شیخ نے روایت کی ہے کہ ناحیہ مقدسہ (اما م زمان(عج) کی جانب) سے امام العصر(ع) کے وکیل شیخ کبیر ابو جعفر محمد بن عثمان بن سعید کے ذریعے سے یہ مکتوب آیا ہے کہ رجب کے مہینے میں یہ دعا ہرروزپڑھاکرو:
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے
اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِمَعانِی جَمِیعِ مَا یَدْعُوکَ بِہِ وُلاةُ أَمْرِکَ الْمَأْمُونُونَ عَلَی سِرِّکَ
اے معبود میں سوال کرتا ہوں تجھ سے ان پر معنی الفاظ کے واسطے سے جن سے تیرے امر کے ولی تجھے پکارتے ہیں جو تیرے راز کے
الْمُسْتَبْشِرُونَ بأَمْرِکَ، الْواصِفُونَ لِقُدْرَتِکَ، الْمُعْلِنُونَ لِعَظَمَتِکَ، أَسْأَلُکَ بِما نَطَقَ
امانتدار تیرے امر کی خوشخبری پانے والے تیری قدرت کی توصیف کرنے والے اور تیری عظمت کا اعلان کرنے والے ہیں تجھ سے
فِیھِمْ مِنْ مَشِیئَتِکَ فَجَعَلْتَھُمْ مَعادِنَ لِکَلِماتِکَ وَأَرْکاناً لِتَوْحِیدِکَ وَآیاتِکَ وَمَقاماتِکَ
سوال کرتا ہوں تیری اس مشیت کے واسطے سے جو ان کے حق میں گویا ہے پس تو نے ان کو اپنے کلمات کی کانیں بنایا اور اپنی توحید، آیات
الَّتِی لاَ تَعْطِیلَ لَھَا فِی کُلِّ مَکَانٍ یَعْرِفُکَ بِھَا مَنْ عَرَفَکَ، لاَ فَرْقَ بَیْنَکَ وَبَیْنَہا إِلاَّ أَ نَّھُمْ
اور مقامات کے ارکان کو جو کسی جگہ بھی اپنے فرض کے ادا کرنے سے باز نہیں رہتے کہ جو تجھے پہچانتا ہے ان کے ذریعے پہنچانتا ہے ان میں تجھ میں کوئی
عِبادُکَ وَخَلْقُکَ، فَتْقُہا وَرَتْقُہا بِیَدِکَ، بَدْؤُہا مِنْکَ وَعَوْدُہا إِلَیْکَ،أَعْضادٌ وَأَشْہادٌ وَمُناةٌ
فرق نہیں سوائے اس کے کہ وہ تیرے بندے اور تیری مخلوق ہیں کہ ن کی حرکت اور سکون تیرے حکم سے ہے ان کی ابتداء تجھ سے اور انتہائتجھ تک ہے وہ
وَأَذْوَادٌ وَحَفَظَةٌ وَرُوَّادٌ،فَبِھِمْ مَلَاْتَ سَمَائَکَ وَأَرْضَکَ حَتَّی ظَھَرَ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَنْتَ، فَبِذلِکَ
مددگار گواہ آزمودہ دافع محافظ اور پیغام رساں ہیں انہی کے واسطے سے تو نے اپنے آسمان اور زمین کو آباد کیا۔ تب آشکار ہوا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں پس
أَسْأَ لُکَ وَبِمَواقِعِ الْعِزِّ مِنْ رَحْمَتِکَ وَبِمَقاماتِکَ وَعَلامَاتِکَ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ
انکے واسطے سے اورتیری عزت کے عظیم موقعوں کے واسطے سے اور تیرے مراتب اورنشانیوں کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ محمد وآل(ع) محمد پر رحمت فرما اور
آلِہِ وَأَنْ تَزِیدَنِی إِیماناً وَتَثْبِیتاً یَا بَاطِناً فِی ظُھُورِہِ وَظَاھِراً فِی بُطُونِہِ وَمَکْنُونِہِ یَا مُفَرِّقاً بَیْنَ النُّورِ
میرے ایمان و ثابت قدمی میں اضافہ فرما اے وہ کہ اپنے ظہور میں پوشیدہ اور اپنی پوشیدگیوں اور پردوں میں ظاہر ہے اسے نور اور تاریکی میں جدائی ڈالنے
وَالدَّیجُورِ، یَا مَوْصُوفاً بِغَیْرِ کُنْہٍ، وَمَعْرُوفاً بِغَیْرِ شِبْہٍ، حَادَّ کُلِّ مَحْدُودٍ، وَشَاھِدَ کُلِّ مَشْھُودٍ
والے اے بغیر حقیقی معرفت کے متصف کیے جانے والے اور بغیرمثال کے پہچانے جانے والے ہرمحدود کی حدبندی کرنے والے اور اے ہر محتاج
