اے معبود!
محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور
جب میں تجھ سے دعا کروں تو میری دعا سن جب میں تجھے پکاروں تو میری پکار کو سن جب
میں تجھ سے مناجات کروں تو
میری پر توجہ فرما کہ تیرے ہاں تیزی سے آیا ہوں میں تیری بارگاہ میں کھڑا ہوں اپنی
بے چارگی تجھ پر ظاہر کر رہا ہوں تیرے سامنے نالہ و فریاد کرتا ہوں اپنے اس ثواب کی امید میں جو تیرے ہاں
ہے اور تو جانتا ہے جو کچھ میرے دل میں ہے تو میری حاجت سے آگاہ ہے اور تو میرے
باطن سے باخبر ہے دنیا اور آخرت میں میری حالت تجھ پرمخفی
نہیں اور جس کا میں ارادہ کرتا ہوں کہ زبان پر لاؤں اور اسے بیان کروں اور اپنی
حاجت ظاہر کروں اور اپنی عافیت میں ا س کی امید رکھوں تو یقینا تیرے
مقدرات مجھ پر جاری ہوئے اے میرے سردار جو میں آخر عمر تک عمل کروں گا میرے پوشیدہ
اور ظاہرا کاموں میں سےاور میری کمی بیشی اور نفع و نقصان
تیرے ہاتھ میں ہے نہ کہ تیرے غیر کے ہاتھ میں میرے معبود!
اگر تو نے مجھے محروم کیا تو پھر کون
ہے جو مجھے رزق
دے گا اور اگر تو نے مجھے رسو کیا تو پھر کون ہے جو میری مدد کرے گا میرے معبود!
میں تیرے غضب اور تیراعذاب نازل ہونے سے تیری پناہ مانگتا
ہوں میرے معبود:
اگر میں تیری
رحمت کے لائق نہیں پس تو اس چیز کا اہل ہے کہ مجھ پر اپنے عظیم تر فضل سے عطا و عنایت
فرمائے میرے معبود!
گویا میں
خود تیرے سامنے کھڑا ہوں اور تجھ پر میرے حسن اعتماد اور توکل کا سایہ پڑرہا ہے پس
تو نے وہی کچھ کیا جو تیری شان کے لائق ہے اور تو نے مجھے اپنے دامن
عفو میں لے لیا میرے معبود:
اگر
تو مجھے معاف کرے تو کون ہے جو اس کا تجھ سے زیادہ اہل ہو اور اگر میری موت قریب
آگئی ہے اور میرا کردار مجھے تیرے قریب کرنے والا نہیں تو میں نے اپنے گناہ کے
اقرار کو تیری جناب میں اپنا وسیلہ قرار دے لیا ہے میرے معبود!
میں نے اپنے نفس کی تدبیر میں اس پر
ظلم کیا اگر تو اسے بخشے تو یہ ہلاکت وبربادی ہے میرے معبود ایام زندگی میں تیرا
احسان ہمیشہ مجھ پر ہوتا رہا پس بوقت موت اسے مجھ سے قطع نہ فرما میرے معبود!
میں مرنے کے بعد تیرے عمدہ التفات سے
کیونکر مایوس ہوں گا جبکہ میں نے اپنی زندگی میں تیری طرف سے سوائے نیکی کے کچھ اور نہیں دیکھا میرے
معبود!
میرے امور کا اس طرح ذمہ
دار بن جو تیرے شایاں ہے اور مجھ گنہگار پر اپنے فضل سے توجہ فرما
جسے نادانی نے گھیر رکھا ہے میرے معبود!
تو نے دنیا میں میرے گناہوں کی پردہ
پوشی فرمائی جبکہ میں آخرت میں اپنے گناہوں کی پردہ پوشی کا زیادہ محتاج ہوں میرے معبود!
یہ تیرا احسان ہے کہ تو نے میرے گناہ
اپنے نیک بندوں میں سے کسی پرظاہر نہیں کیے پس روز قیامت بھی مجھے لوگوں کے سامنے رسوا و ذلیل نہ فرما میرے معبود!
