اے معبود!
اے ہر
سرکش کو سرنگوں کرنے والے اور مومنوں کو عزت دینے والے تو ہی میری پناہ ہے جب
راستے مجھے تھکا کررکھ دیں اور تو ہی اپنی رحمت
سے
مجھے پیدا کرنے والا ہے جب کہ تو میری پیدائش سے بے نیاز تھا اور اگر تیری
رحمت میرے شامل حال نہ ہوتی تو میں تباہ ہونے والوں میں
ہوتا اور تو
ہی دشمنوں کے مقابل میری نصرت کر کے مجھے طاقت دینے والا ہے اور اگر تیری مدد
حاصل نہ ہوتی تو میں رسوا لوگوں میں سیہوتا اے اپنے خزانوں
سے
رحمت بھیجنے والے اور با برکت جگہوں سے برکت ظاہر کرنے والے اے وہ جس نے خود
کو بلندی اور برتری کے ساتھ خاص کیا پس اس کے دوست
اس
کی عزت کے ذریعے عزت دار ہیں اور اے وہ جس کی غلامی کا طوق بادشاہوں نے اپنی
گردنوں میں ڈال رکھا ہے اور اس کے دبدبے سے ڈرتے ہیں
میں تجھ سے
سوال کرتا ہوں تیری آفرینش کے واسطے سے جو تو نے اپنی بڑائی سے ظاہر کی اور
سوال کرتا ہوں تیری بڑائی کے واسطے سے جسے
تو نے اپنی
عزت سے نمایاں کیا اور سوال کرتا ہوں تیری عزت کے واسطے سے جس سے تو اپنے عرش
پرحاوی ہے پس اسی سے تو نے
ساری مخلوق کو
پیدا کیا جو سب تیرے فرمانبردار ہیں یہ کہ تو حضرت محمد اور ان کے اہلبیت(ع)
پر
رحمت فرما۔
|
اَللّٰھُمَّ یَا مُذِلَّ کُلِّ جَبَّار، وَیَا مُعِزَّ الْمُؤْمِنِینَ، أَ
نْتَ کَھْفِی حِینَ تُعْیِینِی الْمَذاھِبُ وَأَنْتَ بارِيُ
خَلْقِی رَحْمَةً بِی، وَقَدْ کُنْتَ عَنْ خَلْقِی غَنِیّاً، وَلَوْلا
رَحْمَتُکَ لَکُنْتُ مِنَ الْہالِکِینَ، وَأَ نْتَ
مُؤَیِّدِی بِالنَّصْرِ عَلَی أَعْدائِی، وَلَوْلا نَصْرُکَ إِیَّایَ
لَکُنْتُ مِنَ الْمَفْضُوحِینَ، یَا مُرْسِلَ الرَّحْمَةِ
مِنْ مَعادِنِہا، وَمُنْشِیَ الْبَرَکَةِ مِنْ مَواضِعِہا،یَا مَنْ خَصَّ
نَفْسَہُ بِالشُّمُوخِ وَالرِّفْعَةِ فَأَوْ لِیاؤُھُ بِعِزِّھِ
یَتَعَزَّزُونَ، وَیَا مَنْ وَضَعَتْ لَہُ الْمُلُوکُ نِیرَ الْمَذَلَّةِ
عَلَی أَعْناقِھِمْ فَھُمْ مِنْ سَطَواتِہِ خائِفُونَ،
أَسْأَلُک بِکَیْنُونِیَّتِکَ الَّتِی اشْتَقَقْتَہا مِنْ کِبْرِیائِکَ،
وَأَسْأَ لُک بِکِبْرِیائِکَ الَّتِی اشْتَقَقْتَہا
مِنْ عِزَّتِکَ، وَأَسْأَ لُک بِعِزَّتِکَ الَّتِی اسْتَوَیْتَ بِہا عَلَی
عَرْشِکَ فَخَلَقْتَ بِہا جَمِیعَ
خَلْقِکَ فَھُمْ لَکَ مُذْعِنُونَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ
بَیْتِہِ ۔
|