ایام بیض      ۔    رجب ، شعبان ، رمضان کے اعمال  ﴿

PDF    

ہ 13 رجب کی رات 

         ماہ رجب ، شعبان اور ماہ رمضان کی تیرھویں شب میں دو رکعت نماز مستحب ہے کہ اسکی ہر رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورۃ یٰسین، سورۃ ملک اور سورۃ توحید پڑھے چودھویں شب میں چار رکعت نماز دو دو رکعت کر کے اسیطرح پڑھے اور پندرھویں شب میں چھ رکعت نماز دو دو کرکے اسی طرح سے پڑھے امام جعفر صادق (ع)کا ارشاد ہے کہ اس طریقے سے یہ تین نمازیں بجالانے والا ان تینوں مہینوں کی تمام فضیلتیں حاصل کرے گا اور سوائے شرک کے اسکے سبھی گناہ معاف ہو جائینگے ۔

13ویں رجب کا دن

یہ ایام بیض کا پہلا دن ہے اس دن اور اسکے بعد کے دو دنوں میں روزہ رکھنے کا بہت زیادہ اجر و ثواب ہے، اگر کوئی شخص عمل ام داؤد بجالانا چاہتا ہے تو اس کیلئے ۱۳ رجب کا روزہ رکھنا ضروری ہے بنا بر مشہور عام الفیل کے تیس سال بعد اسی روز کعبہ معظمہ میں امیرالمومنین (ع) کی ولادت باسعادت ہوئی ۔

15ویں رجب کی رات

    یہ بڑی ہی با برکت رات ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں :

(۱) غسل کرے۔                            

(۲) عبادت کیلئے شب بیداری کرے ، جیساکہ علامہ مجلسی(علیہ الرحمہ) نے فرمایا ہے۔

(۳) امام حسین (ع)کی زیارت کرے ۔   

(۴) چھ رکعت نماز بجا لائے ، جس کا ذکر تیرھویں کی شب میں ہوا ہے ۔

(۵) تیس رکعت نماز کہ جس کی ہر رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورۃ توحید پڑھی جائے حضرت رسول الله سے اس نماز کی بڑی فضیلت نقل ہوئی ہے ۔           

(۶)دو دو رکعت کرکے بارہ رکعت نماز پڑھیں اور ہررکعت میں سورۃ الحمد، توحید، فلق،ناس، آیة الکرسی اور سورۃ قدر میں سے ہر ایک کو چار چار مرتبہ پڑھیں اور نماز کا سلام دینے کے بعد چار مرتبہ کہیں :

خدا وہ خدا جو میرا پروردگار ہے میں کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا اور نہ اس کے سوا کسی کو اپنا سرپرست بناتا ہوں ۔  

اَللهُ اَللهُ رَبِّیْ لاَاُ شْرِکُ بِہ شَیْئاً وَلاَاَتَّخِذُ مِنْ دُوْنِہ وَلِیًّا

  اس کے بعد جو ذکر و دعا چاہے پڑھے ۔ نماز کا یہ طریقہ سید نے امام جعفر صادق (ع)سے نقل کیا ہے ، لیکن شیخ نے مصباح میں داؤد بن سرحان کے ذریعے امام جعفر صادق (ع)سے اس نماز کا ایک اور طریقہ بیان کیا ہے کہ پندرہ رجب کی شب میں بارہ رکعت نماز ادا کرے جسکی ہر رکعت میں سورۃ الحمد کے بعد کوئی ایک سورۃ پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد سورۃ الحمد ، سورۃ فلق ، سورۃ ناس، سورۃ توحید اور آیة الکرسی میں سے ہر ایک چار چار مرتبہ پڑھے ۔ اور پھرچار مرتبہ کہے:

خدا پاک ہے اور حمد خدا ہی کیلئے ہے اور الله کے سواء کوئی معبود نہیں اور الله بزرگ تر ہے۔

سُبْحَانَ اللهِ وَ الْحَمْدُ للهِ وَ لَا اِلَہَ اِلَّا اللهُ وَ الله اَکْبَرُ

اس کے بعدکہے:

  الله ہی پروردگار ہے میں کسی کو اسکا شریک نہیں بناتا وہی ہوگا جو الله چاہے کوئی طاقت نہیں ہے مگر وہ بلند قوت و بزرگ خدا سے ہے۔

اَللهُ اَللهُ رَبِّیْ لاَاُ شْرِکُ بِہ شَیْئاً وَمَا شَاءَ اللهُ، لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللهِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمَ

          نیز ستائیس رجب کی شب میں بھی یہی نماز بجالائے۔

پندرہ رجب کا دن

          یہ بڑا ہی مبارک دن ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں :

(۱)غسل کرے۔          

(۲) امام حسین (ع)کی زیارت کرے، ابن ابی نصر سے روایت ہے کہ میں نے امام علی رضا (ع)سے عرض کیا کہ میں کس مہینے میں امام حسین(ع) کی زیارت کروں ؟ آپ نے فرمایا، کہ پندرہ رجب، اور پندرہ شعبان کو یہ زیارت کیا کرو۔

(۳) نمازحضرت سلمان بجالائے کہ جس کا ذکر رجب کی پہلی شب کے اعمال میں گذر چکا ہے۔

(۴) چار رکعت نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد ہاتھ پھیلا کر کہے :