تیری عطا میری امید پر چھائی ہوئی ہے
اور تیرا عفو میرے عمل سے برتر ہے میرے معبود!
اپنی ملاقات سے مجھے شاد فرما جس
روز تو اپنے بندوں کے درمیان فیصلے کرے گا میرے معبود!
تیرے حضور میری عذر خواہی اس شخص کی
طرح ہے جو قبول عذر سے بے نیاز نہیں پس میرا عذر قبول فرما اے سب سے زیادہ کرم
کرنے والے کہ جس کے سامنے گنہگار عذر خواہی کرتے ہیں میرے مولا میری حاجت رد نہ
فرما میری طمع میں مجھے
ناامید
نہ کر اور میں تجھ سے جو امید و آرزورکھتا ہوں اسے قطع نہ کرمیرے معبود اگر تو میری
خواری چاہتا ہے تو میری رہنمائی نہ فرماتا اور اگر تو میری رسوائی چاہتا تو میری
پردہ پوشی
نہ کرتا، میرے معبود!میں یہ
گمان نہیں کرتا کہ تو میری وہ حاجت پوری نہ کرے گا جو میں عمر بھر تجھ سے طلب کرتا
رہاہوں، میرے معبود!
حمد بس
تیرے ہی لیے ہے ہمیشہ ہمیشہ پے در پے اور بے انتہا جو
بڑھتی جاتی ہے اور کم نہیں ہوتی جو تجھے پسند ہے اور تجھے بھلی لگتی ہے، میرے معبود!
اگر تو مجھے جرم پر پکڑے گا تو میں
تیری بخشش کا دامن تھام لوں گا اگر مجھے گناہ پر
پکڑے گا تو میں تیری پردہ پوشی کا سہارا لوں گا اور اگرتو مجھے جہنم میں ڈالے گا تو
میں اہل جہنم کو بتاؤں گا کہ میں تیرا چاہنے والا ہوں میرے خدا!
اگر تیری اطاعت کے سلسلے میں میرا عمل
کمتر ہے تو بھی تجھ سے بخشش کی امید رکھنے میں میری آرزو بہت بڑی ہے، میرے خدا!
کس طرح میں تیری درگاہ سے مایوسی میں
خالی ہاتھ پلٹ جاوں جبکہ میں تیری عطا سے یہ توقع رکھتا ہوں کہ تو مجھےرحمت و بخشش کے ساتھ پلٹائے گا، میرے
خدا ہوا یہ کہ میں نے تجھے فراموش کرکے اپنی زندگی برائی میں گزاری اور میں نے اپنی
جوانی تجھ سے دوری اور
غفلت میں گنوائی میرے خدا؛ تیرے مقابل جرأت کرنے کے دوران میں ہوش میں نہ آیا اور
تیری ناخوشی کے راستے پر چلتا گیا پھر بھی اے معبود؛ میں تیرا بندہ اور تیرے بندے کا بیٹا
ہوں اور تیرے ہی لطف و کرم کو وسیلہ بنا کر تیری بارگاہ میں آکر کھڑا ہوں، میرے خدا!
میں وہ بندہ ہوں جو خود کو تیری طرف
کھینچ لایا ہے جبکہ میں تیری نگاہوں کا حیا نہ کرتے ہوئے تیرے مقابل اکڑا ہوا تھا
میں تجھ سے معافی مانگتاہوں کیونکہ معاف کردینا تیرے لطف و کرم کا خاصہ ہے میرے خدا!
میں جنبش نہیں کرسکتا تا کہ تیری
نافرمانی کی حالت سے نکل آؤں مگر اس وقت جب تو مجھے اپنی محبت کی طرف متوجہ کرے کہ
جیسا تو چاہے میں ویساہی بن سکتا ہوں پس میں
تیرا شکر گذار ہوں کہ تو نے مجھے اپنی مہربانی میں داخل کیا اور میں تجھ سے جو غفلت
کرتا رہاہوں میرے دل کو اس سے پاک کردیا میرے خدا!
