﴿ دعائے عرفہ

سُبْحانَ اللهِ قَبْلَ کُلِّ أَحَدٍ

اللّهُمَّ مَنْ تَعَبَّأَ وَتَهَيّأ
دعائے عرفہ امام سجاد علیہ السلام دعائے عرفہ امام حسین علیہ السلام

خدا کے نام سے( شروع کرتا ہوں)جو بڑا مہربا ن نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ اللهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

اے الله ! اے ہر راز کے گواہ اے ہر شکایت کے پہنچنے کے مقام اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور ہر حاجت کی

آخری جگہ اے بندوں پر اپنی نعمتوں کا آغاز کرنے والے اے مہربان معاف کرنے والے اے بہترین در گزر کرنے والے اے عطا والے

اے وہ جس سے نہاں نہیں ہے تاریک رات نہ بے کراں سمندر نہ برجوں والا آسمان اور نہ یکبارگی اٹھنے والی موجیں نہاں ہیں اے وہ

 تاریکیاں جس کیلئے روشن ہیں سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری عزت والی ذات کے نور کے جسکو تونے پہاڑ پر چمکایا تو وہ بکھر کر رہ گیا اور حضرت موسیٰ

 (ع)بے ہوش ہو کر گر پڑے اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تونے آسمانوں کو بغیر ستونوں کے بلند کیا اور زمین کو جمے ہوئے پانی کی سطح کے

اوپر پھیلایا اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے محفوظ پوشیدہ لکھے ہوئے پاک تر نام کے کہ جس سے تجھے پکارا جائے تو جواب دیتا ہے اور جب اس کے

 ذریعے تجھ سے مانگا جائے تو عطاکرتا ہے اور بواسطہ تیرے پاکسا وپاکیزہ نام کے سوالی ہوں جو ہر نور سے بالا تر نور ہے وہ نور ہے اس نورمیں سے

 اورجس سے ہر نور چمکتا ہے جب وہ زمین پر پہنچا تو وہ پھٹ گئی جب آسمانوں پر پہنچا تووہ کشادہ ہوگئے جب عرش پر پہنچا تو

وہ لرزنے لگا اور بواسطہ تیرے اس نام کے کہ جس سے تیرے فرشتوں کے دل دہل جاتے ہیں اورسوالی ہوں جبرائیل میکائیل

اور اسرافیل کے واسطے سے اور حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کے اس حق کے واسطے سے سوالی ہوں جوتمام نبیوں اورفرشتوں پرہے اور

سوالی ہوں کہ جس کی برکت سے خضر پانی کی لہروں پر چلتے تھے جیساکہ وہ اس زمین کی بلندیوں پر

چلتے تھے اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تو نے موسی(ع) کیلئے دریا کو چیرا فرعون کو اس کی قوم سمیت غرق کیا اور موسی(ع) بن عمران

کو ساتھیوں سمیت نجات دی اور بواسطہ اس نام کے جس سے موسی(ع) بن عمران نے طور ایمن کی ایک سمت سے پکارا تھا پس تو نے اس کو

 جواب دیا اور اس پر اپنی محبت نازل فرمائی اور سوالی ہوں بواسطہ اس نام کے جس کی برکت سے عیسیٰ بن مریم نے مردے زندہ کیئے بچپنے میں گہوارے

میں کلام کیا اور تیرے حکم سے اس نام کے ساتھ جذام و برص والوں کو شفا دی اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس سے تجھے حاملان عرش اور جبرائیل

میکائیل اور اسرافیل اور تیرے حبیب حضرت محمد ﷺ تجھے پکارتے ہیں نیز جس نام سے تیرے مقرب فرشتے

تیرے بھیجے ہوئے انبیاء اور تیرے نیکوکار بندے تجھے پکارتے ہیں جو آسمان والوں اور زمین والوں میں ہیں اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس سے

 تجھے پکارا مچھلی والے نے جب وہ غصے میں جا رہا تھا تو اس نے خیال کیا کہ تو اسے نہ پکڑے گا پس اس نے وہ پانی کی تاریکیوں میں پکارا کہ تیرے

 سوا کوئی معبود نہیں ہے تو پاک ہے بے شک میں ظالموں میں سے ہوں پس تو نے اسکی دعا قبول کی اور تو نے اسے رنج و غم میں سے نکالا اور تو مومنوں کو

اسی طرح رہائی دیتا ہے اور سوالی ہوں تیرے بزرگتر نام کے واسطے سے جسکے ساتھ تجھے داؤد (ع) نے سجدے کی حالت میں پکارا پس بخش دی تو نے اسکی بھول

