ایک قول کی بنا پر ۱۱ھ میں اس دن جناب سیدہ (سلام اللہ علیھا) کی شہادت ہوئی، لہذا شیعہ مسلمانوں کو اس دن ان بی بی کی صف ماتم بچھانا اور آپ کی زیارت پڑھنا چاہیے ،نیز آپ پر ظلم کرنے والوں اور آپ کا حق غصب کرنے والوں پر نفرین کرنا چاہیے ۔سید ابن طاؤس نے کتاب اقبال میں آج کے دن ان محرومہ و مغمومہ بی بی (سلام اللہ علیھا) کی زیارت یوں نقل فرمائی ہے :
اَلسَّلامُ عَلَیْکِ یَا سَیِّدَةَ نِساءِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا والِدَةَ الْحُجَجِ عَلَی النَّاسِ أَجْمَعِینَ
سلام ہو آپ (ع)پر اے جہانوں کی عورتوں کی سردار سلام ہو آپ (ع)پر اے ان کی والدہ جو لوگوں پر خدا کی حجتیں ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ أَیَّتُھَا الْمَظْلُومَةُ الْمَمْنُوعَةُ حَقَّھا
سلام ہو آپ (ع)پر اے وہ مظلومہ جس کا حق چھین لیا گیا
پھر یہ کہو:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی أَمَتِکَ وَابْنَةِ نَبِیِّکَ وَزَوجَةِ
اے معبود! رحمت نازل فرمااپنی کنیز اپنے نبی کی دختر اور اپنے نبی کے وصی
وَصِیِّ نَبِیِّکَ صَلاةً تُزْلِفُھا فَوْقَ زُلْفی عِبادِکَ الْمُکَرَّمِینَ مِنْ أَھْلِ السَّمَاواتِ وَأَھْلِ الْاَرَضِینَ۔
(ع)کی شریکئہ حیات پر ایسی رحمت جو نزدیک کرے اسکو بڑھ کر تیری عزت والے بندوں کی نسبت جو آسمانوں میں رہنے والے اور زمین میں بسنے والے ہیں ۔
روایت میں آیا ہے کہ آج جو شخص جناب سیدہ (سلام اللہ علیھا) کی یہ زیارت پڑھے اور اپنے گناہوں کی معافی کا طالب ہو تو خدائے تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا اور اس کو جنت میں داخل کرے گا ۔مؤلف کہتے ہیں کہ سید ابن طاؤس(علیہ الرحمہ) کے فرزند نے بھی اس زیارت کو زوایدالفوائد میں درج کیا اور کہا ہے کہ یہ زیارت جناب زہرا (سلام اللہ علیھا) کے یوم وفات کے لئے خاص ہے کہ جو تیسری جمادی الثانی کو ہوئی تھی انہوں نے آپ کی زیارت کی کیفیت اس طرح بیان کی ہے کہ دو رکعت نماز زیارت بجا لائے یا نماز جناب سیدہ فاطمةالزہرا (س)پڑھے جو کہ دو رکعت ہے اور اس کی ہر رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد ساٹھ مرتبہ سورۃ توحید پڑھے اگر اس قدر نہ پڑھ سکے تو پھر پہلی رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد ایک مرتبہ سورۃ توحید اور دوسری رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد ایک مرتبہ سورۃ کافرون پڑھے اور سلام کے بعد مذکورہ بالا زیارت پڑھے