اے
معبود!
یہ
وہ دن ہیں جن کو تو نے دوسرے دنوں پر فضیلت و بزرگی دی ہے تو نے اپنے احسان
اور رحمت سے یہ دن ہم کو دکھائے
ہیں پس ان دنوں میں ہم پر اپنی برکتیں نازل فرما اور اپنی نعمتوں میں وسعت
فرما اے معبود!
میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر رحمت
نازل
فرما اور یہ کہ ان دنوں میں راہ ہدایت، پاکدامنی اور سیر چشمی کی طرف ہماری
رہنمائی کر اور ان میں ہمیں اپنا پسندیدہ عمل کرنے کی توفیق دے
اے
معبود!
میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے ہر شکایت کی امیدگاہ اے ہر سرگوشیکے سننے والے
اے
ہر
جماعت پر حاضر گواہ اور اے ہر راز کے جاننے والے محمد و آل محمد پر رحمت
نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہم سے مصیبت
کو
دور کر ان ایام میں ہماری دعا قبول فرما اور قوت عطا کر ان دنوں میں ہمیں
اس عمل پر مدد اور توفیق دے جس سے تو راضی ہو اور اس کی بھی توفیق کہ
جس
کو تو نے اور اپنے رسول اور اپنے اہل ولایت کی اطاعت کے عنوان سے ہم پرفرض
کیا ہے اے معبود!
میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے سب سے زیادہ
رحم
کرنے والے کہ تو محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں
ہمیں اپنی خوشنودی عطاکر بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اور ہمیں اس بھلائی
سے
محروم نہ کر جو تو نے آسمان سے نازل کی ہے اور ہمارے گناہ دھوڈال اے غیبوں
کے جاننے والے اور اس دنوں ہمارے لیے ہمیشگی والی
جنت واجب کردے اے معبود؛ محمد و آل محمد پر رحمت نازل فرما اور ہمارا کوئی
گناہ نہ رہنے دے جسے تونے نہ بخشا ہو اور نہ کوئی غم کہ جس سے تو نے گشائش
نہ
دی ہو اور نہ کوئی قرض کہ جسے تو نے ادا نہ کیا ہو اور نہ گمشدہ شی کہ جسے
تو نے
(ہم
تک)نہ
پہنچایا ہو اور نہ دنیا وآخرت کی حاجات میں سے کوئی حاجت
کہ
جسے تو نے پورا نہ کیا ہو اور اسے آسان نہ بنایا ہوبے شک تو ہرچیز پر قدرت
رکھتا ہے اے معبود!
اے
چھپی چیزوں سے واقف اے گرتے آنسوؤں
پر
رحم کھانے والے اے دعائیں قبول کرنے والے اے زمینوں و آسمانوں کے پروردگار
اے وہ جس کو آوازیں شبہ میں نہیں ڈال سکتیں محمد وآل(ع)
محمد پر
رحمت فرما اور ان دنوں ہمیں اپنی طرف سے آتش جہنم سے آزاد اور رہاکیئے ہوئے
قرار دے نیز اپنی جنت میں داخل شدہ اور نجات
یافتہ شمار کر اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور خدا ہمارے
سردار حضرت محمد اور انکی ساری آل
(ع)
پررحمت فرمائے ۔ |
اَللّٰھُمَّ
ھذِہِ الْاَیَّامُ الَّتِی فَضَّلْتَھا عَلَی الْاَیَّامِ وَشَرَّفْتَھا
وَقَدْ بَلَّغْتَنِیھا بِمَنِّکَ وَرَحْمَتِکَ فَأَنْزِلْ
عَلَیْنا مِنْ
بَرَکاتِکَ، وَأَوْسِعْ عَلَیْنا فِیھا مِنْ نَعْمائِکَ اَللّٰھُمَّ إِنِّی
أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ
وَآلِ
مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَھْدِیَنا فِیھا لِسَبِیلِ الْھُدی وَالْعَفافِ
وَالْغِنی وَالْعَمَلِ فِیھا بِما تُحِبُّ وَتَرْضی
اَللّٰھُمَّ
إِنِّی أَسْأَ لُکَ یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْوی، وَیَاسامِعَ کُلِّ نَجْوی،
وَیَا شاھِدَ کُلِّ مَلَأَ، وَیَا عالِمَ
کُلِّ
خَفِیَّةٍ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ
تَکْشِفَ عَنَّا فِیھَا الْبَلاءَ، وَتَسْتَجِیبَ لَنا
فِیھَا
الدُّعاءَ، وَتُقَوِّیَنا فِیھا وَتُعِینَنا وَتُوَفِّقَنا فِیھا لِما
تُحِبُّ رَبَّنا وَتَرْضی وَعَلَی مَا افْتَرَضْتَ
عَلَیْنا مِنْ
طاعَتِکَ وَطاعَةِ رَسُو لِکَ وَأَھْلِ وِلایَتِکَ اَللّٰھُمَّ إِنِّی
أَسْأَ لُکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
أَنْ تُصَلِّیَ
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَھَبَ لَنا فِیھَا الرِّضا
إِنَّکَ سَمِیعُ الدُّعاءِ، وَلاَ تَحْرِمْنا
خَیْرَ مَا
تُنْزِلُ فِیھا مِنَ السَّماءِ، وَطَھِّرْنا مِنَ الذُّنُوبِ یَا عَلاّمَ
الْغُیُوبِ، وَأَوْجِبْ لَنا فِیھا دارَ
الْخُلُودِ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَلاَ تَتْرُکْ لَنا
فِیھا ذَ نْباً إِلاَّ غَفَرْتَہُ، وَلاَ ھَمّاً إِلاَّ
فَرَّجْتَہُ،
وَلاَ دَیْناً إِلاَّ قَضَیْتَہُ، وَلاَ غائِباً إِلاَّ أَدَّیْتَہُ، وَلاَ
حاجَةً مِنْ حَوٰائِجِ الدُّنْیا وَالْآخِرَةِ إِلاَّ سَھَّلْتَھا
وَیَسَّرْتَھا،
إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ۔اَللّٰھُمَّ یَا عالِمَ الْخَفِیَّاتِ،
یَا راحِمَ الْعَبَراتِ، یَا مُجِیبَ
الدَّعَواتِ،
یَا رَبَّ الْاَرَضِینَ وَالسَّماواتِ، یَا مَنْ لاَ تَتَشابَہُ عَلَیْہِ
الْاَصْواتُ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
وَآلِ
مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنا فِیہا مِنْ عُتَقائِکَ وَطُلَقائِکَ مِنَ النَّارِ،
وَالْفائِزِئنَ بِجَنَّتِکَ وَالنَّاجِینَ
بِرَحْمَتِکَ
یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، وَصَلَّی اللهُ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ
وَآلِہِ أَجْمَعِینَ ۔ |