اور بواسطہ تیرے نام کے جسکے ساتھ تجھے آسیہ زوجہ فرعون نے پکارا جب کہنے لگی کہ میرے رب میرے لئے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون

اور اسکے عمل سے نجات دے اور مجھے ظالموں کے گروہ سے نجات دے پس تو نے اسکی دعا سن لی اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے

ایوب(ع) نے پکارا جب ان پر سختی آن پڑی پس تونے انکو نجات دی اور اپنی رحمت سے انہیں اہلبیت دیئے اور ان جیسے اور بھی عطا کیئے تاکہ عبادت گزاروں کیلئے یادگار

بنے اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے یعقوب (ع) نے پکارا پس تو نے انہیں آنکھیں واپس دیں اور انکا نور نظر یوسف (ع) بھی اور اس بکھرے خاندان کو

یکجاہ کردیا اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے سلیمان(ع) نے پکارا پس تو نے انہیں ایسا ملک و حکومت بخشا جو ان کے بعد کسی کیلئے نہیں بے شک تو بہت عطا

کرنے والا ہے اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تو نے براق کو بخاطر محمد ﷺ مطیع کیا جیساکہ فرمایا خدائے تعالیٰ

نے پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو سیر کرائی راتوں رات کعبہ شریف سے مسجد اقصی تک کی اور قول خدا ہے پاک

 ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مطیع کیا ورنہ ہم میں ایسی طاقت نہ تھی اور اپنے پروردگار کی طرف پلٹنے والے ہیں اور بواسطہ تیرے اس

 نام کے جسے جبرائیل حضرت محمد ﷺ کے پاس لے کے آئے ۔اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تجھے آدم (ع) نے پکارا پس معاف کی تو نے

انکی بھول اور انہیں اپنی جنت میں ٹہرایا اور سوال کرتا ہوں تجھ سے عظمت والے قرآن کے واسطے سے حضرت محمد نبیوں کے خاتم کے واسطے سے اور ابراہیم (ع)

کے واسطے سے اور قیامت کے روز تیرے فیصلے کے واسطے سے اور میزان و عدل کے واسطے سے جب نصب کی جائے گی اور صحیفے کھولے جائیں گے

اور قلم کے واسطے سے جب وہ چلے گا اور لوح کے واسطے سے جب وہ پر ہوجائے گی اور اس نام کے واسطے سے جس کو تونے عرش

کے پردوں پر لکھااس سے پہلے کہ تونے مخلوق، سورج اور چاند کو دو ہزار سال میں بنایا اور گواہی دیتا ہوں کہ الله کے سواء کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے

اسکا کوئی ثانی نہیں اور یہ کہ حضرت محمد اسکے بندے اور رسول ہیں اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ اس نام کیجو تیرے خزانوں میں محفوظ ہے جسکو

خاص کیا ہے تونے علم غیب کے ساتھ اپنے حضور میں جس پر تیری مخلوق میں سے کوئی بھی آگاہ نہیں ہے نہ کوئی مقرب فرشتہ نہ کوئی بھیجا ہوا نبی اور نہ ہی کوئی

 برگزیدہ بندہ اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تو نے دریاؤں کو چیرا پہاڑوں کو قائم فرمایا اور اس سے دن رات میں

تفریق کی ہے اور بواسطہ دوبارہ نازل ہونے والی سات آیتوں اور عظمت والے قرآن کے بواسطہ عزت والے کاتبوں کے بواسطہ طہ و یٰس

اور کھیعص اور حمعسق اور بواسطہ موسٰی(ع) کی توریت عیسیٰ(ع) کی انجیل داؤد(ع) کی زبور اور بواسطہ محمد کے قرآن

کے خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل پر اور تمام رسولوں پر اور اپنے دونوں اسماء اعظم پر اے الله میں سوال کرتا ہوں تجھ سے

بواسطہ اس راز و نیاز کے جو تیرے اور موسیٰ(ع) بن عمران کے درمیان طور سینا ء کے با برکت پہاڑ پر ہوا تھا اور سوال کرتا ہوں

 تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو تونے روحیں قبض کرنے کیلئے فرشتہ موت کو تعلیم فرمایا اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام

 کے جو شجر زیتون کے پتے پر لکھا گیا پس دوزخ اس پتے کے آگے جھک گیاپھر کہا تونے کہ اے آگ ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی والی اور سوال کرتا ہوں

تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جسے تونے عزت اور بزرگی کے پردوں پر لکھا ہے اے وہ کہ جسے سوال سے تنگی نہیں ہوتی اور عطاء سے کمی نہیں

 آتی اے وہ جس سے مدد مانگی اور جس سے پناہ لی جاتی ہے سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے عرش کے عزت والے مقامات تیری کتاب میں موجود