وَمُوجِدَ کُلِّ مَوْجُودٍ وَمُحْصِیَ کُلِّ مَعْدُودٍ وَفاقِدَ کُلِّ مَفْقُودٍ لَیْسَ دُونَکَ مِنْ مَعْبُودٍ، أَھْلَ
گواہی کے گواہ ہر موجود کے ایجاد کرنے والے ہر تعداد کے شمار کرنے والے ہر گمشدہ کے گم کرنے والے تیرے سوا کوئی معبود نہیں
الْکِبْرِیاءِ وَالْجُودِ، یَا مَنْ لاَ یُکَیَّفُ بِکَیْفٍ، وَلاَ یُؤَیَّنُ بِأَیْنٍ، یَا مُحْتَجِباً عَنْ کُلِّ عَیْنٍ، یَا دَیْمُومُ یَا
کہ جو بڑائی اور سخاوت والا ہو۔ اے وہ جس کی حقیقت بے بیان ہے جو کسی مکان میں نہیں سماتا اے وہ جوہر آنکھ سے اوجھل ہے اے ہمیشگی والے
قَیُّومُ وَعالِمَ کُلِّ مَعْلُومٍ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَعَلَی عِبادِکَ الْمُنْتَجَبِینَ وَبَشَرِکَ الْمُحْتَجِبِینَ،
اے نگہبان اور ہر چیزکے جاننے والے محمد اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور اپنے پاک و پاکیزہ بندوں پر اور پوشیدہ رہنے والے انسانوں پر اور اپنے مقرب
وَمَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ وَالْبُھْمِ الصَّافِّینَ الْحَافِّینَ وَبارِکْ لَنا فِی شَھْرِنا ہذَا الْمُرَجَّبِ الْمُکَرَّمِ
فرشتوں پر اور نامعلوم صف بستہ دائرے میں کھڑے ہوؤں پر اور برکت نازل فرماہمارے لیے ہمارے اس رجب کے مہینے میں جوبزرگی والاہے اور اس
وَمَا بَعْدَھُ مِنَ الْاَشْھُرِ الْحُرُمِ وَأَسْبِغْ عَلَیْنا فِیہِ النِّعَمَ وَأَجْزِلْ لَنا فِیہِ الْقِسَمَ وَأَبْرِرْ لَنا فِیہِ الْقَسَمَ
کے بعد آنے والے محترم مہینوں میں نیز اس مہینے میں ہم پر نعمتیں کامل فرما اور ہمیں زیادہ حصہ عنایت کر اور اس مہینے میں ہماری قسمتیں
بِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ، الَّذِی وَضَعْتَہُ عَلَی النَّھَارِ فَأَضاءَ وَعَلَی اللَّیْلِ فَأَظْلَمَ
نیک کر دے واسطہ ہے تیرے نام کا جو بڑا خوش آئند اور کرامت والا ہے جسے تونے دن پر متوجہ کیا تو وہ روشن ہوگیا اور رات
وَاغْفِرْ لَنا مَا تَعْلَمُ مِنَّا وَمَا لاَ نَعْلَمُ، وَاعْصِمْنا مِنَ الذُّنُوبِ خَیْرَ الْعِصَمِ، وَاکْفِنا کَوافِیَ قَدَرِکَ،
پر رکھا تو وہ تاریک ہوگئی پس بخش دے ہمارے وہ گناہ جن کو تو جانتا ہے ہم نہیں جانتے اور ہمیں گناہوں سے بخوبی محفوظ فرما ہماری
وَامْنُنْ عَلَیْنا بِحُسْنِ نَظَرِکَ، وَلاَ تَکِلْنا إِلَی غَیْرِکَ،وَلاَ تَمْنَعْنا مِنْ خَیْرِکَ، وَبَارِکْ لَنَا فِیما
کفایت فرما جیسی تو قدرت کاملہ رکھتا ہے اور اپنے حسن نظر سے ہم پر احسان فرما ہمیں اپنے غیر کے حوالے نہ کر اپنی خیر و برکت ہم سے نہ روک
کَتَبْتَہُ لَنَا مِنْ أَعْمارِنا، وَأَصْلِحْ لَنا خَبِیئَةَ أَسْرَارِنا وَأَعْطِنَا مِنْکَ الْاَمانَ، وَاسْتَعْمِلْنا بِحُسْنِ
اور ہماری جو عمریں تونے لکھی ہیں ان میں برکت عطا فرما ہماری چھپی ہوئی برائیاں مٹا دے اور ہمیں اپنی طرف سے پناہ عطا کردے ہمیں بہترین
الْاِیمَانِ، وَبَلِّغْنَا شَھْرَ الصِّیامِ، وَمَا بَعْدَھُ مِنَ الْاَیَّامِ وَالْاَعْوامِ، یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالْاِکْرامِ۔
ایمان رکھنے کی توفیق عطا فرما اور ہمیں آنے والے ماہ رمضان اس کے بعد کے دنوں اور سالوں تک زندہ رکھ اے جلالت و بزرگی کے مالک۔