قسم ہے دوڑنے والے گھوڑوں کی جو پھنکارتے اور سم مار کر
چنگاریاں نکالتے ہیں پھر صبح کو دھاوا بولتے ہیں تو گرد
وغبار اڑاتے
ہیں پھر دشمن کی فوج میں گھس جاتے ہیں بے شک آدمی ضرور
اپنے رب کا ناشکرا ہے اور یقینًا وہ خود ہی
اس پر گواہ ہے اور بے شک وہ حبِ مال میں بڑھا ہوا ہے تو
کیا وہ نہیں جانتا کہ جب قبروں والے اٹھائے جائیں گے
اور سینوں کی چھپی باتیں کھول دی جائیں گی بے شک اس دن ان
کا رب ان سے خوب واقف ہے۔ |
وَالْعَادِیَاتِ ضَبْحاً ﴿۱﴾
فَالْمُورِیَاتِ قَدْحاً ﴿۲﴾
فَالْمُغِیرَاتِ صُبْحاً ﴿۳﴾
فَأَثَرْنَ بِہِ
نَقْعاً ﴿۴﴾
فَوَسَطْنَ بِہِ جَمْعاً ﴿۵﴾
إِنَّ الْاِنْسَانَ لِرَبِّہِ لَکَنُودٌ ﴿۶﴾
وَإِنَّہُ عَلَی ذٰلِکَ
لَشَھِیدٌ ﴿۷﴾
وَإِنَّہُ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیدٌ ﴿۸﴾
أَفَلاَ یَعْلَمُ إِذَا بُعْثِرَ مَا فِی الْقُبُورِ ﴿۹﴾
وَحُصِّلَ مَا
فِی الصُّدُورِ ﴿۱۰﴾
إِنَّ رَبَّھُمْ بِھِمْ یَوْمَیِذٍ لَخَبِیرٌ ﴿۱۱﴾ |