 انتہائی رحمت کے اور بواسطہ تیرے اسم اعظم تیری بلند شان اور تیرے کامل اور بلندتر کلمات کے اے اللہ اے ہواؤں اور ان کے اثرات کے رب اے

 آسمان اور اس کے سایہ کے رب اے زمین اور اس کے بوجھ کے رب اے شیطانوں اور ان کے گمراہ کردہ کے رب اے دریاؤں اور ان کی روانی کے رب

اور بواسطہ ہر اس حق کے جو تجھ پر ہے اور بواسطہ مقرب فرشتوں روحانیوں کروبیوں اور رات اور دن میں تیری تسبیح کرنے والوں کے جو تھکتے نہیں ہیں

اور بواسطہ تیرے خلیل ابراہیم(ع) کے اور بواسطہ تیرے ہر دوست کے جو صفا و مروہ کے درمیان تجھے پکارتا ہے اور تو اس کی دعا قبول کرتا ہے

 اے قبول کرنے والے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ ان ناموں کے اور بواسطہ ان دعاؤں کے یہ کہ ہمارے گناہ بخش دے

جو ہم کرچکے اور کریں گے اور جو ہم نے چھپ کر کیے ہیں اور جو ظاہر کیے ہیں اور جو ہم نے بیان کیے ہیں اور جو ہم نے چھپائے اور جن کو تو ہم

 سے زیادہ جانتا ہے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے بذریعہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے ہر بے وطن

 کے نگہبان اے ہر تنہا کے مونس وغمخوار اے ہر کمزورکی قوت اے ہر ستم دیدہ کی مدد کرنے والے اے ہر محروم کے رازق اے ہر خوف زدہ

کے ہمدم اے ہر مسافر کے ہمراہی اے ہر حاضر کے سہارے اے ہر گناہ اور خطا کے بخشنے والے اے فریادیوں کے فریادرس

 اے ہر پکارنے والے کی (پکار) سننے والے اے دکھیارے لوگوں کے دکھوں کے دور کرنے والے اے غم زدوں کے غممٹانے والے اے آسمانوں اور

زمینوں کے پیدا کرنے والے اے طلبگاروں کے مقصد کی انتہاء اے پریشان لوگوں کی دعا قبول کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

اے سب جہانوں کے رب اے یوم جزا کو بدلہ دینے والے اے عطا کرنے والوں سے زیادہ عطا کرنے والے اے مہربانوں سے زیادہ مہربان اے سننے

والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے طاقتوروں سے زیادہ طاقت والے میرے وہ گناہ معاف کردے جو نعمتوں

 سے محروم کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو شرمندگی کا باعث بنتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو بیماریاں پیدا کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش

دے جو پردوں کو فاش کرتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو دعا کو روک دیتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے

جو بارشوں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو جلد موت لاتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بدبختی

کا موجب بنتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو میری دنیا کو تاریک کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بے پردگی کا

 سبب بنتے ہیں اور میرے وہ گناہ معاف کردے جن کو تیرے سوا کوئی معاف نہیں کرسکتا اے اللہ! تیری مخلوق میں سے مجھ پر کسی کا جو بوجھ ہے وہ مجھ سے

ہٹادے میرے کاموں میں کشائش آسانی اور سہولت پیدا کردے میرے سینے میں اپنا یقین اور میرے دل میں اپنی امید کو جگہ دے یہاں تک کہ تیرے

غیر سے امید نہ رکھوں اے اللہ! میرے مقام میں میری حفاظت کر اور مجھے پناہ دے اور میرے ساتھ رہ دن میں رات میں میری نگہبانی کر میرے

 آگے سے پیچھے سے میرے دائیں سے بائیں سے اور میرے اوپر سے اور نیچے سے اور میرا راستہ آسان کردے میرے لیے بہتر آسائش پیدا کردے

اور مجھے تنگی میں ذلیل و خوار نہ کر مجھے راہ سمجھا دے اے بہترین رہبر اور معاملات میں مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کر مجھے ہر طرح

کی خوشی عطا فرما اور بہتری اور کامیابی کے ساتھ اور دنیا و آخرت کی بھلائی کے ساتھ مجھے اپنے کنبے میں واپس لے چل

بے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اور مجھ پر اپنا فضل و کرم کر میرے لیے اپنے پاکیزہ رزق میں فراوانی فرما

مجھے اپنی فرمانبرداری میں لگادے مجھے اپنی سزا اور آگ سے پناہ دے اور جب تو مجھے وفات دے تو اپنی رحمت سے مجھے جنت میں

پہنچادے اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ مجھ سے تیری نعمت چھن جائے اور تیری نگہبانی حاصل نہ رہے اور تیری پناہ

