﴾زیارت عاشورہ - زیارت حضرت امام حسین علیہ السلام ﴿

PDF
زیارت عاشورہ کے فوائد            زیارت عاشورہ کی تعلیمات          PDF    PPT

اللهُ اکْبرُ و لا اِلٰہ اِلاّ اللهُ ۔

خدا بزرگتر ہے اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں۔

   
﴿زیارت عاشورہ 
زیارت عاشورہ حدیث قدسی ہے جس کا تذکرہ شیخ الطوسی کی مصباح المجتہد اورجعفر بن موسیٰ ابن قو لو یہ کی کامل الزیارات مے اس کا تذکرہ کیا ہے

امام جعفر الصادق (ع)  فرماتے ہیں کہ جس نے عاشورہ کے روز امام حسین (ع) کی زیارت کی وہ اس شخص کی طرح ہے کی جس نے امام حسین (ع) کے ساتھ خود کو اپنے خون میں آلودہ کیا ہو-
زیارت عاشورہ کی دعاء جو زیارت کے بعد پڑھی جاتی ہے  (دعاء علقمہ) نقل ہی ہے وہ امام محمّد باقر (ع) نے نقل فرمائی ہے اور یہ انہوں نے علقمہ بن محمّد حضرمی کو ان لوگوں کے لئے سکھائی ہے جو حضرت سیّد الشہداء (ع) کی دور سے زیارت کرنا چاہتے ہیں 
 