اے معبود! اے ہر سرکش کو سرنگوں کرنے والے اور مومنوں کو عزت دینے والے تو ہی میری پناہ ہے جب راستے مجھے تھکا کررکھ دیں اور تو ہی اپنی رحمت  سے مجھے پیدا کرنے والا ہے جب کہ تو میری پیدائش سے بے نیاز تھا اور اگر تیری رحمت میرے شامل حال نہ ہوتی تو میں تباہ ہونے والوں میں ہوتا اور تو ہی دشمنوں کے مقابل میری نصرت کر کے مجھے طاقت دینے والا ہے اور اگر تیری مدد حاصل نہ ہوتی تو میں رسوا لوگوں میں سی ہوتا اے اپنے خزانوں سے رحمت بھیجنے والے اور با برکت جگہوں سے برکت ظاہر کرنے والے اے وہ جس نے خود کو بلندی اور برتری کے ساتھ خاص کیا پس اس کے دوست اس کی عزت کے ذریعے عزت دار ہیں اور اے وہ جس کی غلامی کا طوق بادشاہوں نے اپنی گردنوں میں ڈال رکھا ہے اور اس کے دبدبے سے ڈرتے ہیں میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری آفرینش کے واسطے سے جو تو نے اپنی بڑائی سے ظاہر کی اور سوال کرتا ہوں تیری بڑائی کے واسطے سے جسے تو نے اپنی عزت سے نمایاں کیا اور سوال کرتا ہوں تیری عزت کے واسطے سے جس سے تو اپنے عرش پرحاوی ہے پس اسی سے تو نے ساری مخلوق کو پیدا کیا جو سب تیرے فرمانبردار ہیں یہ کہ تو حضرت محمد اور ان کے اہلبیت(ع) پر رحمت فرما۔

اَللّٰھُمَّ یَا مُذِلَّ کُلِّ جَبَّار، وَیَا مُعِزَّ الْمُؤْمِنِینَ، أَ نْتَ کَھْفِی حِینَ تُعْیِینِی الْمَذاھِبُ وَأَنْتَ بارِيُ خَلْقِی رَحْمَةً بِی، وَقَدْ کُنْتَ عَنْ خَلْقِی غَنِیّاً، وَلَوْلا رَحْمَتُکَ لَکُنْتُ مِنَ الْہالِکِینَ، وَأَ نْتَ مُؤَیِّدِی بِالنَّصْرِ عَلَی أَعْدائِی، وَلَوْلا نَصْرُکَ إِیَّایَ لَکُنْتُ مِنَ الْمَفْضُوحِینَ، یَا مُرْسِلَ الرَّحْمَةِ مِنْ مَعادِنِہا، وَمُنْشِیَ الْبَرَکَةِ مِنْ مَواضِعِہا،یَا مَنْ خَصَّ نَفْسَہُ بِالشُّمُوخِ وَالرِّفْعَةِ فَأَوْ لِیاؤُھُ بِعِزِّھِ یَتَعَزَّزُونَ، وَیَا مَنْ وَضَعَتْ لَہُ الْمُلُوکُ نِیرَ الْمَذَلَّةِ عَلَی أَعْناقِھِمْ فَھُمْ مِنْ سَطَواتِہِ خائِفُونَ،أَسْأَلُک بِکَیْنُونِیَّتِکَ الَّتِی اشْتَقَقْتَہا مِنْ کِبْرِیائِکَ، وَأَسْأَ لُک بِکِبْرِیائِکَ الَّتِی اشْتَقَقْتَہا مِنْ عِزَّتِکَ، وَأَسْأَ لُک بِعِزَّتِکَ الَّتِی اسْتَوَیْتَ بِہا عَلَی عَرْشِکَ فَخَلَقْتَ بِہا جَمِیعَ خَلْقِکَ فَھُمْ لَکَ مُذْعِنُونَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ

          روایت میں آیا ہے کہ جو بھی غمزدہ یہ دعا پڑھے گا خدا وند اس کا غم و اندوہ دور فرما دے گا۔

(۵) عمل ام داؤد کہ یہی اس دن کا خاص عمل ہے جو حاجت بر آری ، مصیبت کی دوری اور ظالموں کے ظلم سے بچاو کیلئے بہت مؤثر ہے ، شیخ نے مصباح میں اس عمل کی کیفیت یوں لکھی ہے کہ عمل ام داؤد کرنے کیلئے ۱۳، ۱۴، ۱۵/ رجب کو روزہ رکھے اور ۱۵/ رجب کو زوال کے وقت غسل کرے زوال کے فورا بعد نماز ظہر و عصر بجالائے کہ رکوع و سجود میں خوف اور عاجزی کا اظہار کرے اس وقت وہ خلوت کی جگہ پر ہو، جہاں وہ کسی کام میں مشغول نہ ہو اور کوئی شخص اس سے بات بھی نہ کرے ، جب نماز سے فارغ ہو جائے تو قبلہ رو ہو کر اس طرح عمل کرے کہ سو مرتبہ سورۃ الحمد، سو مرتبہ سور اخلاص اور دس مرتبہ آیت الکرسی، اسکے بعد یہ سورتیں پڑھے: سورۃ انعام، سورۃ بنی اسرائیل، سورۃ کہف، سورۃ لقمان، سورۃ یٰسین، سورۃ صافات، سورۃ حٰم سجدہ، سورۃ حٰمعسق، سورۃ حٰم دخان، سورۃ فتح، سورۃ واقعہ، سورۃ ملک، سورۃ نون، سورۃ انشقاق اور اسکے بعد قرآن کی آخری سورۃ تک مسلسل پڑھے جب فارغ ہوجائے تو قبلہ رخ ہو کر یہ دعا پڑھے:

سچا ہے خدا ئے بزرگتر کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں مگر وہی جو زندہ، نگہدار، صاحب جلالت و بزرگی، بڑے رحم والا،مہربان، بردبار اور کرم کرنے والا ہے جس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہ سننے اور جاننے والا ہے بینا وخبردار ہے الله تعالیٰ نے خود گواہی دی ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں اور صاحبان علم نے بھی گواہی دی جو عدل پر قائم ہے کہ اس کے سواء کوئی معبود نہیں جو غالب صاحب حکمت ہے اور اس کے محترم رسولوں(ع) نے یہی پیغام دیا اور میں بھی اس کے گواہوں میں سے ہوں اے معبود ! تیرے لئے ہی حمد ہے تیرے لئے ہی بزرگی ہے تیرے لئے ہی عزت ہے  تیرے لئے ہی فخر ہے تیرے لئے ہی غلبہ ہے تیرے ہی لئے نعمت ہے تیرے لئے ہی بڑائی ہے تیرے لئے ہی رحمت ہے تو ہی صاحب ہیبت ہے تو ہی سلطنت والا ہے توہی خوبی والا ہے تو ہی صاحب احسان ہے تیرے ہی لئے تسبیح ہے تیرے ہی لئے پاکیزگی ہے تیرے ہی لئے ذکر ہے تیرے ہی لئے بڑائی ہے تیرے ہی لئے ہے ہر دکھائی دینے اور دکھائی نہ دینے والی چیز تیرے ہی لئے ہے جو بلندآسمانوں سے اوپر ہے تیرے ہی لئے ہے ہر چیز جو زیر زمین ہے تیرے ہی لئے ہیں نچلی زمینیں تیرے ہی لئے ہے آغاز اور انجام تیرے ہی لئے ہے تیری پسند کی ہوئی تعریف، حمد، شکر اور نعمات اے معبود! جبریل(ع) پر رحمت فرما جو تیری وحی کا امین ہے تیرا حکم ماننے میںقوی ہے اور تیرے آسمانوں میں قابل اطاعت ہے تیری نوازشوں کا مرکزاور تیرے کلمات کا حامل ہے تیرے انبیاء کا مددگار ہے اور تیرے دشمنوں کو ہلاک کرنے والا ہے اے معبود ! میکائیل (ع)پر رحمت فرما جو تیری رحمت کا فرشتہ ہے اس کا وجود تیری مہربانی کا مظہر ہے وہ تیرے اطاعت گزاروں کا مددگار اور ان کیلئے طالب بخشش ہے اے معبود ! رحمت فرما اسرافیل (ع)پر جو تیرے عرش کو اٹھانے والا اور صور پھونکنے والا کہ تیرے انتظار میں ہیوہ تیرے خوف سے خائف و ہراساں ہے اے معبود ! حاملان عرش پر رحمت فرما جو پاک و پاکیزہ ہیں اور اپنے سفیروں پر رحمت فرما جو عزت دار نیک اور پاکیزہ ہیں اور اپنے فرشتوں پر رحمت فرما جو عزت دار کاتب ہیں اور جنت کے فرشتوں پرجہنم کے نگہبان فرشتوں پر اور فرشتہ موت اور اس کے مدد گاروں پر رحمت فرما اے صاحب جلالت و عزت اے معبود ! ہمارے باپ آدم پررحمت نازل فرما جو تیری مخلوق میں نقش اول ہیں جنکو تونے فرشتوں سے سجدہ کراکے عزت دی اور اپنی جنت ان کیلئے کھول دی اے معبود !ہماری ماں حوا پر رحمت فرما جو آلائش سے پاک اور ہر میل کچیل سے صاف و پاکیزہ ہیں وہ انسانوں میں سے بلند تر اور پاکیزگی کے محلات میں چلتی پھرتی ہیں اے معبود! ہابیل(ع)، شیث(ع)، ادریس(ع) اور نوح(ع)، ہود(ع)، صا(ع)لح، ابراہیم(ع) و اسماعیل(ع) اور اسحاق(ع)، یعقوب(ع) اور یوسف(ع) پر رحمت فرما اور ان کے اسباط و اولاد پر اور لوط(ع)، شعیب(ع)، ایوب(ع)، موسیٰ(ع) و ہارون(ع) پر رحمت فرما اور یوشع(ع)، میشا(ع) و خضر(ع) اور ذوالقرنین(ع) پر اور یونس(ع)، الیاس(ع)، الیسع(ع)، ذوالکفل(ع)، طالوت(ع) اور داوٴد(ع) و سلیمان(ع) پر رحمت فرما اور ذکریا(ع)، شع(ع)یا، یح(ع)یٰ، تورخ(ع)، متی(ع)، ارمیا(ع) اور حیقوق(ع) پر رحمت فرما اور دانیال(ع)، عزیر(ع)، عیسیٰ(ع)،شمعون(ع) اور جرجیس (ع)نیز ان کے حواریوں اور پیروکاروں پر رحمت فرما اور خالد ، حنظلہ اور لقمان پر رحمت فرما اے معبود! محمد و آل محمد پر درود بھیج اور رحمت فرما محمد و آل محمد پر رحمت فرما اور محمد و آل محمد پر برکت نازل فرما جیساکہ تو نے ابراہیم (ع)اور آل ابراہیم (ع)پر درود بھیجا، رحمت کی اور برکت نازل کی بے شک تو تعریف والا اور شان والا ہے اے معبود! وصیوں، نیک بختوں، شہیدوں اور ہدایت والے ائمہ پر رحمت فرما اے معبود! رحمت فرما ولیوں اور قلندروں پر اور رحمت فرما