مجھ پر وہ نظر کر جو تو تجھے پکارنے
والے پر کرتا ہے تو اس کی دعا قبول کرتا ہیپھر اس کی یوں مدد کرتا ہے گویا وہ تیرا
فرمانبردار تھا اے
قریب
کہ جو نافرمان سے دوری اختیار نہیں کرتا اور اے بہت دینے والے جو ثواب کے امیدوار
کے کیے کمی نہیں کرتا، میرے خدا!
مجھے وہ دل دے جس میں تیرے قرب
کاشوق ہو۔ وہ زبان عطا فرما جو تیرے حضور سچی رہے اور وہ نظر دے جس کی حق بینی مجھے
تیرے قریب کرے، میرے خدا!
بے شک
جسے تو جان لے وہ نامعلوم نہیں رہتا جو تیری محبت
میں آجائے وہ بے کس نہیں ہوتا اور جس پر تیری نگاہ کرم ہو وہ کسی کا غلام نہیں ہوتا،
میرے خدا!
بے شک جو تیری طرف بڑھے اسے نور ملتا ہے اور جو تجھ سے
وابستہ ہو وہ پناہ یافتہ ہے، ہاں میں تیری پناہ لیتا ہوں اے خدا؛ مجھے اپنے دوستوں
میں قرار دے جن کا مقام یہ ہے کہ وہ تیری محبت کی بہت امید رکھتے ہیں،
میرے خدا!
مجھے اپنے ذکر کے
ذریعے اپنے ذکر کا شوق اور ذوق دے اور مجھے اپنے اسماء
حسنیٰ سے مسرور ہونے اور اپنے پاکیزہ مقام سے دلی سکون حاصل کرنیکی ہمت دے میرے خدا تجھے تیری ذات کا
واسطہ ہے کہ مجھے اپنے فرمانبردار بندوں میں شامل کرلے اور اپنی خوشنودی کے مقام تک پہنچادے کیونکہ میں نہ اپنا بچاؤ
کرسکتا ہوں اورنہ اپنے آپ کو کچھ فائدہ پہنچاسکتاہوں ،میرے خدا؛ میں تیرا ایک کمزور
و گنہگار بندہ اور تجھ سے معافی کا طلب
گار غلام ہوں پس مجھے ان لوگوں میں نہ رکھ جن سے تو نے توجہ ہٹالی اور جن کی بھول
نے انہیں تیرے عفو سے غافل کر رکھا ہے میرے خدا مجھے توفیق دے کہ میں تیری بارگاہ کا ہوجاؤں اور
ہمارے اورہمارے دلوں کی آنکھیں جب تیری طرف نظر کریں تو انہیں نورانی بنادے تا کہ
یہ دیدہ ہائے دل حجابات نور کو پار کرکے تیری عظمت و بزرگی کے
مرکز سے جاملیں اور ہماری روحیں تیری پاکیزہ بلندیوں پر آویزاں ہوجائیں میرے خدا؛
مجھے ان لوگوں میں رکھ جن کو تو نے پکارا تو انہوں نے جواب
دیا تو نے ان پر توجہ فرمائی تو انہوں نے تیرے جلال کا نعرہ لگایا ہاں تو نے انہیں
باطن میں پکارا اور انہوں نے تیرے لیے
ظاہر میں عمل کیا ، میرے خدا؛ میں نے اپنے حسن ظن پر ناامیدی کو مسلط نہیں کیا اور
تیرے لطف و کرم کی توقع قطع نہیں ہونے دی ہے، میرے خدا؛ اگر تیرے نزدیک میری خطائیں نظر انداز