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ
سلام ہو آپ پر اے ابو عبد الله الحسین (ع)،
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بْنَ رَسُولِ ٱللَّهِ
سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا (ص)، 
السَّلاَمُ عَلَيكَ يَا خِيَرَةِ ٱللَّهِ وَٱبْنَ خَيرَتِهِ
سلام ہو آپ پر اے الله کے سب سے بہترین چنے ہوئے اور بہترین چنے ہوئے کے فرزند 
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بْنَ امِيرِ ٱلْمُؤْمِنِينَ
سلام ہو آپ پر اے فرزند امیر المومنین (ع)
وَٱبْنَ سَيِّدِ ٱلْوَصِيِّينَ
اور اے فرزند سردار اوصیاء کے،
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بْنَ فَاطِمَةَ
  سلام ہو آپ پر اے فرزند  فاطمہ زہرا (ع) 
سَيِّدَةِ نِسَاءِ ٱلْعَالَمِينَ
جو سردار ہیں تمام خواتین عالم کی، 
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ثَارَ ٱللَّهِ وَٱبْنَ ثَارِهِ وَٱلْوِتْرَ ٱلْمَوْتُورَ
سلام ہو آپ پر اے وہ بزرگوار جس کے خون کا طالب خدا ہے اور فرزند بھی اسکے جسکے خون کا طالب خدا ہے اور جو مظلوم اور مصیبت زدہ ہوا 
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَىٰ ٱلارْوَاحِ ٱلَّتِي حَلَّتْ بِفِنَائِكَ
سلام ہو آپ پر اور ان روحوں پر جو اتریں آپ کے مبارک صحن میں !
عَلَيْكُمْ مِنِّي جَمِيعاً سَلاَمُ ٱللَّهِ ابَداً
 آپ سب حضرات پر میری جانب سے سلام خدا ہو ہمیشہ 
مَا بَقيتُ وَبَقِيَ ٱللَّيْلُ وَٱلنَّهَارُ
جب تک کہ میں زندہ رہوں اور رات دن باقی رہیں!
يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ
 اے ابو عبد الله الحسین (ع)
لَقَدْ عَظُمَتِ ٱلرَّزِيَّةُ
 بتحقیق کہ بہت عظیم ہوئی بلا آپ کی
وَجَلَّتْ وَعَظُمَتِ ٱلْمُصيبَةُ بِكَ
 اور بہت سخت ہوئی مصیبت آپ کی، 
عَلَيْنَا وَعَلَىٰ جَمِيعِ اهْلِ ٱلإِسْلاَمِ
ہم پر اور تمام اہل اسلام پر
وَجَلَّتْ وَعَظُمَتْ مُصيبَتُكَ
 اور بہت عظیم ہوئی مصیبت آپ کی
فِي ٱلسَّمَاوَاتِ عَلَىٰ جَمِيعِ اهْلِ ٱلسَّمَاوَاتِ
 آسمانوں میں اور تمام اہل آسمان پر،
فَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً اسَّسَتْ اسَاسَ ٱلظُّلْمِ وَٱلْجَوْرِ عَلَيْكُمْ اهْلَ ٱلْبَيْتِ
پس لعنت کرے خدا اس گروہ پر جس نے سنگ بنیاد قائم کی ظلم و جور کی آپ اہلبیت پر
وَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً دَفَعَتْكُمْ عَنْ مَقَامِكُمْ
 اور لعنت کرے خدا اس گروہ پر جس نے آپ حضرات کو آپ حضرات کے مقام سے ہٹایا 
وَازَالَتْكُمْ عَنْ مَرَاتِبِكُمُ ٱلَّتِي رَتَّبَكُمُ ٱللَّهُ فِيهَا
اور دور کرنا چاہا آپ حضرات کو ان مراتب سے جن کو خدا نے آپ حضرات کے لئے ثابت کیا ہے
وَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً قَتَلَتْكُمْ
اور لعنت کرے خدا اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا
وَلَعَنَ ٱللَّهُ ٱلْمُمَهِّدِينَ لَهُمْ
  اور لعنت کرے خدا اس گروہ پر جنہوں نے اسباب مہییا کئے
بِٱلتَّمْكِينِ مِنْ قِتَالِكُمْ
  آپ کے قتل پر قادر ہونے کی
بَرِئْتُ إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَيْكُمْ مِنْهُمْ
 بریت چاھتا ہوں میں  خدا کے ذریعے سے
وَمِنْ اشْيَاعِهِمْ وَاتْبَاعِهِمْ وَاوْلِيَائِهِمْ
 اور آپ کے ذریعے ان لوگوں سے اور ان کی پیروی کرنے والوں سے اور ان کی تابعداری کرنے والوں سے اور ان کے دوستوں سے! 
يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ
اے مولا میرے اے ابو عبد الله الحسین (ع)
إِنِّي سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ
 میں صلح کرنے والا ہوں ہر اس شخص سے جو آپ سے صلح کرے
وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَامَةِ
اور جنگ کرنے والا ہوں ہر اس شخص سے جو آپ سے جنگ کرے
وَلَعَنَ ٱللَّهُ آلَ زِيَادٍ وَآلَ مَرْوَانَ
اور لعنت کرے خدا آل زیاد اور آل مروان پر
وَلَعَنَ ٱللَّهُ بَنِي امَيَّةَ قَاطِبَةً
اور لعنت کرے خدا تمام بنی امیہ پر
وَلَعَنَ ٱللَّهُ ٱبْنَ مَرْجَانَةَ
اور لعنت کرے خدا پسر مرجانہ پر
وَلَعَنَ ٱللَّهُ عُمَرَ بْنَ سَعْدٍ
اور لعنت کرے خدا عمر بن سعد پر
وَلَعَنَ ٱللَّهُ شِمْراً
  اور لعنت کرے خدا شمر پر
وَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً اسْرَجَتْ وَالْجَمَتْ
اور لعنت کرے خدا  اس گروہ پر جس نے زین اپنی سواریوں پر رکھا
وَتَنَقَّبَتْ لِقِتَالِكَ
 اور نجام لگائی اور نقاب باندھی اور قصد کیا آپ کے قتل کرنے کا، 
بِابِي انْتَ وَامِّي
میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں
لَقَدْ عَظُمَ مُصَابِي بِكَ
بہ تحقیق کہ شدید ہوئی مصیبت مجھ پر آپ کے قتل کی وجہ سے
فَاسْالُ ٱللَّهَ ٱلَّذِي اكْرَمَ مَقَامَكَ وَاكْرَمَنِي بِكَ
پاس میں سوال کرتا ہوں خدا سے جس نے بزرگ کیا آپ کے مقام کو اور عزت دی 
انْ يَرْزُقَنِي طَلَبَ ثَارِكَ
مجھ کو آپ کے سبب سے کہ نصیب کرے مجھ کو طلب کرنا حق 
مَعَ إِمَامٍ مَنْصُورٍ مِنْ اهْلِ بَيْتِ مُحَمَّدٍ
  آپکے خون کا اس امام کے ساتھ جو منصور ہے اور اہلبیت مصطفیٰ (ص) سے ہے، 
صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ
صلوات بھیجے خدا ان پر اور ان کی آل پر، 
اَللَّهُمَّ ٱجْعَلْنِي عِنْدَكَ وَجِيهاً
خدا وندا قرار دے تو مجھے اپنے نزدیک سرخروئی 
بِٱلْحُسَيْنِ عَلَيْهِ ٱلسَّلاَمُ فِي ٱلدُّنْيَا وَٱلآخِرَةِ