سیاحوں، عابدوں، مخلصوں، زاہدوں اور کوشش و اجتہاد کرنے والوں پر اور حضرت محمد اور ان کے اہلبی(ع)ت کو اپنی بہترین کے ساتھ مختص فرما رحمتوں اور عظیم مہربانیوں سے نواز اور میری طرف سے آنحضرت کے جسم و روح کو سلام اور آداب پہنچا اور انہیں فضل و شرف اور بزرگی میں بڑھا حتیٰ کہ تو ان کو انبیاء مرسلین میں سے اہل شرف ہستیوں اور اپنے بزرگ تر مقربوں کے بلند درجات پر پہنچا دے اے معبود ! ان پر رحمت فرما جن کے نام میں نے لیئے اور جن کےنام میں نے نہیں لیئے جو تیرے فرشتوں، نبیوں اور رسولوں اور فرمانبرداروں میں سے ہیں میری صلوات ان تک اور ان کی روحوں تک پہنچا دے اور اپنی درگاہ میں انہیں میرے بھائی اور دعا میں میرے مدد گار بنا دے اے معبود میں تیرے حضور تیری شفاعت لایا اور تیرے کرم تک، تیری عطا تک، تیری عطا کو اور تیری رحمت تک تیری رحمت کو اور تیرے فرمانبرداروں کو شفیع بنا رہا ہوں اور اے پرودگار میں تجھ سے وہ سوال کرتا ہوں جو ان میں سے کسی نے بہترین سوال کیا جسے رد نہیں کیا گیا اور جو دعا انہوں نے مانگی جسے قبول کیا گیا رد نہیں کیا گیا وہی دعا کرتا ہوں اے الله، اے رحمن، اے مہربان، اے بردبار، اے کرم کرنے والے، اے بڑائی والے، اے جلالت والے، اے بخشنے والے، اے زیبا اے سرپرست، اے کار ساز، اے معاف کرنے والے، اے پناہ دینے والے، اے خبر دار، اے تابندہ، اے نابود کرنے والے،اے محفوظ، اے پھیرنے والے، اے حرکت دینے والے، اے بزرگ، اے قدرت والے، اے بینا، اے قدرداں، اے نیکوکار، اے پاک، اے پاکیزہ، اے غالب، اے عیاں، اے پنہاں، اے پردہ پوش، اے گھیرنے والے، اے اقتدار والے، اے نگہبان،اے جوڑنے والے، اے نزدیک تر، اے دوستی والے، اے پسندیدہ، اے بزرگوار، اے آغاز کرنے والے، اے پلٹانے والے، اے گواہ، اے احسان کرنیوالے، اے نیکی کرنیوالے، اے نعمت دینیوالے، اے عطا کرنیوالے، اے پکڑنیوالے، اے دینیوالے، اے ہدایت دینیوالے اے بھیجنے والے اے نیک بنانیوالے اے محکم کرنیوالے اے عطا کرنیوالے اے روکنے والے اے ہٹانے والے اے بلند کرنیوالے اے بقا والے، اے نگہدار، اے پیدا کرنیوالے، اے بخشنے والے اے توبہ قبول کرنیوالے اے کھولنے والے، اے ہوا بھیجنے والے اے راحت دینے والے، اے وہ جس کے ہاتھ میں ہر کلید ہے اے نفع دینے والے، اے مہربان، اے نرمی والے اے کفایت والے اے شفا والے اے عافیت والے اے کفایت کرنے والے اے وفا والے اے نگہبان اے زبردستاے غلبے والے اے بڑائی والے اے سلامتی والے اے امن دینے والے اے یکتااے بے نیاز اے روشن اے کام پورا کرنے والے اے یگانہ اے تنہا اے پاکیزہ تر اے مددگار اے انس والے اے اٹھانے والے اے ورثہ دار اے دانا اے حکم والے اے آغاز کرنے والے اے برتری والے اے صورتگر اے سلامتی دینے والے اے دوستی کرنے والے اے قائم اے ہمیشگی والے اے  علم والے اے حکمت والے اے عطا والے اے پیدا کرنے والے اے نیکی والے اے خوشی دینے والے اے عدل والے اے فیصلہ کرنیوالے اے جزادینیوالے اے محبت کرنیوالے اے احسان کرنے والے اے سننے والے اے نقش سازاے پناہ دینے والے، اے مددگار اے دوبارہ زندہ کرنیوالے اے بخشنے والے اے سب سے پہلے اے آسان کرنیوالے اے ہموار کرنیوالے اے مارنے والے اے زندہ کرنیوالے، اے نفع دینے والے اے رزق دینے والے اے اختیار والے اے سبب پیدا کرنیوالے اے فریاد رس اے ثروت دینے والے اے نگہدار اے خلق کرنیوالے اے نگہبان اے یگانہ اے موجود اے جوڑنے والے اے حفاظت کرنے والے اے سخت گیر اے داد رس اے لوٹانے والے اے گرفت والے اے وہ جو بلند ہو کر غائب ہوا تو بہت ہی اونچے مقام پر تھا، اے وہ جوقریب ہے تو پہلو میں ہے اور دور ہے تو پہنچ میں نہیں اور چھپی کھلی ہر چیز کو جانتا ہے، اے وہ جو صاحب تدبیر اور وہی اندازیکرنے والا ہے، اے وہ جس کیلئے مشکل کام معمولی اور آسان ہے، اے وہ جو کچھ بھی چاہے اس پرقادر ہے