اے وہ جس کے ذریعہ مصیبتوں کے بندھن کھل جاتے ہیں
۔ اے وہ جس کے باعث سختیوں کی باڑھ کند ہو جاتی ہے
اے وہ جس سے (تنگی ودشواری سے ) وسعت وفراخی کی
آسائش کی طرف نکال لے جانے کی التجا کی جاتی ہے۔
تو وہ ہے کہ تیری قدرت کے آگے دشواریاں آسان ہو
گئیں ۔ تیرے لطف سے سلسلہ اسباب برقرار رہا
اورتیری قدرت سے قضا کا نفاذ ہوا اورتمام چیزیں
تیرے ارادہ کے رخ پر گامزن ہیں۔ وہ بن کہے تیری
مشیت کی پابند اور بن روکے خود ہی تیرے ارادہ سے
رکی ہوئی ہیں ۔ مشکلات میں تجھے ہی پکارا جاتا ہے
اور اسی بلیات میں تو ہی جائے پناہ ہے ۔ ان میں سے
کوئی مصیبت ٹل نہیں سکتی مگر جسے تو ٹال دے اور
کوئی مشکل حل نہیں سکتی مگر جسے توحل کر دے۔
پروردگارا ! مجھ پر ایک ایسی مصیبت نازل ہوئی ہے
جس کی سنگینی نے مجھے گراں بار کر دیا ہے اور ایسی
آفت آ پڑی ہے جس سے میری قوت برداشت عاجز ہو چکی
ہے تو نے اپنی قدرت سے اس مصیبت کو مجھ پر وارد
کیا ہے اور اپنے اقتدار سے میری طرف متوجہ کیا ہے
۔ تو جسے وارد کرے اسے کوئی ہٹانے والا ، اورجسے
تومتوجہ کرے اسے کوئی پلٹانے والا ، اورجسے تو بند
کرے اسے کوئی کھولنے والا اورجسے تو کھولے اسے
کوئی بند کرنے والا اورجسے تو دشوار بنائے اسے
کوئی آسان کرنے والا اورجسے تو نظر انداز کرے اسے
کوئی مدد دینے والا نہیں ہے ۔ رحمت نازل فرما محمد
اوران کی آل پر ، اور اپنی کرم فرمائی سے اے میرے
پالنے والے میرے لیے آسائش کا دروازہ کھول دے
اوراپنی قوت وتوانائی سے غم و اندوہ کھول دے
اوراپنی قوت وتوانائی سے غم واندوہ کا زور توڑ دے
اورمیرے اس شکوہ کے پیش نظر اپنی نگاہ کرم کا رخ
میری طرف موڑ دے اورمیری حاجت کو پورا کرکے شیرینی
احسان سے مجھے لذت اندوز کر ۔ اور اپنی طرف سے
رحمت اورخوشگوار آسودگی مرحمت فرما اورمیرے لیے
اپنے لطف خاص سے جلد چھٹکارے کی راہ پیدا کر اور
اس غم واندوہ کی وجہ سے اپنے فرائض کی پابندی
اورمستحبات کی بجا آوری سے غفلت میں نہ ڈال دے ۔
کیونکہ میں مصیبت کے ہاتھوں تنگ آچکا ہوں اوراس
حادثہ کے ٹوٹ پڑنے سے دل رنج واندوہ سے بھر گیا ہے
جس مصیبت میں مبتلا ہوں اس کے دور کرنے اورحسن بلا
میں پھنسا ہوا ہوں اس سے نکالنے پر تو ہی قادر ہے۔
لہذا اپنی قدرت کو میرے حق میں کار فرما کر ۔
اگرچہ تیری طرف سے میں اس کا سزا وار نہ قرار پا
سکوں ۔ اے عرش عظیم کے مالک ۔ |
يَا مَنْ تُحَلُّ بِهِ عُقَدُ الْمَكَارِهِ ، وَيَا
مَنْ يُفْثَأُ بِهِ حَدُّ الشَّدَائِدِ، وَيَا
مَنْ يُلْتَمَسُ مِنْهُ الْمَخْرَجُ إلَى رَوْحِ الْفَرَجِ ، ذَلَّتْ
لِقُدْرَتِـكَ الصِّعَابُ وَتَسَبَّبَتْ
بِلُطْفِكَ الاسْبَابُ ، وَجَرى
بِقُدْرَتِكَ الْقَضَاءُ وَمَضَتْ عَلَى إرَادَتِكَ الاشْياءُ ،فَهْيَ
بِمَشِيَّتِكَ دُونَ قَوْلِكَ مُؤْتَمِرَةٌ ،وَبِإرَادَتِكَ دُونَ نَهْيِكَ
مُنْزَجِرَةٌ. أَنْتَ
الْمَدْعُوُّ لِلْمُهِمَّاتِ ،وَأَنْتَ الْمَفزَعُ فِي الْمُلِمَّاتِ ،
لاَيَنْدَفِعُ مِنْهَا إلاّ مَا دَفَعْتَ ، وَلا
يَنْكَشِفُ مِنْهَا إلاّ مَا كَشَفْتَ. وَقَدْ نَزَلَ بِي يا رَبِّ مَا
قَدْ تَكَأدَنيَّ ثِقْلُهُ ، وَأَلَمَّ
بِي مَا قَدْ بَهَظَنِي حَمْلُهُ ، وَبِقُدْرَتِكَ أَوْرَدْتَهُ عَلَيَّ وَبِسُلْطَانِكَ
وَجَّهْتَهُ إليَّ. فَلاَ مُصْدِرَ لِمَا أوْرَدْتَ ، وَلاَ
صَارِفَ لِمَا وَجَّهْتَ ، وَلاَ
فَاتِحَ لِمَا أغْلَقْتَ ، وَلاَ
مُغْلِقَ لِمَا فَتَحْتَ ،وَلاَ مُيَسِّرَ لِمَا عَسَّرْتَ، وَلاَ
نَاصِرَ لِمَنْ خَذَلْتَ فَصَلَّ
عَلَى مُحَمَّد وَآلِهِ ، وَافْتَحْ
لِي يَا رَبِّ بَابَ الْفَرَجِ بِطَوْلِكَ ، وَاكْسِرْ
عَنِّيْ سُلْطَانَ الْهَمِّ بِحَوْلِكَ ، وَأَنِلْيني
حُسْنَ ألنَّظَرِ فِيمَا شَكَوْتُ ، وَأذِقْنِي
حَلاَوَةَ الصُّنْعِ فِيمَا سَاَلْتُ. وَهَبْ
لي مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً وَفَرَجاً هَنِيئاً وَاجْعَلْ
لِي مِنْ عِنْدِكَ مَخْرَجاً وَحِيّاً. وَلا
تَشْغَلْنِي بالاهْتِمَامِ عَنْ تَعَاهُدِ فُرُوضِكَ وَاسْتِعْمَالِ
سُنَّتِكَ. فَقَدْ
ضِقْتُ لِمَا نَزَلَ بِي يَا رَبِّ ذَرْعاً ، وَامْتَلاتُ
بِحَمْلِ مَا حَـدَثَ عَلَيَّ هَمّاً ، وَأنْتَ الْقَادِرُ عَلَى كَشْفِ
مَا مُنِيتُ بِهِ ، وَدَفْعِ
مَا وَقَعْتُ فِيهِ ، فَافْعَلْ
بِي ذلِـكَ وَإنْ لَمْ أَسْتَوْجِبْهُ مِنْكَ ، يَا
ذَا العَرْشِ الْعَظِيمَ. |