حضرت امام حسین علیھ السلام کے ساتھ دنیا و آخرت میں، 
يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ
اے ابو عبد الله الحسین (ع) 
إِنِّي اتَقَرَّبُ إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَىٰ رَسُولِهِ
میں تقرب چاھتا ہوں بارگاہ خدا اور رسول خدا (ص)
وَإِلَىٰ امِيرِ ٱلْمُؤْمِنِينَ وَإِلَىٰ فَاطِمَةَ
 اور حضرت امیر المومنین (ع) اور حضرت فاطمہ زہرا (ع)
وَإِلَىٰ ٱلْحَسَنِ وَإِلَيْكَ بِمُوَالاَتِكَ
 اور حضرت امام حسن (ع) اور آپ کی جناب میں آپ کی محبّت کے سبب سے 
وَبِٱلْبَرَاءَةِ (مِمَّنْ قَاتَلَكَ
اور بیزاری سے ان لوگوں کی جنہوں نے آپ کے ساتھ قتال کیا 
وَنَصَبَ لَكَ ٱلْحَرْبَ
اور قائم کیا آپ سے جنگ کو 
وَبِٱلْبَرَاءَةِ مِمَّنْ اسَّسَ اسَاسَ ٱلظُّلْمِ وَٱلْجَوْرِ عَلَيْكُمْ
اور ان لوگوں کو بیزاری کی وجہ سے جنہوں نے قائم کیا بنیاد ظلم و ستم کو، 
وَابْرَا إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَىٰ رَسُولِهِ 
آپ حضرات پر اور بیزاری کرتا ہوں درگاہ خدا میں اور بارگاہ رسالتمآب میں 
مِمَّنْ اسَّسَ اسَاسَ ذٰلِكَ
ان لوگوں سے جنہوں نے 
وَبَنَىٰ عَلَيْهِ بُنْيَانَهُ
اسکی بنیاد ڈالی
وَجَرَىٰ فِي ظُلْمِهِ وَجَوْرِهِ عَلَيْكُمْ وَعلىٰ اشْيَاعِكُمْ
 اور اس کو مستحکم کرتے رہے اور قائم رہے آپ حضرات پر ظلم و ستم کرنے پر
بَرِئْتُ إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَيْكُمْ مِنْهُمْ
 اور آپ حضرات کی پیروی کرنے والوں پر، بیزاری کرتا ہوں 
وَاتَقَرَّبُ إِلَىٰ ٱللَّهِ ثُمَّ إِلَيْكُمْ
میں خدا کی طرف اور آپ کی طرف ان لوگوں سے اور تقرب چاھتا ہوں میں خدا کی طرف پھر آپ حضرت کی طرف،
بِمُوَالاَتِكُمْ وَمُوَالاَةِ وَلِيِّكُمْ
 آپ حضرات کی دوستی سے اور آپ کے دوستوں کی دوستی سے
وَبِٱلْبَرَاءَةِ مِنْ اعْدَائِكُمْ
 اور بیزاری سے آپ حضرات کے دشمنوں سے اور ان لوگوں سے 
وَٱلنَّاصِبِينَ لَكُمُ ٱلْحَرْبَ
جنہوں نے آپ حضرات سے جنگ کی
وَبِٱلْبَرَاءَةِ مِنْ اشْيَاعِهِمْ وَاتْبَاعِهِمْ
 اور بیزاری سے ان ا پیروی کرنے والوں سے اور ان کے اتباع کرنے والوں سے،
إِنِّي سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ
میں صلح کرنے والا ہوں ہر اس شخص سے جو آپ سے صلح کرنے والا ہو
وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ
  اور جنگ کرنے والا ہوں جو آپ حضرات سے جنگ کرے
وَوَلِيٌّ لِمَنْ وَالاَكُمْ
 اور دوست ہوں اس شخص کا جو آپ حضرات کو دوست رکھے
وَعَدُوٌّ لِمَنْ عَادَاكُمْ
 اور دشمن ہوں ہر اس شخص کا جو آپ حضرات سے دشمنی رکھے، 
فَاسْالُ ٱللَّهَ ٱلَّذِي اكْرَمَنِي بِمَعْرِفَتِكُمْ
پاس میں سوال کرتا ہوں اس خدا سے جس نے مجھے بزرگی عطا فرمائی 
وَمَعْرِفَةِ اوْلِيَائِكُمْ
آپ کی معرفت کی وجہ سے اور آپ کے دوستوں کی معرفت کی وجہ سے 
وَرَزَقَنِيَ ٱلْبَرَاءَةَ مِنْ اعْدَائِكُمْ
اور نصیب کیا بیزاری کرنا آپ کے دشمنوں سے
انْ يَجْعَلَنِي مَعَكُمْ فِي ٱلدُّنْيَا وَٱلآخِرَةِ
 یہ کہ قرار دے مجھ کو آپ حضرات کے ساتھ 
وَانْ يُثَبِّتَ لِي عِنْدَكُمْ قَدَمَ صِدْقٍ
اور یہ کہ ثابت قدم رکھے
فِي ٱلدُّنْيَا وَٱلآخِرَةِ
دنیا و آخرت میں 
وَاسْالُهُ انْ يُبَلِّغَنِيَ ٱلْمَقَامَ ٱلْمَحْمُودَ لَكُمْ عِنْدَ ٱللَّهِ
مجھ کو آپکی محبّت میں سچائی کے ساتھ دنیا و آخرت میں اور سوال کرتا ہوں میں خدا سے کہ پہنچائے مجھ کو مقام محمود میں
وَانْ يَرْزُقَنِي طَلَبَ ثَارِي
جو آپ حضرات کے لئے خدا کے نزدیک ہے اور یہ کہ خدا نصیب کرے مجھے کو طلب کرنا حق 
مَعَ إِمَامِ هُدىًٰ ظَاهِرٍ
 آپ کے خون کے ساتھ حضرت امام مہدی (ع) آخر الزماں کے
نَاطِقٍ بِٱلْحَقِّ مِنْكُمْ
 جو ظاہر ہونے والے ہیں گویا ہونے والے ہیں  حق کے ساتھ جو آپ میں سے ہیں
وَاسْالُ ٱللَّهَ بِحَقِّكُمْ
 اور میں سوال کرتا ہوں میں خدا سے واسطہ دے کر 
وَبِٱلشَّانِ ٱلَّذِي لَكُمْ عِنْدَهُ
آپ حضرات کا اور آپ حضرات کی اس شان کا جو اس کے نزدیک ہے یہ کہ 
انْ يُعْطِيَنِي بِمُصَابِي بِكُمْ
اتا کرے اجر مجھ کو آپ کی  مصیبت میں بہتر اس اجر سے 
افْضَلَ مَا يُعْطِي مُصَاباً بِمُصِيبَتِهِ
جو دیگا کسی مصیبت زدہ کو اس کی مصیبت کا کس قدر عظیم ہے آپ کی 
مُصِيبَةً مَا اعْظَمَهَا
اور بڑی ہے بلا
وَاعْظَمَ رَزِيَّتَهَا فِي ٱلإِسْلاَمِ
 اس کی اسلام میں
وَفِي جَمِيعِ ٱلسَّمَاوَاتِ وَٱلارْضِ
 اور تمام اہل آسمانوں اور اہل زمین پر،
اَللَّهُمَّ ٱجْعَلْنِي فِي مَقَامِي هٰذَا
 خدا وندا قرار دے مجھ کو اس مقام میں
مِمَّنْ تَنَالُهُ مِنْكَ صَلَوَاتٌ وَرَحْمَةٌ وَمَغْفِرَةٌ
 ان لوگوں سے جن کو حاصل ہوتی ہے تیری بارگاہ سے رحمت اور برکت مغفرت 
اَللَّهُمَّ ٱجْعَلْ مَحْيَايَ مَحْيَا مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
خدا وندا قرار دے میری زندگی محمّد (ص) و آل محمّد (ع) کے ساتھ 
وَمَمَاتِي مَمَاتَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اور میری موت کو موت  محمّد (ص) و آل محمّد (ع) کے ساتھ 
اَللَّهُمَّ إِنَّ هٰذَا يَوْمٌ
خدا وندا یہ وہ دن ہے 
تَبَرَّكَتْ بِهِ بَنُو امَيَّةَ
جب کو بنی امیہ نے برکت کا دن قرار دیا ہے 
وَٱبْنُ آكِلَةِ ٱلاكبَادِ
اور بیٹے نے زن جگر خوارہ کے
ٱللَّعِينُ ٱبْنُ ٱللَّعِينِ
 جو ملعون ہے اور بیٹا ہے ملعون کا، 
عَلَىٰ لِسَانِكَ وَلِسَانِ نَبِيِّكَ
تیرے قول سے اور تیرے نبی (ص) کے قول سے، 
صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ
صلوات خدا ہو ان کی آل پر 
فِي كُلِّ مَوْطِنٍ وَمَوْقِفٍ
ہر محل وقوع اور جائے قیام میں 
وَقَفَ فِيهِ نَبِيُّكَ صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ
جس میں قیام کیا تیرے نبی نے، صلوات خدا ہو ان پر اور انکی آل پر، 
اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْ ابَا سُفْيَانَ وَمُعَاوِيَةَ وَيَزيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ
خدا وندا لعنت کر ابو سفیان پر اور معاویہ پر جو بیٹا ہے ابو سفیان کا اور یزید جو بیٹا ہے معاویہ کا 
عَلَيْهِمْ مِنْكَ ٱللَّعْنَةُ ابَدَ ٱلآبِدِينَ
اور ان سب پر تیری طرف سے لعنت ہو ہمیشہ ہمیشہ 
وَهٰذَا يَوْمٌ فَرِحَتْ بِهِ آلُ زِيَادٍ وَآلُ مَرْوَانَ
اور یہ وہ دن ہے کہ اس دن خوشی کی آل زیاد نے، اور آل مروان نے 
بِقَتْلِهِمُ ٱلْحُسَيْنَ صَلَوَاتُ ٱللَّهِ عَلَيْهِ
قتل کرنے سے امام حسین (ع) کو صلوات خدا ہو ان پر، 
اَللَّهُمَّ فَضَاعِفْ عَلَيْهِمُ ٱللَّعْنَ مِنْكَ
خدا وندا زیادہ کر ان سب ور لعنت کو 
وَٱلْعَذَابَ (ٱلالِيمَ)
اور عذاب کو، 
اَللَّهُمَّ إِنِّي اتَقَرَّبُ إِلَيْكَ فِي هٰذَا ٱلْيَوْمِ
خدا وندا میں تقرب چاہتا ہوں تیری بارگاہ میں آج کے دن
وَفِي مَوْقِفِي هٰذَا
 اور اپنے اس جائے قیام میں
وَايَّامِ حَيَاتِي
 اور اپنے تمام ایام زندگی میں، 
بِٱلْبَرَاءَةِ مِنْهُمْ وَٱللَّعْنَةِ عَلَيْهِمْ
یہ سبب بیزاری کرنے ان ملعونوں کے اور ان سب پر لعنت کرنے کی وجہ سے 
وَبِٱلْمُوَالاَةِ لِنَبِيِّكَ وَآلِ نَبِيِّكَ
اور یہ سبب دوستی کے تیرے نبی کے اور تیرے نبی کی آل کے
عَلَيْهِ وَعَلَيْهِمُ ٱلسَّلاَمُ
 ان سب حضرات پر سلام ہو
سو (١٠٠) مرتبہ کہے :
اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْ اوَّلَ ظَالِمٍ
خدا وندا لعنت کر تو پہلے ظلم کرنے والے پر 
ظَلَمَ حَقَّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
جس نے چھینا حق محمّد مصطفیٰ (ص) کا اور ان کی آل کا 
وَآخِرَ تَابِعٍ لَهُ عَلَىٰ ذٰلِكَ
اور آخر تک کرنے والوں پر اس کے ظلم میں، 
اَللَّهُمَّ ٱلْعَنِ ٱلْعِصَابَةَ ٱلَّتِي جَاهَدَتِ ٱلْحُسَيْنَ
خدا وندا لعنت کا تو ان لوگوں پر جنہوں نے جنگ کی حضرت امام حسین (ع) سے 
وَشَايَعَتْ وَبَايَعَتْ وَتَابَعَتْ عَلَىٰ قَتْلِهِ
اور پیروی کی جنگ کرنے والوں کی اور بیعت کی اور پیروی کی آنحضرت کے قتل پر، 
اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْهُمْ جَمِيعاً
خدا وندا سبھوں پر لعنت کر-
پھر سو (١٠٠) مرتبہ کہے:
اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ
سلام ہو آپ پر اے ابو عبد الله الحسین (ع)
وَعَلَىٰ ٱلارْوَاحِ ٱلَّتِي حَلَّتْ بِفِنَائِكَ
 اور ان روحوں پر جو نازل ہوئیں آپ کے صحن خانہ میں  اور مقیم ہیں آپ کے روضۂ اقدس میں، 
عَلَيْكَ مِنِّي سَلاَمُ ٱللَّهِ ابَداً
میری طرف سے سلام خدا ہو ہمیشہ 
مَا بَقيتُ وَبَقِيَ ٱللَّيْلُ وَٱلنَّهَارُ
جب تک کہ میں زندہ ہوں اور روز و شب باقی ہیں
وَلاَ جَعَلَهُ ٱللَّهُ آخِرَ ٱلْعَهْدِ مِنِّي لِزِيَارَتِكُمْ
 اور قرار دے خدا میری اس زیارت کو آپ کی آخری زیارت، 
اَلسَّلاَمُ عَلَىٰ ٱلْحُسَيْنِ
سلام ہو میرے مولا امام حسین (ع) پر
وَعَلَىٰ عَلِيِّ بْنِ ٱلْحُسَيْنِ
 اور شہزادہ علی اکبر (ع) پر،  پسر امام حسین (ع) پر
وَعَلَىٰ اوْلاَدِ ٱلْحُسَيْنِ
 اور جملہ اولاد امام حسین (ع) پر 
وَعَلَىٰ اصْحَابِ ٱلْحُسَيْنِ
اور اصحاب امام حسین (ع) پر -
پھر کہیں
اَللَّهُمَّ خُصَّ انْتَ اوَّلَ ظَالِمٍ بِٱللَّعْنِ مِنِّي
خدا وندا مخصوص کر تو پہلے ظالم کو میری طرف سے لعنت کے ساتھ
وَٱبْدَا بِهِ اوَّلاًَ
 اور ابتداء کر پہلے اسی ظالم سے 
ثُمَّ ٱلْعَنِ ٱلثَّانِيَ وَٱلثَّالِثَ وَٱلرَّابِعَ
پھر دوسرے پر پھر تیسرے پر پھر چوتھے پر، 
اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْ يَزِيدَ خَامِساً
خدا وندا لعنت کر تو یزید بن معاویہ ملعون پانچویں پر،
وَٱلْعَنْ عُبَيْدَ ٱللَّهِ بْنَ زِيَادٍ وَٱبْنَ مَرْجَانَةَ
 اور لعنت کر عبید الله بن زیاد پر جو بیٹا ہے ابن مرجانہ کا
وَعُمَرَ بْنَ سَعْدٍ وَشِمْراً
 اور عمر بن سعد پر اور شمر ملعون پر
وَآلَ ابِي سُفْيَانَ وَآلَ زِيَادٍ وَآلَ مَرْوَانَ
 اور اولاد ابو سفیان پر اور آل زیاد پر اور آل مروان پر  اور تمام بنی امیہ پر 
إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَامَةِ
تا قیامت-
پھر سجدے میں جائیں اور کہیں : 
اَللَّهُمَّ لَكَ ٱلْحَمْدُ
خدا وندا سب تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں
حَمْدَ ٱلشَّاكِرِينَ لَكَ عَلَىٰ مُصَابِهِمْ
 اور ان شکر کرنے والوں کی جنہوں نے تیری حمد کی اپنی مصیبت پر،
اَلْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَىٰ عَظِيمِ رَزِيَّتِي
 تمام تعریفیں خدا ہی کے لئے ہیں
اَللَّهُمَّ ٱرْزُقْنِي شَفَاعَةَ ٱلْحُسَيْنِ يَوْمَ ٱلْوُرُودِ
 مجھ کو شفاعت حضرت امام حسین (ع) کی قیامت کے دن
وَثَبِّتْ لِي قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَكَ
 اور ثابت قدم رکھ سچائی پر 
مَعَ ٱلْحُسَيْنِ وَاصْحَابِ ٱلْحُسَيْنِ
مجھ کو اپنے نزدیک ہمراہ امام حسین (ع) مجھ کو اپنے نزدیک ہمراہ امام حسین (ع)
ٱلَّذينَ بَذَلُوٱ مُهَجَهُمْ دُونَ ٱلْحُسَيْنِ عَلَيْهِ ٱلسَّلاَمُ
جنہوں نے اپنی جانیں دے دیں حضرت امام حسین (ع) کے سامنے ان کی نصرت میں