اے ہواؤں کے چلانے والے، اے صبح کی روشنی پھیلانے والے، اے روحوں کو بھیجنے والے، اے عطاو سخاوت کے مالک، اے گمشدہ چیز کے پلٹانے والے، اے مردوں کے زندہ کرنے والے، اے بکھری چیزوں کے جمع کرنے والے،اے جسے چاہے بغیر حساب کے رزق دینے والے، اے جو چاہے جیسے چاہے کرنے والے اور اے جلالت و بزرگی والے، اے زندہ، اے نگہبان، اے زندہ جب کوئی زندہ نہ ہو،اے وہ زندہ جو مردوں کو زندہ کرنے والا ہے، اے وہ زندہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو آسمانوں اور زمین کا ایجاد کرنے والا ہے اے معبود اور میرے سردار محمد و آل محمد پر درود بھیج محمد و آل(ع) محمد پر رحمت فرما اور محمد و آل محمد پر برکت نازل کر جیسے تو نے ابراہیم(ع) اور آل ابراہیم(ع) پر درود بھیجابرکت نازل کی اور رحمت فرمائی بے شک تو تعریف والا شان والا ہے اور میری ذلت، فقر و فاقہ میری بے کسی، میری تنہائی پر رحم کر اور تیرے سامنے میں جو عاجزی کرتا ہوں اور رحم کر کہ میں تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں اور تیرے حضور زاری کرتا ہوں تیری درگاہ میں دعا کرتا ہوں اس شخص کی سی دعا جو عاجز، پست، ہیچ، ڈرا ہوا، سہما ہوا، بے چارہ، کم ترین،ناچیز، بھوکا، محتاج، پناہ خواہ، طالب پناہ، اپنے گناہ کا اقرار کرنے والا، گناہ کی معافی مانگنے والا اور اپنے رب کے حضور بے بس ہے ایسے شخص کی سی دعا جسے اعتباریوں نے چھوڑ دیا دوستوں نے دور ہٹا دیا اور اس کی مصیبت بھاری ہے میں دعا کرتا ہوں جیسے کوئی دل جلا، دکھی، کمزور، پست، بے چارہ، ذلیل اور تجھ سے طالب پناہ دعا کرتا ہے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس لئے کہ تو مالک ہے تو جو چاہے وہ ہو جاتا ہے اور تو جو چاہے اس پر قادر ہے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس محترم مہینے اور پاک گھر، کعبہ مقدس، شہر مکہ، رکن ومقام اور عظمت والے مشعروں کی حرمت کے واسطے سے اور تیرے نبی محمد ﷺ(ان پر اور ان کی آل(ع) پر سلام) کے واسطے سے سوالی ہوں اے وہ جس نے آدم (ع)کو شیث (ع)کے بعد ایوب(ع) کی سختی دور کی اے موسیٰ(ع) کو ان کی ماں کے پاس لانے والے خضر(ع) کے کے بعد ایوب(ع) کی سختی دور کی اے موسیٰ(ع) کو ان کی ماں کے پاس لانے والے خضر(ع) کے اے وہ جس نے یوسف(ع) کو یعقوب(ع) کی طرف لوٹایا اے وہ جس نے آزمائش کے بعد ایوب(ع) کی سختی دور کی اے موسیٰ(ع) کو ان کی ماں کے پاس لانے والے خضر(ع) کے علم میں اضافہ کرنے والے اے وہ جس نے داود(ع) کو سلیمان(ع)، زکریا(ع) کو یحیی(ع) اور مریم(ع) کو عیسیٰ (ع)عطا کیئے اے دختر شعیب(ع) کی حفاظت کرنے والے اے مادر موسیٰ(ع) کے فرزند کے محافظ میں سوال کرتا ہوں کہ تو محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ میرے سارے گناہ بخش دے مجھے اپنے عذاب سے پناہ دے اور میرے لئے اپنی رضا مندی، اپنی پناہ، اپنا احسان،اپنی بخشش اور اپنی بہشت واجب کردے اور میں سوال کرتا ہوں کہ میرے اور مجھے ایذ ادینے والے کے درمیان جتنی کڑیاں ہیں وہ کھول دے ہر دروازہ میرے لئے کھول دے ہر سختی کو نرمی میں بدل دے ہر مشکل کوآسان کر دے میرے خلاف ہر بدگوئی کرنے والے کو گونگا کردے ہر سرکش کو مجھ سے دور کردے اور میرے ہر دشمن و حاسد کو ذلیل کردے ہر ظالم کو مجھ سے روکے رکھ ہر اس مانع سے میری کفایت فرما جو میرے جو میری حاجت کے درمیان حائل ہے اور چاہتا ہے کہ مجھے تیری فرمانبرداری سے باز رکھے اور تیری عبادت سے دور کرے اے وہ جس نے سر کش جنات کو لگام دی اور نافرمان شیطانوں کی سرکوبی کی اور ظالموں کی گردنیں جھکا دیں اور کمزور لوگوں کو ظالموں کے پنجے سے آزادی بخشی میں سوال کرتا ہوں بواسطہ اس کے کہ تو جو چاہے اس پر قادر ہے اور جو چاہے، جیسے چاہے تیرے لئے آسان ہے کہ تو میری حاجت روائی، جس چیز میں چاہے قرار دے۔