کردی گئی ہیں تو میری جو توکل تجھ پر ہے اس کے پیش نظر میری پردہ پوشی فرمادے، میرے
خدا؛ اگر گناہوں نے
مجھے
تیرے کرم کی برکتوں سے دور کردیا ہے تو بھی یقین نے مجھے تیری عنایت و مہربانی سے
آگاہ کر رکھا ہے میرے خدا؛ اگر میں نے خواب غفلت میں پڑکر تیری
بارگاہ میں حاضری کی تیاری نہیں کی تو بے شک معرفت نے مجھے تیری مہربانیوں سے باخبر
کردیا ہے، میرے خدا؛ اگر تیری سخت سزا مجھے جہنم کی طرف بلارہی ہے تو بھی تیرا بہت زیادہ ثواب
مجھے جنت کی سمت لیے جاتا ہے، میرے خدا؛ میں بس تیرا سوالی ہوں تیرے آگے زاری کرتا ہوں تیرے پاس آیا ہوں اور تجھ سے سوال
کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ مجھے ایسا قرار دے جو
ہمیشہ تیرا ذکر کرتا رہا، جس نے تیری
نافرمانی نہیں کی، جو تیرا شکر ادا کرنے سے غافل نہیں ہوا اور جس نے تیرے فرمان کو
سبک نہیں سمجھا، میرے خدا؛ مجھے اپنی روشن تر عزت کو نور تک پہنچادے تا کہ میں تجھے پہچان لوں، تیرے غیر
کو چھوڑدوں اور تجھ سیڈرتے ہوئے تیری جانب متوجہ رہوں اے سب مرتبوں اور عزتوں کے
مالک اور اللہ اپنے رسول محمد مصطفی پررحمت نازل فرمائے
اور ان کی پاکیزہ آل(ع)
پر اور سلام بھیجے کہ جو سلام بھیجنے
کاحق ہے۔ |
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاسْمَعْ دُعائِی إِذا دَعَوْتُکَ، وَاسْمَعْ نِدائِی إِذا
نادَیْتُکَ وَأَ قْبِلْ عَلَیَّ إِذا ناجَیْتُکَ
فَقَدْ ھَرَبْتُ إِلَیْکَ وَوَقَفْتُ بَیْنَ یَدَیْکَ مُسْتَکِیناً لَکَ
مُتَضَرِّعاً إِلَیْکَ راجِیاً لِما لَدَیْکَ
ثَوابِی وَتَعْلَمُ مَا فِی نَفْسِی وَتَخْبُرُ حاجَتِی وَتَعْرِفُ ضَمِیرِی، وَلاَ
یَخْفی عَلَیْکَ أَمْرُ مُنْقَلَبِی
وَمَثْوایَ وَما أُرِیدُ أَنْ أُبْدِیََ بِہِ مِنْ مَنْطِقِی، وَأَ تَفَوَّہَ بِہِ
مِنْ طَلِبَتِی، وَأَرْجُوھُ لِعاقِبَتِی، وَقَدْ جَرَتْ
مَقادِیرُکَ عَلَیَّ یَا سَیِّدِی فِیما یَکُونُ مِنِّی إِلی آخِرِ عُمْرِی مِنْ
سَرِیرَتِی
وَعَلانِیَتِی وَبِیَدِکَ لاَ بِیَدِ
غَیْرِکَ زِیادَتِی وَنَقْصِی وَنَفْعِی وَضَرِّی إِلھِی إِنْ حَرَمْتَنِی فَمَنْ
ذَا الَّذِی یَرْزُقُنِی وَ إِنْ
خَذَلْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَنْصُرُنِی إِلھِی أَعُوذُ بِکَ مِنْ غَضَبِکَ