 

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

 سلام ہو آپ پر اے ابو عبد الله الحسین (ع)، سلام ہو آپ پر اے فرزند رسول خدا (ص)، سلام ہو آپ پر اے فرزند امیر المومنین (ع)اور اے فرزند سردار اوصیاء کے،  سلام ہو آپ پر اے فرزند  فاطمہ زہرا (ع) جو سردار ہیں تمام خواتین عالم کی، سلام ہو آپ پر اے وہ بزرگوار جس کے خون کا طالب خدا ہے اور فرزند بھی اسکے جسکے خون کا طالب خدا ہے اور جو مظلوم اور مصیبت زدہ ہوا سلام ہو آپ پر اور ان روحوں پر جو اتریں آپ کے مبارک صحن میں ! آپ سب حضرات پر میری جانب سے سلام خدا ہو ہمیشہ جب تک کہ میں زندہ رہوں اور رات دن باقی رہیں! اے ابو عبد الله الحسین (ع) بتحقیق کہ بہت عظیم ہوئی بلا آپ کی اور بہت سخت ہوئی مصیبت آپ کی، ہم پر اور تمام اہل اسلام پر اور بہت عظیم ہوئی مصیبت آپ کی آسمانوں میں اور تمام اہل آسمان پر، پس لعنت کرے خدا اس گروہ پر جس نے سنگ بنیاد قائم کی ظلم و جور کی آپ اہلبیت پر اور لعنت کرے خدا اس گروہ پر جس نے آپ حضرات کو آپ حضرات کے مقام سے ہٹایا اور دور کرنا چاہا آپ حضرات کو ان مراتب سے جن کو خدا نے آپ حضرات کے لئے ثابت کیا ہے اور لعنت کرے خدا اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا اور لعنت کرے خدا اس گروہ پر جنہوں نے اسباب مہییا کئے  آپ کے قتل پر قادر ہونے کی بریت چاھتا ہوں میں  خدا کے ذریعے سے اور آپ کے ذریعے ان لوگوں سے اور ان کی پیروی کرنے والوں سے اور ان کی تابعداری کرنے والوں سے اور ان کے دوستوں سے! اے مولا میرے اے ابو عبد الله الحسین (ع) میں صلح کرنے والا ہوں ہر اس شخص سے جو آپ سے صلح کرے اور جنگ کرنے والا ہوں ہر اس شخص سے جو آپ سے جنگ کرے اور روز قیامت تک اور لعنت کرے خدا اولاد زیاد اور آل مروان پر اور لعنت کرے خدا تمام بنی امیہ پر اور لعنت کرے خدا پسر مرجانہ پر اور لعنت کرے خدا عمر بن سعد پر اور لعنت کرے خدا شمر پر اور لعنت کرے خدا  اس گروہ پر جس نے زین اپنی سواریوں پر رکھا اور نجام لگائی اور نقاب باندھی اور قصد کیا آپ کے قتل کرنے کا، میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں بہ تحقیق کہ شدید ہوئی مصیبت مجھ پر آپ کے قتل کی وجہ سے پاس میں سوال کرتا ہوں خدا سے جس نے بزرگ کیا آپ کے مقام کو اور عزت دی مجھ کو آپ کے سبب سے کہ نصیب کرے مجھ کو طلب کرنا حق آپکے خون کا اس امام کے ساتھ جو منصور ہے اور اہلبیت مصطفیٰ (ص) سے ہے، صلوات بھیجے خدا ان پر اور ان کی آل پر، خدا وندا قرار دے تو مجھے اپنے نزدیک سرخروئی حضرت امام حسین علیھ السلام کے ساتھ دنیا و آخرت میں، اے ابو عبد الله الحسین (ع) میں تقرب چاھتا ہوں بارگاہ خدا اور رسول خدا (ص) اور حضرت امیر المومنین (ع) اور حضرت فاطمہ زہرا (ع) اور حضرت امام حسن (ع) اور آپ کی جناب میں آپ کی محبّت کے سبب سے اور بیزاری سے ان لوگوں کی جنہوں نے آپ کے ساتھ قتال کیا اور قائم کیا آپ سے جنگ کو اور ان لوگوں کو بیزاری کی وجہ سے جنہوں نے قائم کیا بنیاد ظلم و ستم کو، آپ حضرات پر اور بیزاری کرتا ہوں درگاہ خدا میں اور بارگاہ رسالتمآب میں ان لوگوں سے جنہوں نے اسکی بنیاد ڈالی اور اس کو مستحکم کرتے رہے اور قائم رہے آپ حضرات پر ظلم و ستم کرنے پر اور آپ حضرات کی پیروی کرنے والوں پر، بیزاری کرتا ہوں میں خدا کی طرف اور آپ کی طرف ان لوگوں سے اور تقرب چاھتا ہوں میں خدا کی طرف پھر آپ حضرت کی طرف، آپ حضرات کی دوستی سے اور آپ کے دوستوں کی دوستی سے اور بیزاری سے آپ حضرات کے دشمنوں سے اور ان لوگوں سے جنہوں نے آپ حضرات سے جنگ کی اور بیزاری سے ان ا پیروی کرنے والوں سے اور ان کے اتباع کرنے والوں سے، میں صلح کرنے والا ہوں ہر اس شخص سے جو آپ سے صلح کرنے والا ہو اور جنگ کرنے والا ہوں جو آپ حضرات سے جنگ کرے اور دوست ہوں اس شخص کا جو آپ حضرات کو دوست رکھے اور دشمن ہوں ہر اس شخص کا جو آپ حضرات سے دشمنی رکھے، پاس میں سوال کرتا ہوں اس خدا سے جس نے مجھے بزرگی عطا فرمائی آپ کی معرفت کی وجہ سے اور آپ کے دوستوں کی معرفت کی وجہ سے اور نصیب کیا بیزاری کرنا آپ کے دشمنوں سے یہ کہ قرار دے مجھ کو آپ حضرات کے ساتھ دنیا و آخرت میں اور یہ کہ ثابت قدم رکھے مجھ کو آپکی محبّت میں سچائی کے ساتھ دنیا و آخرت میں اور سوال کرتا ہوں میں خدا سے کہ پہنچائے مجھ کو مقام محمود میں جو آپ حضرات کے لئے خدا کے نزدیک ہے اور یہ کہ خدا نصیب کرے مجھے کو طلب کرنا حق آپ کے خون کے ساتھ حضرت امام مہدی (ع) آخر الزماں کے جو ظاہر ہونے والے ہیں گویا ہونے والے ہیں حق کے ساتھ جو آپ میں سے ہیں اور میں سوال کرتا ہوں میں خدا سے واسطہ دے کر آپ حضرات کا اور آپ حضرات کی اس شان کا جو اس کے نزدیک ہے یہ کہ اتا کرے اجر مجھ کو آپ کی  مصیبت میں بہتر اس اجر سے جو دیگا کسی مصیبت زدہ کو اس کی مصیبت کا کس قدر عظیم ہے آپ کی اور بڑی ہے بلا اس کی اسلام میں اور تمام اہل آسمانوں اور اہل زمین پر، خدا وندا قرار دے مجھ کو اس مقام میں ان لوگوں سے جن کو حاصل ہوتی ہے تیری بارگاہ سے رحمت اور برکت مغفرت خدا وندا قرار دے میری زندگی محمّد (ص) و آل محمّد (ع) کے ساتھ اور میری موت کو موت  محمّد (ص) و آل محمّد (ع) کے ساتھ خدا وندا یہ وہ دن ہے جب کو بنی امیہ نے برکت کا دن قرار دیا ہے اور بیٹے نے زن جگر خوارہ کے جو ملعون ہے اور بیٹا ہے ملعون کا، تیرے قول سے اور تیرے نبی (ص) کے قول سے، صلوات خدا ہو ان کی آل پر ہر محل وقوع اور جائے قیام میں جس میں قیام کیا تیرے نبی نے، صلوات خدا ہو ان پر اور انکی آل پر، خدا وندا لعنت کر ابو سفیان پر اور معاویہ پر جو بیٹا ہے ابو سفیان کا اور یزید جو بیٹا ہے معاویہ کا اور ان سب پر تیری طرف سے لعنت ہو ہمیشہ ہمیشہ اور یہ وہ دن ہے کہ اس دن خوشی کی آل زیاد نے، اور آل مروان نے قتل کرنے سے امام حسین (ع) کو صلوات خدا ہو ان پر، خدا وندا زیادہ کر ان سب ور لعنت کو اور عذاب کو، خدا وندا میں تقرب چاہتا ہوں تیری بارگاہ میں آج کے دن اور اپنے اس جائے قیام میں اور اپنے تمام ایام زندگی میں، یہ سبب بیزاری کرنے ان ملعونوں کے اور ان سب پر لعنت کرنے کی وجہ سے اور یہ سبب دوستی کے تیرے نبی کے اور تیرے نبی کی آل کے ان سب حضرات پر سلام ہو

