْ لنا فِي حُلُولِ دارِ الْبِلى وطُولِ الْمُقامةِ بيْن أطْباقِ الثّرى  واجْعلِ الْقُبور بعْد فِراقِ الدُّنْيا خيْر منازِلِنا  وافْسحْ لنا بِرحْمتِك فِي ضِيقِ ملاحِدِنا  ولا تفْضحْنا فِي حاضِرِ الْقِيامةِ بِمُوبِقاتِ آثامِنا  وارْحمْ بِالْقُرآنِ فِي موْقِفِ الْعرْضِ عليْك ذُلّ مقامِنا  وثبِّتْ بِهِ عِنْد اضْطِرابِ جِسْرِ جهنّم يوْم الْمجازِ عليْها زلل أقْدامِنا  ونوِّرْ بِهِ قبْل الْبعْثِ سُدف قُبُورِنا  ونجِّنا بِهِ مِنْ كُلِّ كرْبٍ يوْم الْقِيامةِ وشدائِدِ أهْوالِ يوْمِ الطّآمّةِ  وبيِّضْ وجُوهنا يوْم تسْودُّ وُجُوهُ الظّلمةِ فِي يوْمِ الْحسْرةِ والنّدامةِ  واجْعلْ لنا فِي صُدُ رِ الْمُؤْمِنِين وُدّاًولا تجْعلِ الْحياة عليْنا نكداًاللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ عبْدِك ورسُولِك كما بلّغ رِسالتك  وصدع بِأمْرِك  ونصح لِعِبادِك  اللّهُمّ اجْعلْ نبِيّنا صلواتُك عليْهِ وعلى آلِهِ يوْم الْقِيامةِ  أقْرب النّبِيِّين مِنْك مجْلِساً  وأمْكنهُمْ مِنْك شفاعةً  وأجلّهُمْ عِنْدك قدْراً وأوْجههُمْ عِنْدك جاهاً  اللّهُمّ صلِّ على مُحمّدٍ وآلِ مُحمّدٍ وشرِّفْ بُنْيانهُ وعظِّمْ بُرْهانهُ وثقِّلْ مِيزانهُ وتقبّلْ شفاعتهُ وقرِّبْ وسِيلتهُ وبيّضْ وجْههُ  وأتِمّ نُورهُ وارْفعْ درجتهُ وأحْيِنا على سُنّتِهِ وتوفّنا على مِلّتِهِ وخُذْ بِنا مِنْهاجهُ واسْلُكْ بِنا سبِيلهُ واجْعلْنا مِنْ أهْلِ طاعتِهِ واحْشُرْنا فِي زُمْرتِهِ وأوْرِدْنا حوْضهُ واسْقِنا بِكأْسِهِ  وصلِّ اللّهُمّ على مُحمّدٍ وآلِهِ صلاةً تُبلِّغُهُ بِها أفْضل ما يأْمُلُ مِنْ خيْرِك وفضْلِك وكرامتِك إِنّك ذُو رحْمةٍ واسِعةٍ وفضْلٍ كرِيمٍ اللّهُمّ اجْزِهِ بِما بلّغ مِنْ رِسالاتِك وأدّى مِنْ آياتِك ونصح لِعِبادِك وجاهد فِي سبِيلِك أفْضل ما جزيْت أحداً مِنْ ملائِكتِك الْمُقرّبِين وأنْبِيائِك الْمُرْسلِين الْمُصْطفيْن والسّلامُ عليْه وعلى آلِهِ الطّيِّبِين الطّاهِرِين ورحْمةُ اللّهِ وبركاتُهُ

 

 صحیفہ انڈیکس پر جایئں  

ہوم پیج پر جایئں قرآن انڈیکس پر جایئں
محرم صفر ربیع الاول رجب شعبان رمضان ذی القعد ذی الحج

 براہ مہربانی  اپنی  تجاویز  یہاں بھیجیں  

اس سائٹ کا کاپی رائٹ نہیں ہے