وَحُلُولِ سَخَطِکَ
إِلھِی إِنْ کُنْتُ غَیْرَ
مُسْتَأْھِلٍ لِرَحْمَتِکَ فَأَنْتَ أَھْلٌ أَنْ تَجُودَ عَلَیَّ بِفَضْلِ سَعَتِکَ إِلھِی کَأَ نِّی بِنَفْسِی واقِفَةٌ
بَیْنَ یَدَیْکَ وَقَدْ أَظَلَّہا حُسْنُ تَوَکُّلِی عَلَیْکَ فَقُلْتَ مَا أَ نْتَ
أَھْلُہُ وَتَغَمَّدْتَنِی بِعَفْوِکَ ۔
إِلھِی إِنْ عَفَوْتَ فَمَنْ أَوْلی مِنْکَ بِذلِکَ وَ إِنْ کانَ قَدْ دَنا أَجَلِی
وَلَمْ یُدْنِنِی مِنْکَ عَمَلِی فَقَدْ
جَعَلْتُ الْاِقْرارَ بِالذَّنْبِ إِلَیْکَ وَسِیلَتِی۔إِلھِی قَدْ جُرْتُ عَلی
نَفْسِی فِی النَّظَرِ لَہا فَلَھَا
الْوَیْلُ إِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَہا ۔ إِلھِی لَمْ یَزَلْ بِرُّکَ عَلَیَّ أَیَّامَ
حَیاتِی فَلا تَقْطَعْ بِرَّکَ عَنِّی فِی مَماتِی ۔ إِلھِی کَیفَ
آیَسُ مِنْ حُسْنِ نَظَرِکَ لِی بَعْدَ مَماتِی وَأَ نْتَ لَمْ تُوَلِّنِی إِلاَّ الْجَمِیلَ فِی حَیَاتِی ۔ إِلھِی
تَوَلَّ مِنْ أَمْرِی مَا أَ نْتَ أَھْلُہُ، وَعُدْ عَلَیَّ بِفَضْلِکَ عَلی
مُذْنِبٍ قَدْ غَمَرَھُ جَھْلُہُ ۔ إِلھِی قَدْ
سَتَرْتَ عَلَیَّ ذُ نُوباً فِی الدُّنْیا وَأَ نَا أَحْوَجُ إِلی سَتْرِہا عَلَیَّ
مِنْکَ فِی الْاُخْری إِذْ لَمْ تُظْھِرْہا
لِاَحَدٍ مِنْ عِبادِکَ الصَّالِحِینَ فَلا تَفْضَحْنِی یَوْمَ الْقِیامَةِ عَلی
رُؤُوسِ الْاَشْہادِ إِلھِی جُودُکَ بَسَطَ
أَمَلِی وَعَفْوُکَ أَفْضَلُ مِنْ عَمَلِی إِلھِی فَسُرَّنِی بِلِقائِکَ یَوْمَ تَقْضِی فِیہِ بَیْنَ عِبادِکَ
إِلھِی اعْتِذارِی إِلَیْکَ اعْتِذارُ مَنْ لَمْ یَسْتَغْنِ عَنْ قَبُولِ عُذْرِھِ
فَاقْبَلْ عُذْرِی یَا أَکْرَمَ مَنِ اعْتَذَرَ
إِلَیْہِ الْمُسِیئُونَ۔ إِلھِی لاَ تَرُدَّ حاجَتِی، وَلاَ تُخَیِّبْ طَمَعِی
وَلاَ تَقْطَعْ مِنْکَ رَجائِی وَأَمَلِی۔إِلھِی
لَوْ أَرَدْتَ ھَوانِی لَمْ تَھْدِنِی وَلَوْ أَرَدْتَ فَضِیحَتِی لَمْ
تُعافِنِی۔إِلھِی
مَا أَظُنُّکَ تَرُدُّنِی فِی حاجَةٍ
قَدْ أَفْنَیْتُ عُمْرِی فِی طَلَبِہا مِنْکَ۔إِلھِی فَلَکَ الْحَمْدُ أَبَداً
أَبَداً دائِماً سَرْمَداً یَزِیدُ وَلاَ
یَبِیدُ کَما تُحِبُّ وَتَرْضی إِلھِی إِنْ أَخَذْتَنِی بِجُرْمِی أَخَذْتُکَ
بِعَفْوِکَ وَ إِنْ أَخَذْتَنِی بِذُنُوبِی
