حضرت امام علی علیہ السلام کی شان میں چالیس احادیث


1 ـ عنوان صحيفة المؤمن حبّ على بن ابى طالب(ع).

مومن کے صحیفہ کا عنوان محبت علی بن ابی طالب علیہما السلام ہے
2 ـ قل لمن أحبّ علياً يتهيأ لدخول الجنة.

کہہ دو جو علی سے محبت کرے جنت میں جانے کے لئے تیار ہوجائے
3 ـ كفّى و كفّ علىٍّ فى العدل سواء.

میں اور علی عدل کرنے میں مساوی ہیں
4 ـ القرآن مع علىّ وعلىّ مع القرآن.

قرآن علی ساتھ ہے اور علی قرآن کے ساتھ
5 ـ من اذى علياً فقد اذانى.

جس نے علی کو اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی (تکلیف)
6 ـ انا و علىّ من شجرة واحدة والناس من شجر شتّى.

میں اور علی ایک ہی شجر(درخت) سے ہیں جبکہ باقی لوگ مختلف درختوں سے ہیں
7 ـ انا المنذر وعلىّ الهادى و بك يا علىّ يهتدى المهتدون.

میں ڈرانے والا اور علی ہادی ہیں اور تجھ سے ہی اے علی ہدایت پانے والے ہدایت پائیں گے
8 ـ علىّ منى بمنزلة الرأس من بدنى.

علی کی مجھ سے وہی نسبت ہے جو سر کو بدن سے ہوتی ہے
9 ـ علىّ فى الجنة كالكوب الصبحة لاهل الدنيا.


10 ـ علىّ باب من دخل منه كان مؤمنا و من خرج عنه كان كافرا.

علی ایک دروازہ ہے جو اس میں داخل ہوگیا وہ مومن اور جو اس سے خارج ہوگیا وہ کافر ہے
11 ـ ذكر علىّ (ع) عبادة.

ذکر علی عبادت ہے
12 ـ النظر الى وجه علىّ عبادة.

علی کے چہرے کی طرف دیکھنا عبادت ہے
13 ـ لو لم يخلق علىّ لم يكن لفاطمة كفو.

اگر علی نہ ہوتے تو فاطمہ کا کوئی ہمسر نہ ہوتا
14 ـ لو اجتمع الناس على حب علىّ لما خلق اللّه النار ابداً.

اگر تمام لوگ محبت علی پر جمع ہوجاتے تو خدا جہنم کو خلق ہی نہ کرتا
15 ـ يسئل الناس يوم القيامة عن الاقرار بولاية علىّ.

قیامت کے دن لوگوں سے ولایت علی کے اقرار کے بارے میں سوال ہوگا
16 ـ سيكون من بعدى فتنة فاذا كان ذلك فالزموا عليّا فانه الفارق بين الحق والباطل.


17 ـ علىّ منّى وأنا منه وهو ولىّ كل مؤمن و مؤمنة.

علی مجھ سے ہے اور میں علی سے اور وہ ہر مومن ومومنہ کے ولی ہیں
18 ـ علىّ وشيعته الفائزون يوم القيامة.

قیامت کے دن علی اور ان کے شیعہ ہی کامیاب ہیں
19 ـ علىّ خير البشر من ابى فقد كفر.

علی خیر البشر(سب سے اعلیٰ انسان) ہیں جواس کا انکار کرے اس نے فقط کفر کیا
20 ـ مثل علىّ فى الناس كمثل قل هو اللّه احد فى القرآن.

علی کی مثال لوگوں میں ایسے ہی ہے جیسے قرآن میں سورہ قل ھو اللہ احد
21 ـ لكل نبىّ صاحب سرّ و صاحب سرّى على بن ابى طالب.

ہر نبی کاایک صاحب اسرار(رازدان) ہوتاہے اور میرے رازدان علی بن ابی طالب ہیں
22 ـ انا مدينة العلم وعلىّ بابها ومن اراد المدينة فليأتها من بابها.