 سو (١٠٠) مرتبہ کہے :

خدا وندا لعنت کر تو پہلے ظلم کرنے والے پر جس نے چھینا حق محمّد مصطفیٰ (ص) کا اور ان کی آل کا اور آخر تک کرنے والوں پر اس کے ظلم میں، خدا وندا لعنت کا تو ان لوگوں پر جنہوں نے جنگ کی حضرت امام حسین (ع) سے اور پیروی کی جنگ کرنے والوں کی اور بیعت کی اور پیروی کی آنحضرت کے قتل پر، خدا وندا سبھوں پر لعنت کر-

پھر سو (١٠٠) مرتبہ کہے:

سلام ہو آپ پر اے ابو عبد الله الحسین (ع) اور ان روحوں پر جو نازل ہوئیں آپ کے صحن خانہ میں اور مقیم ہیں آپ کے روضۂ اقدس میں، میری طرف سے سلام خدا ہو ہمیشہ جب تک کہ میں زندہ ہوں اور روز و شب باقی ہیں اور قرار دے خدا میری اس زیارت کو آپ کی آخری زیارت، سلام ہو میرے مولا امام حسین (ع) پر اور شہزادہ علی اکبر (ع) پر، پسر امام حسین (ع) پر اور جملہ اولاد امام حسین (ع) پر اور اصحاب امام حسین (ع) پر -

پھر کہیں  

 خدا وندا مخصوص کر تو پہلے ظالم کو میری طرف سے لعنت کے ساتھ اور ابتداء کر پہلے اسی ظالم سے پھر دوسرے پر پھر تیسرے پر پھر چوتھے پر، خدا وندا لعنت کر تو یزید بن معاویہ ملعون پانچویں پر، اور لعنت کر عبید الله بن زیاد پر جو بیٹا ہے ابن مرجانہ کا اور عمر بن سعد پر اور شمر ملعون پر اور اولاد ابو سفیان پر اور آل زیاد پر اور آل مروان پر اور تمام بنی امیہ پر تا قیامت-

پھر سجدے میں جائیں اور کہیں : 

خدا وندا سب تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں اور ان شکر کرنے والوں کی جنہوں نے تیری حمد کی اپنی مصیبت پر، تمام تعریفیں خدا ہی کے لئے ہیں مجھ کو شفاعت حضرت امام حسین (ع) کی قیامت کے دن اور ثابت قدم رکھ سچائی پر مجھ کو اپنے نزدیک ہمراہ امام حسین (ع) اور اصحاب آنحضرت کے جنہوں نے اپنی جانیں دے دیں حضرت امام حسین (ع) کے سامنے ان کی نصرت میں -

 

 

 

 

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بْنَ رَسُولِ ٱللَّهِ

السَّلاَمُ عَلَيكَ يَا خِيَرَةِ ٱللَّهِ وَٱبْنَ خَيرَتِهِ

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بْنَ امِيرِ ٱلْمُؤْمِنِينَ

وَٱبْنَ سَيِّدِ ٱلْوَصِيِّينَ

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا بْنَ فَاطِمَةَ

سَيِّدَةِ نِسَاءِ ٱلْعَالَمِينَ

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ثَارَ ٱللَّهِ وَٱبْنَ ثَارِهِ وَٱلْوِتْرَ ٱلْمَوْتُورَ