چاہتا ہوں تیری طرف سے سختی اورعذاب کے آنے سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں سخت آزمائش سے بدبختی کے آنے سے بری تقدیر سے دشمنوں

کے طعن سے اور اس تکلیف سے جو آسمان سے نازل ہو اور ہر اس برائی سے جس کا ذکر نازل شدہ کتاب میں ہے اے اللہ! مجھے برے لوگوں

 میں قرار نہ دے اور نہ ہی اہل جہنم میں سے قرار دے اور نہ ہی مجھے نیک افراد کی صحبت سے محروم رکھ مجھے پاکیزہ زندگی نصیب کرمجھ کو بہترین حالت میں

 موت دے نیکوکاروں میں شامل کردینا مجھے انبیاء کا ساتھ عطا فرمانا اس مقام صدق و صفا میں جو تیری زبردست حکومت میں ہے اے معبود! حمد تیرے ہی

لیے ہے تیری طرف سے بہترین آزمائش میں مدد کرنے پر اور حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے اسلام کی پیروی اور سنت پر عمل کرنے کیتوفیق دی ہے

 اے پروردگار جیسے تونے ان کی اپنے دین کی طرف رہنمائی کی اپنی کتاب انہیں سکھائی پس ہماری بھی رہنمائی کر اور ہمیں سکھا اور حمد تیرے لیے

 ہے بہترین آزمائش پر اور اس خاص احسان پر جو تو نے مجھ پر کیا ہے جیسا کہ تو نے مجھے پیدا کیا ہے تو اچھی صورت دی ہے مجھے علم سکھایا تو بہترین تعلیم

دی ہے اور میری رہنمائی کی تو کیا خوب رہنمائی کی ہے پس حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے مجھے اول سے آخر تک مسلسل نعمتیں دیں پس اے میرے سردار

کتنے ہی دکھ تھے جو تو نے دور کردیے میرے آقا کتنے ہی غم تھے جو تو نے مٹادیے اے میرے مالک! کتنے ہی اندیشے تھے جو تو نے محو کردیئے اے میرے

آقا کتنی ہی پریشانیاں تھیں جو تو نے ختم کردیں اور کتنے ہی عیب تھے جو تو نے ڈھانپ لیے پس حمد تیرے لیے ہے

ہر ایک حال میں ہرجگہ ہر زمانے میں ہر ایک منزل اور ہر ایک مقام پر اور اس موجودہ حالت میں اور ہر حالت میں اے معبود! آج

کے دن مجھے حصہ و نصیب کے لحاظ سے اپنے سب بندوں سے برتر قرار دے اس بھلائی میں جوتو نے تقسیم کی یا جو تکلیف تو نے دور

کی یا جو برائی تو نے ہٹائی یا جو سختی تو نے ٹالی یا جو خیر تو نے عطا کی یا جو رحمت تو نے عام کی یا جو عافیت تو نے عنایت کی ہے کہ بے شک

تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے آسمانوں اور زمین کے خزانے تیرے قبضے میں ہیں اور تو وہ یکتا بزرگی والا عطا کرنے والا ہے جو کسی سائل کو ہٹکاتا نہیں کسی

امیدوار کو مایوس نہیں کرتا اور جس کی عطاکم نہیں ہوتی اور جو کچھ اس کے پاس ہے ختم نہیں ہوتا بلکہ وہ بڑھتاہے مقدارمیں پاکیزگی میں عطا میں اور سخاوت

میں اور مجھے اپنے ان خزانوں سے عنایت کر جو ختم نہیں ہوتے اور اپنی وسیع رحمت میں سے مجھے عطا کر کہ بے شک تیری عطا کبھی بند نہیں ہوتی اور تو ہر چیز پر

قدرت رکھتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

 اَللّٰھُمَّ یَا شاھِدَ کُلِّ نَجْوی، وَمَوْضِعَ کُلِّ شَکْوی، وَعالِمَ کُلِّ خَفِیَّةٍ، وَمُنْتَھی کُلِّ حاجَةٍ، یَا

مُبْتَدِئاً بِالنِّعَمِ عَلَی الْعِبادِ، یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ، یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ، یَا جَوادُ،یَا مَنْ لاَ یُوارِی مِنْہُ لَیْلٌ

داجٍ وَلاَ بَحْرٌ عَجَّاجٌ وَلاَ سَماءٌ ذاتُ أَبْراجٍ، وَلاَ ظُلَمٌ ذاتُ ارْتِتاجٍ، یَا مَنِ الظُّلْمَةُ عِنْدَہُ ضِیاءٌ،

