﴾شب جمعہ اور روز جمعہ کے اعمال﴿

      PDF

       جمعرات کے دن امام زین العابدین علیہ السلام کی دعا جمعرات کے دن بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا کی دعا جمعرات کی دن امام علی کی مناجات
زیارت امام حسن عسکری علیہ السلام زیارت وارث امام حسین علیہ السلام دعائے کمیل
دعائے جمعہ  شب جمعہ کی دعا نقش -جمعرات
 

      Mp3

 

شب جمعہ مفاتیح الجنان سے

واضح ہے کہ جمعہ کو تمام ایام پر ایک خاص امتیاز اور شرف حاصل ہے۔ چنانچہ حضرت رسول الله ﷺ کا فرمان ہے کہ شب جمعہ وجمعہ کی چوبیس ساعتیں ہیں اور ہر ایک ساعت میں خداوند عالم چھ لاکھ انسانوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے۔ امام جعفر صادق (ع)کا ارشاد ہے کہ زوال جمعرات سے زوال جمعہ کے درمیان جس شخص کو موت واقع ہو وہ فشار قبر سے محفوظ رہے گا۔ حضرت ہی کا فرمان ہے کہ جمعہ کا خاص احترام اور حق ہے ۔اس حق کو ضائع نہ کرو ، اس دن کی عبادت میں کوتاہی نہ کرو۔ اچھے اعمال سے خدا کا قرب حاصل کرو اور تمام محرمات کو ترک کرو کیونکہ خدا تعالیٰ اس روز اطاعت کا ثواب بڑھا دیتاہے۔ گناہوں کی سزاختم کردیتاہے اور دنیاوآخرت میں مومنین کے درجات بلند کرتا ہے اور روز جمعہ کی طرح شب جمعہ کی بھی بہت فضیلت ہے اور ممکن ہو تو شب جمعہ صبح تک دعاونماز میں گزارو۔ شب جمعہ میں خدا مومنین کی عزت بڑھانے کے لیے ملائکہ کو پہلے آسمان پر بھیجتا ہے تاکہ وہ انکی نیکیوں میں اضافہ کریں اور انکے گناہ مٹاڈالیں ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ حق تعالیٰ رحیم وکریم ہے اور اسکی عنایتیں اور عطائیں وسیع ہیں۔معتبر حدیث میں رسول الله سے مروی ہے کہ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک مومن اپنی حاجت کیلئے دعا کرتا ہے مگر خدا اسکی وہ حاجت پوری کرنے میں تاخیر کرتا ہے تاکہ روز جمعہ اسکی حاجت کو پورا کرے اور جمعہ کی فضیلت کی وجہ سے کئی گناہ معاف کردیتا ہے ۔ نیز فرمایا کہ جب برادران یوسف (ع)نے حضرت یعقوب(ع) سے کہا کہ وہ انکے گناہوں کی معافی کیلئے دعا کریں تو انہوں نے فرمایا: سَوْفَ اَسْتَغْفِرُلَکُمْ رَبّی کہ عنقریب میں تمہارے گناہوں کی بخشش کے لیے اپنے پروردگار سے دعا کروں گا، یہ تاخیر اس لیے کی گئی کہ جمعہ کی سحر کو دعا کی جائے تا کہ وہ قبولیت تک پہنچے۔ حضرت (ع)سے یہ بھی مروی ہے کہ شب جمعہ میں مچھلیاں سرپانی سے باہر نکالتی ہیں اور صحرائی جانور اپنی گردنیں بلند کرکے بارگاہ الہی میں عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگارا انسانوں کے گناہوں کے باعث ہم پر عذاب نہ کرنا۔ امام محمدباقر (ع) فرماتے ہیں کہ ہر شب جمعہ ایک فرشتہ ابتداءِ شب سے آخر شب تک عرش کے اوپر سے یہ ندا کرتا ہے کہ ہے کوئی مومن بندہ ہے جو طلوع فجر سے پہلے دنیاوآخرت کی کوئی حاجت طلب کرے تا کہ میں اس کی حاجت پوری کروں ۔ ہے کوئی مومن بندہ جوطلوع فجر سے پہلے گناہوں سے معافی کا طالب ہو اور میں اس کے گناہ معاف کردوں کوئی بندئہ مومن ہے کہ جس کی روزی میں نے تنگ کر رکھی ہو وہ طلوع صبح سے قبل مجھ سے وسعت رزق طلب کرے پس میں اس کی روزی میں وسعت عطا کروں، آیا کوئی بیمار مومن ہے جو مجھ سے طلوع صبح سے پہلے شفا کا طالب ہو تو میں اسے شفادے دوں، کوئی قیدی وغم زدہ مومن ہے جو صبح جمعہ سے پہلے مجھ سے سوال کرے تو میں اسکو قید سے رہائی دے کراس کا غم دور کروں، آیا کوئی مظلوم مومن ہے جو طلوع صبح سے پہلے ظالم کے ظلم کو دور کرنے کا مجھ سے سوال کرے تو میں اس کیلئے ہر ظلم کرنے والے سے انتقام لوں اور اس کا حق اسے دلادوں ،پس وہ فرشتہ جمعہ کی صبح طلوع ہونے تک اسی طرح آواز دیتا رہتا ہے ۔امیرالمومنین (ع)سے منقول ہے کہ حق تعالیٰ نے جمعہ کو تمام دنوں پر فضیلت دی ہے اور اسکو روز عید قرار دیا ہے ، اس طرح شب جمعہ کو بھی باعظمت قرار دیا ہے۔

