﴿تضرع و الحاح کے سلسلے میں دعاء 

 صحیفہ الکامله - دعاء 52- امام زین العابدین علیھ السلام 

Real Listen Download    Video   Mp3

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
اے وہ معبود جس سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں ہے ۔ چاہے زمین میں ہو چاہے آسمان میں ۔ اور اے میرے معبود وہ چیزیں جنہیں تو نے پیدا کیا ہے وہ تجھ سے کیونکر پوشیدہ رہ سکتی ہیں ، اور جن چیزوں کو تو نے بنایا ہے ان پر کس طرح تیرا علم محیط نہ ہو گا ۔ اور جن چیزوں کی تو تدبیروکارسازی کرتا ہے وہ تیری نظروں سے کس طرح اوجھل رہ سکتی ہیں ۔ اور جس کی زندگی تیرے رزق سے وابستہ ہو وہ تجھ سے کیونکر راہ گریز اختیار کر سکتا ہے یا جسے تیرے ملک کے علاوہ کہیں راستہ نہ ملے وہ کس طرح تجھ سے آزاد ہو سکتا ہے ۔ پاک ہے تو ۔ جو تجھے زیادہ جاننے والا ہے وہی سب مخلوقات سے زیادہ تجھ سے ڈرنے والا ہے اور جو تیرے سامنے سر افگندہ ہے وہی سب سے زیادہ تیرے فرمان پر کاربند ہے ۔ اور تیری نظروں میں سب سے زیادہ ذلیل و خوار وہ ہے جسے تو روزی دیتا ہے اور وہ تیرے علاوہ دوسرے کی پرستش کرتا ہے ۔ پاک ہے تو ۔ جو تیرا شریک ٹھہراۓ اور تیرے رسولوں کو جھٹلاۓ وہ تیری سلطنت میں کمی نہیں کر سکتا ۔ اور جو تیرے حکم قضا و قدر کو ناپسند کرے وہ تیرے فرمان کو پلٹا نہیں سکتا ۔ اور جو تیری قدرت کا انکار کرے وہ تجھ سے اپنا بچا‎ؤ نہیں کر سکتا ۔ اور جو تیرے علاوہ کسی اور کی عبادت کرے وہ تجھ سے بچ نہیں سکتا اور جو تیری ملاقات کو ناگوار سمجھے وہ دنیا میں زندگی جاوید حاصل نہیں کر سکتا ۔ پاک ہے تو ۔ تیری شان کتنی عظیم ، تیرا اقتدار کتنا غالب ، تیری قوت کتنی مضبوط اور تیرا فرمان کتنا نافذ ہے ۔ تو پاک و منزّہ ہے تو نے تمام خلق کے لۓ موت کا فیصلہ کیا ہے ۔ کیا کوئی تجھے یکتا جانے اور کیا کوئی تیرا انکار کرے ۔ سب ہی موت کی تلخی چکھنے والے اور سب ہی تیری طرف پلٹنے والے ہیں ۔ تو بابرکت اور بلند و برتر ہے ۔ کوئی معبود نہیں مگر تو ۔ تو ایک اکیلا ہے اور تیرا کوئی شریک نہیں ہے ۔ میں تجھ پر ایمان لایا ہوں ، تیرے رسولوں کی تصدیق کی ہے ۔ تیری کتاب کو مانا ہے ۔ تیرے علاوہ ہر معبود کا انکار کیا ہے ۔ اور جو تیرے علاوہ دوسرے کی پرستش کرے اس سے بیزاری اختیار کی ہے ۔ بارالہا ! میں اس عالم میں صبح وشام کرتا ہوں کہ اپنے اعمال کو کم تصوّر کرتا ، اپنے گناہوں کا اعتراف اور اپنی خطاؤں کا اقرار کرتا ہوں ، میں اپنے نفس پر ظلم و زیادتی کے باعث ذلیل و خوار ہوں ۔ میرے کردار نے مجھے ہلاک اور ہواۓ نفس نے تباہ کر دیا ہے اور خواہشات نے ( نیکی وسعادت سے ) بے بہرہ کر دیا ہے ۔ اے میرے مالک ! میں تجھ سے ایسے شخص کی طرح سوال کرتا ہوں جس کا نفس طولانی امیدوں کے باعث غافل ، جسم صحت و تن آسانی کی وجہ سے بے خبر ، دل نعمت کی فراوانی کے سبب خواہشوں پر وارفتہ اور فکر انجام کار کی نسبت کم ہو ۔ میرا سوال اس شخص کے مانند ہے جس پر آرزوؤں نے غلبہ پا لیا ہو ۔ جسے خواہشات نفس نے ورغلایا ہو ۔ جس پر دنیا مسلط ہو چکی ہو اور جس کے سر پر موت نے سایہ ڈال دیا ہو ۔ میرا سوال اس شخص کے سوال کے مانند ہے جو اپنے گناہوں کو زیادہ سمجھتا اور اپنی خطاؤں کا اعتراف کرتا ہو ۔ میرا سوال اس شخص کا سا سوال ہے جس کا تیرے علاوہ کوئی پروردگار اور تیرے سواء کوئی ولی و سرپرست نہ ہو اور جس کا تجھ سے کوئی بچانے والا اور نہ اس کے لۓ تجھ سے سوا تیری طرف رجوع ہونے کے کوئی پناہ گاہ ہو ۔ بارالہا! میں تیرے اس حق کے واسطہ سے جو تیرے مخلوقات پر لازم و واجب ہے اور تیرے اس بزرگ نام کے واسطہ سے جس کے ساتھ تو نے اپنے رسول کو تسبیح کرنے کا حکم دیا اور تیری اس ذات بزرگوار کی بزرگی و جلالت کے وسیلہ سے کہ جو نہ کہنہ ہوتی ہے نہ متغیر ۔ نہ تبدیل ہوتی ہے نہ فنا ۔ تجھ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی عبادت کے ذریعہ ہر چیز سے بے نیاز کر دے ۔ اور اپنے خوف کی وجہ سے دنیا سے دل برداشتہ بنا دے ۔ اور اپنی رحمت سے بخشش وکرامت کی فراوانی کے ساتھ مجھے واپس کر اس لۓ کہ میں تیری ہی طرف گریزاں اور تجھ ہی سے ڈرتا ہوں اور تجھ ہی سے فریاد رسی چاہتا ہوں اور تجھ ہی سے امید رکھتا ہوں اور تجھے ہی پکارتا ہوں اور تجھ ہی سے پناہ چاہتا ہوں اور تجھ ہی پر بھروسہ کرتا ہوں اور تجھ ہی سے مدد چاہتا ہوں اور تجھ ہی پر ایمان لایا ہوں اورتجھ ہی پر توکل رکھتا ہوں اور تیرے ہی جود و کرم پر اعتماد کرتا ہوں ۔