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ وَعَلَىٰ ٱلارْوَاحِ ٱلَّتِي حَلَّتْ بِفِنَائِكَ

عَلَيْكُمْ مِنِّي جَمِيعاً سَلاَمُ ٱللَّهِ ابَداً

مَا بَقيتُ وَبَقِيَ ٱللَّيْلُ وَٱلنَّهَارُ

يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ

لَقَدْ عَظُمَتِ ٱلرَّزِيَّةُ

وَجَلَّتْ وَعَظُمَتِ ٱلْمُصيبَةُ بِكَ

عَلَيْنَا وَعَلَىٰ جَمِيعِ اهْلِ ٱلإِسْلاَمِ

وَجَلَّتْ وَعَظُمَتْ مُصيبَتُكَ

فِي ٱلسَّمَاوَاتِ عَلَىٰ جَمِيعِ اهْلِ ٱلسَّمَاوَاتِ

فَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً اسَّسَتْ اسَاسَ ٱلظُّلْمِ وَٱلْجَوْرِ عَلَيْكُمْ اهْلَ ٱلْبَيْتِ

وَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً دَفَعَتْكُمْ عَنْ مَقَامِكُمْ

وَازَالَتْكُمْ عَنْ مَرَاتِبِكُمُ ٱلَّتِي رَتَّبَكُمُ ٱللَّهُ فِيهَا

وَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً قَتَلَتْكُمْ

وَلَعَنَ ٱللَّهُ ٱلْمُمَهِّدِينَ لَهُمْ

بِٱلتَّمْكِينِ مِنْ قِتَالِكُمْ

بَرِئْتُ إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَيْكُمْ مِنْهُمْ

وَمِنْ اشْيَاعِهِمْ وَاتْبَاعِهِمْ وَاوْلِيَائِهِمْ

يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ

إِنِّي سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ

وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَامَةِ

وَلَعَنَ ٱللَّهُ آلَ زِيَادٍ وَآلَ مَرْوَانَ

وَلَعَنَ ٱللَّهُ بَنِي امَيَّةَ قَاطِبَةً

وَلَعَنَ ٱللَّهُ ٱبْنَ مَرْجَانَةَ

وَلَعَنَ ٱللَّهُ عُمَرَ بْنَ سَعْدٍ

وَلَعَنَ ٱللَّهُ شِمْراً

وَلَعَنَ ٱللَّهُ امَّةً اسْرَجَتْ وَالْجَمَتْ

وَتَنَقَّبَتْ لِقِتَالِكَ

بِابِي انْتَ وَامِّي

لَقَدْ عَظُمَ مُصَابِي بِكَ

فَاسْالُ ٱللَّهَ ٱلَّذِي اكْرَمَ مَقَامَكَ وَاكْرَمَنِي بِكَ

انْ يَرْزُقَنِي طَلَبَ ثَارِكَ

مَعَ إِمَامٍ مَنْصُورٍ مِنْ اهْلِ بَيْتِ مُحَمَّدٍ

صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ

اَللَّهُمَّ ٱجْعَلْنِي عِنْدَكَ وَجِيهاً

بِٱلْحُسَيْنِ عَلَيْهِ ٱلسَّلاَمُ فِي ٱلدُّنْيَا وَٱلآخِرَةِ

يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ

إِنِّي اتَقَرَّبُ إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَىٰ رَسُولِهِ

وَإِلَىٰ امِيرِ ٱلْمُؤْمِنِينَ وَإِلَىٰ فَاطِمَةَ

وَإِلَىٰ ٱلْحَسَنِ وَإِلَيْكَ بِمُوَالاَتِكَ

وَبِٱلْبَرَاءَةِ (مِمَّنْ قَاتَلَكَ

وَنَصَبَ لَكَ ٱلْحَرْبَ

وَبِٱلْبَرَاءَةِ مِمَّنْ اسَّسَ اسَاسَ ٱلظُّلْمِ وَٱلْجَوْرِ عَلَيْكُمْ

وَابْرَا إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَىٰ رَسُولِهِ)