 جمعہ کی ایک فضیلت یہ ہے کہ اس روز خدا سے جو سوال کیا جائے وہ پورا کر دیا جاتا ہے اگر کوئی گروہ مستحق عذاب ہے لیکن وہ شب جمعہ یا روز جمعہ دعا کرے تو اسے عذاب سے چھٹکارا مل جاتاہے۔حق تعالی روز جمعہ مقدر کو محکم ا ور ناقابل تغیر بنا دیتا ہے ۔لہذا شب جمعہ عام راتوں سے اور روز جمعہ عام دنوں سے افضل ہے۔حضرت امام جعفر صادق (ع)فرماتے ہیں : شب جمعہ میں گناہوں سے بچو کیونکہ اس رات کئی گنا عذاب بڑھ جاتا ہے جیسا کہ اس شب میں نیکیوں کا ثواب بھی کئی گنا زیادہ ہوتا ہے، اگر کوئی شخص شب جمعہ میں گناہ سے پرہیز کرے تو خدا اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیتا ہے اور اگر کوئی شخص شب جمعہ میں اعلانیہ گناہ کرے تو خدا اسکو ساری زندگی کے گناہوں کے برابر عذاب دے گااور اس گناہ کا عذاب بھی زیادہ ہوگا،اور معتبر سند کے ساتھ امام علی رضا (ع)سے منقول ہے کہ حضرت رسول الله ﷺ نے فرمایا : جمعہ کا دن تمام دنوں کاسردار ہے اس میں نیکیوں کاثواب کئی گنا ہوتا ہے اور گناہ معاف ہو جاتے ہیں، درجات بلند ، دعائیں قبول، رنج والم زائل اور بڑی بڑی حاجات پوری کر دی جاتی ہیں۔ اس دن خدا تعالی بندوں کے لیے اپنی رحمت میں اضافہ کرتا ہے اور لوگوں کی ایک کثیر تعداد کو جہنم کی آگ سے آزاد کرتا ہے۔ جو شخص اس دن خدا کو پکارے اور وہ اس دن کی عزت وعظمت کا قائل بھی ہو تو خدا پر اسکا حق ہے کہ وہ اسے جہنم کی آگ سے چھٹکارا عطا کرے اگر کوئی شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں وفات پا جائے تو وہ شہید شمار ہوگا اور قیامت کے دن عذاب الہی سے محفوظ رہے گا ۔ جو آدمی جمعہ کے دن کی عظمت کی پرواہ نہ کرے اور اسکے حق کو ضائع کرے مثلًا نماز جمعہ بجانہ لائے یا حرام کاموں سے نہ بچے، خدا کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس شخص کو جہنم کا ایندھن بنائے مگر یہ کہ وہ توبہ کر لے ۔معتبر اسناد کے ساتھ امام محمدباقر (ع)سے مروی ہے کہ آفتاب نے کبھی کسی ایسے دن طلوع نہیں کیا جو جمعہ سے بہتر ہو۔ اس روز پرندے جب ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سلام کرتے اور کہتے ہیں کہ آج بڑا ہی عظیم دن ہے۔ نیز معتبر سند کے ساتھ حضرت امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن کو درک کرے وہ عبادت الہی کے علاوہ کچھ نہ کرے کہ اس دن خدا تعالی اپنے بندوں کے گناہ معاف کرتا ہے اور ان پر رحمت خداوندی نازل ہوتی ہے۔ حق تو یہ ہے کہ شب جمعہ اور روز جمعہ کے فضائل کثیر ہیں اور اس مختصر کتاب میں اتنی گنجائش نہیں کہ ان سب کا تذکر کیا جائے۔

شب جمعہ کے اعمال بہت زیادہ ہیں اور یہاں ہم چند اعمال کے ذکر پر اکتفاء کرتے ہیں۔

اول:روایت ہے کہ شب جمعہ رات کا نور اور روز جمعہ روشن ترین دن ہے لہذااس شب وروز میں بکثرت درود شریف اور مذکورہ ذکر کو پڑھیں:

پاک اور بزرگ تر ہے خدا اور خدا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔

سُبْحَانَ اللهِ وَاللهُ أَکْبَرُ وَلاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ ۔

          ایک اور روایت میں ہے کہ اس رات کم از کم سو مرتبہ درود پڑھیں اور جس قدر زیادہ پڑھ سکیں بہتر ہے۔ حضرت امام جعفر صادق (ع) سے مروی ہے کہ شب جمعہ میں محمدوآل محمد پر درود بھیجنے سے ہزار نیکیوں کا ثواب ملتا ہے۔ ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں اور ہزار درجے بلند ہو جاتے ہیں۔مستحب ہے کہ جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمدوآل محمد پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجیں اور بہ سند صحیح حضرت امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ جمعرات کی عصر کوملائکہ آسمان سے اترتے ہیں اور انکے ہاتھوں میں طلائی قلم اور نقرئی کا غذ ہوتا ہے اور وہ اس میں جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمدوآل محمد پر بھیجے ہوئے درودکے سوا کچھ نہیں لکھتے۔شیخ طوسی(علیہ الرحمہ) فرماتے ہیں کہ جمعرات کے دن محمدوآل محمد پر ایک ہزار مرتبہ درود پڑھنا مستحب ہے اور بہتر ہے کہ اس طرح درود پڑھیں:

اے معبود محمد اور اسکی آل (ع)پر رحمت فرما اوران کے ظہور میں تعجیل فرمااور محمدوآل محمد کے دشمنوں کو ہلاک کرخواہ وہ جن

 ہیں یاانسان اولین سے ہیں یا آخرین سے۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَھُمْ، وَأَھْلِکْ عَدُوَّھُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ

مِنَ الاَوَّلِینَ وَالاْخِرِینَ۔

          جمعرات کی عصر کے بعد سے روز جمعہ کے آخر تک مذکورہ درود کا سو مرتبہ پڑھنا بہت فضیلت رکھتا ہے نیز شیخ فرماتے ہیں جمعرات کو دن کے آخری حصے میں اس طرح استغفار کرنا مستحب ہے:

اس خدا سے طالب مغفرت ہوں جسکے سوا کوئی معبود نہیں جو زندہ وپائندہ ہے میں اسکے حضور ایسے بندے کیطرح توبہ کرتا ہوں

 جو ذلیل، محتاج اور بے چارہ ہے جو اپنے کاروبار، دفاع اور نفع ونقصان کا مالک نہیں اپنی موت زندگی اور قیامت کے دن اپنیحشر و نشر پر کچھ اختیار نہیں رکھتا

اور محمد اور انکی پاک و پاکیزہ اور نیک و پاکباز آل پر خدا کی رحمت اور سلام ہوجس طرح ان پر سلام کا حق ہے ۔

أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِی لا إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ، وَأَتُوبُ إِلَیْہِ تَوْبَةَ عَبْدٍ خاضِعٍ مِسْکِینٍ مُسْتَکِینٍ،

لاَ یَسْتَطِیعُ لِنَفْسِہِ صَرْفاً وَلاَ عَدْلاً وَلاَ نَفْعاً وَلاَ ضَرّاً وَلاَحَیَاةً وَلاَ مَوْتاً وَلاَ نُشُوراً، وَصَلَّی

اللهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْاَخْیارِ الاَبْرارِ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً ۔

شب جمعہ میں قرآن کی ان سورتوں کی تلاوت کرنا چاہیے کہ ان میں سے ہر ایک کے فوائد کثیر اور ثواب بہت زیادہ ہے:

 اگر وقت کی کمی ہو تو سورۃ  واقعہ اور اس سے قبل سورتوں کی تلاوت کرے

 کیونکہ امام جعفر صادق (ع)سے مروی ہے کہ

 جو شخص ہرشب جمعہسورۃ بنی اسرائیل کی تلاوت کرے گا تو اسے امام العصر(عج) کی خدمت میں حاضری نصیب ہونے سے پہلے موت نہیں آئے گی اور وہ وہاں آنجناب (ع) کے اصحاب میں سے ہوگانیز فرمایا کہ شب جمعہ میں سورۃ کہف کی تلاوت کرنے والا نہیں مرے گا مگر شہید اور قیامت میں حق تعالی اس کو شہیدوں کے ساتھ محشور کرے گا اور وہ انہیں کے ساتھ رہے گا۔

 جو شخص جمعہ کو طٰس والی تین سورتیں( سورة الشعراء,  سورة النمل, سورة القصص  پڑھے وہ خدا کا دوست شمار ہو گا،اسے خدا کی حمایت وامان حاصل ہوگی دنیا میں فقر وتنگ دستی سے محفوظ رہے گا ،آخرت کو بہشت میں اس قدر نعمات ملیں گی کہ وہ راضی وخوش ہو جائے گا۔ پھر خدا اسے اس کی رضا سے بھی زیادہ عطا فرمائے گا اور سوحوریں اسکی زوجیت میں رہیں گی

 آپ(ع) نے یہ بھی فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میںسورۃ السجدہ پڑھے تو قیامت میں خدائے تعالی اسکا نامہ اعمال اسکے دائیں ہاتھ میں دے گا، اس سے اسکے اعمال کا حساب کتاب نہیں لیا جائے گااور وہ محمدوآل محمد کے رفقاء میں شمار ہو گا،

 معتبر اسناد کیساتھ امام محمد باقر (ع)سے مروی ہے کہ جوشخص شب جمعہ میں سورۃ  صٓ کی تلاوت کرے تو اسکو دنیا وآخرت کی بھلائی عطا ہو گی اور اسے اتنا اجر دیا جائے گا جتنا کسی نبی مرسل یا ملک مقرب کو دیا جاتا ہے۔ وہ خود بہشت میں جانے کیساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ میں سے جسے چاہے حتی کہ اپنے خدمت گار کو بھی بہشت میں لے جا سکے گا اگرچہ وہ خدمتگار اس شخص کے عیال میں شامل نہ ہو اور اسکی شفاعت کے دائرے میں نہ آتا ہو۔

 امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں سورة الأحقاف کی تلاوت کرے تو وہ دنیامیں خوف وخطر اور آخرت میں روز قیامت کے خوف وپریشانی سے امن میں ہوگا۔ نیز فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورۃ  واقعہ پڑھے تو الله اس کو اپنا دوست بنائے گا، دنیا میں بدحالی وتنگدستی اور آفات سے محفوظ رہے گا اور امیرالمومنین(ع) کے رفقاء میں شمار ہوگا کہ یہ سورۃ آنجناب سے مخصوص ہے۔

روایت ہے کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورۃ جمعہکی تلاوت کرے تو وہ اس جمعہ اور آئندہ جمعہ کے درمیان اسکا کفارہ شمار ہوگا، ہر شب جمعہ میں سورۃ کہفپڑھنے کی بھی یہی فضیلت بیان ہوئی ہے اسی طرح جو شخص جمعہ کی ظہر وعصر کے بعد سورۃ کہفکی تلاوت کرے تو اسکے لیے بھی یہی فضیلت نقل ہوئی ہے۔شب جمعہ میں پڑھی جانے والی بہت سی نمازیں ذکر ہوئی ہیں:

(۱)نماز امیرالمومنین (ع)

(۲)یہ دو رکعت نماز ہے اسکی ہر رکعت میں سورۃ حمد کے بعد پندرہ مرتبہ سورة الزلزلة  پڑھی جاتی ہے، روایت ہے کہ اس نماز کو پڑھنے والا قبر کے عذاب اور قیامت کی ہولناکی سے محفوظ رہے گا ۔

(۳)نماز مغرب کی پہلی رکعت میں سورۃ حمد کے بعد یں سورۃ جمعہ اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورۃ توحید پڑھیں۔ اسی طرح نماز عشاء کی پہلی رکعت میں سورۃ حمد کے بعد یں سورۃ جمعہ اور دوسری رکعت میں سورۃ حمد کے بعد سورة الأعلى پڑھیں:

(۴)شعر پڑھنا ترک کر دے کیونکہ صحیح حدیث میں امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ روزے کے ساتھ ، حرم میں ، احرام کی حالت میں اور شب جمعہ وروز جمعہ کوشعر پڑھنے مکروہ ہیں۔ راوی نے عرض کیا کہ شعر خواہ مبنی برحق ہی کیوں نہ ہو؟ فرمایا۔ ہاں شعر اگر حق ہو تو بھی اس سے پرہیز کرے۔ معتبر حدیث میں امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ رسول الله نے فرمایا: جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں ایک بھی شعر پڑھے تو وہ اس رات اور دن، اسکے سوا کسی اور ثواب سے بہرہ مند نہ ہوگا ایک اور روایت میں ہے کہ ایسے شخص کی اس رات اور دن کی نماز قبول نہیں ہو گی۔

(۵)مومنین کے حق میں زیادہ سے زیادہ دعا کریں، جیسے جناب زہرا (سلام اللہ علیھا)کیا کرتی تھیں نیز اگر مرحوم مومنین میں سے دس کیلئے مغفرت کی دعا کرے تو (ایک روایت کے مطابق )ایسے شخص کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔

(۶)شب جمعہ کی وہ دعائیں پڑھے جو وارد ہوئی ہیں انکی تعداد بہت زیادہ ہے یہاں ہم ان میں سے چند ایک کا تذکرہ کرتے ہیں بہ سند صحیح امام جعفر صادق (ع)سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ نافلہ مغرب کے آخری سجدے میں سات مرتبہ یہ دعا پڑھے تو اس عمل سے فارغ ہونے سے پہلے اسکے سارے گناہ معاف ہو چکے ہونگے اگر ہر شب اس دعا کو پڑھتا رہے تو اور بھی بہتر ہے وہ دعایہ ہے:

خداوندا میں تیری کریم ذات اور تیرے برتر نام کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ محمد و آل محمد پر

رحمت نازل فرما اور میرے بڑے بڑے گناہوں کو بخش دے۔

اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَ لُکَ بِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ، وَاسْمِکَ الْعَظِیمِ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ

مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَغْفِرَ لِی ذَ نْبِیَ الْعَظِیمَ ۔

          رسول الله ﷺسے مروی ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ یہ دعا سات مرتبہ پڑھے اور اگر اس رات یا اس دن فوت ہو جائے تو جنت میں داخل ہو گا۔ وہ دعا یہ ہے:

اے معبود! تو ہی میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ اور تیری کنیز کا بیٹا ہوں اورتیرے قبضے میں ہوں میری

 مہار تیرے دست قدرت میں ہے میں نے تیرے عہدوپیمان پر رات گزاری جتنا ہو سکے میں تیری رضا کی پناہ چاہتا ہوں اسکے شر سے جو میں نے انجام

دیا ہے تیری نعمت کا بار اور میرے گناہ کا بوجھ میرے کندھے پر ہے پس میرے گناہ معاف فرما دے تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کر سکتا۔

اَللّٰھُمَّ أَنْتَ رَبِّی لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ خَلَقْتَنِی وَأَ نَا عَبْدُکَ وَابْنُ أَمَتِکَ، وَفِی قَبْضَتِکَ وَناصِیَتِی 

بِیَدِکَ، أَمْسَیْتُ عَلَی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوذُ بِرِضاکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ،

أَبُوءُ بِنِعْمَتِکَ، وَأَبُوءُ بِذَنْبِی، فَاغْفِرْ لِی ذُنُوبِی إِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ،الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ۔

          شیخ طوسی، سید، کفعمی اور سید ابن باقی فرماتے ہیں کہ شب جمعہ، روز جمعہ، شب عرفہ اور روز عرفہ یہ دعا پڑھنا مستحب ہے۔ ہم اس دعا کو شیخ کی کتاب مصباح سے نقل کر رہے ہیں:

خدایا جو بھی عطاوبخشش کے لیے مخلوق کی طرف جانے کو آمادہ اور مستعد ہو اس کی امید اسی کی داد وہش پر لگی

ہوتی ہے تو اے میرے پروردگار میری آمادگی و تیاری تیرے عفو و درگزر تیری بخشش اور تیرے انعام کے حصول کی امید پر ہے

پس میری دعا کو مایوس نہ کر اے وہ ذات جس سے کوئی سائل ناامید نہیں ہوتاکسی کا حاصل کرنا اسکی عطا کو کم نہیں کر سکتا ہے پس میں نے جو عمل صالح

 کیا اس کے بھروسے پر تیری جناب میں نہیں آیااور نہ ہی مخلوق کے دین کی امید رکھتا ہوں میں تو اپنی برائیوں اور ظلم کا اقرار کرتے ہوئے تیری بارگاہ میں

 حاضر ہوا ہوں اور اعتراف کرتا ہوں کہ میں کوئی حجت اور عذر نہیں رکھتا ہوں میں تیرے حضور عفو عظیم کی امید لے کر آیا ہوں جس سے تو خطاکاروں

کو معاف فرماتا ہے کہ ان کے بڑے گناہوں کا تسلسل تجھے ان پر رحمت کرنے سے باز نہیں رکھ سکتا تو اے وہ ذات جسکی رحمت عام اور عفو وبخشش عظیم

ہے اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم تیرا غضب تیرے ہی حلم سے پلٹ سکتا ہے اور تیری ناراضگی تیرے حضور نالہ وفریاد سے ہی دور

ہوسکتی ہے تو اے میرے خدا مجھے اپنی قدرت سے کشائش عطا کر جس سے تو اجڑے ہوئے شہروں کو آباد کرتا ہے مجھے غمگینی میں

ہلاک نہ کر یہاں تک کہ تو میری دعا کو قبول کر لے اور دعا کی قبولیت سے مجھے آگاہ فرما دے مجھے آخر دم تک صحت وعافیت سے

رکھ اور میرے دشمن کو میری بری حالت پر خوش نہ ہونے دے اور اسے مجھ پر تسلط اور اختیار نہ دے

اے پروردگار! اگر تو مجھے گرا دے تو کون مجھے اٹھانے والا ہے اور اگر تو مجھے بلند کرے تو کون ہے جو مجھے پست کر سکتا ہے

اگر تو مجھے ہلاک کرے تو کون تیرے بندے سے متعلق تجھے کچھ کہہ سکتا ہے اس کے متعلق سوال کر سکتا ہے بے شک میں جانتا ہوں

کہ تیرے فیصلے میں ظلم نہیں اور تیرے عذاب میں جلدی نہیں اور بے شک جلدی وہ کرتا ہے جسے وقت نکل جانے کا ڈر ہو اور ظلم وہ کرتا ہے جو کمزور ہو اور

 اے میرے معبود! تو ان باتوں سے بہت بلند اور بہت بڑا ہے اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں تو مجھے پناہ دے تیرے نزدیک آتا ہوں مجھے نزدیک

 کرلے تجھ سے روزی مانگتا ہوں مجھے روزی دے تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں میری کفالت فرما اپنے دشمن کے خلاف تجھ سے مدد چاہتا ہوں اور اعانت کا طالب

ہوں میری مدد فرما اور میرے معبود تجھ سے بخشش کا طالب ہوں مجھے بخش دے آمین آمین آمین۔

اَللّٰھُمَّ مَنْ تَعَبَّأَ وَتَھَیَّأَ وَأَعَدَّ وَاسْتَعَدَّ لِوِفَادَةٍ إِلَی مَخْلُوقٍ رَجَاءَ رِفْدِہِ وَطَلَبَ نائِلِہِ وَجائِزَتِہِ،

فَإِلَیْکَ یَا رَبِّ تَعْبِیَتِی وَاسْتِعْدادِی رَجَاءَ عَفْوِکَ وَطَلَبَ نائِلِکَ وَجَائِزَتِکَ فَلاَ تُخَیِّبْ دُعَائِی 

یَا مَنْ لاَ یَخِیبُ عَلَیْہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ، فَإِنِّی لَمْ آتِکَ ثِقَةً بِعَمَلٍ صَالِحٍ عَمِلْتُہُ، وَلاَ

