یہ باہم ایک بڑی خبر کے متعلق کیا سوال پوچھ رہے ہیں؟ کہ
جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں عنقریب
ضرور جان لیں گے پھر عنقریب ضرور جان لیں گے کیا ہم نے
زمین کو فرش نہیں بنایا اور پہاڑوں کو اس کی میخیں
اور ہم نے تمہیں جوڑا جوڑا پیدا کیا اور تمہاری نیند کو
راحت کا ذریعہ بنایا اور رات کو پردہ قرار دیا اور دن
کو روزی کمانے کا وقت ٹھہرایا اور تمہارے اوپر سات مضبوط
(آسمان)
بنا
دئیے اور ہم نے چمکتا چراغ
(سورج)
بنایا
اور ہم نے بادلوں سے موسلا دھار بارش برسائی تاکہ اس سے
غلہ اور سبزہ اور گھنے باغات اگائیں
بے شک فیصلے کا دن ایک مقررہ وقت ہے جس دن صور پھونکا جائے
گا تو تم گروہ در گروہ چلے آوٴ گے اور آسمان کھول
دیا جائے گا تو اس میں دروازے بن جائیں گے اور پہاڑ چلائے
جائیں گے تو وہ ریت بن جائیں گے بے شک دوزخ گھات
لگائے ہوئے ہوگی جو کہ سرکشوں کا ٹھکانہ ہے وہ مدتوں اس
میں پڑے رہیں گے اس میں نہ ٹھنڈک پائیں گے
نہ پانی لیکن کھولتا ہوا پانی اور پیپ یہ ان کے کیئے کا
بدلہ ہے یقینًا وہ کسی محاسبے کا
خوف نہ رکھتے تھے انھوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ہم
نے ہر چیز کو تحریر کر دیا ہے
اب چکھو مزا کہ ہم تمہارے لیے عذاب ہی بڑھائیں گے بے شک
پرہیزگاروں کیلئے بڑی کامیابی کی منزل ہے، باغات ہیں اور
انگور
اور نوجوان ہم عمر بیویاں اور چھلکتے ہوئے جام وہ نہ فضول
بات سنیں گے نہ جھٹلائے جائیں گے
یہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارے اعمال کا بدلہ اور حساب شدہ
عطا ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور جو انکے درمیان
ہے
وہ رحمن جس سے بات کرنے کا انہیں اختیار نہیں ہوگا جس دن
جبریل کھڑے ہونگے اور فرشتے صف بستہ ہونگے کوئی بول نہیں
سکے گا
مگر وہ جسے رحمن نے اجازت دی ہو گی اور وہ درست بات کہے گا
وہ دن حق ہے اب جو چاہے اپنے رب کے حضور ٹھکانہ بنائے بے
شک ہم نے تم لوگوں
کو
ایک جلد آنے والے عذاب سے ڈرایا جس دن آدمی وہ دیکھے گا جو
اس نے اپنے ہاتھوں سے بھیجا ہوگا اور کافر کہے گا اے کاش
میں مٹی ہو جاتا ۔ |
عَمَّ
یَتَسَائَلُونَ ﴿۱﴾
عَنِ النَّبَاءِ الْعَظِیمِ ﴿۲﴾
الَّذِی ھُمْ فِیہِ مُخْتَلِفُونَ ﴿۳﴾
کَلاَّ
سَیَعْلَمُونَ﴿۴﴾ثُمَّ
کَلاَّ سَیَعْلَمُونَ﴿۵﴾أَ
لَمْ نَجْعَلِ الْاَرْضَ مِھَاداً﴿۶﴾وَالْجِبَالَ
أَوْتَاداً ﴿۷﴾
وَخَلَقْنَاکُمْ أَزْوَاجاً ﴿۸﴾
وَجَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُبَاتاً﴿۹﴾وَجَعَلْنَا
اللَّیْلَ لِبَاساً﴿۱۰﴾وَجَعَلْنَا
النَّھَارَ
مَعَاشاً﴿۱۱﴾وَبَنَیْنَا
فَوْقَکُمْ سَبْعاً شِدَاداً ﴿۱۲﴾
وَجَعَلْنَا سِرَاجاً وَھَّاجاً ﴿۱۳﴾
وَأَ نْزَلْنَا
مِنَ الْمُعْصِرَاتِ ماءً ثَجَّاجاً﴿۱۴﴾لِنُخْرِجَ
بِہِ حَبّاً وَنَبَاتاً﴿۱۵﴾وَجَنَّاتٍ
أَلْفَافاً ﴿۱۶﴾
إِنَّ یَوْمَ
الْفَصْلِ کَانَ مِیقَاتاً ﴿۱۷﴾
یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجاً ﴿۱۸﴾وَفُتِحَتِ
السَّمَاءُ
فَکَانَتْ أَبْوَاباً﴿۱۹﴾وَسُیِّرَتِ
الْجِبَالُ فَکَانَتْ سَرَاباً﴿۲۰﴾إِنَّ
جَھَنَّمَ کَانَتْ
مِرْصَاداً ﴿۲۱﴾لِلطَّاغِینَ
مَآباً ﴿۲۲﴾
لاَبِثِینَ فِیھَا أَحْقَاباً ﴿۲۳﴾
لاَ یَذُوقُونَ فِیھَا بَرْداً
وَلاَ شَرَاباً
﴿۲۴﴾
إِلاَّ حَمِیماً وَغَسَّاقاً﴿۲۵﴾
جَزَاءً وِفَاقاً ﴿۲۶﴾
إِنَّھُمْ کَانُوا لاَ
یَرْجُونَ
حِسَاباً﴿۲۷﴾وَکَذَّبُوا
بِآیَاتِنَا کِذَّاباً ﴿۲۸﴾
وَکُلَّ شَیْئٍأَحْصَیْنَاہُ کِتَاباً ﴿۲۹﴾
فَذُوقُوا
فَلَنْ نَزِیدَکُمْ إِلاَّ عَذَاباً ﴿۳۰﴾
إِنَّ لِلْمُتَّقِینَ مَفَازاً ﴿۳۱﴾
حَدَائِقَ وَأَعْنَاباً ﴿۳۲﴾
وَکَوَاعِبَ
أَتْرَاباً﴿۳۳﴾وَکَأْساً
دِھَاقاً﴿۳۴﴾لاَ
یَسْمَعُونَ فِیھَا لَغْواً وَلاَ کِذَّاباً ﴿۳۵﴾
جَزَاءً مِنْ
رَبِّکَ عَطَاءً حِسَاباً ﴿۳۶﴾
رَبِّ السَّموَاتِ وَالْاَرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا
الرَّحْمنِ لاَ
یَمْلِکُونَ
مِنْہُ خِطَاباً ﴿۳۷﴾
یَوْمَ یَقُومُالرُّوحُ وَالْمَلائِکَةُ صَفَّاً لاَ
یَتَکَلَّمُونَ إِلاَّ مَنْ أَذِنَ لَہُ
الرَّحْمنُ
وَقَالَ صَوَاباً ﴿۳۸﴾
ذالِکَ الْیَوْمُ الْحَقُّ فَمَنْ شَاءَ اتَّخَذَ إِلَی
رَبِّہِ مَآباً ﴿۳۹﴾
إِنَّا
أَنْذَرْنَاکُمْ عَذَاباً قَرِیباً یَوْمَ یَنْظُرُ
الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ یَدَاہُوَیَقُولُ الْکَافِرُ یَا
لَیْتَنِی کُنْتُ تُرَاباً ﴿۴۰﴾ |