مِمَّنْ اسَّسَ اسَاسَ ذٰلِكَ

وَبَنَىٰ عَلَيْهِ بُنْيَانَهُ

وَجَرَىٰ فِي ظُلْمِهِ وَجَوْرِهِ عَلَيْكُمْ وَعلىٰ اشْيَاعِكُمْ

بَرِئْتُ إِلَىٰ ٱللَّهِ وَإِلَيْكُمْ مِنْهُمْ

وَاتَقَرَّبُ إِلَىٰ ٱللَّهِ ثُمَّ إِلَيْكُمْ

بِمُوَالاَتِكُمْ وَمُوَالاَةِ وَلِيِّكُمْ

وَبِٱلْبَرَاءَةِ مِنْ اعْدَائِكُمْ

وَٱلنَّاصِبِينَ لَكُمُ ٱلْحَرْبَ

وَبِٱلْبَرَاءَةِ مِنْ اشْيَاعِهِمْ وَاتْبَاعِهِمْ

إِنِّي سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَكُمْ

وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَكُمْ

وَوَلِيٌّ لِمَنْ وَالاَكُمْ

وَعَدُوٌّ لِمَنْ عَادَاكُمْ

فَاسْالُ ٱللَّهَ ٱلَّذِي اكْرَمَنِي بِمَعْرِفَتِكُمْ

وَمَعْرِفَةِ اوْلِيَائِكُمْ

وَرَزَقَنِيَ ٱلْبَرَاءَةَ مِنْ اعْدَائِكُمْ

انْ يَجْعَلَنِي مَعَكُمْ فِي ٱلدُّنْيَا وَٱلآخِرَةِ

وَانْ يُثَبِّتَ لِي عِنْدَكُمْ قَدَمَ صِدْقٍ

فِي ٱلدُّنْيَا وَٱلآخِرَةِ

وَاسْالُهُ انْ يُبَلِّغَنِيَ ٱلْمَقَامَ ٱلْمَحْمُودَ لَكُمْ عِنْدَ ٱللَّهِ

وَانْ يَرْزُقَنِي طَلَبَ ثَارِي

مَعَ إِمَامِ هُدىًٰ ظَاهِرٍ

نَاطِقٍ بِٱلْحَقِّ مِنْكُمْ

وَاسْالُ ٱللَّهَ بِحَقِّكُمْ

وَبِٱلشَّانِ ٱلَّذِي لَكُمْ عِنْدَهُ

انْ يُعْطِيَنِي بِمُصَابِي بِكُمْ

افْضَلَ مَا يُعْطِي مُصَاباً بِمُصِيبَتِهِ

مُصِيبَةً مَا اعْظَمَهَا

وَاعْظَمَ رَزِيَّتَهَا فِي ٱلإِسْلاَمِ

وَفِي جَمِيعِ ٱلسَّمَاوَاتِ وَٱلارْضِ

اَللَّهُمَّ ٱجْعَلْنِي فِي مَقَامِي هٰذَا

مِمَّنْ تَنَالُهُ مِنْكَ صَلَوَاتٌ وَرَحْمَةٌ وَمَغْفِرَةٌ

اَللَّهُمَّ ٱجْعَلْ مَحْيَايَ مَحْيَا مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

وَمَمَاتِي مَمَاتَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

اَللَّهُمَّ إِنَّ هٰذَا يَوْمٌ

تَبَرَّكَتْ بِهِ بَنُو امَيَّةَ

وَٱبْنُ آكِلَةِ ٱلاكبَادِ

ٱللَّعِينُ ٱبْنُ ٱللَّعِينِ

عَلَىٰ لِسَانِكَ وَلِسَانِ نَبِيِّكَ

صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ

فِي كُلِّ مَوْطِنٍ وَمَوْقِفٍ

وَقَفَ فِيهِ نَبِيُّكَ صَلَّىٰ ٱللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ

اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْ ابَا سُفْيَانَ وَمُعَاوِيَةَ وَيَزيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ

عَلَيْهِمْ مِنْكَ ٱللَّعْنَةُ ابَدَ ٱلآبِدِينَ

وَهٰذَا يَوْمٌ فَرِحَتْ بِهِ آلُ زِيَادٍ وَآلُ مَرْوَانَ

بِقَتْلِهِمُ ٱلْحُسَيْنَ صَلَوَاتُ ٱللَّهِ عَلَيْهِ

اَللَّهُمَّ فَضَاعِفْ عَلَيْهِمُ ٱللَّعْنَ مِنْكَ

وَٱلْعَذَابَ (ٱلالِيمَ)

اَللَّهُمَّ إِنِّي اتَقَرَّبُ إِلَيْكَ فِي هٰذَا ٱلْيَوْمِ

وَفِي مَوْقِفِي هٰذَا

وَايَّامِ حَيَاتِي

بِٱلْبَرَاءَةِ مِنْهُمْ وَٱللَّعْنَةِ عَلَيْهِمْ

وَبِٱلْمُوَالاَةِ لِنَبِيِّكَ وَآلِ نَبِيِّكَ

عَلَيْهِ وَعَلَيْهِمُ ٱلسَّلاَمُ

سو (١٠٠) مرتبہ کہے :

اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْ اوَّلَ ظَالِمٍ

ظَلَمَ حَقَّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

وَآخِرَ تَابِعٍ لَهُ عَلَىٰ ذٰلِكَ

اَللَّهُمَّ ٱلْعَنِ ٱلْعِصَابَةَ ٱلَّتِي جَاهَدَتِ ٱلْحُسَيْنَ

وَشَايَعَتْ وَبَايَعَتْ وَتَابَعَتْ عَلَىٰ قَتْلِهِ

اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْهُمْ جَمِيعاً

پھر سو (١٠٠) مرتبہ کہے:

اَلسَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابَا عَبْدِ ٱللَّهِ

وَعَلَىٰ ٱلارْوَاحِ ٱلَّتِي حَلَّتْ بِفِنَائِكَ

عَلَيْكَ مِنِّي سَلاَمُ ٱللَّهِ ابَداً

مَا بَقيتُ وَبَقِيَ ٱللَّيْلُ وَٱلنَّهَارُ

وَلاَ جَعَلَهُ ٱللَّهُ آخِرَ ٱلْعَهْدِ مِنِّي لِزِيَارَتِكُمْ

اَلسَّلاَمُ عَلَىٰ ٱلْحُسَيْنِ

وَعَلَىٰ عَلِيِّ بْنِ ٱلْحُسَيْنِ

وَعَلَىٰ اوْلاَدِ ٱلْحُسَيْنِ

وَعَلَىٰ اصْحَابِ ٱلْحُسَيْنِ

پھر کہیں

اَللَّهُمَّ خُصَّ انْتَ اوَّلَ ظَالِمٍ بِٱللَّعْنِ مِنِّي

وَٱبْدَا بِهِ اوَّلاًَ

ثُمَّ ٱلْعَنِ ٱلثَّانِيَ وَٱلثَّالِثَ وَٱلرَّابِعَ

اَللَّهُمَّ ٱلْعَنْ يَزِيدَ خَامِساً

وَٱلْعَنْ عُبَيْدَ ٱللَّهِ بْنَ زِيَادٍ وَٱبْنَ مَرْجَانَةَ

وَعُمَرَ بْنَ سَعْدٍ وَشِمْراً

وَآلَ ابِي سُفْيَانَ وَآلَ زِيَادٍ وَآلَ مَرْوَانَ

إِلَىٰ يَوْمِ ٱلْقِيَامَةِ

پھر سجدے میں جائیں اور کہیں : 

اَللَّهُمَّ لَكَ ٱلْحَمْدُ

حَمْدَ ٱلشَّاكِرِينَ لَكَ عَلَىٰ مُصَابِهِمْ

اَلْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَىٰ عَظِيمِ رَزِيَّتِي

اَللَّهُمَّ ٱرْزُقْنِي شَفَاعَةَ ٱلْحُسَيْنِ يَوْمَ ٱلْوُرُودِ

وَثَبِّتْ لِي قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَكَ

مَعَ ٱلْحُسَيْنِ وَاصْحَابِ ٱلْحُسَيْنِ

ٱلَّذينَ بَذَلُوٱ مُهَجَهُمْ دُونَ ٱلْحُسَيْنِ عَلَيْهِ ٱلسَّلاَمُ

زیارت عاشورہ کی فضیلت 

زیارت عاشورہ  پر مجلی سنیں

زیارت عاشورہ - لیکچر

1

2

3

4

5

6

   

دیگر زیارات 

 

ہوم پیج پر جایئں