لِوَفادَةِ مَخْلُوقٍ رَجَوْتُہُ، أَتَیْتُکَ مُقِرّاً عَلَی نَفْسِی بِالْاِسائَةِ وَالظُّلْمِ، مُعْتَرِفاً بِأَنْ لاَ حُجَّةَ لِی 

وَلاَ عُذْرَ، أَتَیْتُکَ أَرْجُو عَظِیمَ عَفْوِکَ الَّذِی عَفَوْتَ بِہِ عَنِ الْخاطِئِینَ، فَلَمْ یَمْنَعْکَ طُولُ

عُکُوفِھِمْ عَلی عَظِیمِ الْجُرْمِ أَنْ عُدْتَ عَلَیْھِمْ بِالرَّحْمَةِ، فَیَا مَنْ رَحْمَتُہُ واسِعَةٌ، وَعَفْوُہُ عَظِیمٌ،

یَا عَظِیمُ یَاعَظِیمُ یَا عَظِیمُ، لاَ یَرُدُّ غَضَبَکَ إِلاَّ حِلْمُکَ وَلاَ یُنْجِی مِنْ سَخَطِکَ إِلاَّ التَّضَرُّعُ

إِلَیْکَ فَھَبْ لِی یَا إِلھِی فَرَجاً بِالْقُدْرَةِ الَّتِی تُحْیِی بِھَا مَیْتَ الْبِلاَدِ، وَلاَ تُھْلِکْنِی غَمّاً حَتَّی 

تَستَجِیبَ لِی، وَتُعَرِّفَنِی الْاِجابَةَ فِی دُعَائِی، وَأَذِقْنِی طَعْمَ الْعَافِیَةِ إِلَی مُنْتَہی أَجَلِی، وَلاَ تُشْمِتْ 

بِی عَدُوِّی، وَلاَ تُسَلِّطْہُ عَلَیَّ، وَلاَ تُمَکِّنْہُ مِنْ عُنُقِیاَللّٰھُمَّ إِنْ وَضَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی

یَرْفَعُنِی وَ إِنْ رَفَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَضَعُنِی وَ إِنْ أَھْلَکْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَعْرِضُ لَکَ فِی 

عَبْدِکَ أَوْ یَسْأَلُکَ عَنْ أَمْرِہِ وَقَدْ عَلِمْتُ أَنَّہُ لَیْسَ فِی حُکْمِکَ ظُلْمٌ، وَلاَ فِی نَقِمَتِکَ

عَجَلَةٌ،وَ إِنَّمَا یَعْجَلُ مَنْ یَخَافُ الْفَوْتَ وَ إِنَّمَا یَحْتاجُ إِلَی الظُّلْمِ الضَّعِیفُ، وَقَدْ تَعالَیْتَ یَا 

إِلھِی عَنْ ذَلِکَ عُلُوّاً کَبِیراً اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ فَأَعِذْنِی، وَأَسْتَجِیرُ بِکَ فَأَجِرْنِی، وَ

أَسْتَرْزِقُکَ فَارْزُقْنِی وَأَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ فَاکْفِنِی، وَأَسْتَنْصِرُکَ عَلی عَدُوِّی فَانْصُرْنِی، وَأَسْتَعِینُ

بِکَ فَأَعِنِّی، وَأَسْتَغْفِرُکَ یَا إِلھِی فَاغْفِرْ لِی، آمِینَ آمِینَ آمِینَ ۔

 

(۷)دعائے کمیل پڑھیں۔

(۸) شب عرفہ میں پڑھی جانے والی وہ دعا پڑھیں جو ماہ ذی الحج کے اعمال میں درج ہے۔یعنی

اے خدا! اے سب رازوں کے جاننے والے۔

اَللّٰھُمَّ یَا شَاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ۔

(۹)دس مرتبہ یہ ذکر کہیں۔نیز یہ ذکر شریف شب عیدالفطر میں بھی پڑھا جاتا ہے۔

اے وہ ذات جسکا احسان مخلوق پر ہمیشہ ہے اے وہ جسکے دونوں ہاتھ عطا کیلئے کھلے ہیں اے بڑی بڑی نعمتیں دینے والے۔ خدا وندا

محمدوآل محمد پر رحمت فرما جو مخلوقات میں سب سے بہتر ہیں اصل فطرت ہیں اور اے بلندیوں کے مالک ! اس رات میں میرے گناہ بخش دے۔

یَادائِمَ الْفَضْلِ عَلَی الْبَرِیَّةِ، یَابَاسِطَ الْیَدَیْنِ بِالْعَطِیَّةِ، یَاصَاحِبَ الْمَوَاھِبِ السَّنِیَّةِ

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ خَیْرِ الْوَرَیٰ سَجِیَّةً، وَاغْفِرْ لَنا یَا ذَا الْعُلیٰ فِی ھَذِہِ الْعَشِیَّةِ ۔