أَسْأَلُکَ بِنُورِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ الَّذِی تَجَلَّیْتَ بِہِ لِلْجَبَلِ فَجَعَلْتَہُ دَ کّاً وَخَرَّ مُوسی صَعِقاً،

وَبِاسْمِکَ الَّذِی رَفَعْتَ بِہِ السَّماواتِ بِلا عَمَدٍ، وَسَطَحْتَ بِہِ الْاَرْضَ عَلَی وَجْہِ مَاءٍ جَمَدٍ،

وَبِاسْمِکَ الْمَخْزُونِ الْمَکْنُونِ الْمَکْتُوبِ الطَّاھِرِ الَّذِی إِذا دُعِیتَ بِہِ أَجَبْتَ، وَ إِذا سُئِلْتَ

بِہِ أَعْطَیْتَ، وَبِاسْمِکَ السُّبُّوحِ الْقُدُّوسِ الْبُرْھانِ الَّذِی ھُوَ نُورٌ عَلَی کُلِّ نُورٍ، وَنُورٌ مِنْ نُورٍ

یُضِیءُ مِنْہُ کُلُّ نُورٍ، إِذا بَلَغَ الْاَرْضَ انْشَقَّتْ، وَ إِذا بَلَغَ السَّماواتِ فُتِحَتْ، وَ إِذا بَلَغَ الْعَرْشَ

اھْتَزَّ وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَرْتَعِدُ مِنْہُ فَرائِصُ مَلائِکَتِکَ وَاَسأَلُکَ بِحَقِّ جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ وَ

إِسْرافِیلَ وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَی جَمِیعِ الْاَ نْبِیاءِ وَجَمِیعِ الْمَلائِکَةِ،

وَبِالاسْمِ الَّذِی مَشی بِہِ الْخِضْرُ عَلَی قُلَلِ الْماءِ کَما مَشی بِہِ عَلَی جَدَدِ الْاَرْضِ، وَبِاسْمِکَ

الَّذِی فَلَقْتَ بِہِ الْبَحْرَ لِمُوسی وَأَغْرَقْتَ فِرْعَوْنَ وَقَوْمَہُ وَأَنْجَیْتَ بِہِ مُوسَی بْنَ عِمْرانَ وَمَنْ

مَعَہُ وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ مُوسَی بْنُ عِمْرانَ مِنْ جانِبِ الطُّورِ الْاَیْمَنِ فَاسْتَجَبْتَ لَہُ

وَأَلْقَیْتَ عَلَیْہِ مَحَبَّةً مِنْکَ وَبِاسْمِکَ الَّذِی بِہِ أَحْیَا عِیسَی بْنُ مَرْیَمَ الْمَوْتی وَتَکَلَّمَ فِی الْمَھْدِ

صَبِیّاً، وَأَبْرَأَ الْاَکْمَہَ والْاَ بْرَصَ بِإِذْنِکَ وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ حَمَلَةُ عَرْشِکَ وَجَبْرَائِیلُ

وَمِیکائِیلُ وَإِسْرافِیلُ وَحَبِیبُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَمَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ،وَأَنْبِیاؤُکَ

الْمُرْسَلُونَ، وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ مِنْ أَھْلِ السَّماواتِ وَالْاَرَضِینَ،وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ

بِہِ ذُو النُّونِ إِذْ ذَھَبَ مُغاضِباً فَظَنَّ أَنْ لَنْ تَقْدِرَ عَلَیْہِ فَنادی فِی الظُّلُماتِ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ أَ نْتَ

سُبْحانَکَ إِنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَہُ وَنَجَّیْتَہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذَلِکَ تُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ،

وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الَّذِی دَعاکَ بِہِ داوُدُ وَخَرَّ لَکَ ساجِداً فَغَفَرْتَ لَہُ ذَ نْبَہُ، وَبِاسْمِکَ

الَّذِی دَعَتْکَ بِہِ آسِیَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ إِذْ قالَتْ رَبِّ ابْنِ لِی عِنْدَکَ بَیْتاً فِی الْجَنَّةِ وَنَجِّنِی مِنْ

فِرْعَوْنَ وَعَمَلِہِ وَنَجِّنِی مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَھا دُعائَھَا، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ

بِہِ أَیُّوبُ إِذْ حَلَّ بِہِ الْبَلاءُ فَعافَیْتَہُ وَآتَیْتَہُ أَھْلَہُ وَمِثْلَھُمْ مَعَھُمْ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِکَ وَذِکْری لِلْعابِدِینَ،

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ یَعْقُوبُ فَرَدَدْتَ عَلَیْہِ بَصَرَہُ وَقُرَّةَ عَیْنِہِ یُوسُفَ وَجَمَعْتَ شَمْلَہُ،