میں علم کا شہر ہوں اور علی اس دروازہ پس جو شہر میں آنا چاہے دروازے سے داخل ہو
23 ـ
24 ـ انّ الله جعل ذريّة كل نبى فى صلبه وجعل ذرّيتى فى صلب على بن ابيطالب.

بیشک اللہ نے ہر نبی کے صلب میں ہی اس کی ذریت کو قرار دیا ہے اور میری ذریت کو صلب علی بن ابی طالب میں قراردیاہے۔
25 ـ قسّم الحكمة عشرة اجزاء فاعطى علىّ تسعة والناس جزءً واحدا.

حکمت کے دس اجزاء ہیں علی کو نو جز اور باقی لوگوں کو ایک جز دیا گیا ہے
26 ـ لكل نبىّ ووصىّ وارث وان عليّا وصيّى و وارثى.

ہرنبی کا ایک وصی و وارث ہے اور میرے وارث و ولی علی ہیں
27 ـ انا وعلىّ هذا حُجّة الله على خلقه.


28 ـ سئل النبى: من عنده علم الكتاب؟ قال: انما ذلك علىّ.

نبی سے سوال کیا گیا من عندہ علم الکتاب کس کے پاس علم کتاب ہے ؟ آپ نے فرمایا بیشک وہ علی ہیں
29 ـ حبّ علىّ يأ كل الذنوب كما تأكل النار الحطب.

حب علی گناہوں کو اس طرح کھا جاتی ہے جیسے آگ خشک لکڑیوں کو
30 ـ مثل اهل بيتى كمثل سفينة نوح، من ركبها نجى ومن تخلف عنها غرق.

میرے اہل بیت کی مثال سفینہ نوح کی طرح ہے ، جو اس میں سوار ہوگیا اس نے نجات پائی اور جس نے منہ موڑا ہلاک ہوگیا
31 ـ مثل اهل بيتى كمثل باب حطّة، من دخل غفر له.

میرے اہل بیت کی مثال  باب حطۃ کی طرح ہے جو داخل ہوگیا بخشا گیا
32 ـ إنّا اهل بيت اختار اللّه لنا الآخرة على الدنيا.


33 ـ سئلت ربى ان لايدخل احدا من اهل بيتى النار فاعطانيها.


34 ـ اللهم انّ هؤلاء اهل بيتى ولحمتى، يؤلمنى ما يؤلمهم

اے پروردگار یہ میرے اھل بیت اور میرا گوشت ہیں  اس نے مجھے رنج دیا جس نے انہیں رنج پہنچایا
35 ـ حبّ آل محمد يوما خير من عبادة سنة.

آل محمد سے ایک دن کی محبت سال کی عبادت سے افضل ہے
36 ـ حبّ علىّ براءة من النار.

علی کی محبت آگ سے نجات دلاتی ہے
37 ـ من مات فى حب آل محمد فقد مات شهيداً و من مات فى بغض آل محمد مات ميتة جاهلية.

جوشخص محبت اھل بیت میں مرا وہ شہادت کی موت مرا اور جو بغض اھل بیت میں مرا وہ جاھلیت کی موت مرا
38 ـ اللهم لاتمتنى حتى ترينى وجه علىّ(ع).

اے پروردگار اس وقت تک کسی کو موت نہ آئے جب تک وہ علی کے چہرے کو دیکھ نہ لے
39 ـ من ذكر فضيلة من فضائل علىّ(ع) مقراً بها غفراللّه له ما تقدم من ذنبه وما تأخر.

جس نے فضائل علی میں سے ایک فضیلت کواقرار کرتے ہوئے بیان کیا تو اس کے گذشتہ اور آنے والے گناہ معاف کردیئے جائیں گے
40 ـ لو أنّ الرياض أقلام والبحر مداد والجن حُسّاب والانس كتّاب ما احصوا فضائل علىّ بن ابيطالب(ع).

اگر درخت قلمیں بن جائیں اور سمندر سیاہی بن جائیں اور جن و انس ملکر فضائل علی کو شمار کریں تو شمار نہ کر پائیں گے