أَخَذْتُکَ بِمَغْفِرَتِکَ، وَ إِنْ أَدْخَلْتَنِی النَّارَ أَعْلَمْتُ أَھْلَھا أَ
نِّی أُحِبُّکَ إِلھِی إِنْ کانَ صَغُرَ فِی جَنْبِ
طاعَتِکَ عَمَلِی فَقَدْ کَبُرَ فِی جَنْبِ رَجائِکَ أَمَلِی إِلھِی کَیْفَ أَنْقَلِبُ مِنْ عِنْدِکَ
بِالْخَیْبَةِ مَحْرُوماً وَقَدْ کانَ حُسْنُ ظَنِّی بِجُودِکَ أَنْ تَقْلِبَنِی
بِالنَّجاةِ مَرْحُوماً إِلھِی وَقَدْ أَ فْنَیْتُ عُمْرِی
فِی شِرَّةِ السَّھْوِ عَنْکَ، وَأَبْلَیْتُ شَبابِی فِی سَکْرَةِ التَّباعُدِ
مِنْکَ إِلھِی فَلَمْ أَسْتَیْقِظْ أَیَّامَ
اغْتِرارِی بِکَ، وَرُکُونِی إِلی سَبِیلِ سَخَطِکَ إِلھِی وَأَنَا عَبْدُکَ
وَابْنُ عَبْدِکَ قائِمٌ بَیْنَ یَدَیْکَ
مُتَوَسِّلٌ بِکَرَمِکَ إِلَیْکَ إِلھِی أَنَا عَبْدٌ أَتَنَصَّلُ إِلَیْکَ مِمَّا
کُنْتُ أُواجِھُکَ بِہِ مِنْ قِلَّةِ
اسْتِحْیائِی مِنْ نَظَرِکَ، وَأَطْلُبُ الْعَفْوَ مِنْکَ إِذِ الْعَفْوُ نَعْتٌ
لِکَرَمِکَ إِلھِی لَمْ یَکُنْ لِی حَوْلٌ
فَأَنْتَقِلَ بِہِ عَنْ مَعْصِیَتِکَ إِلاَّ فِی وَقْتٍ أَیْقَظْتَنِی
لَِمحَبَّتِکَ، وَکَما أَرَدْتَ أَنْ أَکُونَ کُنْتُ فَشَکَرْتُکَ
بِإِدْخالِی فِی کَرَمِکَ، وَ لِتَطْھِیرِ قَلْبِی مِنْ أَوْساخِ الْغَفْلَةِ
عَنْکَ إِلھِی انْظُرْ إِلَیَّ نَظَرَ مَنْ
نادَیْتَہُ فَأَجابَکَ، وَاسْتَعْمَلْتَہُ بِمَعُونَتِکَ فَأَطاعَکَ، یَا قَرِیباً
لاَیَبْعُدُ عَنِ الْمُغْتَرِّ بِہِ، وَیا
جَواداً لاَ یَبْخَلُ عَمَّنْ رَجا ثَوابَہُ۔إِلھِی ھَبْ لِی قَلْباً یُدْنِیہِ
مِنْکَ شَوْقُہُ، وَ لِساناً یُرْفَعُ إِلَیْکَ صِدْقُہُ،
وَنَظَراً یُقَرِّبُہُ مِنْکَ حَقُّہُ۔ إِلھِی إِنَّ مَنْ تَعَرَّفَ بِکَ غَیْرُ
مَجْھُولٍ،وَمَنْ لاذَ بِکَ غَیْرُ مَخْذُولٍ
وَمَنْ أَ قْبَلْتَ عَلَیْہِ غَیْرُ مَمْلُولٍ ۔ إِلھِی إِنَّ مَنِ انْتَھَجَ بِکَ
لَمُسْتَنِیرٌ،وَ إِنَّ مَنِ اعْتَصَمَ بِکَ
لَمُسْتَجِیرٌ، وَقَدْ لُذْتُ بِکَ یَا إِلھِی فَلا تُخَیِّبْ ظَنِّی مِنْ
رَحْمَتِکَ،وَلاَ تَحْجُبْنِی عَنْ رَأْفَتِکَ ۔
إِلھِی أَقِمْنِی فِی أَھْلِ وِلایَتِکَ مُقامَ مَنْ رَجَا الزِّیادَةَ مِنْ
مَحَبَّتِکَ إِلھِی وَأَ لْھِمْنِی وَلَہاً
بِذِکْرِکَ إِلی ذِکْرِکَ، وَھِمَّتِی فِی رَوْحِ نَجاحِ أَسْمائِکَ وَمَحَلِّ