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ سُلَیْمانُ فَوَھَبْتَ لَہُ مُلْکاً لاَ یَنْبَغِی لاََِحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ إِنَّکَ أَ نْتَ

الْوَہَّابُ،وَبِاسْمِکَ الَّذِی سَخَّرْتَ بِہِ الْبُراقَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ إِذْ قالَ تَعالی 

سُبْحانَ الَّذِی أَسْری بِعَبْدِہِ لَیْلاً مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرامِ إِلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصی وَقَوْلُہُ سُبْحانَ

الَّذِی سَخَّرَ لَنا ھَذا وَما کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَإِنَّا إِلی رَبِّنا لَمُنْقَلِبُونَ وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَنَزَّلَ بِہِ جَبْرَائِیلُ

عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ آدَمُ فَغَفَرْتَ لَہُ ذَ نْبَہُ وَأَسْکَنْتَہُ

جَنَّتَکَ،وَأَسْأَ لُکَ بِحَقِّ الْقُرْآنِ الْعَظِیمِ وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَبِحَقِّ إِبْراھِیمَ ، وَبِحَقِّ

فَصْلِکَ یَوْمَ الْقَضاءِ، وَبِحَقِّ الْمَوازِینِ إِذا نُصِبَتْ، وَالصُّحُفِ إِذا نُشِرَتْ، وَبِحَقِّ الْقَلَمِ وَ

مَا جَری، وَاللَّوْحِ وَمَا أَحْصی، وَبِحَقِّ الاسْمِ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلَی سُرادِقِ الْعَرْشِ قَبْلَ خَلْقِکَ

الْخَلْقَ وَالدُّنْیا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ بِأَ لْفَیْ عامٍ، وَأَشْھَدُ أَنْ لاَ إِلہَ إِلاَّ اللهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ،

وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ، وَأَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الْمَخْزُونِ فِی خَزائِنِکَ الَّذِی اسْتَأْثَرْتَ بِہِ

فِی عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ لَمْ یَظْھَرْ عَلَیْہِ أَحَدٌ مِنْ خَلْقِکَ لاَ مَلَکٌ مُقَرَّبٌ وَلاَ نَبِیٌّ مُرْسَلٌ وَلاَ

عَبْدٌ مُصْطَفی وَأَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی شَقَقْتَ بِہِ الْبِحارَ وَقامَتْ بِہِ الْجِبالُ وَاخْتَلَفَ بِہِ اللَّیْلُ

وَالنَّھارُ وَبِحَقِّ السَّبْعِ الْمَثانِی وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ، وَبِحَقِّ الْکِرامِ الْکاتِبِینَ، وَبِحَقِّ طہ وَیسَ

وَکَھیعَصَ، وَحمَعَسَقَ، وَبِحَقِّ تَوْراةِ مُوسی، وَ إِنْجِیلِ عِیسی، وَزَبُورِ داوُدَ، وَفُرْقانِ مُحَمَّدٍ

صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَی جَمِیعِ الرُّسُلِ وَباھِیّاً شَراھِیّاً اَللّٰھُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ تِلْکَ الْمُناجاةِ

الَّتِی کانَتْ بَیْنَکَ وَبَیْنَ مُوسَی بْنِ عِمْرانَ فَوْقَ جَبَلِ طُورِ سَیْناءَ وَأَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی 

عَلَّمْتَہُ مَلَکَ الْمَوْتِ لِقَبْضِ الْاَرْواحِ، وَأَسْأَ لُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی کُتِبَ عَلَی وَرَقِ الزَّیْتُونِ 

فَخَضَعتِ النِّیرانُ لِتِلْکَ الْوَرَقَةِ فَقُلْتَ یا نارُ کُونِی بَرْداً وَسَلاماً وَأَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی 

کَتَبْتَہُ عَلَی سُرادِقِ الْمَجْدِ وَالْکَرامَةِ، یَا مَنْ لاَ یُخْفِیہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ، یَا مَنْ بِہِ یُسْتَغاثُ

وَ إِلَیْہِ یُلْجَأُ، أَسْأَلُکَ بِمَعاقِدِ الْعِزِّ مِنْ عَرْشِکَ وَمُنْتَھَی الرَّحْمَةِ مِنْ کِتابِکَ، وَبِاسْمِکَ

الْاَعْظَمِ، وَجَدِّکَ الْاَعْلی وَکَلِماتِکَ التَّامَّاتِ الْعُلی اَللّٰھُمَّ رَبَّ الرِّیاحِ وَمَا ذَرَتْ وَالسَّماءِ وَمَا

أَظَلَّتْ وَالْاَرْضِ وَمَا أَقَلَّتْ وَالشَّیاطِینِ وَمَا أَضَلَّتْ، وَالْبِحارِ وَمَا جَرَتْ، وَبِحَقِّ کُلِّ حَقٍّ