(۱۰)انار کھائیں جیسا کہ امام جعفرصادق (ع)ہر شب جمعہ انار تناول فرماتے تھے ، اگر سوتے وقت کھائیں تو(شاید)بہتر ہوگا جیسا کہ روایت میں ہے کہ جوشخص سوتے وقت انار کھائے توصبح تک اسکا جسم وجان امن میں رہے گا۔ مناسب ہو گا کہ انار کھاتے وقت کوئی رومال بچھا لے تاکہ دانے اکٹھے کرے اور پھر کھائے اور بہتر یہ ہے کہ اپنے انار میں کسی کو شریک نہ کرے۔ شیخ جعفر بن احمدقمی(علیہ الرحمہ) نے کتاب ِعروس میں امام جعفر صادق (ع)سے روایت کی ہے کہ حق تعالیٰ اس شخص کو جنت میں ایک محل عطا کرے گا جو صبح کی نماز نافلہ وفریضہ درمیان سو مرتبہ(100) کہے:

پاک ہے میرا ربِ عظیم اور حمد اسی کی ہے میں اپنے رب سے مغفرت کا طالب ہوں اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں۔

سُبْحَانَ رَبِّی الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ اَسْتَغْفِرُاللهَ رَبِّی وَاَتُوْبُ اِلَیٰہِ ۔

          شیخ و سید اور دیگر بز رگو ں کا فر ما ن ہے کہ شب جمعہ سحر ی کے وقت یہ دعا پڑھیں:

اے معبود محمد و آل محمد پر رحمت نا زل فرما آج کی صبح مجھے اپنی رضا عطا فر ما میرے دل کو اپنے خو ف سے

بھر دے اور اسے اپنے غیر سے ہٹا دے تاکہ تیر ے سو ا کسی سے امید اور خو ف نہ رکھوں خدایا! محمد وآل محمد پر رحمت

فرما اور مجھے یقین میں پختگی اور خلوص کامل عطا فرما یکتا پرستی کا شرف بخش دے اور ہمیشہ کی ثابتقدمی سے نواز اور صبر و رضا

کا خزا نہ عطا کر کہ جس سے قضا ؤقدر پر راضی رہوں اے سائلو ں کی حاجات برلانے والے اے وہ جو خاموش رہنے والوں کے مدعا کو جانتا ہے محمد وآل

محمد پر رحمت فرما اور میری دعا قبول فرمامیرے گناہ بخش دے میرے رزق میں فراخی پیدا کر دے میری اور میرے دینی بھائیوں اور میرے اہل خاندان کی

حاجات پوری فرما خدایا تیری مدد کے بغیر بڑی بڑی امیدیں نا تمام اور بلند ہمتیں بے فائدہ اور بے کار ہو جاتی ہیں

اور تیری طرف توجہ کے بغیر عقلوں کی جولانیاں نارسا رہ جاتی ہیں پس تو ہی امید اور تو ہی پناہ گاہ ہے اے بزرگتر معبود !

اور سخی تر داتا اے پناہ لینے والوں کی پناہ گاہ میں اپنے گناہوں کے بوجھ کے ساتھ کہ جسے میں اپنی پشت پر اٹھائے ہوئے ہوں تیری طر ف بھا گے ہو ئے

 آیا ہو ں تیر ے حضو ر میرا کو ئی سفا رشی نہیں سو ائے میری اس معرفت کے کہ تو اہل حا جت کی امیدوں کے بہت ہی قریب ہے اور رغبت کرنے وا لوں

کو ڈھارس دیتا ہے اے وہ جس نے عقلوں کو اپنی معرفت کیلئے کھولا زبانوں کو اپنی حمد پر رواں کیا اور بندوں کو اپنے حق کی ادائیگی کی ہمت دے کر ان پر

 احسان عظیم فرمایا ہے محمد وآل محمد پر رحمت فرما اور شیطان کومیر ی عقل میں آنے کی راہ نہ دے اور با طل کو میر ے

عمل و کر دار میں دا خل نہ ہونے دے۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِیَ الْغَداةَ رِضَاکَ، وَأَسْکِنْ قَلْبِی خَوْفَکَ وَاقْطَعْہُ عَمَّنْ

سِواکَ، حَتَّی لاَ أَرْجُوَ وَلاَ أَخافَ إِلاَّ إِیَّاکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِی ثَباتَ

الْیَقِینِ، وَمَحْضَ الْاِخْلاصِ، وَشَرَفَ التَّوْحِیدِ، وَدَوَامَ الاسْتِقامَةِ وَمَعْدِنَ الصَّبْرِ وَالرِّضَا

بِالْقَضَاءِ وَالْقَدَرِ یَا قَاضِیَ حَوَائِجِ السَّائِلِین یَا مَنْ یَعْلَمُ مَا فِی ضَمِیرِ الصَّامِتِینَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

وَآلِہِ وَاسْتَجِبْ دُعَائِی وَاغْفِرْ ذَ نْبِی، وَأَوْسِعْ رِزْقِی، وَ اقْضِ حَوَائِجِی فِی نَفْسِی وَ إِخْوانِی 

فِی دِینِیوَأَھْلِی۔ إِلھِی طُمُوحُ الْاَمالِ قَدْ خابَتْ إِلاَّ لَدَیْکَ، وَمَعَاکِفُ الْھِمَمِ قَدْ تَعَطَّلَتْ إِلاَّ

