﴿پندرہ 15  ذیقعد کی  رات
 یہ بر کت والی رات ہے - خدا اپنے مومن بندوں پر رحمت کی نگاہ ڈالتا ہے -  اور جو شخص اس رات میں خدا وند عالم کی عبادت میں مشغول رہتا ہے  اس کے لئے سو ایسے روزے دار کا اجر ہو تا ہے جو مسجد میں رہا ہو اور خدا کی معصیت پلک جپھکنے پر بھی نہ کی ہو جیسا کہ پیغمبر کی روایت میں ہے ۔  اس رات کو غنیمت سمجھو اور اپنی اطاعت اور عبادت نماز اور خدا سے طلب حاجت میں مشغول رہو۔ یہ بھی روایت ہے جو شخص اس رات میں سوال کرے گا خدا سے حاجت کا خدا اسے بہر حال عطا کرے گا .

صحیفہ الکامله - دعاء 39- امام زین العابدین علیھ السلام

﴿طلب عفو و رحمت کی دعاء 

Real listen Online |Download   Video   Mp3

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

بار الہا! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہر امر حرام سے میری خواہش (کا زور) توڑ دے اور ہر گناہ سے میری حرص کا رخ موڑ دے اور ہر مومن اورمومنہ مسلم اور مسلمہ کی ایذا رسانی سے مجھے باز رکھ۔اے میرے معبود ! جو بندہ بھی میرے بارے میں ایسے امر کا مرتکب ہو جسے تو نے اس پر حرام کیا تھا اور میری عزت پر حملہ آور ہوا جس سے تو نے اسے منع کیا تھا، میرا مظلمہ لے کر دنیا سے اٹھ گیا ہو یا حالت حیات میں اس کے ذمہ باقی ہو تو اس نے مجھ پر ظلم کیا ہے اسے بخش دے اور میرا جو حق لے کر چلا گیا ہے اسے معاف کر دے اور میری نسبت جس امر کا مرتکب ہوا ہے اس پر اسے سرزنش نہ کر اور مجھے آزردہ کرنے کے باعث اسے رسوا نہ فرما اورجس عفو ودرگزر کی میں نے ان کے لیے کش کی ہے اور جس کرم وبخشش کو میں نے ان کے لیے روا رکھا ہے اسے صدقہ کرنے والوں کے صدقہ سے پاکیزہ تر اور تقرب چاہنے والوں کے عطیوں سے بلند تر قرار دے اور اس عفو ودرگزر کے عوض تو مجھ سے درگزر کر اور ان کے لیے دعا کرنے کے صلہ میں مجھے اپنی رحمت سے سرفراز فرما تاکہ ہم میں سے ہر ایک تیرے فضل وکرم کی بدولت خوش نصیب ہو سکے اور تیرے لطف واحسان کی وجہ سے نجات پا جائے ۔ اے اللہ ! تیرے بندوں میں سے جس کسی کو مجھ سے کوئی ضرر پہنچا ہو یا میری جانب سے کوئی اذیت پہنچتی ہو یا مجھ سے یا میر ی وجہ سے اس پر ظلم ہوا ہو اس طرح کہ میں نے اس کے کسی حق کو ضائع کیا ہو یا اس کے کسی مظلمہ کی داد خواہی نہ کی ہو ۔ تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور اپنی غنا و تونگری کے ذریعہ اسے مجھ سے راضی کر دے اور اپنے پاس سے اس کا حق بے کم وکاست ادا کر دے ۔ پھر یہ کہ اس چیز سے جس کا تیرے حکم کے تحت سزاوار ہوں ، بچا لے اور جو تیرے عدل کا تقاضا ہے اس سے نجات دے ۔ اس لیے کہ مجھے تیرے عذاب کے برداشت کرنے کی تاب نہیں اورتیری ناراضگی کے جھیل لے جانے کی ہمت نہیں ۔ لہذا اگر تو مجھے حق وانصاف کی رو سے بدلہ دےگا۔ تو مجھے ہلاک کر دے گا اور اگر دامن رحمت میں نہیں ڈھانپے گا تو مجھے تباہ کردے گا۔اے اللہ ! اے میرے معبود! میں تجھ سے اس چیز کا طالب ہوں جس کے عطا کرنے سے تیرے ہاں کچھ کمی نہیں ہوتی اور وہ بارتجھ پر رکھنا چاہتا ہوں جو تجھے گرانبار نہیں بناتا۔ اور تجھ سے اس جان کی بھیک مانگتا ہوں جسے تو نے اس لیے پیدا نہیں کیا کہ اس کے ذریعہ ضرر و زیاں سے تحفظ کرے یا منفعت کی راہ نکالے بلکہ اس لیے پیدا کیا تاکہ اس امر کا ثبوت بہم پہنچائے اور اس بات پر دلیل لائے کہ تو اس جیسی اور اس طرح کی مخلوق پیدا کرنے پر قادر وتوانا ہے اورتجھ سے اس امر کا خواستگار ہوں کہ مجھے ان گناہوں سے سبکبار کر دے جن کا بار مجھے ہلکان کیے ہوئے ہے اور تجھ سے مدد مانگتا ہوں اس چیز کی نسبت جس کی گرانباری نے مجھے عاجز کر دیا یے تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور میرے نفس کو باوجودیکہ اس نے خود اپنے اوپر ظلم کیا ہے بخش دے اورا پنی رحمت جو میرے گناہوں کا بارگراں اٹھانے پر مامور کر اس لیے کہ کتنی ہی مرتبہ تیری رحمت گنہگاروں کے ہمکنار اورتیرا عفو ووکرم ظالموں کے شامل حال رہا ہے تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان لوگوں کے لیے نمونہ بنا جنہیں تو نے اپنے عفو کے ذریعہ خطا کاروں کے گرنے کے مقامات سے اوپر اٹھا لیا اور جنہیں تو نے اپنی توفیق سے گنہگاروں کے مہلکوں سے بچا لیا ۔ تو وہ تیرے عفو وبخش کے وسیلہ سے تیری ناراضگی سے بندھنوں سے چھوٹ گئے اور تیرے احسان کی بدولت عدل کی بندشوں سے آزاد ہو گئے۔ اے میرے اللہ ! اگر تو مجھے معاف کر دے تو تیرا یہ سلوک اس کے ساتھ ہو گا جو سزاوار عقوبت ہونے سے انکاری نہیں ہے اور نہ مستحق سزا ہونے سے اپنے کو بری سمجھتا ہے یہ تیرا برتاؤ اس کے ساتھ ہوگا۔ اے میرے معبود ! جس کا خوف امید عفو سے بڑھا ہوا ہے اورجس کی نجات سے ناامیدی ، رہائی کی توقع سے قوی تر ہے ۔ یہ اس لیے نہیں کہ اس کی نا امیدی رحمت سے مایوسی ہو یا یہ کہ اس کی امید فریب خوردگی کا نتیجہ ہو بلکہ اس لیے کہ اس کی برائیاں نیکیوں کے مقابلہ میں کم اور گناہوں کے تمام موارد میں عذر خواہی کے وجوہ کمزور ہیں ۔ لیکن اے میرے معبود تو اس کا سزا وار ہے کہ راستباز لوگ بھی تیری رحمت پر مغرور ہو کر فریب نہ کھائیں اورگنہگار بھی تجھ سے نا امید نہ ہوں اس لیے کہ تو وہ رب عظیم ہے کہ کسی پر فضل واحسان سے دریغ نہیں کرتا اور کسی سے اپنا حق پورا پورا وصول کرنے کے درپے نہیں ہوتا ۔ تیرا ذکر تمام نام آوروں (کے ذکر ) سے بلند تر ہے اور تیرے اسماء اس سے کہ دوسرے حسب ونسب والے ان سے موسوم ہوں منزہ ہیں ۔ تیری نعمتیں تمام کائنات میں پھیلی ہوئی ہیں لہذا اس سلسلہ میں تیرے ہی لیے حمد وستائش ہے اے تمام جہان کے پروردگار۔

 

أَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّد وَآلِهِ وَاكْسِرْ شَهْوَتِي عَنْ كُـلِّ مَحْرَم، وَازْوِ حِـرْصِي عَنْ كُلِّ مَأثَم، وَامْنَعْنِي عَنْ أَذَى كُـلِّ مُؤْمِن وَمُؤْمِنَـة وَمُسْلِم وَمُسْلِمَة،أللَّهُمَّ وَأَيُّمَا عَبْد نالَ مِنِّي مَا حَظَرْتَ عَلَيْهِ،وَانْتَهَكَ مِنِّي مَا حَجَرْتَ عَلَيْهِ،فَمَضَى بِظُلاَمَتِي مَيِّتاً،أَوْ حَصَلَتْ لِيْ قِبَلَهُ حَيّاً،فَاغْفِرْ لَهُ مَا أَلَمَّ بِهِ مِنِّي،وَاعْفُ لَهُ عَمَّا أَدْبَرَ بِهِ عَنِّي،وَلاَ تَقِفْـهُ عَلَى مَا ارْتَكَبَ فِيَّ،وَلاَ تَكْشِفْهُ عَمَّا اكْتَسَبَ بِيْ،وَاجْعَلْ مَا سَمَحْتُ بِهِ مِنَ الْعَفْـوِ عَنْهُمْوَتَبَرَّعْتُ بِـهِ مِنَ الصَّدَقَةِ عَلَيْهِمْ أَزْكَى صَدَقَاتِ الْمُتَصَدِّقِينَ وَأَعْلَى صِلاَتِ الْمُتَقَرِّبِينَ، وَعَوِّضْنِي مِنْ عَفْوِي عَنْهُمْ عَفْوَكَ وَمِنْ دُعَائِي لَهُمْ رَحْمَتَكَ حَتَّى يَسْعَدَ كُلُّ وَاحِد مِنَّا بِفَضْلِكَ وَيَنْجُوَ كُلٌّ مِنَّا بِمَنِّكَ. أللَّهُمَّ وَأَيُّما عَبْد مِنْ عَبِيْدِكَ أدرَكَهُ مِنِّي دَرَكٌ أَوْ مَسَّهُ مِنْ نَاحِيَتِي أَذَىً، أَوْ لَحِقَـهُ بِي أَوْ بِسَبَبي ظُلْمٌ فَفُتُّهُ بِحَقِّـهِ، أَوْسَبَقْتُهُ بِمَظْلَمَتِهِ، فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّد وَآلِهِ، وَأَرْضِهِ عَنِّي مِنْ وُجْدِكَ، وَأَوْفِهِ حَقَّهُ مِنْ عِنْدِكَ، ثُمَّ قِنيْ مَا يُوجِبُ لَهُ حُكْمُكَ، وَخَلِّصْنِي مِمَّا يَحْكُمُ بِهِ عَدْلُكَ، فَإنَّ قُوَّتِي لا تَسْتَقِلُّ بِنَقِمَتِكَ، وَإنَّ طَاقتِي لا تَنْهَضُ بِسُخْطِكَ، فَإنَّكَ إنْ تُكَـافِنِي بِالْحَقِّ تُهْلِكْنِي،وَإلاّ تَغَمَّـدْنِي بِرَحْمَتِكَ تُوبِقْنِي.أللَّهُمَّ إنِّي أَسْتَوْهِبُكَ يَا إلهِي مَا لا يَنْقُصُكَ بَذْلُهُ،وَأَسْتَحْمِلُكَ مَا لا يَبْهَظُكَ حَمْلُهُ،أَسْتَوْهِبُكَ يَا إلهِي نَفْسِيَ الَّتِيْ لَمْ تَخْلُقْهَا لِتَمْتَنِعَ بِهَا مِنْ سُوء،أَوْ لِتَطَرَّقَ بِهَا إلى نَفْع،وَلكِنْ أَنْشَأتَهَا إثْبَاتاً لِقُدْرَتِكَ عَلَى مِثْلِهَا،وَاحْتِجَاجاً بِهَا عَلَى شَكْلِهَا،وَأَسْتَحْمِلُكَ مِنْ ذُنُوبِي مَا قَدْ بَهَظَنِي حَمْلُهُ،وَأَسْتَعِينُ بِكَ عَلَى مَا قَدْ فَدَحَنِي ثِقْلُهُ.فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّد وَآلِهِ،وَهَبْ لِنَفْسِي عَلَى ظُلْمِهَا نَفْسِيْ،وَوَكِّلْ رَحْمَتَكَ بِاحْتِمَالِ إصْرِي،فَكَمْ قَدْ لَحِقَتْ رَحْمَتُكَ بِالْمُسِيئِينَ،وَكَمْ قَدْ شَمِلَ عَفْوُكَ الظَّالِمِينَ.فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّد وَآلِهِ، وَاجْعَلْنِي أُسْوَةَ مَنْ قَدْ أَنْهَضْتَهُ بِتَجَاوُزِكَ عَنْ مَصَارِعِ الْخَاطِئِينَ،وَخَلَّصْتَهُ بِتَوْفِيقِكَ مِنْ وَرَطَاتِ الْمُجْرِمِينَ،فَأَصْبَحَ طَلِيقَ عَفْوِكَ مِنْ إسَارِ سُخْطِكَ،وَعَتِيقَ صُنْعِكَ مِنْ وَثَاقِ عَدْلِكَ،إنَّكَ إنْ تَفْعَلْ ذَلِكَ يَا إلهِي تَفْعَلْهُ بِمَنْ لاَ يَجْحَدُ اسْتِحْقَاقَ عُقُوبَتِكَ،وَلاَ يُبَرِّئُ نَفْسَهُ مِنِ اسْتِيجَابِ نَقِمَتِكَ،تَفْعَلُ ذلِكَ يَا إلهِي بِمَنْ خَوْفُهُ مِنْكَ أَكْثَرُ مِنْ طَمَعِهِ فِيكَ،وَبِمَنْ يَأْسُهُ مِنَ النَّجَاةِ أَوْكَدُ مِنْ رَجَائِهِ لِلْخَلاَصِ،لاَ أَنْ يَكُونَ يَأْسُهُ قُنُوطَاً أَوْ أَنْ يَكُونَ طَمَعُهُ اغْتِرَاراً بَلْ لِقِلَّةِ حَسَنَاتِهِ بَيْنَ سَيِّئاتِهِ،وَضَعْفِ حُجَجِهِ فِي جَمِيعِ تَبِعَاتِهِ،فَأَمَّا أَنْتَ يَا إلهِي فَأَهْلٌ أَنْ لاَ يَغْتَرَّ بِكَ الصِّدِّيقُونَ،وَلاَ يَيْأَسَ مِنْكَ الْمُجْرِمُونَ،لاَِنَّكَ ألرَّبُّ الْعَظِيمُ الَّذِيْ لاَ يَمْنَعُ أَحَداً فَضْلَهُ وَلاَ يَسْتَقْصِي مِنْ أَحَد حَقَّـهُ.تَعَالى ذِكْرُكَ عَنِ الْمَذْكُورِينَ،وَتَقَدَّست أَسْمَاؤُكَ عَنِ الْمَنْسُوبِينَ،وَفَشَتْ نِعْمَتُكَ فِيْ جَمِيْعِ الْمَخْلُوقِينَ،فَلَكَ الْحَمْدُ عَلَى ذَلِكَ يَا رَبَّ الْعَالَمِينَ .
 اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
محرم صفر ربیع الاول رجب شعبان رمضان ذی القعد ذی الحج
دعاؤں کا خزانہ  معصومین و اہلبیت (ع ) - زندگانی و زیارات  مفاتیح الجنان  صحیفۂ معصومین (ع) ہ  قرآن الکریم 
دیگر اسلامی لنکس  اسلامی قوانین اور علمائے دین  کتابیں اور لائبریری  مجلس و ماتم - لیکچر و نوحے  زیارات 

 براہ مہربانی  اپنی  تجاویز  یہاں بھیجیں  

اس سائٹ کا کاپی رائٹ نہیں ہے