 

صَدَقَ اللهُ الْعَظِیمُ الَّذِی لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ ذُوالْجَلالِ وَالْاِکْرامِ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ، الْحَلِیمُ الْکَرِیمُ، الَّذِی لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْءٌ وَھُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ، الْبَصِیرُ الْخَبِیرُ، شَھِدَ اللهُ أَ نَّہُ لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ وَالْمَلائِکَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قائِماً بِالْقِسْطِ لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ، وَبَلَّغَتْ  رُسُلُہُ الْکِرامُ وَأَ نَا عَلَی ذلِکَ مِنَ الشَّاھِدِینَ ۔اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ، وَلَکَ الْمَجْدُ، وَلَکَ الْعِزُّ،وَ لَکَ الْفَخْرُ،وَلَکَ الْقَھْرُ ولَکَ النِّعْمَةُ ، وَلَکَ الْعَظَمَةُ، وَلَکَ الرَّحْمَةُ، وَلَکَ الْمَہابَةُ،وَلَکَ السُّلْطانُ وَلَکَ الْبَہاءُ وَلَکَ الامْتِنانُ وَلَکَ التَّسْبِیحُ وَلَکَ التَّقْدِیسُ وَلَکَ التَّھْلِیلُ وَلَکَ التَّکْبِیرُ،وَلَکَ مَا یُری، وَلَکَ مَا لا یُری، وَلَکَ مَا فَوْقَ السَّماواتِ الْعُلی، وَلَکَ مَا تَحْتَ الثَّری، وَلَکَ الْاَرَضُونَ السُّفْلی، وَلَکَ الْاَخِرَةُ وَالْاُولی ، وَلَکَ مَا تَرْضی بِہِ مِنَ الثَّناءِ وَالْحَمْدِ وَالشُّکْرِ وَالنَّعْماءِ ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی جَبْرَئِیلَ أَمِینِکَ عَلَی وَحْیِکَ، وَالْقَوِیِّ عَلَی أَمْرِکَ، وَالْمُطاعِ فِی سَمَاوَاتِکَ وَمَحالِّ کَراماتِکَ، الْمُتَحَمِّلِ لِکَلِماتِکَ، النَّاصِرِ لْاَنْبِیائِکَ،الْمُدَمِّرِ لْاَعْدائِکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مِیکائِیلَ مَلَکِ رَحْمَتِکَ وَالْمَخْلُوقِ لِرَأْفَتِکَ وَالْمُسْتَغْفِرِالْمُعِینِ لْاَھْلِ طاعَتِکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی إِسْرافِیلَ حامِلِ عَرْشِکَ وَصاحِبِ الصُّوْرِ الْمُنْتَظِرِ لِاَمْرِکَ الْوَجِلِ الْمُشْفِقِ مِنْ خِیفَتِکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی حَمَلَةِ الْعَرْشِ الطَّاھِرِینَ وَعَلَی السَّفَرَةِ الْکِرامِ الْبَرَرَةِ الطَّیِّبِینَ، وَعَلَی مَلائِکَتِکَ الْکِرامِ الْکاتِبِینَ، وَعَلَی مَلائِکَةِ الْجِنانِ، وَخَزَنَةِ النِّیرانِ،وَمَلَکِ الْمَوْتِ وَالْاَعْوانِ،یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ۔اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی أَبِینا آدَمَ بَدِیعِ فِطْرَتِکَ الَّذِی کَرَّمْتَہُ بِسُجُودِ مَلائِکَتِکَ، وَأَبَحْتَہُ جَنَّتَکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی أُمِّنا حَوّاءَ الْمُطَہَّرَةِ مِنَ الرِّجْسِ، الْمُصَفَّاةِ مِنَ الدَّنَسِ، الْمُفَضَّلَةِ مِنَ الْاِنْسِ الْمُتَرَدِّدَةِ بَیْنَ مَحالِّ الْقُدْسِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی ھابِیلَ وَشَیْثٍ وَ إِدْرِیسَ وَنُوحٍ وَھُودٍ وَصالِحٍ وَ إِبْراھِیمَ وَ إِسْماعِیلَ وَ إِسْحاقَ وَیَعْقُوبَ وَیُوسُفَ وَالْاَسْباطِ وَلُوطٍ وَشُعَیْبٍ وَأَ یُّوْبَ وَمُوسی وَہارُونَ وَیُوشَعَ وَمِیشا وَالْخِضْرِ وَذِی الْقَرْنَیْنِ وَیُونُسَ وَ إِلْیاسَ وَالْیَسَعَ وَذِی الْکِفْلِ وَطالُوتَ وَداوُدَ وَسُلَیْمانَ وَزَکَرِیَّا وَشَعْیا  و َیَحْیی وَتُورَخَ وَمَتّی وَ إِرْمِیا وَحَیْقُوقَ وَدانِیالَ وَعُزَیْرٍ وَعِیسی وَشَمْعُونَ وَجِرْجِیسَ وَالْحَوارِیِّینَ وَالْاَتْباعِ وَخالِدٍ وَحَنْظَلَةَ وَلُقْمانَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْحَمْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ وَبارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما صَلَّیْتَ وَرَحِمْتَ وَبارَکْتَ عَلَی إِبْراھِیمَ وَآلِ إِبْراھِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ۔اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی الْاَوْصِیاءِ  وَالسُّعَداءِ وَالشُّھَداءِ وَأَئِمَّةِ الْھُدی۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی الْاَ بْدالِ وَالْاَوْتادِ وَالسُّیَّاحِ وَالْعُبَّادِ وَالْمُخْلِصِینَ  وَالزُّھَّادِ وَأَھْلِ الْجِدِّ وَالاجْتِہادِ وَاخْصُصْ مُحَمَّداً وَأَھْلَ بَیْتِہِ بِأَفْضَلِ صَلَواتِکَ وَأَجْزَلِ کَراماتِکَ، وَبَلِّغْ رُوحَہُ وَجَسَدَہُ مِنِّی تَحِیَّةً وَسَلاماً وَزِدْہُ فَضْلاً وَشَرَفاً وَکَرَماً حَتّی تُبَلِّغَہُ أَعْلی دَرَجاتِ أَھْلِ الشَّرَفِ مِنَ النَّبِیِّینَ وَالْمُرْسَلِینَ وَالْاَفاضِلِ الْمُقَرَّبِینَ، اَللّٰھُمَّ وَصَلِّ عَلَی مَنْ سَمَّیْتُ وَمَنْ لَمْ أُسَمِّ مِنْ مَلائِکَتِکَ وَأَنْبِیائِکَ وَرُسُلِکَ وَأَھْلِ طاعَتِکَ، وَأَوْصِلْ صَلَواتِی إِلَیْھِمْ وَ إِلی أَرْواحِھِمْ وَاجْعَلْھُمْ إِخْوانِی فِیکَ وَأَعْوانِی عَلَی دُعائِکَ اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْتَشْفِعُ بِکَ إِلَیْکَ وَبِکَرَمِکَ إِلی کَرَمِکَ وَبِجُودِکَ إِلی جُودِکَ و َبِرَحْمَتِکَ إِلی رَحْمَتِکَ وَبِأَھْلِ طاعَتِکَ إِلَیْکَ وَأَسْأَلُک اَللّٰھُمَّ بِکُلِّ ما سَأَلَکَ بِہِ أَحَدٌ مِنْھُمْ مِنْ مَسْأَلَةٍ شَرِیفَةٍ غَیْرِ مَرْدُودَةٍ وَبِما دَعَوْکَ بِہِ مِنْ دَعْوَةٍ مُجابَةٍ غَیْرِ مُخَیَّبَةٍ یَا اللهُ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ یَا حَلِیمُ یَا کَرِیمُ یَا عَظِیمُ یَا جَلِیلُ یَا مُنِیلُ یَا جَمِیلُ یَا کَفِیلُ یَا وَکِیلُ یَا مُقِیلُ یَا مُجِیرُ یَا خَبِیرُ یَا مُنِیرُ یَا مُبِیرُ یَا مَنِیعُ یَا مُدِیلُ یَا مُحِیلُ یَا کَبِیرُ یَا قَدِیرُ یَا بَصِیرُ یَا شَکُورُ یَا بَرُّ یَا طُھْرُ یَا طاھِرُ یَا قاھِرُ یَا ظاھِرُ یَا باطِنُ یَا ساتِرُ یَا مُحِیطُ یَا مُقْتَدِرُ یَا حَفِیظُ یَا مُتَجَبِّرُ یَا قَرِیبُ یَا وَدُودُ یَا حَمِیدُ یَا مَجِیدُ یَا مُبْدِیَُ یَا مُعِیدُ  یَا شَھِیدُ یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ یَا قابِضُ یَا باسِطُ یَا ہادِی یَا مُرْسِلُ یَا مُرْشِدُ یَا مُسَدِّدُ یَا مُعْطِی یَا مانِعُ یَا دافِعُ یَا رافِعُ یَا باقِی یَا واقِی یَا خَلاَّقُ یَا وَہَّابُ یَا تَوَّابُ یَا فَتَّاحُ یَا نَفَّاحُ یَا مُرْتاحُ یَا مَنْ بِیَدِھِ کُلُّ مِفْتاحٍ یَا نَفَّاعُ یَا رَؤُوفُ یَا عَطُوفُ یَا کافِی یَا شافِی یَا مُعافِی یَا مُکافِی یَا وَفِیُّ یَا مُھَیْمِنُ یَا عَزِیزُ یَا جَبّارُ یَا مُتَکَبِّرُ یَا سَلامُ یَا مُؤْمِنُ یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ یَا نُورُ یَا مُدَبِّرُ یَا فَرْدُ یَا وِتْرُ یَا قُدُّوسُ یَا ناصِرُ یَا مُؤْ نِسُ یَا باعِثُ یَا وارِثُ یَاعالِمُ یَا حاکِمُ یَا بادِی یَا مُتَعالِی یَا مُصَوِّرُ یَا مُسَلِّمُ یَا مُتَحَبِّبُ یَا قائِمُ یَا دائِمُ یَا عَلِیمُ یَا حَکِیمُ یَا جَوادُ یَا بارِیَُ یَا بارُّ یَا سارُّ یَا عَدْلُ یَا فاصِلُ یَا دَیَّانُ یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ یَا سَمِیعُ یَا بَدِیعُ یَا خَفِیرُیَا مُعِینُ یَا ناشِرُ یَا غافِرُ یَا قَدِیمُ یَا مُسَہِّلُ یَا مُیَسِّرُ یَا مُمِیتُ یَا مُحْیِی یَا نافِعُ یَا رازِقُ یَا مُقْتَدِرُ یَا مُسَبِّبُ یَا مُغِیثُ یَا مُغْنِی یَا مُقْنِی یَا خالِقُ یَا راصِدُ یَا واحِدُ یَا حاضِرُیَا جابِرُ یَا حافِظُ یَا شَدِیدُ یَا غِیاثُ یَا عائِدُ یَا قابِضُ یَا مَنْ عَلا فَاسْتَعْلی فَکانَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلی،یَا مَنْ قَرُبَ فَدَنا، وَبَعُدَ فَنَأَی، وَعَلِمَ السِّرَّ وَأَخْفی یَا مَنْ إِلَیْہِ التَّدْبِیرُ وَلَہُ الْمَقادِیرُ، وَیا مَنِ الْعَسِیرُ عَلَیْہِ سَھْلٌ یَسِیرٌ، یَا مَنْ ھُوَ عَلَی مَا یَشاءُ قَدِیرٌ یَا مُرْسِلَ الرِّیاحِ، یَا فالِقَ الْاِصْباحِ، یَا باعِثَ الْاَرْواحِ یَا ذَا الْجُودِ وَالسَّماحِ، یَا رادَّ مَا قَدْ فاتَ، یَا ناشِرَ الْاَمْواتِ، یَا جامِعَ الشَّتاتِ،یَا رازِقَ مَنْ یَشاءُ بِغَیْرِ حِسابٍ، وَیا فاعِلَ مَا یَشاءُ کَیْفَ یَشاءُ، وَیا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ، یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ، یَا حَیّاً حِینَ لا حَیَّ، یَا حَیُّ یَا مُحْیِیَ الْمَوْتی، یَا حَیُّ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ بَدِیعُ السَّماواتِ وَالْاَرْضِ یَا إِلھِی وَسَیِّدِی صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَارْحَمْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ، وَبارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، کَما صَلَّیْتَ وَبارَکْتَ وَرَحِمْتَ عَلَی إِبْراھِیمَ وَآلِ إِبْراھِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ وَارْحَمْ ذُ لِّی وَفاقَتِی وَفَقْرِی وَانْفِرادِی وَوَحْدَتِی و َخُضُوعِی بَیْنَ یَدَیْکَ، وَ اعْتِمادِی عَلَیْکَ، وَتَضَرُّعِی إِلَیْکَ، أَدْعُوکَ دُعاءَ الْخاضِعِ الذَّلِیلِ الْخاشِعِ الْخائِفِ الْمُشْفِقِ الْبائِسِ الْمَھِینِ الْحَقِیرِ الْجائِعِ الْفَقِیرِ الْعائِذِ الْمُسْتَجِیرِ الْمُقِرِّ بِذَ نْبِہِ، الْمُسْتَغْفِرِ مِنْہُ، الْمُسْتَکِینِ لِرَبِّہِ ، دُعاءَ مَنْ أَسْلَمَتْہُ ثِقَتُہُ وَرَفَضَتْہُ أَحِبَّتُہُ، و َعَظُمَتْ فَجِیعَتُہُ، دُعاءَ حَرِقٍ حَزِینٍ ضَعِیفٍ مَھِینٍ بائِسٍ مُسْتَکِینٍ بِکَ مُسْتَجِیرٍ ۔ اَللّٰھُمَّ وَأَسْأَلُک بِأَ نَّکَ مَلِیکٌ وَأَ نَّکَ مَا تَشاءُ مِنْ أَمْرٍ یَکُونُ وَأَ نَّکَ عَلَی مَا تَشاءُ قَدِیرٌ۔وَأَسْأَ لُک بِحُرْمَةِ ہذَا الشَّھْرِ الْحَرامِ، وَالْبَیْتِ الْحَرامِ، وَالْبَلَدِ الْحَرامِ، وَالرُّکْنِ وَالْمَقامِ، وَالْمَشاعِرِ الْعِظامِ، وَبِحَقِّ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ اَلسَّلاَمُ ۔ یَا مَنْ وَھَبَ لاَِدَمَ شَیْثاً وَلِاِ بْراھِیمَ إِسْماعِیلَ وَ إِسْحاقَ، وَیَا مَنْ رَدَّ یُوسُفَ عَلَی یَعْقُوبَ، وَیا مَنْ کَشَفَ بَعْدَ الْبَلاءِ ضُرَّ أَ یُّوْبَ، یَا رادَّ مُوسی عَلَی أُمِّہِ، وَزایِدَ الْخِضْرِ فِی عِلْمِہِ، وَیا مَنْ وَھَبَ لِداوُدَ سُلَیْمانَ وَلِزَکَرِیَّا یَحْیی، وَ لِمَرْیَمَ عِیسی، یَا حافِظَ بِنْتِ شُعَیْبٍ،وَیا کافِلَ وَلَدِ أُمِّ مُوسی أَسْأَلُک أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی  کُلَّہا، وَتُجِیرَنِی مِنْ عَذابِکَ، وَتُوجِبَ لِی رِضْوانَکَ وَأَمانَکَ وَ إِحْسانَکَ وَغُفْرانَکَ وَجِنانَکَ۔وَأَسْأَ لُک أَنْ تَفُکَّ عَنِّی کُلَّ حَلْقَةٍ بَیْنِی وَبَیْنَ مَنْ یُؤْذِینِی، وَتَفْتَحَ لِی کُلَّ بابٍ،وَتُلَیِّنَ لِی کُلَّ صَعْبٍ، وَتُسَہِّلَ لِی کُلَّ عَسِیرٍ ، وَتُخْرِسَ عَنِّی کُلَّ ناطِقٍ بِشَرٍّ، وَتَکُفَّ عَنِّی کُلَّ باغٍ، وَتَکْبِتَ عَنِّی کُلَّ عَدُوٍّ لِی وَحاسِدٍ، وَتَمْنَعَ مِنِّی کُلَّ ظالِمٍ، وَتَکْفِیَنِی کُلَّ عائِقٍ یَحُولُ بَیْنِی وَبَیْنَ حاجَتِی وَیُحاوِلُ أَنْ یُفَرِّقَ بَیْنِی وَبَیْنَ طاعَتِکَ و َیُثَبِّطَنِی عَنْ عِبادَتِکَ۔ یَا مَنْ أَ لْجَمَ الْجِنَّ الْمُتَمَرِّدِینَ، وَقَھَرَ عُتاةَ الشَّیاطِینِ وَأَذَلَّ رِقابَ الْمُتَجَبِّرِینَ وَرَدَّ کَیْدَ الْمُتَسَلِّطِینَ عَنِ الْمُسْتَضْعَفِینَ أَسْأَ لُک بِقُدْرَتِکَ عَلَی مَا تَشاءُ، وَتَسْھِیلِکَ لِما تَشاءُ کَیْفَ تَشاءُ أَنْ تَجْعَلَ قَضاءَ حاجَتِی فِیما تَشاءُ ۔

  اس کے ساتھ ہی زمین پر سجدہ کرے اور اپنے دونوں رخسار خاک پر رکھ کر یہ کہے:

اے معبود ! میں تجھی کو سجدہ کرتا ہوں اورتجھی پر ایمان رکھتا ہوں پس میری ذلت، احتیاج اور میری کوشش، میری زاری و بے چارگی اور اپنی بارگاہ میں میری محتاجی پر رحم فرما اے پروردگار۔

اَللّٰھُمَّ لَکَ سَجَدْتُ، وَبِکَ آمَنْتُ، فَارْحَمْ ذُلِّی وَفاقَتِی وَاجْتِہادِی وَتَضَرُّعِی وَمَسْکَنَتِی وَفَقْرِی إِلَیْکَ یَارَبِّ۔

          اس دوران یہ کوشش کرے کہ آنکھوں سے آنسو نکل آئیں اگر چہ وہ مکھی کے پر جتنے ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ یہ قبولیت دعا کی نشانی ہے۔

مفاتیح انڈیکس پر جایئں

ہوم پیج پر جایئں

رجب المرجب کے انڈیکس پر جائیں

قرآن انڈیکس پر جایئں