قُدْسِکَ إِلھِی بِکَ عَلَیْکَ إِلاَّ
أَلْحَقْتَنِی بِمَحَلِّ أَھْلِ طاعَتِکَ وَالْمَثْوَی الصَّالِحِ مِنْ مَرْضاتِکَ،
فَإِنِّی لاَ أَقْدِرُ لِنَفْسِی دَفْعاً،
وَلا أَمْلِکُ لَہا نَفْعاً۔إِلھِی أَ نَا عَبْدُکَ الضَّعِیفُ الْمُذْنِبُ،
وَمَمْلُوکُکَ الْمُنِیبُ فَلا تَجْعَلْنِی مِمَّنْ
صَرَفْتَ عَنْہُ وَجْھَکَ وَحَجَبَہُ سَھْوُھُ عَنْ عَفْوِکَ ۔ إِلھِی ھَبْ لی کَمالَ الانْقِطاعِ إِلَیْکَ،
وَأَنِرْ أَبْصارَ قُلُوبِنا بِضِیاءِ نَظَرِہا إِلَیْکَ، حَتَّی تَخْرِقَ أَبْصارُ
الْقُلُوبِ حُجُبَ النُّورِ فَتَصِلَ إِلی
مَعْدِنِ الْعَظَمَةِ، وَتَصِیرَ أَرْواحُنا مُعَلَّقَةً بِعِزِّ قُدْسِکَ ۔ إِلھِی
وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ نادَیْتَہُ فَأَجابَکَ،
وَلاحَظْتَہُ فَصَعِقَ لِجَلالِکَ، فَناجَیْتَہُ سِرّاً وَعَمِلَ لَکَ جَھْراً ۔
إِلھِی لَمْ أُسَلِّطْ عَلی حُسْنِ ظَنِّی
قُنُوطَ الْاَیاسِ، وَلاَ انْقَطَعَ رَجائِی مِنْ جَمِیلِ کَرَمِکَ ۔ إِلھِی إِنْ کانَتِ الْخَطایَا قَدْ
أَسْقَطَتْنِی لَدَیْکَ فَاصْفَحْ عَنِّی بِحُسْنِ تَوَکُّلِی عَلَیْکَ ۔ إِلھِی
إِنْ حَطَّتْنِی الذُّنُوبُ مِنْ مَکارِمِ لُطْفِکَ
فَقَدْ نَبَّھَنِی الْیَقِینُ إِلی کَرَمِ عَطْفِکَ۔إِلھِی إِنْ أَنامَتْنِی
الْغَفْلَةُ عَنِ الاسْتِعْدادِ لِلِقائِکَ فَقَدْ
نَبَّھَتْنِی الْمَعْرِفَةُ بِکَرَمِ آلائِکَ ۔ إِلھِی إِنْ دَعانِی إِلَی النَّارِ
عَظِیمُ عِقابِکَ فَقَدْ دَعانِی إِلَی
الْجَنَّةِ جَزِیلُ ثَوابِکَ۔إِلھِی فَلَکَ أَسْأَلُ وَ إِلَیْکَ أَبْتَھِلُ
وَأَرْغَبُ،وَأَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلی
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَنِی مِمَّنْ یُدِیمُ ذِکْرَکَ، وَلاَ
یَنْقُضُ عَھْدَکَ، وَلاَ یَغْفُلُ عَنْ
شُکْرِکَ، وَلاَ یَسْتَخِفُّ بِأَمْرِکَ ۔ إِلھِی وَأَلْحِقْنِی بِنُورِ عِزِّکَ
الْاَ بْھَجِ فَأَکُونَ لَکَ عارِفاً وَعَنْ
سِواکَ مُنْحَرِفاً، وَمِنْکَ خائِفاً مُراقِباً یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ
وَصَلَّی اللهُ عَلی مُحَمَّدٍ رَسُولِہِ وَآلِہِ
الطَّاھِرِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراً ۔
|