ھُوَ عَلَیْکَ حَقٌّ وَبِحَقِّ الْمَلائِکَةِ الْمُقَرَّبِینَ وَالرَّوْحانِیِّینَ وَالْکَرُوبِیِّینَ وَالْمُسَبِّحِینَ لَکَ

بِاللَّیْلِ وَالنَّھارِ لاَ یَفْتُرُونَ، وَبِحَقِّ إِبْراھِیمَ خَلِیلِکَ، وَبِحَقِّ کُلِّ وَ لِیٍّ یُنادِیکَ بَیْنَ الصَّفا وَ

 الْمَرْوَةِ وَتَسْتَجِیبُ لَہُ دُعائَہُ، یَا مُجِیبُ أَسْأَلُکَ بِحَقِّ ھذِہِ الْاَسْماءِ وَبِھذِہِ الدَّعَواتِ أَنْ

تَغْفِرَ لَنٰا مَا قَدَّمْنا وَمَا أَخَّرْنٰا وَمَا أَسْرَرْنٰا وَمَا أَعْلَنَّا وَمَا أَبْدَیْنٰا وَمَا أَخْفَیْنٰا وَمَا أَ نْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنَّا

إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ یَا حافِظَ کُلِّ غَرِیبٍ، یَا مُؤْ نِسَ

کُلِّ وَحِیدٍ، یَا قُوَّةَ کُلِّ ضَعِیفٍ یَا ناصِرَ کُلِّ مَظْلُومٍ، یَا رازِقَ کُلِّ مَحْرُومٍ، یَا مُؤْ نِسَ کُلِّ

مُسْتَوْحِشِ یَا صاحِبَ کُلِّ مُسافِرٍ، یَا عِمادَ کُلِّ حاضِرٍ، یَا غافِرَ کُلِّ ذَ نْبٍ وَخَطِیئَةٍ، یَا غِیاثَ

الْمُسْتَغِیثِینَ، یَا صَرِیخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ، یَا کاشِفَ کَرْبِ الْمَکْرُوبِینَ، یَا فارِجَ ھَمِّ الْمَھْمُومِینَ،

یَا بَدِیعَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرَضِینَ، یَا مُنْتَہی غایَةِ الطَّالِبِینَ، یَا مُجِیبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّینَ، یَا أَرْحَمَ

الرَّاحِمِینَ، یَا رَبَّ الْعالَمِینَ، یَا دَیَّانَ یَوْمِ الدِّینِ، یَا أَجْوَدَ الْاَجْوَدِینَ، یَا أَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ، یَا

أَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا أَبْصَرَ النَّاظِرِینَ، یَا أَ قْدَرَ الْقادِرِینَ، اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ،

وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ السَّقَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ

الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَرُدُّ الدُّعاءَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی

تَحْبِسُ قَطْرَ السَّماءِ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُعَجِّلُ الْفَناءَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَجْلِبُ

الشَّقاءَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُظْلِمُ الْھَواءَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَکْشِفُ الْغِطاءَ ، وَاغْفِرْ

لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی لاَ یَغْفِرُھا غَیْرُکَ یَا اللهُ، وَاحْمِلْ عَنِّی کُلَّ تَبِعَةٍ لاََِحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ، وَاجْعَلْ لِی

مِنْ أَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً وَیُسْراً وَأَنْزِلْ یَقِینَکَ فِی صَدْرِی، وَرَجائَکَ فِی قَلْبِی حَتَّی لاَ أَرْجُوَ

غَیْرَکَ اَللّٰھُمَّ احْفَظْنِی وَعافِنِی فِی مَقامِی وَاصْحَبْنِی فِی لَیْلِی وَنَہارِی، وَمِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ

خَلْفِی وَعَنْ یَمِینِی وَعَنْ شِمالِی وَمِنْ فَوْقِی وَمِنْ تَحْتِی، وَیَسِّرْ لِیَ السَّبِیلَ، وَأَحْسِنْ لِیَ التَّیْسِیرَ،

وَلاَ تَخْذُلْنِی فِی الْعَسِیرِ وَاھْدِنِی یَا خَیْرَ دلِیلٍ، وَلاَ تَکِلْنِی إِلی نَفْسِی فِی الْاُمُورِ وَلَقِّنِی کُلَّ

سُرُورٍ وَاقْلِبْنِی إِلی أَھْلِی بِالْفَلاحِ وَالنَّجاحِ مَحْبُوراً فِی الْعاجِلِ وَالْآجِلِ إِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ

قَدِیرٌ، وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ، وَأَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ طَیِّباتِ رِزْقِکَ، وَاسْتَعْمِلْنِی فِی طاعَتِکَ،