يَا أَللهُ الَّذِي لاَ يَخْفَى عَلَيْهِ شَيْءٌ فِي الأَرْضِ وَلاَ فِي السَّمَآءِ، وَكَيْفَ يَخْفى عَلَيْكَ يَا إلهِي مَا أَنْتَ خَلَقْتَهُ؟ وَكَيْفَ لاَ تُحْصِي مَا أَنْتَ صَنَعْتَهُ؟ أَوْ كَيْفَ يَغِيبُ عَنْكَ مَا أَنْتَ تُدَبِّرُهُ؟ أَوْ كَيْفَ يَسْتَطِيعُ أَنْ يَهْرُبَ مِنْكَ مَنْ لاَ حَياةَ لَهُ إلاَّ بِرِزْقِكَ؟ أَوْ كَيْفَ يَنْجُو مِنْكَ مَنْ لاَ مَذْهَبَ لَهُ فِي غَيْرِ مُلْكِكَ؟ سُبْحَانَكَ! أَخْشى خَلْقِكَ لَكَ أَعْلَمُهُمْ بِكَ، وَأَخْضَعُهُمْ لَكَ أَعْمَلُهُمْ بِطَاعَتِكَ، ُمْ عَلَيْكَ مَنْ أَنْتَ تَرْزُقُهُ وَهُوَ يَعْبُدُ غَيْرَكَ، سُبْحَانَكَ! لاَ يُنْقِصُ سُلْطَانَكَ مَنْ أَشْرَكَ بِكَ، وَكَذَّبَ رُسُلَكَ، وَلَيْسَ يَسْتَطِيعُ مَنْ كَرِهَ قَضَآءَكَ أَنْ يَرُدَّ أَمْرَكَ، وَلاَ يَمْتَنِعُ مِنْكَ مَنْ كَذَّبَ بِقُدْرَتِكَ، وَلاَ يَفُوتُكَ مَنْ عَبَدَ غَيْرَكَ، وَلاَ يُعَمَّرُ فِي الدُّنْيَا مَنْ كَرِهَ لِقَآءَكَ. سُبْحَانَكَ! مَا أَعْظَمَ شَأْنَكَ، وَأَقْهَرَ سُلْطَانَكَ، وَأَشَدَّ قُوَّتَكَ، وَأَنْفَذَ أَمْرَكَ! سُبْحَانَكَ! قَضَيْتَ عَلَى جَمِيعِ خَلْقِكَ الْمَوْتَ: مَنْ وَحَّدَكَ وَمَنْ كَفَرَ بِكَ، وَكُلٌّ ذَائِقُ المَوْتِ، وَكُلٌّ صَائِرٌ إلَيْكَ، فَتَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ، لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ، وَحْدَكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ، آمَنْتُ بِكَ، وَصَدَّقْتُ رُسُلَكَ وَقَبِلْتُ كِتَابَكَ، وَكَفَرْتُ بِكُلِّ مَعْبُود غَيْرِكَ، وَبَرِئْتُ مِمَّنْ عَبَدَ سِوَاكَ.  أللَّهُمَّ إنِّي أُصْبحُ وَأُمْسِي مُسْتَقِلاًّ لِعَمَلِي، مُعْتَرِفاً بِذَنْبِي، مُقِرَّاً بِخَطَايَايَ، أَنَا بِإسْرَافِي عَلَى نَفْسِي ذَلِيلٌ، عَمَلِي أَهْلَكَنِي، وَهَوَايَ أَرْدَانِي، وَشَهَوَاتِي حَرَمَتْنِي. فَأَسْأَلُكَ يَا مَوْلاَيَ سُؤالَ مَنْ نَفْسُهُ لاَهِيَةٌ لِطُولِ أَمَلِهِ، وَبَدَنُهُ غَافِلٌ لِسُكُونِ عُرُوقِهِ، وَقَلْبُهُ مَفْتُونٌ بِكَثْرَةِ النِّعَمِ عَلَيْهِ، وَفِكْرُهُ قَلِيلٌ لِمَا هُوَ صَائِرٌ إلَيْهِ، سُؤَالَ مَنْ قَدْ غَلَبَ عَلَيْهِ الاَمَلُ، وَفَتَنَهُ الْهَوى، وَاسْتَمْكَنَتْ مِنْهُ الدُّنْيَا،  وَأَظَلَّهُ الاَجَلُ، سُؤَالَ مَنِ اسْتَكْثَرَ ذُنُوبَهُ، وَاعْتَرَفَ بِخَطِيئَتِهِ، سُؤَالَ مَنْ لاَ رَبَّ لَهُ غَيْرُكَ، وَلاَ وَلِيَّ لَهُ دُونَكَ، وَلاَ مُنْقِذَ لَهُ مِنْكَ، وَلاَ مَلْجَأَ لَهُ مِنْكَ إلاَّ إلَيْكَ . إلهِي أسْأَلُكَ بِحَقِّكَ الْـوَاجِبِ عَلَى جَمِيعِ خَلْقِكَ، وَبِاسْمِكَ الْعَظِيْمِ الَّذِي أَمَرْتَ رَسُولَكَ أَنْ يُسَبِّحَكَ بِهِ، وَبِجَلاَلِ وَجْهِكَ الْكَرِيمِ الذِي لاَ يَبْلى وَلاَ يَتَغَيَّرُ، وَلاَ يَحُولُ وَلاَ يَفْنى، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّد وَآلِ مُحَمَّد، وَأَنْ تُغْنِيَنِي عَنْ كُلِّ شَيْء بِعِبادَتِكَ، وَأَنْ تُسَلِّيَ نَفْسِيْ عَنِ الدُّنْيَا بِمَخَافَتِكَ، وَأَنْ تُثْنِيَنِي بِالْكَثِيْرِ مِنْ كَرَامَتِكَ بِرَحْمَتِكَ، فَإلَيْكَ أَفِرُّ، و مِنْكَ أَخَافُ، وَبِكَ أَسْتَغِيثُ، وَإيَّاكَ أَرْجُو، وَلَكَ أَدْعُو، وَإلَيْكَ أَلْجَأُ، وَبِكَ أَثِقُ، وَإيَّاكَ أَسْتَعِينُ، وَبِكَ أُؤمِنُ، وَعَلَيْكَ أَتَوَكَّلُ، وَعَلَى جُودِكَ وَكَرَمِكَ أَتَّكِلُ.

 

 صحیفہ انڈیکس پر جایئں  

ہوم پیج پر جایئں قرآن انڈیکس پر جایئں
محرم صفر ربیع الاول رجب شعبان رمضان ذی القعد ذی الحج

 براہ مہربانی  اپنی  تجاویز  یہاں بھیجیں  

اس سائٹ کا کاپی رائٹ نہیں ہے