عَلَیْکَ وَمَذَاھِبُ الْعُقُولِ قَدْ سَمَتْ إِلاَّ إِلَیْکَ فَأَنْتَ الرَّجَاءُ وَ إِلَیْکَ الْمُلْتَجَأُ یَا أَکْرَمَ مَقْصُودٍ،

وَأَجْوَدَ مَسْؤُولٍ، ھَرَبْتُ إِلَیْکَ بِنَفْسِی یَا مَلْجَأَ الْھَارِبِینَ بِأَثْقالِ الذُّنُوبِ أَحْمِلُھَا عَلَی ظَھْرِی،

لاَ أَجِدُ لِی إِلَیْکَ شَافِعاً سِوی مَعْرِفَتِی بِأَنَّکَ أَقْرَبُ مَنْ رَجَاہُ الطَّالِبُونَ، وَأَمَّلَ مَالَدَیْہِ الرَّاغِبُونَ،

یَا مَنْ فَتَقَ الْعُقُولَ بِمَعْرِفَتِہِ وَأَطْلَقَ الاْلَسُنَ بِحَمْدِہِ، وَجَعَلَ مَا امْتَنَّ بِہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی کِفَاءٍ

لِتَأْدِیَةِ حَقَّہِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَلاَ تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ عَلَی عَقْلِی سَبِیلاً، وَلاَ لِلْباطِلِ عَلَی 

عَمَلِی دَلِیلاً

صبح جمعہ کے طلوع ہونے کے بعد یہ دعا پڑھیں:

 میں نے صبح کی ہے خدا کی پنا ہ میں اور اس کے فرشتوں کے زیر حفاظت

اور اس کے انبیاء اور رسل کے زیر حمایت کہ ان پر سلام ہو اور محمد رسو ل الله کی سپر داری میں اور ان کے جانشینوں کی نگرانی میں جو آل

محمد  میں سے ہیں میں آل محمد کے راز پر اعتقاد رکھتا ہوں اور ان کے عیاں پر اور ان کے ظاہر

اور ان کے باطن پر اور گواہی دیتا ہوں کہ وہ علم الہی کو جاننے اور اس کی فرمانبرداری میں حضرت محمد کی مانند ہیں۔

أَصْبَحْتُ فِی ذِمَّةِ اللهِ، وَذِمَّةِ مَلائِکَتِہِ، وَذِمَمِ

أَنْبِیائِہِ وَرُسُلِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ،وَذِمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَذِمَمِ الْاَوْصِیاءِ مِنْ آلِ

مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔ آمَنْتُ بِسِرِّ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ وَعَلاَنِیَتِھِمْ وَظَاھِرِھِمْ

وَبَاطِنِھِمْ، وَأَشْھَدُ أَ نَّھُمْ فِی عِلْمِ اللهِ وَطَاعَتِہ کَمُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ۔

          روا یت ہے کہ جو شخص نما ز صبح سے پہلے تین مر تبہ یہ ورد کرے تو اسکے گنا ہ بخش دئیے جاتے ہیں چا ہے در یا کی جھاگ سے بھی زیا دہ ہی کیوں نہ ہوں :

میں اس خد اسے مغفر ت چاہتا ہو ں جسکے سو اکو ئی معبو د نہیں وہ ہمیشہ زند ہ و قائم ہے اسی کے حضو ر تو بہ کرتا ہوں۔

أَسْتَغْفِرُ اللهَ الَّذِی لاَ إِلہَ إِلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ وَأَتُوبُ إِلَیْہِ ۔

نقش -جمعرات

Salaat 1 for Thursday evening

The prayer for this eve is six rakats. In every rakat after Surah Hamd recite Ayatul Kursi and Surah Kafiroon once each and Surah Tawheed thrice. 
After the prayers recite Ayatul Kursi thrice. For one who recites this prayer the Almighty Allah appoints an angel to purify his sins who purifies his sins and in their place writes good fortune and bestows him whatever he desires.

Salaat 2 for Thursday 
It is two rakats. In every rakat after Surah Hamd recite Surah Nasr and Surah Kauther five times each and after Asr recite Surah Tawheed 40 times and Isteghfar 40 times. There is an inestimable reward for this.

Salaat 3 for Thursday 
It is narrated from the Messenger of Allah (s.a.w.s.) that one who recites ten rakats prayer on Thursday and in each rakat recites Surah Hamd and Surah Tawheed ten times each the angels will tell him: Ask whatever you want and it shall be fulfilled


 

 

تعقیب نماز عشاء تعقیب نمازِ مغرب تعقیب نماز عصر تعقیب نماز ظہر تعقیب نمازصبح تعقیبات مشترکہ

روزانہ کی دعاء و زیارات

دعائے روز  شنبہ  - ہفتہ - سنیچر دعائے روز آدینہ  - جمعہ دعائے روز  پنجشنبہ - جمعرات

دعائے رو ز  چہار شنبہ - بدھ

دعائے روز  سہ شنبہ -منگل

دعا ئے روز  دو شنبہ-   سوموا ر

دعا ئے روز  یک شنبہ- اتو ار

مفاتیح انڈیکس پر جایئں ہوم پیج پر جایئں قرآن انڈیکس پر جایئں