وَأَجِرْنِی مِنْ عَذابِکَ وَنارِکَ، وَاقْلِبْنِی إِذا تَوَفَّیْتَنِی إِلی جَنَّتِکَ بِرَحْمَتِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّی 

أَعُوذُ بِکَ مِنْ زَوالِ نِعْمَتِکَ، وَمِنْ تَحْوِیلِ عافِیَتِکَ وَمِنْ حُلُولِ نَقِمَتِکَ وَمِنْ نُزُولِ

عَذابِکَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلاءِ وَدَرَکِ الشَّقاءِ وَمِنْ سُوءِ الْقَضاءِ، وَشَماتَةِ الْاَعْداءِ،

وَمِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّماءِ، وَمِنْ شَرِّ مَا فِی الْکِتابِ الْمُنْزَلِ ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی مِنَ الْاَشْرارِ،

وَلاَ مِنْ أَصْحابِ النَّارِ، وَلاَ تَحْرِمْنِی صُحْبَةَ الْاَخْیارِ، وَأَحْیِنِی حَیَاةً طَیِّبَةً، وَتَوَفَّنِی وَفاةً طَیِّبَةً

تُلْحِقُنِی بِالْاَ بْرارِ، وَارْزُقْنِی مُرافَقَةَ الْاَنْبِیاءِ فِی مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیکٍ مُقْتَدِرٍ ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ 

الْحَمْدُ عَلَی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی الْاِسْلامِ وَاتِّباعِ السُّنَّةِ، یَارَبِّ

کَما ھَدَیْتَھُمْ لِدِینِکَ وَعَلَّمْتَھُمْ کِتابَکَ فَاھْدِنا وَعَلِّمْنا، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی حُسْنِ بَلائِکَ

وَصُنْعِکَ عِنْدِی خاصَّةً کَما خَلَقْتَنِی فَأَحْسَنْتَ خَلْقِی وَعَلَّمْتَنِی فَأَحْسَنْتَ تَعْلِیمِی وَھَدَیْتَنِی 

فَأَحْسَنْتَ ھِدایَتِی، فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی إِنْعامِکَ عَلَیَّ قَدِیماً وَحَدِیثاً، فَکَمْ مِنْ کَرْبٍ یَا سَیِّدِی

قَدْ فَرَّجْتَہُ وَکَمْ مِنْ غَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ نَفَّسْتَہُ وَکَمْ مِنْ ھَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ کَشَفْتَہُ وَکَمْ مِنْ بَلاءٍ یَا

سَیِّدِی قَدْ صَرَفْتَہُ وَکَمْ مِنْ عَیْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ سَتَرْتَہُ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی کُلِّ حالٍ فِی کُلِّ

مَثْویً وَزَمَانٍ وَمُنْقَلَبٍ وَمَقامٍ وَعَلَی ھذِہِ الْحالِ وَکُلِّ حالٍ ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ أَفْضَلِ عِبادِکَ

نَصِیباً فِی ھذَا الْیَوْمِ مِنْ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ أَوْ ضُرٍّ تَکْشِفُہُ، أَوْ سُوءٍ تَصْرِفُہُ أَوْ بَلاءٍ تَدْفَعُہُ أَوْ خَیْرٍ

تَسُوقُہُ، أَوْ رَحْمَةٍ تَنْشُرُھا، أَوْ عافِیَةٍ تُلْبِسُھا فَإِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ وَبِیَدِکَ خَزائِنُ

السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَأَنْتَ الْواحِدُ الْکَرِیمُ الْمُعْطِی الَّذِی لاَ یُرَدُّ سائِلُہُ، وَلاَ یُخَیَّبُ آمِلُہُ،

وَلاَ یَنْقُصُ نائِلُہُ، وَلاَ یَنْفَدُ مَا عِنْدَہُ بَلْ یَزْدادُ کَثْرَةً وَطِیباً وَعَطاءً وَجُوداً، وَارْزُقْنِی مِنْ خَزٰائِنِکَ

الَّتِی لاَ تَفْنی، وَمِنْ رَحْمَتِکَ الْواسِعَةِ إِنَّ عَطائَکَ لَمْ یَکُنْ مَحْظُوراً وَأَنْتَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ

قَدِیرٌ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

 
   
 
مفاتیح انڈیکس پر جایئں ہوم پیج پر جایئں قرآن انڈیکس پر جایئں
محرم صفر ربیع الاول رجب شعبان رمضان ذی القعد ذی الحج

 براہ مہربانی  اپنی  تجاویز  یہاں بھیجیں  

اس سائٹ کا کاپی رائٹ نہیں ہے